Tag: Pasport

  • سعودی محکمہ پاسپورٹ کا اہم اعلان

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کا اہم اعلان

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے عوام کو ایک بار پھر متنبہ کیا ہے کہ کوئی بھی شہری صرف اس صورت میں دفتر آئے جس کا کام کسی وجہ سے آئن لائن نہ ہوسکتا ہو۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے بچاؤ کے پیش نظر جاری کی جانے والی ہدایات پر عمل درآمد کیلئے سعودی عرب کے سرکاری و نجی اداروں میں ملازمین اور عوام کا غیر ضروری آمد پر پابندی لگائی گئی تھی لیکن سرکاری دفاتر میں عوام کے رش دیکھ کر ایک بار پھر حکومت نے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ ریاض کے ڈائریکٹر نے عوام کو ایک بار پھر متنبہ ہے کہ کوئی بھی شہری یا مقیم غیرملکی پیشگی تاریخ اور وقت لے کر ہی ایسی صورت میں دفتر سے رجوع کرسکتا ہے جبکہ اس کا مطلوبہ کام کسی وجہ سے آن لائن نہ ہوسکے۔

    یاد رہے کہ اتوار کو دفاتر کھلنے پر محکمہ پاسپورٹ کے سامنے لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی تھی۔ نئے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر ایس او پیز کی خلاف ورزی کے مناظر کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوشل میڈیا صارفین نے وڈیو وائرل ہونے پر مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ پاسپورٹ کے حکام رجوع کرنے والوں کو منظم کریں اور سرکاری محکمے کے سامنے مہلک وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا نوٹس لیں۔

    محکمہ پاسپورٹ ریاض نے سوشل میڈیا کے صارفین کے مطالبے کا نوٹس لیتے ہوئےوضاحت کی ہے کہ دراصل کچھ لوگوں نے دفتر آنے سے قبل آن لائن اپائمنٹ لیا تھا. انہیں تاریخ اور وقت متعین کرکے بتایا گیا تھا کہ فلاں دن اور فلاں وقت اپنے کام نمٹانے کے لیے دفتر سے رجوع کرسکتے ہیں تاہم بڑی تعداد میں ایسے لوگ دفتر پہنچ گئے جنہوں نےاپائمنٹ نہیں لیا تھا۔

    محکمہ پاسپورٹ نے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں سے کہا کہ اگر ان میں سے کسی کو محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کرنا ضروری ہو تو حفاظتی ماسک، دستانوں اور دو میٹر کے فاصلے کی پابندی کرنا ہوگی، ایسے کسی بھی سعودی شہری اور مقیم غیرملکی کو محکمہ پاسپورٹ کوئی سروس نہیں دے گا جو کورونا وائرس سے بچاؤ کے ضوابط کی پابندی نہیں کریں گے۔

     

  • سعودی عرب کا ویزہ رکھنے والے افراد کے لئے بڑی خبر

    سعودی عرب کا ویزہ رکھنے والے افراد کے لئے بڑی خبر

    ریاض : سعودی عرب کی حکومت نے کورونا کرفیو اور پروازوں کی بندش کے باعث مملکت میں مقیم سیاحوں کے ویزوں میں ازخود تین ماہ کی توسیع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے غیر ملکی سیاحوں کی بڑی مشکل آسان کردی، اس حوالے سے سعودی ڈائریکٹریٹ جنرل آف پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ’جوازات‘ کی جانب سے مملکت میں موجود سیاحتی ویزوں پر مقیم غیر ملکیوں کے ویزوں میں تین ماہ کے لیے خود کار توسیع کردی گئی ہے۔

    جوازات کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سیاحتی ویزے پر آنے والے سیاح جو کورونا وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی پروازوں پر عائد کی جانے والی پابندی کے باعث مملکت سے روانہ نہیں ہو سکے ان کے ویزوں کی مدت میں بغیر کسی فیس کے 3 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈائریکٹریٹ جنرل جوازات کا کہنا ہے کہ سیاحتی ویزے پر آنے والے وہ افراد جو مملکت میں مقیم ہیں اور واپس نہیں جاسکے انہیں اپنے ویزوں میں توسیع کے لیے جوازات سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ ان کے ویزوں میں خودکار طور پر توسیع کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ مملکت میں کورونا وائرس کے بعد مارچ کے دوسرے ہفتے سے پروازوں پر مرحلہ وار پابندی عائد کردی گئی تھی جس کی وجہ سے سعودی عرب سے جانے والے اور یہاں آنے والی پروازوں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    سعودی حکومت نے اپنے شہریوں کو واپس لانے کے لیے مرحلہ وار خصوصی پروازیں جاری کی ہوئی ہیں جن کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں فروغ سیاحت کے لیے گزشتہ برس جامع نظام مرتب کیا گیا تھا جس کے تحت مختلف ممالک کےشہریوں کو آن آرائیول بھی سیاحتی ویزوں کا اجرا شامل ہے۔

