Tag: parvez musharaf

  • ججز نظر بندی کیس : پرویز مشرف ایک بار پھر حاضری سے مستثنیٰ

    ججز نظر بندی کیس : پرویز مشرف ایک بار پھر حاضری سے مستثنیٰ

    اسلام آباد : ججز نظر بندی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو ایک بار پھر حاضری سے استثنی مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سابق صدرپرویزمشرف کیخلاف ججزنظربندی کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر پرویز مشرف کی بیماری سے متعلق نیا میڈیکل سرٹیفیکیٹ عدالت میں پیش کیاگیا،جس پرپراسیکیوٹر عامر ندیم تابش نے میڈیکل سرٹیفیکٹ پر اعتراض کیا۔

    پراسیکیوٹر عامر ندیم کاکہناتھا کہ ایسے سرٹیفکیٹ پہلے بھی پیش کئے جاتے رہے ہیں۔ عدم حاضری پر پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہوچکے ہیں ۔

    عامر ندیم نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے کوئی رعایت نہ برتی جائے آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری کی منسوخی کے خلاف درخواست پر بحث ہوگی۔

    کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سہیل اکرام نے کی۔عدالت نے سماعت ستائیس نومبر تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سہیل اکرام کے چھٹی پر ہونے کے باعث ججز نظربندی کیس کی سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی گئی تھی۔

  • غداری کا مقدمہ صرف پرویز مشرف کیخلاف چلے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ

    غداری کا مقدمہ صرف پرویز مشرف کیخلاف چلے گا، اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف غداری کے مقدمے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا، فیصلے کے مطابق غداری کا مقدمہ صرف پرویز مشرف پر چلے گا، معاونین شامل نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کا21نومبر2014کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیاہے، جسٹس نورالحق اورجسٹس عامر فاروق پرمشتمل 2رکنی بنچ نے پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قراردیتے ہوئے پرویز مشرف کے معاونین کومقدمے سے علیحدہ کردیا،جس میں خصوصی عدالت نے سابق وزیراعظم شوکت عزیز ،وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اور سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کو کوبھی مقدمے میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ آئین کی پامالی میں پرویز مشرف اکیلے ذمہ دار ہیں۔ کارروائی صرف پرویز مشرف کے خلاف ہوگی۔

    واضح رہے کہ سترہ نومبر دوہزارتیرہ کووزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کےخلاف آرٹیکل چھ کےتحت مقدمہ چلانےکااعلان کیا۔

    دوروزبعد انیس نومبر کو مقدمے کی سماعت کیلئے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ تشکیل دےدیاگیا۔

    چوبیس دسمبر دوہزار تیرہ کو خصوصی عدالت نے سابق آرمی فیچ کے خلاف آئین کی پامالی کے مقدمے کی پہلی سماعت کی، یکم جنوری دوہزار چودہ کوسابق صدر پرویز مشرف پر فد جرم عائد کرنےکاحکم دےدیا۔

    عدالت بلاتی رہی لیکن سابق صدر ناسازی طبیعت کے سبب حاضر نہ ہو سکے۔سترہ جنوری کو خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے قابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے تین فروری کو پیش ہونے کا حکم دیا۔

    اکیس مارچ کو سابق صدر عدالت میں پیش ہوئے فر جرم عائد ہوگئی جس کے بعد استغاثہ کے گواہوں کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے طلب کرلیا گیا۔

    گواہ پیش ہوتے رہے اور استغاثہ کے دو گواہوں کے بیانات پر وکیل صفائی کی جرح مکمل ہونے پر آٹھ جولائی تک ملتوی کر دی۔

    اسی روز ایمرجنسی کے نافذ کا عبوری حکم نامہ اور پی سی او کا حکم نامے کا اصل ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    رمضان شروع ہونے پر وکلا کی درخواست پر سماعت پانچ اگست پر رکھی گئی۔ اکیس نومبر کو پرویز مشرف کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا ۔جسے آج جاری کردیاگیا کہ آئین کی پامالی میں شریک ملزم کوئی نہیں کارروائی صرف مشرف کے خلاف کارروائی ہوگی۔

