Tag: passport

  • سعودی عرب جانے والے مسافروں اور ائرلائنز کیلئے اہم خبر

    سعودی عرب جانے والے مسافروں اور ائرلائنز کیلئے اہم خبر

    کراچی : سعودی عرب کی شہری ہوابازی کے منتظم ادارے گاکا نے مسافروں اور ائرلائنز کے لئے نئی ایڈوائزری جاری کردی، ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والی ایئر لائنز کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    سعودی ایوی ایشن نے پاسپورٹ کی میعاد مینوئل طریقے سے بڑھا کر سفر کرانے پر پابندی اور مسافروں کیلئے پالتو جانوروں کے ساتھ سفر کے نئے طریقہ کار کا اعلان کردیا ہے۔

    اس حوالے سے جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن گاکا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، جس کے مطابق ایسے مسافر جن کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہوگئی، ائیر لائن بورڈنگ کارڈ نہ کیا جائے

    سعودی ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کی میعاد ختم ہونے کے باوجود کچھ ائرلائنز نے مسافروں کو بورڈنگ جاری کئے تھے لہٰذا اب ایسے مسافروں کو بورڈنگ پاس جاری نہیں کئے جائیں جن کے پاسپورٹ کی میعاد مینوئل طریقے سے بڑھائی گئی ہو۔

    گاکا اعلامیے کے مطابق تمام ایئرلائنز اپنے مسافروں کے ساتھ پالتو جانور کی موجودگی کی پیشگی اطلاع دینے کی پابند ہوں گی۔

    سعودی حکام کی اجازت کے بغیر کوئی بھی مسافر اپنے ساتھ پالتو جانور نہیں لاسکتا، کسی مسافر یا فضائی کمپنی نے بغیر پرمٹ جانوروں کی سعودی عرب آمد یا روانگی کی کوشش کی گئی تو فوری ایکشن لیا جائے گا۔

    تمام ائرلائنز کو سختی سے عمل درآمد کی ہدایت دیتے ہوئے خبردار کیا گیا ہے کہ مذکورہ ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والی ائرلائنز کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

  • سعودی عرب: نئے پاسپورٹ کی تفصیلات کیسے اپ ڈیٹ کی جائے؟

    سعودی عرب: نئے پاسپورٹ کی تفصیلات کیسے اپ ڈیٹ کی جائے؟

    ریاض: سعودی حکام نے اس حوالے سے وضاحت اور ہدایات جاری کی ہے کہ نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں کیسے اپ ڈیٹ کی جائے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے قانون کے مطابق مملکت میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے اسپانسرز کے ذمے کارکنوں کی دستاویزات مکمل رکھنے کی ذمہ داری ہوتی ہے جس میں کارکنوں کا اقامہ، ان کی سالانہ میڈیکل انشورنس، خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزے کا اجرا و دیگر امور کی انجام دہی شامل ہے۔

    ایک شخص نے جوازات سے استفسار کیا کہ چھٹی پرگیا تھا جہاں پاسپورٹ ایکسپائر ہوگیا، نیا پاسپورٹ بنوایا ہے اب نقل معلومات کیسے کروائی جائے؟

    اس حوالے سے جوازات کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ کارکن کے اسپانسر اپنے ابشر یا مقیم پلیٹ فارم کے ذریعے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کرسکتے ہیں۔

    پاسپورٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے جس کا مطلب ہے نئے پاسپورٹ کے بارے میں معلومات کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرنا۔

    جوازات کے ابشر پلیٹ فارم پر نقل معلومات کی سہولت فراہم کی گئی ہے، بعض اوقات ابشر کے خود کار سسٹم کے ذریعے پاسپورٹ کو اپ ڈیٹ کرنے میں دشواری ہونے کی صورت میں ابشر پر ہی موجود تواصل سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی معلومات اپ ڈیٹ کی جاسکتی ہیں۔

    نئے پاسپورٹ کی تفصیلات جوازات کے سسٹم میں اپ ڈیٹ کرنے کے لیے پرانے اور نئے پاسپورٹ کو اسکین کر کے کارکن کے اقامے کے ساتھ اسے تواصل سروس پر اپ لوڈ کی جائے۔

    تواصل سروس پر اپ لوڈ کیے جانے کے ایک سے تین دن کے اندر جوازات کے اہلکار نئے پاسپورٹ کا اندراج سسٹم میں کر دیتے ہیں۔

