Tag: party-ticket

  • ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپہ

    ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے لیے پیسوں کی لین دین، حساس ادارے کا چھاپہ

    اسلام آباد: ضمنی انتخابات کے لیے ٹکٹ دلوانے کے نام پر پیسوں کی لین دین کے موقع پرحساس ادارے نے چھاپہ مار دیا۔ کارروائی میں 3 ملزمان گرفتار کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ضمنی انتخابات میں ٹکٹ کے عوض پیسے لینے کا بھانڈا حساس ادارے کے چھاپے نے پھوڑ دیا۔ حلقہ پی پی 20 راولپنڈی 15 میں ٹکٹ کے عوض پیسے لیے جارہے تھے جب حساس ادارے نے چھاپہ مارا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چھاپے کے وقت اہم حکومتی شخصیت کارشتہ دار بھی موقع پر موجود تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹکٹ کے ساتھ بیورو کریسی کے تبادلوں کے لیے بھی پیسے لیے جا رہے تھے۔

    پولیس نے بتایا کہ جواد نامی شخص اہم حکومتی وزیر کے رشتہ دار کے ذریعے کام کر رہا تھا۔ حکومتی شخصیت کے رشتہ دار سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔

    ٹکٹ دلوانے کے نام پر ڈھائی کروڑ کا تقاضہ کرنے والے 3 ملزم گرفتار ہوئے۔ ملزمان کے خلاف تھانہ شالیمار میں فراڈ اور دھوکہ دہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ 14 اکتوبر کو ہوگی۔ ضمنی انتخاب کے لیے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 37 حلقوں میں پولنگ ہوگی۔ قومی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 26 حلقوں میں انتخابات ہوں گے۔

    صوبائی اسمبلیوں میں سے پنجاب اسمبلی کے 13، خیبر پختونخواہ کے 9 اور سندھ اور بلوچستان اسمبلی کے 2، 2 حلقوں میں ضمنی انتخاب ہوگا۔

  • انتخابات 2018:‌ علی ترین نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے دستبرداری کا اعلان کردیا

    انتخابات 2018:‌ علی ترین نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ سے دستبرداری کا اعلان کردیا

    لودھراں: تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیرترین کےصاحبزادےعلی ترین نے الیکشن ٹکٹ سےدستبرداری کااعلان کر دیا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری ویڈیو پیغام میں علی ترین کا کہنا تھا کہ بیرون ملک تعلیم کی وجہ سےالیکشن نہیں لڑسکوں گا، اس بار خودکو الیکشن لڑنے کا حقدار نہیں سمجھتا، ٹکٹ اُسے ملنا چاہے جو حلقے اور پارٹی کو وقت دے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی سے درخواست ہے کسی اور امیدوار کو حلقے سے ٹکٹ دیں، میں اور میرے والد تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر کی بھرپور حمایت کریں گے۔

    علی ترین کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حلقہ این اے 154 میں حکومت سے مقابلہ کیا اور 90 ہزار ووٹ حاصل کیے البتہ اُس میں ہمیں فتح نہ ہوئی، ابھی میری پڑھائی جاری ہے اور ستمبر میں فائنل امتحان ہے اس لیے میں انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکوں گا‘۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال 15 دسمبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی کی درخواست پر  سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو آف شور کمپنی اور اس کے اثاثے چھپانے پر نااہل قرار دیا تھا۔

    نااہلی کے بعد حلقہ این اے 154 کی نشست خالی ہوگئی تھی جس پر تحریک انصاف کی جانب سے علی ترین کو ٹکٹ دیا گیا البتہ ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے امیدوار نے ایک لاکھ 16 ہزار سے زائد ووٹ لے کر فتح اپنے نام کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