Tag: parveen rehman

  • پروین رحمان کی خدمات کا اعتراف، گوگل کا ڈوڈل کراچی کی بیٹی کے نام

    پروین رحمان کی خدمات کا اعتراف، گوگل کا ڈوڈل کراچی کی بیٹی کے نام

    کراچی : شہر قائد کی محرومیوں کا درد رکھنے والی اس شہر کی بیٹی پروین رحمان کو اس دنیا سے رخصت ہوئے8برس بیت گئے، ان کی کارکردگی اور ان کے خلوص کا گوگل بھی معترف ہوگیا۔

    ان کی سماجی خدمات اور قربانی کی بدولت دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل نے آج اپنا ڈوڈل پاکستان کی سماجی کارکن پروین رحمان کے نام کردیا گوگل نے یہ خراجِ عقیدت پروین رحمان کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پرکیا ہے۔

    خیال رہے کہ 13 مارچ 2013 کو سماجی کارکن پروین رحمان کو کراچی کے منگھو پیر روڈ پر اپنے دفتر جاتے ہوئے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    سماجی کارکن پروین رحمان کو گوگل کا خراج عقیدت - Naibaat

     ایک روز بعد پولیس تحقیقات کے سلسلے میں تحریک طالبان پاکستان کے مقامی رہنما قاری بلال کو گرفتار کرنے پہنچی تو وہ جعلی مقابلے میں مارا گیا تھا، جس کے بعد کیس کی فائل بند ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے اپریل 2015 میں اس کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئےتحقیقات دوربارہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس نے رحیم سواتی کو خیبرپختون خواہ کے علاقے سے گرفتار کیا اور پھر اُس نے تفتیش کے دوران پروین رحمان کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔

    پروین رحمان نے ایک صحافی کو دیے گئے اپنے آخری انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں لینڈ گریبر اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے ہراساں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    عدالت نے مقدمے میں گرفتار سیاسی جماعت کے 3 کارندوں کے اعتراف اور جرم ثابت ہونے پر انہیں 57 سال 6 ماہ قید کا حکم دیا، جن میں احمدخان عرف، امجدحسین اور ایازسواتی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ جاری، مجرمان کو دو بار عمر قید

    گرفتار مجرم رحیم سواتی کو 50سال قید اور بیٹے عمران کو سہولت کاری کرنے پر 7 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی۔ جج نے مقدمےکا فیصلہ عدالتی اوقات ختم ہونےکے بعد رات گئےسنایا، اس دوران میڈیا کو بھی کمرہ عدالت میں جانے سے روکا گیا۔ مزید برآں عدالت نے تمام مجرموں پر 3 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائدکیا ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا پروین رحمان قتل کیس 2 ماہ میں نمٹانے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا پروین رحمان قتل کیس 2 ماہ میں نمٹانے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پروین رحمان قتل کیس دو ماہ میں نمٹانے کا حکم دے دیا، پروین رحمان اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پروین رحمان قتل کیس سے متعلق سماعت ہوئی، عدالتِ عالیہ نے احتساب عدالت کو حکم دیا کہ یہ کیس دو ماہ کے اندر نمٹایا جائے۔

    عدالت میں لیگل برانچ کی جانب سے ڈی ایس پی خالد خان نے گواہوں کی تفصیلات پیش کیں اور بتایا کہ پروین رحمان قتل کیس میں 29 گواہ تھے، 10 کے بیانات باقی ہیں۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ گواہان کو نوٹس پہنچا دیے ہیں اور سیکیورٹی بھی دی جائے گی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پروین رحمان کو قتل کردیا گیا اورکیس اب تک چل رہا ہے، وکلا کو بھی معاشرے میں اچھے لوگوں کا احساس ہونا چاہیے۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ملک میں اب پروین رحمان جیسی شخصیات کم ہی ملتی ہیں۔ سندھ ہائی کورٹ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت کو پروین رحمان قتل کیس 2 ماہ میں نمٹانے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کو 13 مارچ 2013 کو کراچی میں بنارس پل پر عبداللہ کالج کے قریب فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔

     ان کے قتل میں نامزد مرکزی ملزم رحیم سواتی کو مئی 2016 میں  خفیہ اطلاع پر منگھوپیر کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا ، ملزم کا تعلق عوامی نیشنل پارٹی سے تھا اور اس کے ریکارڈ پر قبضہ گیری اور بھتہ خوری جیسے جرائم بھی موجود تھے ۔ ملزم کا کہنا تھا کہ پروین رحمان ان کے عزائم کی راہ میں رکاوٹ بن رہی تھیں۔

    گزشتہ برس پولیس نے امجد نامی ایک اور ملزم کو طویل عرصے تک ریکی کی انتھک محنتوں کے نتیجے میں گرفتار کیا تھا، پولیس کےمطابق مذکورہ ملزم کے لیے تین سال تک ریکی کی گئی ہے۔

  • پروین رحمان قتل کیس: نئی جے آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

    پروین رحمان قتل کیس: نئی جے آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: معروف سماجی کارکن اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل سے متعلق ازسرنو تحقیات کے لیے نئی جے آئی ٹی قائم کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ارونگی ٹاؤن میں قتل کی جانے والی اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کے کیس میں نئی پیش رفت ہوئی جس کے تحت اب کیس کی ازسرنو تحقیقات کے لیے نئی جے آئی ٹی قائم، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم رحیم سواتی گرفتار

    محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کمیٹی میں حساس اداروں کے اہلکار، رینجرز اور سی ٹی ڈی کے افسران شامل ہوں گے۔ کمیٹی کی سربراہی ایس ایس پی ویسٹ کے سپرد کی گئی ہے۔

    محکمہ داخلہ سندھ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی 15 روز میں اپنی رپورٹ جمع کرائے گی، کمیٹی میں مبینہ طور پر کیس کا رخ تبدیل کرنے کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا جس کی باریکی سے تحقیقات کی جائے گی۔

    ترجمان کے مطابق کمیٹی میں اسپیشل برانچ اور ایف آئی اے کے افسران بھی شامل ہوں گے جو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اپنی رپورٹ جمع کرائیں گے۔

    پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

    خیال رہے اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی سربراہ پروین رحمان کو 2013 میں اس وقت قتل کیا گیا جن وہ اپنے دفتر سے گھر کے لیے جا رہی تھیں ، ملزمان نے ان کی گاری کو بنارس کے قریب نشانہ بنایا جس میں وہ جانبر نہ ہو سکیں۔

    بعد ازاں متعدد گرفتاریاں عمل میں آئیں، گذشتہ سال پروین رحمان قتل کیس کے مرکزی ملزم رحیم سواتی کو منگھو پیر سے حراست میں لے لیا تھا جو کہ اے این پی کے ٹکٹ پر کونسلر بھی رہ چکا تھا اور جس کے تحریک طالبان سے بھی تعلقات تھے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈائریکٹر پروین رحمن کا قتل : ملزم رحیم نے دیگر نام بھی اگل دیئے

    ڈائریکٹر پروین رحمن کا قتل : ملزم رحیم نے دیگر نام بھی اگل دیئے

    کراچی : اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹرپروین رحمان کےقتل کے مرکزی ملزم رحیم سواتی نے اپنے اعترافی بیان میں سب کچھ اگل دیا۔ گرفتار ملزم کااعترافی بیان اےآروائی نیوزنےحاصل کرلیا۔۔

    تفصیلات کے مطابق اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمٰن کے قتل میں ملوث ملزم رحیم سواتی نے اعترافی بیان میں دیگر ملزمان کے نام بھی اگل دیئے۔

    ملزم رحیم سواتی نے انکشاف کیا کہ پروین رحمٰن کو میں نے اور ایاز شامزئی نے جوڈو کراٹے کلب کیلئے جگہ نہ دینے پر قتل کروایا، ملزم رحیم سواتی نے انکشاف کیا کہ پروین رحمان پہلے ہی ہٹ لسٹ پرتھیں۔

    ملزم رحیم سواتی کا کہنا تھا کہ قصبہ کالونی اورنگی اور کٹی پہاڑی پر فسادات سے سیاسی جماعتوں کو فائدہ ہوتا تھا۔

    واضح رہے کہ پروین رحمان قتل کیس میں ملزم کے دوساتھی پہلے ہی گرفتار ہیں جبکہ ایاز سواتی سمیت دو ساتھی بیرون ملک مفرور ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سماجی کارکن کے قتل کی واردات کے یہ بعد دہشت گرد کراچی سے فرار ہو گیا تھا، رحیم سواتی خیبرپختونخواہ میں بھی سیاست دانوں کے قتل میں ملوث رہا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے کافی عرصے سے اس کی تلاش میں تھے۔

     

  • پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

    پروین رحمان قتل کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

    کراچی : پروین رحمان قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع غربی میں پولیس نے کارروائی کرکے کالعدم تنظیم کے مبینہ دہشت گرد رحیم سواتی کو گرفتارکرلیا۔

    ذرائع کے مطابق گرفتاردہشت گرد مبینہ طور پراورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل میں ملوث ہے، پروین رحمان کو تیرہ فروری دوہزراتیرہ میں بنارس کے قریب فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔

    ملزم رحیم سواتی کا تعلق کالعدم تنظیم تحریک طالبان سوات سے ہے، ذرائع کے مطابق سماجی کارکن کے قتل کی واردات کے  یہ بعد مبینہ دہشت گرد کراچی سے فرار ہو گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق رحیم سواتی خیبرپختونخواہ میں بھی سیاست دانوں کے قتل میں ملوث رہا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے کافی عرصے سے اس کی تلاش میں تھے۔

    ذرائع کے مطابق پروین رحمان قتل کیس میں دو مبینہ دہشت گرد پہلے ہی مارے جاچکے ہیں۔ اس حوالے سے ایس ایس پی غربی اظفر مہیسر کل ایک اہم پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

     

  • پروین رحمان قتل کیس : ملزم ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    پروین رحمان قتل کیس : ملزم ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل میں ملوث ملزم کو چودہ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر چار میں ملزم احمد علی عرف پپو کو پیش کیا گیا،سماعت میں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو مانسہرہ سے گرفتار کیا گیا۔

    ملزم احمد علی عرف پپو اورنگی پائلٹ پروجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان کے قتل اوردیگر وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے تفتیش کیلئے اسے چودہ روزہ ریمانڈ پرپولیس کےحوالے کیاجائے۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کا مؤقف سنتے ہوئے ملزم کو چودہ روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