Tag: Party Meeting

  • حقیقی آزادی مارچ کا وقت قریب آگیا ہے، عمران خان

    حقیقی آزادی مارچ کا وقت قریب آگیا ہے، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ عوام شہباز شریف حکومت سے تنگ آچکے ہیں، حقیقی آزادی مارچ کاوقت آگیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، تفصیلات کے مطابق عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کے ترجمانوں اور پارٹی رہنماؤں کا اجلاس ختم ہوگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اہم اجلاس میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر حکمت عملی ترتیب دی گئی اور پارٹی رہنماؤں کو حقیقی آزادی مارچ کی تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اب حقیقی آزادی مارچ کا وقت قریب آگیا ہے، موجودہ حکمرانوں کا مقصد اپنے مقدمات ختم کرناہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ عوام شہبازشریف حکومت سے تنگ آچکے ہیں، میری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے میں پاکستانی عوام کا مقدمہ لڑ رہا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کوسب سے زیادہ حقیقی آزادی کی ضرورت ہے، اور اس آزادی کی تحریک میں عوام بھرپور انداز میں ہمارا ساتھ دیں گے۔

    اجلاس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ پوری قوم نے حکومت کا اصلی چہرہ دیکھ لیا، عمران خان نے پارٹی ترجمانوں اور رہنماؤں کو آزادی مارچ پر گائیڈ لائنز دیں۔

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری

    وزیر اعظم کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے جس میں کابینہ میں حالیہ تبدیلی، معیشت اور سیاسی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماؤں کا اجلاس چیئرمین سیکریٹریٹ بنی گالہ میں جاری ہے۔ اجلاس میں وزیر اعظم کی جانب سے کابینہ میں حالیہ تبدیلیوں پر ارکان کو بریفنگ دی جارہی ہے۔

    اجلاس میں شیخ رشید، عمر ایوب، مراد سعید، عثمان ڈار، افتخار درانی، ندیم افضل چن، خسرو بختیار، حماد اظہر، مرزا شہزاد اکبر، فیصل جاوید، عمر چیمہ، فیصل واوڈا اور فردوس عاشق اعوان شریک ہیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کارکردگی بہتر بنانے سے متعلق ارکان کو ہدایات دے رہے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تنقید کے جواب میں جارحانہ رد عمل اپنایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں پارٹی بیانیہ پر بات چیت ہوگی، معیشت اور سیاسی صورتحال کا جائزہ بھی لیا جائے گا جبکہ حکومتی اقدامات کی عوام میں مؤثر آگاہی پر حکمت عملی بھی طے کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم معاشی استحکام سے متعلق اقدامات سے بھی آگاہ کریں گے۔

  • ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اراکین کے شہباز شریف سے سخت سوالات

    ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس، اراکین کے شہباز شریف سے سخت سوالات

    لاہور : شہباز شریف کی زیرصدارت نون لیگ کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، لیگی ارکان نے قائدین سے سخت سوالات کیے، شہباز شریف نے میڈیا نمائندوں کو باہر بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف سے لیگی ارکان نے سخت سوالات کیے، اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے میڈیا نمائندوں سے باہر جانے کا کہا۔

    ارکان نے سوال کیا کہ مسلم لیگ ن مسلسل اقتدار میں رہی لیکن آزاد ارکان اس کے ساتھ کیوں نہیں آئے؟ شہباز شریف نے لیگی ارکان کو بتایا کہ مسلم لیگ ن نے آزاد ارکان سے رابطے کیے مگر سب نے آنکھیں دکھائیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ رابطہ کیا تو آزاد ارکان نے ایسی باتیں کہیں جو بیان نہیں کر سکتا۔ اس موقع پر شہباز شریف لیگی ارکان کو پارٹی کے نامزد اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کو ووٹ دینے کی تلقین کرتے ہوئے اندیشوں کا شکار نظر آئے۔

