Tag: passport

  • ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کیلئے اہم خبر

    ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کرلیا، اسکیم کے تحت ایک سے زائد پاسپورٹ منسوخ کروانے کیلئے 90روزکی مہلت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیرصدارت اجلاس اہم اجلاس ہوا ، جس میں سیکریٹری داخلہ یوسف کھوکھر ،ڈی جی پاسپورٹ نعیم رؤف شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ، ایمنسٹی اضافی پاسپورٹ منسوخ کرانےکیلئےدی جائے گی، ایمنسٹی کیلئے1629درخواستیں موصول ہوچکی ہے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے 1629درخواستیں التواکا شکار ہیں، ایمنسٹی کے حوالئسے حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔

    وزیر داخلہ نے ڈی جی پاسپورٹ اینڈامیگریشن کو سمری تیارکرنےکی ہدایت کردی ہے ، اسکیم کے تحت ایک سے زائد پاسپورٹ منسوخ کوانے کیلئے90روزکی مہلت دی جائے گی اور ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے افراد کے کیسز ایف آئی اے بھجوا ئےجائیں گے۔

    موجودہ قانون میں ایک سے زائد پاسپورٹ والوں کی سزا کم از کم 3سال قید ہے ، ایمنسٹی اسکیم سے ایک سے زائد پاسپورٹ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کوفائدہ ہوگا ، ماضی میں 6ایمنسٹی اسکیموں کے ذریعے 12 ہزار پاسپورٹ کی کلیئرنس کی جا چکی ہے۔

  • سعودی عرب : پاسپورٹ سے متعلق تمام غیر ملکیوں کو ضروری ہدایات جاری

    سعودی عرب : پاسپورٹ سے متعلق تمام غیر ملکیوں کو ضروری ہدایات جاری

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مملت میں مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاسپورٹ کی تجدید اور نئے پاسپورٹ کے اندراج کے حوالے سے نئی ہدایت جاری کی ہیں۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ "جوازات” کے قانون کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ جب بھی اپنے پاسپورٹ تجدید کرائیں تو نئے پاسپورٹ کا اندراج فوری طور پر جوازات کے سسٹم میں کرایا جائے۔

    پاسپورٹ کے اندراج کو عربی میں "نقل معلومات” کہا جاتا ہے جس میں نئے پاسپورٹ کا نمبر اور مدت کے خاتمے کی تاریخ (ایکسپائری ڈیٹ ) کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے

    ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر پوچھا ہے کہ ابشر سسٹم کے ذریعے پاسپورٹ کی نقل معلومات میں دشواری کا سامنا ہے، کیا کروں؟

    جس کے جواب میں جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ ابشر پورٹل پر پاسپورٹ کی نقل معلومات کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اگر کسی وجہ سے اس بارے میں دشواری کا سامنا ہو تو ابشر پورٹل پر فراہم کی جانے والی "تواصل” سروس کے ذریعے پیش آنے والی مشکل کے بارے میں مطلع کیاجائے۔

    واضح رہے کہ "نقل معلومات” ہر نئے پاسپورٹ کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے۔ اقامہ کی مدت ایک برس ہوتی ہے جبکہ پاسپورٹ کی میعاد پانچ سے 10 برس۔

    جوازات کے سسٹم میں غیر ملکی کے پاسپورٹ کی تمام تفصیلات درج ہوتی ہیں، پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے پراقامہ کی تجدید ہوتی ہے اور نہ ہی خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    خروج وعودہ کے لیے پاسپورٹ کی مدت چھ ماہ ہونی چاہیے تاکہ کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔ نئے پاسپورٹ کی نقل معلومات کےلیے ماضی میں کافی دشوار مرحلہ ہوتا تھا جس کے لیے جوازات کے دفتر میں مخصوص فارم بھرنے کے بعد پرانے اور نئے پاسپورٹ کی فوٹ کاپیاں بھی جمع کرانا ہوتی تھی۔ ابشر پورٹل کی سہولت سے اب ہرشخص مطلوبہ سروس گھر بیٹھے حاصل کرسکتا ہے۔