  • دنیا بھر میں پاسپورٹس صرف 4 رنگوں میں کیوں تیار کیے جاتے ہیں؟

    دنیا بھر میں پاسپورٹس صرف 4 رنگوں میں کیوں تیار کیے جاتے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں پاسپورٹس صرف 4 رنگوں میں کیوں تیار کیے جاتے ہیں؟ کیوں پاسپورٹ صرف نیلے، سرخ، سبز اور سیاہ رنگوں میں سے کسی ایک رنگ کا ہوتا ہے؟

    انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (آئی سی اے او) نے پاسپورٹس کے لیے مخصوص ٹائپ فیس، ٹائپ سائز اور فونٹ تجویز کیے ہیں، تاہم رنگ کے حوالے سے کوئی ایسے رسمی قوانین موجود نہیں۔

    فضائی سفر کے اصولوں کا تعین کرنے والے اس ادارے نے پاسپورٹ کے کور کے لیے مخصوص رنگ استعمال کرنے کی کوئی ہدایت کبھی نہیں کی۔

    آئی سی اے او کے چیف کمیونیکیشن آفیسر انتھونی فلبِن کا کہنا ہے کہ پاسپورٹ کے رنگوں کا انتخاب حادثاتی طور پر نہیں ہوا، عام طور پر ممالک نے اپنے پاس پورٹ کے رنگ کا انتخاب جغرافیائی، سیاسی اور مذہبی بنیادوں پر کیا۔

    مسلم ممالک اکثر سبز رنگ کو ترجیح دیتے ہیں، یورپ میں سرخ رنگ کا استعمال عام ہے، امریکی ممالک میں نیلے رنگ کے مختلف شیڈز استعمال ہوتے ہیں، جب کہ سیاہ رنگ بہت کم ممالک استعمال کرتے ہیں۔

    سرخ، سبز اور نیلے رنگ کے گہرے شیڈز کے انتخاب کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وقت گزرنے کے باوجود گندے یا بوسیدہ نظر نہ آئیں، گرد و غبار بھی چھپ جائے، اور گہرا رنگ زیادہ آفیشل بھی محسوس ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ پاسپورٹس کی تیاری کے لیے ایسے میٹریل کا استعمال لازمی ہے جو سلوٹیں پڑنے سے روکے، یہ میٹریل ایسا ہونا چاہیے جو مختلف درجہ حرارت جیسے 14 سے 122 فارن ہائیٹ میں پڑھنے کے قابل ہو، اور ہوا میں 5 سے 95 فی صد تک نمی بھی اس کا کچھ نہ بگاڑ سکے۔

  • سعودی یوم وطنی: ایئرپورٹس پر مسافروں کے پاسپورٹس پر خصوصی مہر

    سعودی یوم وطنی: ایئرپورٹس پر مسافروں کے پاسپورٹس پر خصوصی مہر

    ریاض: سعودی عرب میں متحدہ ریاست کے قیام کی 92 ویں سالگرہ کے موقع پر سعودی ایئر پورٹس پر مسافروں کے پاسپورٹ پر خصوصی مہر لگائی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مملکت کے 92 ویں یوم وطنی کے موقع پر سعودی ایئر پورٹس سے سفر کرنے اور بری راستے سے مملکت پہنچنے والے مسافروں کے پاسپورٹ پر خصوصی مہر لگانے کا اہتمام کیا ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ کے افسران نے جمعہ 23 ستمبر کو مملکت کے ایئرپورٹس، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں سے آمد ورفت کرنے والوں کے پاسپورٹس پر یوم وطنی کی خصوصی مہر لگائی۔

    اس موقع پر مسافروں کو یادگاری تحائف اور پھول بھی پیش کیے گئے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب ہر سال 23 ستمبر کو یوم وطنی مناتا ہے، یوم وطنی متحدہ ریاست کے قیام کی خوشی میں منایا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کے پاسپورٹ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

    سعودی عرب : غیرملکی ملازمین کے پاسپورٹ کا مسئلہ کیسے حل ہوگا؟

      سعودی عرب میں روزگار کیلئے جانے والے غیرملکیوں کو سب سے سے بڑی مشکل پاسپورٹ کی تجدید یا اس سے منسلک معاملات میں درپیش ہوتی ہے۔

      اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ گھریلو عملے کے ھروب کی رپورٹ15 دن گزرنے پر منسوخ نہیں کی جاسکتی۔

      سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر استفسار کیا گیا تھا کہ کیا نجی ڈرائیور کے ھروب کی رپورٹ دو برس گزر جانے پر منسوخ کرائی جاسکتی ہے یا نہیں؟

