Tag: parvez Khatak

  • پرویزخٹک عزت کے دائرے میں رہ کر سیاست کریں، علی محمد خان

    پرویزخٹک عزت کے دائرے میں رہ کر سیاست کریں، علی محمد خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ پرویزخٹک عزت کے دائرے میں رہ کر سیاست کریں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے پرویز خٹک کے حوالے سے سوال پر کہا کہ کون پرویزخٹک؟ وہ شخص جس کو چیئرمین پی ٹی آئی نے وزیراعلیٰ اور پھر وزیر دفاع بنایا تھا؟

    انہوں نے کہا کہ پرویزخٹک کو پی ٹی آئی کا حصہ بننے سے پہلے کوئی جانتا تک نہیں تھا،پرویز خٹک سیاست کریں لیکن عزت کے دائرے میں رہیں، وہ مثبت سیاست کریں گے تو ہم بھی ان کی تعریف کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی کی حالیہ گرفتاری سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شاہ محمود قریشی عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں گرفتاری کی کیا ضرورت تھی،ان کی گرفتاری سے گھمبیر سیاسی صورتحال میں مزید اضافہ ہوگا۔

    علی محمد خان نے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ آئین میں بالکل واضح ہے کہ اسمبلی تحلیل ہو تو90دن میں الیکشن کرانا ہونگے،

    سی سی آئی کی میٹنگ میں نگراں وزرائے اعلیٰ صوبے کی پالیسی پر کیسے ووٹ دے سکتے ہیں؟ آئینی طور پر ان کی شرکت کی اجازت ہی نہیں تھی، آئین سپریم ہے اور آئین کے مطابق ہی ملک کو چلایا جاتا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ آئین کےمطابق90دن کے اندر صدر کی جانب سے الیکشن کی تاریخ دی جائے گی، نگراں حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنےچاہئیں تاکہ وہ 90دن میں الیکشن کرائے۔

    پی ٹی آئی کی مقبولیت پر ان کا کہنا تھا کہ شفاف اور غیرجانبدار الیکشن کرالیں پتہ چل جائے گا کون مقبول ہے، عوامی مقابلہ ہے جو جیتے گا وہی اقتدار حاصل کرے گا، الیکشن ضرور ہونے چاہئیں اسی میں پاکستان کا مستقبل ہے، سب چاہتے ہیں کہ وقت پر الیکشن ہوں اور سب اپنا اپنا کام کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پابندسلاسل ہیں لیکن ان کی ہدایت پر کورکمیٹی کام کررہی ہے،امید ہے چیئرمین پی ٹی آئی بہت جلد باہر آئیں گے اور پھر پارٹی کی قیادت کرینگے۔

  • 9 مئی کے بعد 20 روز تک چھپا رہا، پرویز خٹک

    9 مئی کے بعد 20 روز تک چھپا رہا، پرویز خٹک

    پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ میں 9مئی کےواقعے بعد20روز تک چھپا رہا اور سوچا غلطی کہاں ہوئی؟

    نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی میں ایک اور ٹیم بنی ہوئی تھی جو ہماری نظر میں نہیں تھی، اس ٹیم کو احتجاج سے متعلق کچھ اور ہدایت دی گئی تھیں، 9مئی کو پرامن احتجاج کی کال تھی لیکن ہمیں نہیں پتا تھا کہ تشدد ہوگا۔

    پرویزخٹک نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف میں رہ کر محنت کی اور پارٹی کو اٹھایا، ہم پارٹی میں انتشار اور ملک کو نقصان پہنچانے کیلئے نہیں آئے تھے، ہم نے محنت اس لیے کی تھی کہ ملک ترقی کرے اور انتشار بھی نہ ہو لیکن 9مئی کے واقعے کے بعد عجیب ماحول بن گیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ملک میں الیکشن کرانے کے لیے4مواقع ملے تھے، ہر پارٹی چاہتی تھی الیکشن ہوں لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہیں مانتے تھے، حکومتی ٹیم اور قمر جاوید باجوہ سے بھی مذاکرات ہوئے لیکن آسان شرائط پر بھی چیئرمین پی ٹی آئی الیکشن کیلئے نہیں مانتے تھے۔

