Tag: Passport and Immigration

  • سعودی عرب آنے والے غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب آنے والے غیرملکیوں کیلئے بڑی خبر

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے ٹوئٹر پر سفر، اقامہ اور خروج و عودہ کے حوالے سے لوگوں کی جانب سے بعض اہم سوالات جوابات دیے گئے ہیں۔

    کورونا ویکسین اور وزٹ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ مملکت میں منظورشدہ ویکسین نہ لگانے والوں کو وزٹ ویزے پر آنے کی اجازت ہے؟

    جوازات کے قانون کے مطابق سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچانے کے لیے ویکسین لازمی شرط ہے۔ ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں لگائی جانے والی ویکسین نہیں لگوائی انہیں مملکت آنے کے لیے لازمی طورپر 5 دن کےلیے قرنطینہ کرنا ہوتا ہے۔

    وہ افراد جووزٹ ویزے پرمملکت آنا چاہتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مملکت آنے کے بعد قرنطینہ کے اصول کے تحت مقررہ مدت پوری کریں۔

    وزٹ ویزے پر مملکت آنے والے افراد کو یہاں آنے کے بعد قرنطینہ کے دوران ویکسین کی بوسٹرڈوز لگائی جاتی ہے۔ سعودی عرب میں منظورشدہ کورونا ویکسین کی بوسٹرڈوزدینے کے بعد قرنطینہ کے آخری دن وزٹرکا پی سی آر ٹیسٹ کیاجاتا ہے۔

    ٹیسٹ رپورٹ منفی آنے پرانہیں قرنطینہ ختم کیاجاتاہے۔ قرنطینہ کے لیے لازمی ہے کہ مقررہ ضوابط پرسختی سے عمل کیاجائے تاکہ کسی قسم کی مشکل میں مبتلا نہ ہوں۔

    ویکسین کے حوالے سے ایک اورشخص نے استفسار کیا ہے کہ ایک ویکسین سعودی عرب میں جبکہ دوسری پاکستان میں لگوائی، واپسی کےلیے تاحال اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع نہیں ہوئی، ہے کیا قرنطینہ لازمی ہوگا؟

    جواب میں بتایا گیا کہ مملکت کے اقامہ ہولڈرایسے تارکین جنہوں نے مملکت سے روانگی سے قبل ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوائی ہوں وہ براہ راست سعودی عرب آسکتے ہیں۔

    وہ افراد جنہوں نےمملکت سے روانگی سےقبل ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لگوائی انہیں سعودی عرب آنے کے بعد مقررہ مدت کے لیے قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔

    اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ وہ اقامہ ہولڈرجہاں سے مملکت کے سفر پربراہ راست آنے کی پابندی عائد کی گئی تھی ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔

    ایسے افراد جن کے اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں تاحال توسیع نہیں ہوئی وہ اپنی باری کا انتظارکریں۔ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع مرحلہ وارطریقے سے کی جارہی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کا کہنا تھا کہ مملکت کے ڈیٹا بیس سینٹراورجوازات کے تعاون سے تارکین کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع پرعمل جاری ہے۔

    خیال رہے جوازات کی جانب سے اختیاری توسیع کی بھی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اس کےلیے آجر اپنے ابشریا مقیم اکاونٹ سے تارکین کے اقامے اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی جاسکتی ہے جس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنا ضروری ہوتی ہے، فیس کی ادائیگی کے بعد مقررہ مدت کے لیے توسیع حاصل کی جاسکتی ہے۔

  • سعودی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کیلئے بڑی سہولت

    سعودی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کیلئے بڑی سہولت

    ریاض : سعودی حکومت نے کہا ہے کہ ایسے غیرملکی جن کے ممالک سے شہریوں کے آنے پر پابندی تھی اب ان کی آمد کیلیے اہم اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن "جوازات” کا کہنا ہے کہ بیرون مملکت گئے ہوئے اقامہ ہولڈز کے خروج وعودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا تھا کہ اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت ختم ہوگئی ہے جس میں تاحال اضافہ نہیں ہوا۔ اس شخص کا مزید کہنا تھا کہ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے مملکت جانا ممکن نہیں۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ شاہی احکامات کے تحت ایسے ممالک جہاں سے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد تھی وہاں کے ایسے شہری جو مملکت کے اقامہ ہولڈ ہیں انکے اقاموں اور ایگزٹ ری انٹری ویزے کے مدت میں مفت توسیع کا عمل جاری ہے۔

    جوازات کا مزید کہنا تھا کہ مفت توسیع 31 جنوری 2022 تک کی جائے گی۔ توسیع کی کارروائی نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے اشتراک و تعاون سے جاری ہے جو مرحلہ وار کی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ سعوی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پابندی والے ممالک کے شہریوں کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے احکامات صادر ہونے کے بعد ان پرعمل درآمد جاری ہے۔

    خیال رہے کہ اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع مرحلہ وار ہوگی جس کے لیے انتظار کیا جائے۔ امیگریشن ادارے کی جانب سے اختیاری توسیع کی سہولت بھی موجود ہے تاہم اس کے لیے مقررہ فیس ادا کرنا ہوتی ہے۔

    ایک اور شہری کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے کیا توسیع کے بغیر مملکت جاسکتا ہوں۔ کیا اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کے احکامات صادر ہونے کے بعد کیا یہ ممکن ہے کہ سعودی عرب پہنچ کر اقامے کی مدت میں توسیع کرالی جائے۔

    اس حوالے سے ادارہ امیگریشن کے قانون کے مطابق کوئی بھی غیر ملکی اس وقت تک مملکت میں داخل نہیں ہوسکتا جب تک اس کے پاس کارآمد ویزہ نہ ہو۔

    خروج وعودہ یا اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں امیگریشن کی کارروائی مکمل نہیں کی جاسکتی، اس لیے لازمی ہے کہ جب تک جوازات کی جانب سے مفت توسیع نہ کی جائے مملکت کا سفر نہ کیا جائے۔