Tag: parvez Khatak

  • چینی سفیر کی خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے ملاقات

    چینی سفیر کی خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے ملاقات

    اسلام آباد : چین کے سفیر نے خیبر پختون خوا کے وزیراعلی پرویز خٹک سے ملاقات کی جس میں پاک چین اقتصادی راہداری سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خیبر پختون خوا ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی اس ملاقات میں وزیراعلی پرویز خٹک نے چینی سفیر کو صوبے کے مختلف علاقوں میں ہونے والی اصلاحات اور قانون سازی کے عمل سے آگاہ کیا جو صوبائی حکومت کے نظام میں بہتری کے لیے عمل میں لائی گئی ہیں تاکہ عوام کو معیاری سہولیات آسانی سے فراہم ہوسکیں۔

    اس کے علاوہ ان اصلاحات کا مقصد مقامی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو توانائی، گیس اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے سہولیات فراہم کرنا ہیں۔

    ملاقات میں پاک چائنا اکنامک کوریڈورمنصوبے پر بھی بات چیت کی گئی ۔ وزیراعلی پرویز خٹک نے کوریڈور کے راستے میں آنے والے تمام پسماندہ علاقوں کو وسائل کی برابر تقسیم کی ضروت پر زور دیا۔

    انہوں نے پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی میں چین کی کوششوں کو سراہا۔

  • مذاکرات حکومتی ٹیم نے ختم کئے، پرویزخٹک

    مذاکرات حکومتی ٹیم نے ختم کئے، پرویزخٹک

    لاہور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخواپرویز خٹک کا کہنا ہےکہ حکومتی ٹیم دو دن بعد مذاکرات کیلئےآنےکاکہہ کرگئی،مگراب تک واپس نہیں آئی۔لاہور میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلٰی پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ مذاکرات حکومتی ٹیم کی طرف سے ختم کئے گئے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کے دعوے ہوا میں باتیں کرنے کے مترادف ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی سے اظہار یکجہتی کیلئے اجتماع میں شرکت کی ہے ۔

    جماعت اسلامی اور تحریک انصاف دونوں تبدیلی چاہتی ہیں ۔ا ن کا کہنا تھاکہ اسلامی نظام لوگوں کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرے گا۔

  • عید تک سیاسی بحران حل کیا جائے،میاں افتخار حسین

    عید تک سیاسی بحران حل کیا جائے،میاں افتخار حسین

    لاہور:عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ عید تک سیاسی بحران حل کیا جائے، کہیں ایسا نہ ہو کہ عید کے بعد بازی کوئی اورلے جائے اور سب دیکھتے رہ جائیں۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء میاں افتخار حسین نے کہا کہ سیاسی بحران خطرناک ہے، عید تک حل نہ نکالا گیا تو پھر کوئی اوربازی لے جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قوم نے عمران خان کو تیسری قوت تسلیم کر لیا ہے، رویے میں سنجیدگی لائیں، عوامی نیشنل پارٹی کو بھی دھاندلی کی شکایت ہے لیکن واویلا نہیں کیا، ساڑھے 3 سال باقی ہیں، پرویزخٹک گھر واپس آجائیں۔

    خیبر پختونخواہ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ میاں افتخار نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت دہشتگردی کے معاملے پرغیر سنجیدہ ہیں، حکمران اب بھی دہشت گردوں کے خلاف نرم گوشہ رکھتے ہیں اوردہشت گردی کے خلاف فوج کی کھل کرحمایت نہیں کررہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی اورصوبائی حکومت نے آئی ڈی پیز کے مسائل پرکوئی توجہ نہیں دی، ناراض آئی ڈی پیز واپس گئے تو دہشت گردی میں مزید اضافہ ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی اورصوبائی حکومت امن کیلئے مخلص ہیں تو فوج کی کھل کرحمایت کریں۔

  • وزیراعلیٰ کے پی کے پرویزخٹک کااسٹیج پررقص

    وزیراعلیٰ کے پی کے پرویزخٹک کااسٹیج پررقص

    اسلام آباد: آزادی مارچ کے اسٹیج پرخیبرپختوانخوہ کے وزیراعلٰی پرویز خٹک کے رقص نے سماں باندھ دیا ، حاضرین محظوظ ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ عمران خان کا پارلیمنٹ اور وزیراعظم ہاؤس کی جانب پیش قدمی کا اعلان ۔اسلام آباد کی فضاء پاکستان تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں شریک کارکنوں کے نعروں سے گونج اٹھی، جہاں کارکنان کا جوش وجذبہ قابل دید ہے ۔

    وہیں دیکھنے میں سیدھے سادھے اور سنجیدہ رہنے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک بھی  موڈ میں آگئے اور آزادی مارچ کے اسٹیج پر پارٹی نغموں کی دھنوں پر رقص کرکے سب کے دل جیت لئے۔

    پرویز خٹک کو رقص کرتا دیکھ اعظم سواتی سمیت دیگر کئی رہنماء بھی اسٹیج پر آگئے اور ان کے ساتھ رقص کرکے حاضرین کے دل موہ لئے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان مسکراتےہوئے رقص کا مزہ لیتے رہے۔

  • شہبازشریف کا پرویزخٹک سے ٹیلیفونک رابطہ:مختلف امور پرغور

    شہبازشریف کا پرویزخٹک سے ٹیلیفونک رابطہ:مختلف امور پرغور

    لاہور : گرم ہوتا سیاسی پارہ کیسے ٹھنڈا ہو۔ ایس کونسی تدبیر کی جائے کہ یوم آزادی پراحتجاج کے بجائے قومی مارچ ہوں۔حکومت اور حلیف جماعتیں بیک ڈور پالیسی کے تحت کاوشوں کو عملی جامع پہنانے میں مصروف ہیں۔پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے تحریک انصاف سےتعلق رکھنےوالے خیبر پختونخواکے وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے رابطہ کیا۔

    دونوں وزرائے اعلیٰ کے درمیان سیاسی تناؤ میں کمی کیلئے مختلف امور پرغور ہوا۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے تحریک انصاف کی ایک اورتجویز پر غورشروع کردیاہے۔ پارلیمانی مدت پانچ سال کے بجائے چار سال کا مطالبہ کیا رنگ لائے گا ۔ سنا ہے اس پرحکومتی حلقوں نے سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔ حکومت تحریک انصاف کے دس حلقوں کےمطالبے کے پیشِ نظرعدالتی کمیش کے تحت تحقیقات کا اعلان پہلے ہی کر چکی ہے۔