    پرویزخٹک نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں کہا گیا کہ علیم خان کو وزیراعلیٰ بنادیں حکومت نہیں جائے گی، جولائی میں الیکشن کیلئے سب تیار تھے لیکن چیئرمین پی ٹی آئی نہ مانے،
    اگر وہ مان جاتے تو سانحہ9مئی نہ ہوتا، چیئرمین پی ٹی آئی کئی بار حامی بھرنے کے بعد پھر انکاری ہوجاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے کئی ان سے کئی بار کہا کہ مذاکراتی ٹیم میں ہماری حیثیت ختم کررہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اپنی مرضی سے فیصلے کرتے تھے پھر چاہے کوئی تڑپتا رہے۔ ڈھونڈنا پڑے گا کہ وہ کون تھا جس نے انتشار پھیلانے کی ڈائریکشن دی، شکر ہے9مئی کو گولی نہیں چلی فوج گولی چلاتی تو انتشار ہوجاتا، مجھے لگتاہے پروگرام اس لیے بنا تھا کہ اس دن گولیاں چلیں، اداروں کو بدنام کرنے کے لیے یہ ڈرامہ بنایا گیا تھا

    پرویز خٹک نے بتایا کہ پی ٹی آئی میں کسی اور کی رائے میں کوئی اہمیت نہیں تھی، ہم نے اجلاسوں میں کہا کہ انتشار نہیں ہونا چاہیے، صرف پرامن احتجاج کرنا چاہیے،

    میری قمرجاوید باجوہ اور فیض حمید سے ملاقاتیں ہوتی تھیں، وہ پالیسی تیار کرتے تھے اور ہماری طرف سے انکار ہوجاتا تھا، پنجاب کی بات کی گئی وہ نہیں مانی گئی،الیکشن کی بات بھی نہیں مانی گئی، قمرجاوید باجوہ آخر میں تھک چکے تھے اس لیے اختلافات پیدا ہوگئے، باجوہ نے کہا وہ ٹھیک کرنے کی کوشش کرتے ہیں یہ ٹھیک نہیں ہوتا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نہیں چاہتے تھے ان کی پارٹی میں کوئی مشہور ہو یا لیڈر بنے، ہمارے صوبے میں حالات کچھ اور تھے جن کی چیئرمین پی ٹی آئی کو سمجھ نہیں تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کو کٹھ پتلی وزیراعلیٰ چاہیے تھا اس لیے مجھے وزیراعلیٰ نہیں بنایا، میں کٹھ پتلی نہیں تھا لیکن پھر بھی چیئرمین پی ٹی آئی کو اعتماد میں لے کر فیصلےکرتا تھا۔

    پرویزخٹک نے مزید کہا کہ میں بطور وزیراعلیٰ چیئرمین سمیت ہر کسی کو قائل کرکے فیصلے کرتا تھا، میں نے اضلاع کی سطح پر لوگوں کو مضبوط کیا اس لیے ووٹ حاصل کیا۔

  • ’’پرویزخٹک اپنی نشست بھی ہار جائیں گے‘‘

    ’’پرویزخٹک اپنی نشست بھی ہار جائیں گے‘‘

    پشاور : جمیعت علمائے اسلام ف کے رہنما احد خٹک نے پرویز خٹک کو اپنی نئی سیاسی جماعت بنانے پر کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پرویزخٹک اپنی نشست بھی ہار جائیں گے۔

    جے یو آئی رہنما احدخٹک جو رشتے میں پرویز خٹک کے بھتیجے بھی ہیں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ سب لوگ پی ٹی آئی کے ووٹ پر مزے کررہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ اب ان لوگوں کو پتہ چلے گا کہ الیکشن لڑنا کسے کہتے ہیں، میرےوالد2018میں الیکشن پی ٹی آئی کے ووٹ پر ہی جیتے تھے۔

    اپنے چچا پر تنقید کرتے ہوئے احد خٹک کا کہنا تھا کہ پرویزخٹک کے فیصلے کے بعد مخالف امیدواروں کھلا میدان مل گیا ہے، آئندہ الیکشن میں ہمارا مقابلہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہوگا پرویزخٹک کے ساتھ نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں پارٹی ووٹ ہوتے ہیں، الیکٹیبلز نہیں ہوتے، جے یو آئی نے بہت زیادہ عزت دی ہے ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، پرویزخٹک اپنی نشست بھی ہارجائیں گے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سابق وفاقی وزیر پرویزخٹک نے پی ٹی آئی پارلیمینٹرینز کے نام سے اپنی نئی سیاسی جماعت کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔

    سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان بھی ان کی نئی سیاسی جماعت میں شامل ہیں جبکہ ایک اطلاع کے مطابق پی ٹی آئی کے 57 سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور پرویز خٹک پارٹی کے سربراہ مقرر کردیئے گئے ہیں۔

  • یوم دفاعِ پاکستان ہماری تاریخ میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے، پرویز خٹک

    یوم دفاعِ پاکستان ہماری تاریخ میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے، پرویز خٹک

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ 6ستمبر 1965کو پوری قوم اور مسلح افواج نے دشمن کو ناقابل فراموش سبق سکھایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے یوم دفاع کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یوم دفاعِ پاکستان ہماری تاریخ میں خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور ہماری بہترین قومی یکجہتی کا عکاس ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پوری قوم اور مسلح افواج نے دشمن کو ناقابل فراموش سبق سکھایا، قوم کے بیٹوں نے تمام محاذوں پر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا۔

    پرویز خٹک نے اپنے جاری پیغام مں کہا کہ پوری قوم پاک فوج کے شہداء اور غازیوں کو بھرپور انداز میں خراجِ تحسین پیش کرتی ہے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی بھارتی جبر سے نجات حاصل کیلئے ان کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں عالمی برادری کو بھی کشمیریوں پر بھارتی فوج کے ظلم و تشدد کی نئی لہر کا نوٹس لینا چاہیے۔

    پرویزخٹک نے مزید کہا کہ پاکستان بھارتی فوج کی بربریت کے شکار کشمیریوں کے حق خودارادیت کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔

  • غیر آئینی طریقے سے کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، پرویز خٹک

    غیر آئینی طریقے سے کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، پرویز خٹک

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ آئین کے ماورا کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتیں افراتفری پھیلانا چاہتی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں ہمارے ساتھ وزیر اعظم کے استعفیٰ کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی تھی.

    رہبر کمیٹی کے اراکین نے کہا تھا کہ ہم یہاں آکر بیٹھیں گے جس پر ہم نے انہیں خوش آمدید کہا اور راستے کھولے تھے، ،ہمیں امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان اور اپوزیشن جماعتیں یہیں بیٹھے رہیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیر دفاع نے کہا کہ ان کے مطالبے جائز ہیں یا ناجائز؟ ان کا حق ہے جو مرضی مطالبے کریں لیکن ایک بات طے ہے کہ آئین کے اندر ہی مطالبہ کیا جا سکتا ہے اور اس پر فیصلہ ہو سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے ماورا کوئی بھی وزیراعظم سے استعفیٰ نہیں لے سکتا، اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جاسکتی ہے اس کے علاوہ استعفے کا اور کوئی راستہ نہیں ہے۔ اگر وہ غیر آئینی راستہ اختیار کریں گے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ ملک میں افراتفری پھیلانا چاہتے ہیں۔

    ؎وزیردفاع پرویزخٹک نے کہا کہ معاہدے کی خلاف ورزی کوئی بھی کرے قانونی چارہ جوئی ہوگی، معاہدے پر رہبر کمیٹی میں شامل تمام جماعتیں متفق ہوچکی ہیں۔ ہم نے معاہدہ کیا ہے کوئی ڈیل نہیں کرنی اور اس معاہدے کی پاسداری بھی کریں گے۔

  • رہبر کمیٹی سے مذاکرات کی حتمی رپورٹ پرویز خٹک کل کابینہ میں پیش کریں گے

    رہبر کمیٹی سے مذاکرات کی حتمی رپورٹ پرویز خٹک کل کابینہ میں پیش کریں گے

    اسلام آباد : رہبر کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک مذاکرات کی تفصیلات پر مبنی رپورٹ کل کابینہ میں پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی رہبرکمیٹی اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان ہونے والی بات چیت سے متعلق رپورٹ کل کابینہ میں پیش کی جائے گی۔