  • بینظیر قتل کیس،پرویز مشرف نے مارک سیگل کا بیان چیلنج کردیا

    بینظیر قتل کیس،پرویز مشرف نے مارک سیگل کا بیان چیلنج کردیا

    راولپنڈی : انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پرویز مشرف کے وکیل کی جانب سے مارک سیگل کے ویڈیو بیان کو چیلنج کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو قتل کیس میں پرویز مشرف نے امریکی صحافی مارک سیگل کےبیان کوچیلنج کردیا ہے۔ کیس کی سماعت راولپنڈی کی انسداددہشت گردی عدالت میں ہوئی۔

    کیس کی سماعت جسٹس رائے ایوب مارتھ نے کی ۔ اس موقع پر پرویز مشرف کے وکلافیصل چودھری اورفروغ نسیم عدالت میں پیش ہوئے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل نےامریکی صحافی کےویڈیو بیان پراعتراضات اٹھاتے ہوئےکہا کہ مارک سیگل نےسات سال بعدبیان ریکارڈ کروایاجو قانون کےمنافی ہے۔

    درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مارک سیگل نے فاروق ایچ نائیک کا لکھا ہوا بیان پڑھ کر سنایاہے۔ عدالت نے درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

    وکلاء کےدلائل کے بعد عدالت نے درخواست کے فیصلےتک سماعت ملتوی کردی۔ درخواست کی سماعت گیارہ نومبر کو ہوگی۔

  • خارجی امور پر مضبوط فیصلے وقت کی اہم ضرورت ہے، سابق صدر پرویز مشرف

    خارجی امور پر مضبوط فیصلے وقت کی اہم ضرورت ہے، سابق صدر پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر چار نکات پر اتفاق ہوا تھا اور عالمی سطح پر اس وقت پوری دنیا کی نظریں اس خطے پر ہیں، خارجی امور پر مضبوط فیصلے وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    کراچی کے مقامی ہوٹل میں خورشید قصوری کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ انہوں نے عالمی سطح پر پاکستان کا مضبوط کیس پیش کیا تھا، خارجی معاملات میں کامیابی کا تعلق مضبوط فیصلوں سے ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے عالمی رہنماؤں سے مشاورت کی تھی ،کشمیر کے مسئلے پرچار نکاتی ایجنڈ اپیش کیا تھا ،جس پر پاک بھارت کے درمیان اتفاق ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ خورشید قصوری کی کتاب میں ملک کے خارجی معاملات پر بات کی گئی ہے ،جس میں میرے دور کی خارجہ پالیسی واضح ہے ،خورشید قصوری جب وزیرخارجہ تھے تو اس کو میری مکمل حمایت تھی۔

    اس موقع پر خورشید قصوری کاکہنا تھا کہ بھارت کی اکثریت شیو سینا کو پسند نہیں کرتی،شوسینا نے کلکرنی کے چہرے پر کالا پینٹ کردیا تھا،کلکرنی کو کہا کہ چہرہ صاف کرکے تقریب میں بیٹھو مگر اس نے انکار کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ شیو سینا کی دھمکیوں کے باوجود بمبئی میں کتاب کی تقریب رونمائی کی ،بھارتی عوام نے کتاب کی پذیرائی کی ، کتاب کی اشاعت کی وجہ اہم حالات کو بیان کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ واجپائی اور من موہن سنگھ نے پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو آگے بڑھایا ، واجپائی 2007 میں پاکستان میں آتے تو کافی مسائل حل ہوجاتے ، نہ جانے کس نے واجپائی کو پاکستان آنے سے روکا تھا ۔

    انہوں نے کہا کہ میرے دور میں وزراء کو درست سمت میں ہدایات ملتی تھیں،پرویز مشرف کاکہنا تھا کہ پاک فوج مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتی ہے اورپاکستانی فوج بھارت میں امن کے خلاف نہیں ہے۔