    متعدد ارکان نے دھاندلی کیخلاف جارحانہ حکمت عملی نہ ہونے کا شکوہ بھی کیا، اراکین نے شکوہ کیا کہ پیپلزپارٹی نے پہلے خورشید شاہ کو اسپیکر کا امیدوار نامزد کردیا، اب ایک خاتون کو امیدوار بنا دیا،

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ قائد نوازشریف کے جیل جانے سے الیکشن مہم متاثر ہوئی، آزاد امیدواروں نے پنجاب میں حکومت سازی میں ساتھ نہیں دیا،

    ن لیگ کے پارلیمانی پارٹی اجلاس میں خورشیدشاہ سے متعلق تعریفی کلمات کہے گئے، ن لیگی اراکین کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ نے بطور اپوزیشن لیڈر ایوان کو بہتر طریقے سے چلایا، توقع ہے آپ بھی ایوان میں حاضررہیں گے،

    ن لیگی اجلاس میں نواز شریف کو بکتربند گاڑی میں عدالت لانے کی مذمت کی گئی، خاتون لیگی رکن شائستہ پرویزملک نے کہا کہ نواز شریف جیل چلے گئے لیکن ہم نےاحتجاج تک نہیں کیا، آج بھی نوازشریف کی پیشی پراظہار یکجہتی نہیں کیا گیا،

    اراکین نے مشورہ دیا کہ وزیراعظم کے انتخاب کے دن سب کالی پٹیاں باندھ پارلیمنٹ جائیں، بطور قائد آپ پارلیمنٹ کو ٹائم دیں اور زیادہ حاضر رہیں، مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ شو کرنا ہے کہ آپ لیڈر ہیں، تمام نظام ٹیم ورک سے چلانا ہے

    لیگی ارکان سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا دھاندلی زدہ الیکشن کے باوجود اسمبلی کا حلف لیا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسمبلی میں بھرپوراپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔

  • بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کا غیررسمی اجلاس، جام کمال پارلیمانی لیڈر نامزد

    بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کا غیررسمی اجلاس، جام کمال پارلیمانی لیڈر نامزد

    اسلام آباد: بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی پارلیمانی گروپ کا اسلام آباد میں غیر رسمی اجلاس ہوا جس میں پارٹی صدر جام کمال کو پارلیمانی لیڈر نامزد گردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق بی اے پی کی پارلیمانی گروپ کے اس اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے، میر عبدالقدوس بزنجو کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی نامزد کردیا گیا ہے۔

    پارٹی ترجمان کے مطابق اجلاس میں بی اے پی کے صدر جام کمال کو پارلیمانی لیڈر نامزد کیا گیا ہے، جبکہ میر عبدالقدوس بزنجو اسپیکر بلوچستان اسمبلی ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ آج پارٹی اجلاس میں جام کمال کے نام کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا، امید ہے جام کمال اتفاق رائے سے قائد ایوان منتخب ہوں گے۔

    ترجمان بی اے پی کا یہ بھی کہنا تھا کہ جام کمال معاشی حالات سے نمٹنے کے لیے سب سے بہتر چوائس ہیں، ایم ایم اے نے بھی جام کمال کی حمایت کا عندیہ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بلوچستان میں بی اے پی 15 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ ایم ایم اے 9 نشستوں کے ساتھ دوسرے، بی این پی مینگل 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے اور آزاد امیدواروں نے بھی 5 نشستیں حاصل کی ہیں، جبکہ حکومت سازی کے لیے بی این پی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر جام کمال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

    جام کمال نے اس ضمن میں‌ دو روز قبل یہ کہا تھا کہ آزاد اور اتحادی جماعتوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہوچکی ہے، ہم نے مرکز میں پی ٹی آئی کی غیر مشروط حمایت کا اظہار کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہم عدالت کے متنازع فیصلوں کو نہیں مانتے، نواز شریف