    دوسری جانب کرونا وائرس کے باعث پروازوں پر عائد کی جانے والی پابندی کی وجہ سے سعودی حکومت کی جانب سے مملکت میں مقیم ایسے غیر ملکی جو اپنے وطن جانا چاہتے ہیں کی واپس کے لیے خصوصی منصوبہ بھی جاری ہے جسے عودہ کا نام دیا گیا ہے۔

  • ای سی ایل کواب انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکے گا، چوہدری نثار

    ای سی ایل کواب انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکے گا، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ی سی ایل کی نئی پالیسی کا اعلان کردیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا کہ ای سی ایل میں نام صرف وزارت داخلہ ہی ڈالے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایگزٹ کنٹرول لسٹ کو انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال کیا گیا۔ لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس سے اختیار واپس لے لیا گیا ہے۔اب اعلیٰ عدلیہ کی ہدایت پر ہی کوئی نام شامل کیا جائے گا۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتی احکامات اور ایجنسیز کی سفارش پر نام ای سی ایل میں شامل کیے جائیں گے، انہوں  نے کہا کہ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے باون ہزار افراد کے نام نکال دیے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ ای سی ایل میں ڈالے جانے والے ناموں کو ری ویو کا حق حاصل ہوگا۔ تین سال میں کیس کو منطقی انجام تک بھی پہنچایا جائے گا تاہم ڈبل پاسپورٹ کا غلط استعمال کرنے والوں کو سزا پوری کرنا ہوگی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شجاع خانزاہ کا کیس اب تک حل طلب ہے۔ شجاع خانزاہ کا کیس بلائنڈ کیس ہے چاروں وزرائے اعلیٰ کی بیٹھک ستمبر میں لگےگی اجلاس میں آرمی چیف کو بھی بلائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی پر وزیراعظم کی سربراہی میں چاروں وزرائے اعلیٰ کا اجلاس ستمبر میں ہوگا، چوہدری نثار نے کا کہنا تھا کہ کامیاب آپریشن کے بعد سوا سال سے اغوا چینی شہری کو بازیاب کرالیا۔

  • سیاسی شخصیت کی وجہ سے ایئر انڈیا کی فلائٹ ڈیڑھ گھنٹے لیٹ

    سیاسی شخصیت کی وجہ سے ایئر انڈیا کی فلائٹ ڈیڑھ گھنٹے لیٹ

    ممبئی : بھارت میں بھی عوام وی آئی پی کلچر کے عذاب سے شدید مشکلات کا شکار ہیں، ایئر انڈیا کی انتظامیہ نے ایک سرکاری افسر کی وجہ سے فلائٹ کوڈیڑھ گھنٹے لیٹ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے صوبہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیوندرا فڈناوس کے پرنسپل سیکریٹری پراوین پردیشی ممبئی سے نیو یارک جانے کیلئے فلائٹ نمبر اے ایل 191 میں سوار تھے۔

    روانگی سے قبل جب ان کا پاسپورٹ چیک کیا گیا تو اس میں ویلڈ ویزا موجود نہیں تھا، جس کی بنا پر مذکورہ فلائٹ کو تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک روکے رکھا گیا، جس باعث جہاز میں موجود 250 افراد کو طویل انتظاراورشدید ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔

    ایئر لائن اسٹاف کے مطابق عام طور پر ایسا نہیں ہوتا، اگر کسی مسافر کے ٹکٹ یا دیگر کاغذات میں کوئی کمی بیشی ہوتی ہے تو اس مسافر کو روک کر فلائٹ کو روانہ کردیا جا تا ہے لیکن پراوین پردیشی  کے سیاسی شخصیت ہونے کی بنا پر ان کے ساتھ ایسا نہیں کیا گیا۔

    انہیں پورا وقت دیا گیا کہ وہ اپنا ویزا لے کر آجائیں، جبکہ مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ دیوندرا فڈناوس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اپنے سیکرٹری پر لگائے جانے والے الزام کی  سختی سے تردید کرتے ہوئے اسے بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے۔