    مذکورہ رپورٹ کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے آزادی مارچ پر آئندہ کے لائحہ عمل سے متعلق مشاورت مکمل کرلی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزخٹک نے رہبر کمیٹی سے مذاکرات کی رپورٹ بھی تیار کرلی ہے اور وہ اپنی حتمی رپورٹ کل کابینہ اراکین کے سامنے پیش کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے نکات میں کہا گیا ہے کہ آزادی مارچ ایک معاہدے کے تحت ہورہا ہے، رہبرکمیٹی میں تمام جماعتوں سے رابطے ہوئے، آزادی مارچ والوں کو معاہدے کے نکات کی پابندی کرنا ہوگی۔

    پرویز خٹک کی رپورٹ کے نکات میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے آزادی مارچ میں اب تک کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی، معاہدے کے تحت آزادی مارچ جلسہ گاہ تک محدود رہے گا۔

    حکومتی کمیٹی کی جانب سے مذاکرات کا دروازہ کسی بھی وقت بند نہیں ہوگا، کابینہ کیلئے بریفنگ تیار کرلی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک

    واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کے معاملے پر اپوزیشن اور حکومت کے اپنے اپنے اتحادیوں سے مسلسل رابطے ہیں اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • ارکان اسمبلی کی قیادت میں چیک پوسٹ پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، پرویز خٹک

    ارکان اسمبلی کی قیادت میں چیک پوسٹ پر حملہ انتہائی قابل مذمت ہے، پرویز خٹک

    اسلام آباد : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کل شمالی وزیرستان میں ایک افسوسناک واقعہ ہوا، بدقسمتی سے اس عمل کی قیادت ہمارے دو ممبران اسمبلی کررہے تھے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، وزیر دفاع نے کہا کہ فوج کی چیک پوسٹ پرحملہ انتہائی قابل مذمت ہے، ایک گروپ نے پوسٹ پر براہ راست فائرنگ کی، سپاہیوں نے پہلے انہیں پُرامن طریقے سے منتشرکرنے کی کوشش کی۔

    ان کی فائرنگ کے جواب میں ہوائی فائرنگ سے منتشرکرنے کی کوشش کی گئی، جب ان کے فائر سے5جوان زخمی ہوئے تو سیلف ڈیفنس میں جوابی فائر کیا گیا۔

    پرویزخٹک کا مزید کہنا ہے کہ بدقسمتی سے اس عمل کی قیادت ہمارے دو ممبران اسمبلی کررہے تھے، یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے جو کہ نہیں ہونا چاہیے تھا، قوم، قبائلی بھائیوں اور فوج نے بہت سی قربانیوں کے بعد ملک میں امن قائم کیا،۔

    آپریشنز کے دروان ہمارے قبائلی بھائیوں نے بہت تکالیف کا سامنا کیا، ہمیں اپنی عوام بالخصوص قبائلیوں کی مشکلات کااحساس ہے، اُن کے تمام جائز مطالبات آئین و قانون میں رہ کر پورے کیے جارہے ہیں۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ وزیراعظم اور آرمی چیف اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ ریاست ماں ہوتی ہے ،حکومت ان کی مکمل سماجی اور معاشرتی بحالی تک نہیں آرام سے نہیں بیٹھے گی،کسی شخص یا گروہ کو عوام کی مشکلات کا جواز بننے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

  • عمران خان پر یقین ہے وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، پرویزخٹک

    عمران خان پر یقین ہے وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، پرویزخٹک

    نوشہرہ : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان پر پورا یقین ہے کہ وہ اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، جس ملک کا لیڈر ایماندار ہو وہ ملک خود ترقی کرتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ کے علاقے جہانگیرہ میں نادرا آفس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ وزیردفاع کا کہنا تھا کہ دوسروں صوبوں کی نسبت کے پی کے میں ترقیاتی کام زیادہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے میں اسپتال، اسکول اور ترقیاتی کاموں کا جال بچھادیا گیا، میرے دورمیں سب سے زیادہ کام نوشہرہ میں ہوا، ہماری کوشش ہے کہ بنیادی مسائل حل کئے جائیں۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے کسی نے کام نہیں کیا، دو سال کے اندر کارخانے لگیں گے، مہنگائی ختم ہوگی، وزیراعظم عمران خان پر پورا یقین ہے کہ وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ایماندار لیڈر نہیں آیا اس لئے ملک ترقی نہ کر سکا، جس ملک کا لیڈر ایماندار ہو وہ ملک خود ترقی کرتا ہے، آئیں ہمارا ساتھ دیں تاکہ ملک کو کرپشن فری بنایا جائے۔