    ہم عدالت کے متنازع فیصلوں کو نہیں مانتے، نواز شریف

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے نااہل کیا گیا، ہم عدالت کے متنازع فیصلوں کو نہیں مانتے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم لیگ (ن) کی مرکزی مجلس عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نے میرے خلاف فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا، آئندہ الیکشن میں قوم اپنا فیصلہ سنائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر ناہلی کا فیصلہ کیا گیا، اگر میں باہر نہ نکلتا تو کیا گھر بیٹھ جاتا؟ موجوہ صورت حال افسوس ناک اور غور طلب ہے، ماضی میں بھی سیاست دانوں کے ساتھ نارواں سلوک کیا گیا۔

    نااہل وزیر اعظم نے کہا کہ ماضی میں غیر آئینی حکومتوں کو تحفظ فراہم کیا جاتا رہا، اور سیاست دانوں کو دیوار سے لگانے کی ہمیشہ کوشش کی گئی، لاکھ چاہنے کے باوجود تاریخ کو دفن نہیں کیا جاسکتا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ متنازع فیصلے کو میں نہیں مانتا اور نہ ہی عوام کا حق کسی کو چھیننے دیں گے، مجھ پر کوئی خرد برد اور خزانے کو نقصان پہنچانے کا الزام نہیں، قانون کو نظر ثانی کے لیے پارلیمنٹ میں بھیجنا چاہیے تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ بڑی سیاسی جماعت ہے لیکن ہمیں ہی سینیٹ الیکشن سے باہر کر دیا گیا، ہم اس قسم کے اقدامات اور فیصلے کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔

    علاوہ ازیں نواز شریف نے نئے قائم مقام پارٹی صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو صوبے میں تیزی سے کام کرنے اور بروقت منصوبے کی تکمیل پر مبارک باد بھی پیش کیا۔

    خیال رہے آج (ن) لیگ کی جانب سے راجہ ظفر الحق کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کو تاحیات قائد جبکہ شہباز شریف کو پارٹی کا قائم مقام صدر منتخب کر لیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ دبئی طلب کرلیا

    سابق صدر آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ دبئی طلب کرلیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو سابق صدر و شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی نے سندھ کی سیاسی صورتحال و کارکردگی کی تفصیلات جانے کے لیے دبئی طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کی طلبی پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کل ہفتے کے روز کراچی ائیرپورٹ سے دبئی روانہ ہوں گے جہاں وہ سابق صدر سمیت پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت سے بھی ملاقات کریں گے۔

    اس ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ شریک چیئرمین کو کابینہ کی ایک ماہ کی کارکردگی کے حوالے سے آگاہ کریں گے اور صوبائی بیورو کریسی میں ہونے والے تبادلوں پر بھی قیادت کو اعتماد میں لیں گے۔

    پڑھیں:     نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ دبئی روانہ

    علاوہ ازیں مراد علی شاہ بلدیاتی انتخابات کے بعد کی صورتحال سے بھی آگاہ کریں گے اور خاص طور پر 22 اگست کے بعد سندھ کی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔

    وزیر اعلیٰ ہاؤس کے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ’’مراد علی شاہ دبئی سے کراچی واپس آکر اہم فیصلے کریں گے جن میں میئر کراچی کو سہولیات اور بیورو کریسی میں تبادلے وغیرہ شامل ہیں‘‘۔

    مزید پڑھیں:  پارٹی قیادت جو ہدایت کرے گی اُس پر عمل کریں گے، مراد علی شاہ

    یاد رہے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف ایگزیکٹو سندھ کا منصب سنبھالنے کے بعد اگلے روز لاڑکانہ گڑھی خدا بخش کا دورہ کیا تھا اور بانی پیپلزپارٹی اور بے نظیر بھٹو کے مزار پر فاتحہ خوانی کی تھی بعد ازاں انہیں سابق صدر نے طلب کرلیا تھا جس کے بعد وہ سیہون کا مختصر دورہ کر کے فوراً دبئی روانہ ہوگئے تھے۔