      مقامی شہری نے مذکورہ استفسار اس تناظر میں کیا تھا کہ اس کا نجی ڈرائیور فرار ہوگیا تھا اور اس نے اس کے خلاف دو سال قبل ھروب کی رپورٹ درج کرادی تھی۔

      اسی دوران مفرور ڈرائیور نے اپنے کفیل سے رجوع کرکے نقل کفالہ کی خواہش ظاہر کی تھی، اس حوالے سے ایک مشکل یہ بھی تھی کہ نئے کفیل کے پاس نجی ڈرائیور کو اپنے یہاں ملازم رکھنے کے لیے درکار قانونی کاغذات مکمل نہیں۔

      محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی کہ ھروب کی رپورٹ پندرہ دن کے اندر منسوخ کرائی جاسکتی ہے اس کے بعد نہیں۔

  • سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    سعودی عرب: غیر ملکیوں کے ایکسپائر پاسپورٹ کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں مقیم غیر ملکی افراد کے لیے ایکسپائر شدہ پاسپورٹ، نئے پاسپورٹ اور اس پر خروج و عودہ کے حوالے سے وضاحت جاری کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے گزشتہ برس سے آن لائن سروسز میں کافی تبدیلیاں کی ہیں جس سے اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں اضافہ کرنے اور دیگر معاملات کی انجام دہی میں کافی سہولت ہوئی ہے۔

    جوازات کے قانون کے مطابق غیر ملکی کارکنوں کی معلومات اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے بھی آن لائن سسٹم متعارف کروایا گیا ہے جس کی وجہ سے دور رہتے ہوئے بھی فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    امیگریشن قوانین کے تحت اقامہ ہولڈر غیر ملکی افراد کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد نئے پاسپورٹ کی انٹری کروانا ضروری ہوتا ہے۔ نئے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں انٹری کروانے کے عمل کو عربی میں نقل معلومات کہا جاتا ہے۔

    آن لائن سسٹم سے نقل معلومات کروانے میں بھی کافی سہولت ہوئی ہے، اب پاسپورٹ تجدید کروانے کے بعد دور رہتے ہوئے بھی آن لائن طریقے سے نقل معلومات کی جاسکتی ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر اپنے وطن گیا ہوا ہے جہاں اس کا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے کے بعد تجدید کروایا گیا ہے، کیا وہ نئے پاسپورٹ پر مملکت میں آسکتا ہے جبکہ خروج وعودہ کی مدت باقی ہے جو پرانے پاسپورٹ نمبر پر جاری ہوا تھا؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ غیر ملکی کارکن کے پاسپورٹ کی تجدید کے بعد کارکن کے کفیل اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کے پاسپورٹ کی نقل معلومات کروا سکتے ہیں۔

    کارکن کے کفیل کو چاہیئے کہ وہ اپنے ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے تواصل سروس کو استعمال کرتے ہوئے کارکن کے نئے پاسپورٹ کی معلومات جوازات کے سسٹم میں فیڈ کروا دیں تاکہ کارکن کے واپس آنے کی صورت میں ہوائی اڈے پر کارکن کو کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    خیال رہے کہ پاسپورٹ کی نقل معلومات کروانا انتہائی ضروری امر ہے، پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہوتی ہے جس کا کارآمد ہونا انتہائی ضروری ہوتا ہے۔

    امیگریشن قانون کے تحت کارکن کے تجدید شدہ پاسپورٹ کی تفصیلات جس میں نئے پاسپورٹ کے اجرا اور ایکسپائری تاریخ اور تجدید کیے جانے کا مقام شامل ہے جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے۔

    ابشر پلیٹ فارم پر تواصل سروس کے ذریعے پاسپورٹ کی تفصیلات باآسانی اپ ڈیٹ کروائی جاسکتی ہیں جس کے لیے کارکن کے پرانے اور نئے پاسپورٹ کے علاوہ اقامہ کارڈ کو اسکین کر کے ایک ہی فائل میں اپ لوڈ کی جائیں۔

    اسکین فائل ایک ہی ہو جس میں مذکورہ بالا تینوں چیزیں شامل ہوں، الگ الگ فائل اپ لوڈ نہیں کی جاسکتی۔ بعض لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ ہر فائل علیحدہ اپ لوڈ کرتے ہیں جس کی وجہ سے جب وہ نئی فائل اپ لوڈ کرتے ہیں تو پہلے اپ لوڈ کی جانے والی فائل ختم ہوجاتی ہے جس سے معاملہ مکمل نہیں ہوتا اور سسٹم اسے رد کردیتا ہے۔