  • پرویز مشرف کے عمران خان کو مفت مشورے

    پرویز مشرف کے عمران خان کو مفت مشورے

    کراچی : سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشر ف نے عمران خان کو مفت مشورے دے ڈالے ، ان کا کہنا ہےکہ عمران خان کو سوچ سمجھ کر بولنا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق  اے آر وائی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے  پرویز مشرف نے عمران خان کو پانچ مشورے مفت دے ڈالے ان کا کہنا تھا کہ چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان اکیلے میں سوچا کریں۔

    کسی عقلمند سے مشورہ کر لیا کریں،عمران خان بولنے سے پہلے سوچاکریں، انہوں نے کہا کہ  قیادت کے حوالے سے خود میں ٹھہراؤ پیدا کریں۔

    عمران خان سوچنے اور سیکھنے کےبعد بولیں، انہوں نے عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بہت آگے تک جا سکتے ہیں انہوں نے اپنی تحریک کے ذریعے نوجوانوں اور خواتین کو متحرک کیا۔

  • بینظیر بھٹو کےقتل کی ایف آئی آر واپس نہیں لےسکتے،آصف زرداری

    بینظیر بھٹو کےقتل کی ایف آئی آر واپس نہیں لےسکتے،آصف زرداری

    نوڈیرو : پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کا کہنا ہے شہید بینظیر بھٹو کے قتل کی ایف آئی آر واپس نہیں لے سکتے چاہے کوئی کتنا ہی دباؤ ڈالے۔

    یہ بات انہوں نے نوڈیرو میں بینظیر بھٹو کی باسٹھویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری،بختاوراورآصفہ بھٹو اور پی پی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

      نوڈیرو ہاؤس میں بےنظیر بھٹو کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا ۔ تقریب سے خطاب میں آصف علی زرداری کا کہنا تھا بے نظیر بھٹو نے ڈرائنگ روم کی سیاست عوام کےہاتھوں میں دی۔

    انہوں نے کہا کہ شہید بےنظیربھٹوکےقتل میں ملوث کچھ ملزمان مارےگئے کچھ جیل میں ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ بےنظیر بھٹو نے خود کہا تھا کہ انہیں کچھ ہوا تو ذمے داری پرویز مشرف پر ہوگی۔

    اس سے قبل سابق صدر آصف علی زرداری نوڈیرو ہاؤس سے ہیلی کاپٹر کے ذریعے گڑھی خدا بخش پہنچے۔ بختاور بھٹو زرداری اور وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید بھی ساتھ موجود تھے۔

    آصف زرداری نے بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ سابق صدر مزار پر حاضری کے بعد واپس نوڈیرو ہاؤس چلے گئے جہاں قرآن خوانی کے بعد سالگرہ کی تقریب منعقد ہوئی۔

  • رینجرز کراچی میں اچھا کام کررہی ہے، پرویز مشرف

    رینجرز کراچی میں اچھا کام کررہی ہے، پرویز مشرف

    کراچی: جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ ہر پاڑٹی میں مسلح گروپس موجود ہیں، کراچی میں رینجرز اچھا کام کررہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آورمیں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر اور جنرل (ر) پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ اس وقت کراچی کا مسئلہ سیاسی نہیں فرقہ ورانہ ہے،دوسرا بڑا مسئلہ کراچی میں شددت پسند قبائیلوں کا آنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں اس وقت فرقہ ورانہ اختلاف ہے،جبکہ کراچی کا مسئلہ 75  فیصد سیاسی ہے، مہاجر سندھی بلوچ، پنجابی سب ایک ہونا چاہیئے۔

    ایم کیوایم کے حوالے سے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کو موقع ملا تو کراچی کو بنانے میں انہوں نے اچھا کام کیا، نائن نزیرو سے دہشتگردوں کو پکڑا گیا ہے، رینجرز کراچی میں اچھا کام کررہی ہے۔

    انہوں نے اس بات کی بھی تردید کی کہ مصطفی کمال سے کبھی رابطہ نہیں ہواجبکہ ایم کیوایم کی قیادت کا سمبھالنے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ۔