  • اسلحہ جنگ کے لئے نہیں تحفظ کے لئے بھی ضروری ہے، پرویز خٹک

    اسلحہ جنگ کے لئے نہیں تحفظ کے لئے بھی ضروری ہے، پرویز خٹک

    کراچی : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ اسلحہ تحفظ کے لئے بھی ضروری ہے، ہم یہ اسلحہ قیام امن اور دفاع کے لئے بنا رہے ہیں، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع اور تحفظ پر کام کررہی ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ایکسپو سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر دفاع پرویز خٹک نے بدھ کو کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری دسویں آئیڈیاز نمائش کا دورہ کیا اورمختلف اسٹالز پر جاکر فوجی سازسامان کے حوالے سے معلومات حا صل کی.

    فوجی افسران نے وزیردفاع کو موجود دفاعی آلات، بکتربند، ٹینک، طیاروں، ڈیٹونیشن ڈیکٹیٹر سمیت کامیاب نمائش کے انعقاد پر بریف کیا۔

    وزیر دفاع پرویز خٹک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنگی اسلحہ جنگ کے لئے نہیں تحفظ کے لئے بھی ضروری ہے، یہ اسلحہ ہم امن اور دفاع کے لئے بنا رہے ہیں تینوں آرمڈ فورسز اپنے فرائض پر مامور اور تحفظ پر کام کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نمائش کے دو مقاصد ہیں ایک جو چیزیں پہلے وہ امپورٹ ہوتی تھیں اب امپورٹ نہیں بلکہ ہم خود بنارہے ہیں جو کہ دیگر ممالک سے بہتر ہیں جبکہ ہماری دفاعی مصنوعات بہتر اور اعلیٰ معیار کے مطابق اور سستی بھی ہیں، ان نمائشوں سے مزید آرڈرز مل رہے ہیں، امید ہے نمائش کے پہلے سے بھی مثبت نتائج ملیں گے۔

    نمائش سے کئی ملین ایکسپورٹ کے فائدے ہوں گے کیونکہ دنیا دفاع سے کمارہی ہے یہ سب ہم ملکی امن کے لئے کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں جس کی طرف کوئی آنکھ اٹھا کر نہ دیکھ سکے۔

  • نوازشریف کے بعد اب شہبازشریف کی باری ہے، پرویزخٹک

    نوازشریف کے بعد اب شہبازشریف کی باری ہے، پرویزخٹک

    اسلام آباد : خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویزخٹک نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ بااثر خاندان کا احتساب ہورہا ہے، وقت آگیا ہے کہ ارب پتی چور سلاخوں کےپیچھے جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویزخٹک نے کہا کہ نوازشریف کے بعد اب شہبازشریف کی باری ہے، پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ بااثر خاندان قانون کے شکنجے میں آیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے صرف لاکھوں روپے کی چوریاں کرنے والے سلاخوں کے پیچھے جارہے تھے، اب وقت آگیا ہے کہ ارب پتی چور بھی جیلوں کی ہوا کھائیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کیلئے نئےانتخابی منشور پرکام شروع کردیا ہے، پوراملک خیبر پختونخوا کی ترقی کو دیکھ کر نظام کی تبدیلی کا نعرہ لگارہا ہے۔

    پرویزخٹک کا مزید کہنا تھا کہ وہ وقت دور نہیں جب ملک میں انصاف کابول بالاہوگا اور کرپشن، لوٹ مار کو فل اسٹاپ لگ جائے گا، آصف زرداری، نوازشریف ،اسفندیار ولی اور فضل الرحمان جیسے لوگ عوام کو دھوکا نہیں دے سکتے۔

    ان سب نے اپنے اپنے دور حکومت میں تجوریاں بھریں، انہوں نے کہا کہ عمران خان کا اگلا ایجنڈا پاکستانی عوام کے چوری کیے گئے اربوں ڈالر بیرونی ممالک سے واپس لانا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