  • متحدہ عرب امارات نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    متحدہ عرب امارات نے شہریوں کو بڑی خوشخبری سنادی

    دبئی: جب وزیہ کے اسٹیمپ پاسپورٹ پر نہیں لگیں گے تو بینک رہائش کے ثبوت کے لئے کیا استعمال کرے گا؟ حکام نے آسان حل بتادیا۔

    متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے ملک کے تمام بینکوں، ایکسچینج ہاؤسز اور فنانس کمپنیوں کو بذریعہ سرکلر آگاہ کیا ہے کہ ایمریٹس کا نیا شناختی کارڈ ریزنڈیسی اسٹیکر کے متبادل کے طور پر کام کرسکتا ہے۔

    یو اے ای کی فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سیکیورٹی کے مطابق رہائشیوں کی ‘اماراتی آئی’ اب ان کے رہائشی ویزہ کے طور پر شمار کی جائے گی۔

    مرکزی بینک کی یہ ہدایت دوہزار بائیس کی کابینہ قرارداد نمبر 31/2 کے مطابق ہے جس میں امارات کے شناختی کارڈ کو متحدہ عرب امارات کی درست رہائشی کے ثبوت کے طور پر استعمال کرنے کی منظوری دی گئی ہے اور رہائشیوں کے پاسپورٹ پر چسپاں ریزیڈنسی اسٹیکر کے اجرا کے عمل کو معطل کیا گیا ہے۔

    کیونکہ اماراتی آئی ڈی میں وہ تمام معلومات موجود ہیں جو رہائشی ویزہ میں موجود ہوتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: یو اے ای: پاسپورٹ گم ہونے کی صورت میں کیا کریں؟ حکام نے بتادیا

    اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ رہائشی درخواستوں پر متعلقہ معلومات کی تجدید کردی گئی ہے، ایسے میں جب رہائشی پرمٹس اماراتی آئی ڈی کو رہائشی آئی ڈی کی جگہ استعمال کیا جاتا ہے ، اس سے قبل بینک اکاؤنٹ کھلوانے سمیت سرکاری اور نجی شعبوں میں زیادہ تر لین دین کے لئے ویزا پیج کی فوٹو کاپی لازمی تھی۔

    یواے ای حکومت کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے شہریوں کا کہنا ہے کہ اس سے ادارہ جاتی کام کے وقت میں کمی اور مسافروں کو مزید سہولت میسر ہونگی۔

  • سعودی عرب : محکمہ پاسپورٹ کی غیرملکیوں کو اہم ہدایات

    سعودی عرب : محکمہ پاسپورٹ کی غیرملکیوں کو اہم ہدایات

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ جوازات کے قانون میں غیرملکی کارکن جو خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹر پر جاتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ وقت مقررہ پر مملکت واپس آئیں۔

    خروج وعودہ پرجانے والے غیرملکی کارکن کے واپس نہ آنے کی صورت میں جوازات میں ان پر خروج وعودہ قانون کی خلاف ورزی درج کردی جاتی ہے جس پر ایسے افراد کو تین برس کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے۔

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ 4 ماہ قبل خروج نہائی لگایا تھا سفر نہیں کرسکا اب اسے کینسل کرانے کے لیے کیا کریں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے افراد جو خروج نہائی ویزہ حاصل کرتے ہیں اورمقررہ مدت کے دوران اسے استعمال نہیں کرتے، ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے دوران ویزے کو کینسل کرائیں۔

    خروج نہائی ویزے کو کینسل نہ کرانے کے صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جس کے بعد ہی جوازات کے سسٹم میں غیر ملکی کارکن کی سیز ہونے والی فائل ایکیٹو کی جاتی ہے۔

    خیال رہے کہ خروج نہائی ویزہ حاصل کرنے کے بعد غیرملکی کو 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے تاکہ اس دوران کارکن اپنے سفر کے حوالے سے ضروری تیاریاں کرسکے۔

    اگرکوئی غیرملکی مقررہ مدت کے دوران سفر نہیں کرتا تو اس صورت میں اسے چاہیے کہ وہ 60 دن ختم ہونے سے قبل خروج نہائی ویزے کو کینسل کروائے تاکہ جرمانہ سے بچا جاسکے۔

    خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے لیے دی گئی 60 روزہ مدت گرزنے کے بعد اسے کینسل نہ کرانے کی صورت میں ایک ہزار ریال جرمانہ ادا کیا جائے، بعدازاں اسے اقامہ کی تجدید کرایا جائے گا۔