    کراچی کے حالات پر انہوں نے کہا کہ کراچی میں قتل و غارت میں ایم کیوایم ، پی پی پی ، اے این پی سمیت تمام جماعتیں ملوث ہیں، پیپلز پارٹی کے ذوالفقار مرزا نے خود کہا تھا کہ اسلحہ شادی میں چلانے کے لئے نہیں دیا۔

    سابق صدر نے بتایا کہ ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی میں مسلح گروپس موجود ہیں، جمعیت کے لوگ تمام یونیورسٹی میں امن خراب کرتے ہیں، میرے دور میں کراچی میں دہشتگری نہیں ہو رہی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے ہٹانے کا معملہ بہت سنجیدہ تھا،آٹھ سال کے دوران گورنر سندھ نے متوازن کرادر ادا کیا،میرے دور قوم ملک ترقی کر رہا تھا۔

     بھارت کے معاملے پر سابق آرمی چیف نے کہا کہ وزیراعظم کومودی کی تقریب حلف برداری میں نہیں جانا چاہیے تھا، مودی کے غیرذمےدارانہ بیانات پرحکومتی جواب تاخیر سے آیا، اگر نواز شریف بلائیں گے تب بھی مودی نہیں آئیں گے۔

    انہوں نے بھارت کو ایک بار پھر خبردار کیا کہ بھارت کو کسی غلط فہمی میں رہنے کی ضرورت نہیں ہم میانمار نہیں ہیں، بھارت جان لے ہم چوڑیاں نہیں پہنی ، پاکستان اور بھارت کا معملہ جنگ تک نہیں جانا چاہیئے، پہلے اور اب کے مقابلے میں ہتھایاروں کی تباہی بڑھ چکی ہے۔

  • بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسند ریاست ہے، پرویزمشرف

    بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسند ریاست ہے، پرویزمشرف

    کراچی : سابق صدر پاکستان اورجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت کسی خوش فہمی میں نہ رہے، ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتے ہیں۔

    غلط فہمی بھارتی فوج کو نہیں صرف نریندرمودی کو ہے۔بغل میں چھری منہ میں رام رام کا کھیل بند کیاجائے۔بھارت سیکولرنہیں ہندو انتہا پسندریاست ہے۔

    ان خیالات کا اظہار جنرل (ر) پرویزمشرف نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، پرویز مشرف نے کہا کہ بنگلہ دیشی عوام کی سوچ تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اور بنگلہ دیشی وزیر اعظم اپنی عوام کو بھی گمراہ کررہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 2002 میں بھارت اپنی آٹھ ڈویژن فوج سرحد پر لے آیا تھا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت خطرناک کھیل کھیل رہا ہے۔

    یہ 1971 نہیں ہے اور نہ ہی ہم میانمار ہیں، ہماری فوج تمام تر جنگی سازوسامان اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار ہے، اگر جنگ ہوئی تو دونوں جانب سے بہت نقصان ہوگا، انڈیا اپنی غلط  فہمیاں دور کرلے۔

    بھارتی وزیروں کو پاکستان اور بھارت کے درمیان طاقت کے توازن کا اندازہ نہیں۔ پرویز مشرف نے کہا کہ اگر میں صدر ہوتتا تو اس قسم کی دھمکی کا بھرپور اور سخت جواب دیتا۔

    انہوں نے کہا نریندر مودی آر ایس ایس کے ممبر رہ چکے ہیں ان ہاتھ مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، اور وہ مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوّث رہے ہیں۔

    خود کو سیکولر کہنے والے اپنے عمل سے خود کو نان سیکولر ظاہر کررہے ہیں، ان کی مثال بغل میں چھری منہ میں رام رام والی ہے۔

    مودی کو چاہیئے کہ وہ انڈیا کو ہندو ریاست قرار دے دیں، اور اس کا  نام ہندو ریپبلک آف انڈیا رکھ دیں، ایک سوال کے جواب میں پرویز مشرف نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پھانسیاں سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہیں۔

    جنگ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کی بہت سی کمزوریاں ہیں اوراگر جنگ ہوئی تو ہمارے پاس بھارت کو شکست دینے کے بہترین پلان موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے دہشت گردی کا راستہ اختیار کیا تو یہ آپشن ہم بھی انڈیا کیخلاف استعمال کر سکتے ہیں، انہوں نے بتایا کہ بھارت بلوچستان میں بد امنی پھیلا رہا ہے، اور افغانستان میں موجود بھارتی سفارت خانوں میں را کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔

  • بھارت نے جارحیت کی تو ہمارا جواب ہو گا ’اللہ اکبر‘ ، سابق آرمی چیف پرویز مشرف

    بھارت نے جارحیت کی تو ہمارا جواب ہو گا ’اللہ اکبر‘ ، سابق آرمی چیف پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر پرویزمشرف نے کہا ہے کہ بھارت جان لے ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں،بھارت کارگل جنگ بھول گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں سابق صدر (ر) جنرل پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ہمیں بھارت سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ، بھارت کی جارحیت کا اتنی ہی جارحیت سے جواب دیں گے۔

    سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ بھارت کارگل جنگ بھول چکا ہے جہاں ان کے مردوں کے لئے تابوت کم پڑھ گئے تھے،ہمیں بھارت کی کمزوریاں معلوم ہیں جن کا ہم فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت چین کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں دؤبانے کی کوشش کررہا ہے ، اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے ، بھارت کو بتانا چاہیتے ہیں کہ طاقت کا استعمال کرسکتے ہیں۔

    جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان برما نہیں ہے بھارت کے اوسان خطا ہوچکے ہیں، ہمارے پاس طاقتور فوج ہے، ہم ایک ایٹمی طاقت ہیں ، ہر جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت جان لے ہم نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں بھارت لڑنا چاہتا ہے تو آئے سو ’’بسم اللہ‘‘ ہم تیار ہیں، بھارت کا استقبال ’’اللہ اکبر ’’ کے نعرے کے ساتھ کریں گے۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاک چین اقتصادی رہداری ایک پرا مان منصوبہ ہے جو بھارت سےہضم نہیں ہو رہا، مودی صاحب کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، بھارت جنگ کر کے پاکستان کو کبھی نہیں ہرا سکتا۔

  • بھارت ہمارے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہا ہے، پرویز مشرف

    بھارت ہمارے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہا ہے، پرویز مشرف

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بھارت ہمارے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہاہے،اگربھارت کارگل کوعالمی معاملہ بنائےگاتوہم سیاچن کوبھی عالمی معاملہ بنائیں گے۔

     اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سوال یہ ہے‘‘میں بات چیت کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ کسی میں جرات نہیں کہ پاکستان کو میلی انکھ سے دیکھ سکے،انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاملات کو انصاف سے نہیں چلایا گیا تو مسائل اٹھتے رہیں گے۔

     انہوں نے کہا کہ معاشی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے پاکستان کی عالمی برادری میں آواز بہت کمزور ہے  او آئی سی کی تنظیم نو کی ضرورت ہے ۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ صوبوں کواتنی طاقت دی گئی ہےکہ وفاق کمزورہوگیا،صوبوں کووفاق کےماتحت ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان اورپنجاب میں فرقہ واریت ہورہی ہے، جبکہ کراچی دہشت گردی کا شکار ہے۔

     پرویزمشرف نے کہا کہ انہوں نے مارشل لا نہیں لگایاتھا، وہ کوئی آمرنہیں تھے، ہمیں خودپراعتماد ہوناچاہیے،ہم ایک ایٹمی قوت اینٹ کاجواب پتھرسےدینے کی طاقت ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ فوج کوہرجگہ استعمال نہیں کرناچاہیے،سول ادارے مضبوط کرنےچاہئیں، فوجی عدالتوں پر اعتراض نہ کھیلنانہ کھیلنےدینے کےمترادف ہے۔