    ایک شخص نے سوال کیا کہ فیملی ڈرائیور کا تعلق انڈیا سے ہے۔ وہ خروج عودہ پر گیا تھا ڈیڑھ برس ہوگیا کورونا کی وجہ سے نہیں آسکا۔ کیا اگر اس کا اقامہ اورخروج وعودہ کی مدت میں سسٹم سے توسیع کروں تو اس کی واپسی ممکن ہوگی؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ ایسے غیرملکی جوخروج وعودہ پر گئے تھے اور مقررہ وقت پرواپس نہیں آئے جبکہ ان کے اقامہ جوازات کے مرکزی سسٹم میں منسوخ نہ کیے گئے ہوں اور فائل مکمل طور پر بند نہیں ہوئی ہو تو اس صورت میں ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

    مملکت سے باہر خروج وعودہ پر گئے ہوئے غیر ملکیوں کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرنے کے لیے لازمی ہے کہ مقررہ مدت کی فیس ادا کی جائے۔

    خروج وعودہ کے لیے ایک سو ریال ماہانہ کے حساب سے جبکہ اقامہ کی مدت میں توسیع کےلیے تین یا چھ ماہ کی فیس بھی ادا کی جا سکتی ہے۔

    مقررہ مدت کی فیس ادا کیے جانے کے بعد غیر ملکی کارکن کا اسپانسر اپنے ابشر یا مقیم پلیٹ فارم سے کارکن کے اقامے یا خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کروا سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ خروج وعودہ پر گئے ہوئے کارکنوں کے مقررہ مدت میں واپس نہ آنے پرمدت میں توسیع اسی صورت ممکن ہوسکتی ہے جب تک جوازات کے مرکزی سسٹم میں ان کی فائل "خرج ولم یعد” کی وجہ سے کلوز نہ کردی گئی ہو۔

    اگرخروج وعودہ قانون کی مذکورہ خلاف ورزی کا اطلاق کردیا جاتا ہے تو اس صورت میں جوازات کے سسٹم میں کارکن کی فائل بند کردی جاتی ہے۔

    اس کے بعد ان کے اقامے اور خروج وعودہ کی توسیع نہیں کروائی جا سکتی۔ مذکورہ صورت میں ایسے افراد جن پرخروج وعودہ کی خلاف ورزی درج ہوجاتی ہے وہ کسی دوسرے ویزے پر تین برس تک کے لیے مملکت نہیں آسکتے۔

    البتہ پابندی کی مدت کے دوران ان کا سابق کفیل یعنی جس کے اقامے پر رہتے ہوئے وہ کارکن ایگزٹ ری انٹری پر مملکت سے گئے ہوئے ہوں کے لیے دوسرا ویزہ جاری کرائیں۔

  • سعودی عرب : غیر ملکیوں کا پاسپورٹ کن صورتوں میں قابل قبول ہوگا؟

    سعودی عرب : غیر ملکیوں کا پاسپورٹ کن صورتوں میں قابل قبول ہوگا؟

    پاسپورٹ بین الاقوامی سطح پر اہم شناختی دستاویز ہوتی ہے، بیرون ملک رہتے ہوئے اس کا کارآمد ہونا ضروری ہوتا ہے، پاسپورٹ کے زائد المیعاد (ایکسپائر) ہونے سے قبل اسے تجدید بھی کرانا لازمی ہے۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کے قوانین کے مطابق مملکت میں مقیم کسی بھی غیر ملکی کے پاسپورٹ کی معلومات کا جوازات کے سسٹم میں اندراج کرانا ضروری ہوتا ہے، پاسپورٹ کی بنیاد پر ہی اقامہ جاری کیا جاتا ہے۔

    خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے پر جانے کے لیے بھی کارآمد پاسپورٹ اہم ہے، چھٹی پر جانے کے لیے پاسپورٹ کی مدت کتنی ہونا چاہیے اور اس بارے میں جوازات کا قانون کیا کہتا ہے؟

    خروج وعودہ کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ10 دن کے لیے چھٹی جانا چاہتا ہوں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ پاسپورٹ کی مدت میں 25 دن باقی ہیں۔ کیا خروج و عودہ لگ سکتا ہے؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج و عودہ ویزے حاصل کرنے کے لیے لازمی ہے کہ پاسپورٹ کی مدت کم از کم 90 دن ہوں اس سے کم مدت ہونے پر سسٹم خروج و عودہ ویزہ قبول نہیں کرے گا۔

    واضح رہے خروج و عودہ "ایگزٹ ری انٹری” مملکت سے چھٹی پر جانے کے لیے لازمی ہے جبکہ پاسپورٹ بین الاقوامی سفری دستاویز ہے جس کی کم از کم مدت 90 دن ہونا ضروری ہے۔ سعودی محکمہ امیگریشن کے قوانین کے مطابق ایگزٹ ری انٹری ویزے کے لیے پاسپورٹ کی مدت 90 دن ہونا ضروری ہے۔

    خیال رہے کمپیوٹرائزڈ پاسپورٹ کی تجدید کے لیے کم از کم دو ہفتے درکار ہوتے ہیں اس صورت میں ہنگامی بنیاد پر سفر کی ضرورت پیش آنے پر قونصلیٹ سے رجوع کر کے پاسپورٹ کی مدت میں عارضی بنیاد پر اضافہ کرایا جا سکتا ہے۔

    پاسپورٹ کی مدت میں عارضی طورپر کیے گئے اضافے کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرانا ضروری ہے۔ بصورت دیگر ایگزٹ ری انٹری نہیں لگایا جا سکے گا۔

    جوازات کے سسٹم میں پاسپورٹ کی نئی مدت درج کرانے کو عربی میں ’نقل معلومات‘ کہا جاتا ہے جو ’ابشر‘ سروس کے ذریعے کرائی جا سکتی ہے۔

    کارکن کے پاسپورٹ کی مدت میں کیے گئے اضافے کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کرانے کی ذمہ داری سپانسر کی ہوتی ہے جو اپنے ابشر یا مقیم پورٹل کے ذریعے کرسکتا ہے۔

    خروج نہائی کے بارے میں جوازات سے دریافت کیا گیا کہ ’خروج نہائی ویزہ لگا ہوا ہے مگر اقامہ ایکسپائر ہوگیا۔ کیا سفر کیا جاسکتا ہے؟‘

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ سٹمپ ہونے کے بعد اگر اقامہ ایکسپائر ہو جائے تو اس پر مقررہ مدت جو کہ 60 دن ہوتی ہے کہ دوران سفر کیا جا سکتا ہے۔

    خروج نہائی ویزہ حاصل کرنے کے بعد سفر کے لیے اقامے کی مدت ضروری نہیں ہوتی۔ کیونکہ خروج نہائی ویزے کے بعد 60 دن کے اندر اندر سفر کرنا ضروری ہوتا ہے جس کے لیے اقامہ درکار نہیں ہوتا۔

    خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزہ سٹمپ ہونے کے ساتھ ہی کارکن کا اقامہ کی فائل جوازات کے سسٹم میں سیز ہوجاتی ہے جس کے لیے اقامہ ہونا ضروری نہیں ہوتا۔

    واضح رہے وہ افراد جو خروج نہائی پر مستقل بنیادوں پر مملکت سے جاتے ہیں انہیں چاہیے کہ وہ 60 دن کے اندر اندر سفر کریں۔ بصورت دیگر مقررہ مدت گزرنے کے بعد سفر نہ کرنے کی صورت میں خروج نہائی ویزے کو کینسل کرانا ضروری ہوتا ہے۔

    خروج نہائی کینسل نہ کرانے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، فائنل ایگزٹ ویزے کو کینسل کرانے کے لیے کارآمد اقامہ ہونا ضروری ہے۔ اس لیے اگر اقامہ ایکسپائر ہوگیا تو اسے پہلے تجدید کرایا جائے جو جرمانہ کی ادائیگی کے بعد ہی ممکن ہوگا۔

  • برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    برطانیہ نے غیر ملکیوں کے سفر کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا

    لندن: برطانیہ نے یورپی شہریوں پر اپنے ملک کا سفر کرنے کے لیے پاسپورٹ لازمی قرار دے دیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ نے یورپی یونین اور یورپین اکنامک ایریا سوئز شناختی کارڈ برطانیہ کے سفر کے لیے معطل کردیا۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ تمام یورپین ممالک کے شہریوں کے لیے پاسپورٹ لازمی ہیں، بریگزٹ کے بعد برطانیہ اپنی سرحدوں کا کنٹرول واپس لے رہا ہے۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا کہ شناختی کارڈ بڑے پیمانے پر فراڈ کا سبب ہیں، پچھلے سال جعلی سفری دستاویز میں 60 فیصد شناختی کارڈز جعلی تھے۔