    ابشر پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد خدماتی (سروسز ) کے آپشن میں جائیں بعدازاں "خدمات” اس کے بعد "جوازات” کے براوز میں جاکر وہاں  "تواصل” کا آپشن موجود ہوتا ہے۔

    تواصل سروس میں اپنے پاسپورٹ کی نقل معلومات کے حوالے سے درپیش مشکل کا اندراج کیا جاسکتا ہے۔ تواصل سروس کا مقصد لوگوں کو درپیش مشکلات کی صورت میں ان کا حل پیش کرنا ہوتا ہے۔

    ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سعودی عرب سے پانچ برس کے لیے ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اب پانچ برس مکمل ہونے کے بعد کیا دوبارہ نئے ویزے پر مملکت آ سکتا ہوں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق جو غیر ملکی کارکن ترحیل کے ذریعے ڈی پورٹ ہوتے ہیں انہیں قانون میں ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے وہ کسی نئے ورک ویزے پرمملکت نہیں آ سکتے صرف عمرہ یا حج ویزے پرہی مملکت آ سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ مملکت میں 14 مارچ 2021 سے نئے قوانین جاری کیے گئے ہیں۔ نئے قوانین سے قبل ڈی پورٹ ہونے والے تارکین کے لیے مخصوص مدت ہوتی تھی جسے گزارانے کے بعد وہ دوبارہ مملکت آ سکتے تھے مگر نئے قوانین کے بعد اس حوالے سے جوازات کے ٹوئٹر پرواضح طورپر کہا گیا ہے کہ شعبہ ترحیل سے جانے والے مملکت میں دوبارہ دوسرے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

  • اماراتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    اماراتی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے خوشخبری

    ایک بین الاقوامی فرم نے متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ کو عرب دنیا کا بہترین پاسپورٹ قرار دیا ہے، امارات کا پاسپورٹ بین الاقوامی رینکنگ میں 38 ویں نمبر پر ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک گلوبل کنسلٹنگ فرم نومیڈ کیپٹلسٹ نے سال 2021 کے بہترین پاسپورٹس کی فہرست جاری کی ہے، اس فہرست میں 199 پاسپورٹس کی درجہ بندی کی گئی ہے۔

    اس فہرست میں متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ کو عرب ممالک میں بہترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔

    فہرست میں کویت، قطر، عمان اور بحرین کے پاسپورٹس کو بالترتیب عرب دنیا کا دوسرا، تیسرا، چوتھا اور پانچواں بہترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی طور پر امارات، کویت، قطر، عمان اور بحرین کے پاسپورٹس بالترتیب 38 ویں، 97 ویں، 98 ویں، 103 ویں اور 105 ویں درجے پر ہیں۔

    اس فہرست میں دنیا کا سب سے بہترین پاسپورٹ لکسمبرگ کے پاسپورٹ کو قرار دیا گیا ہے، سوئیڈن، آئرلینڈ، سوئٹزر لینڈ اور بیلجیئم کے پاسپورٹس بالترتیب دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں بہترین پاسپورٹس قرار دیے گئے۔

    اس درجہ بندی کے لیے جو پیمانے استعمال کیے گئے ان میں مذکورہ ممالک کے شہریوں کے ویزا فری سفر، ٹیکس قوانین، ترقی، دہری شہریت کے قوانین اور سماجی حالات کا جائزہ شامل ہیں۔

    فہرست میں بدترین پاسپورٹ اریٹیریا، یمن، عراق اور افغانستان کے پاسپورٹس کو قرار دیا گیا۔

  • سعودی عرب : غیر ملکیوں کے ویزے سے متعلق محکمہ پاسپورٹ کی وضاحت

    سعودی عرب : غیر ملکیوں کے ویزے سے متعلق محکمہ پاسپورٹ کی وضاحت

    ریاض : سعودی حکومت نے مملکت میں مقیم غیر ملکی افراد کو ان کے ویزے سے متعلق تفصیلات اور خروج و عودہ ویزے کی منسوخی کی فیس کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ خروج و عودہ ویزے کی منسوخی کے بعد فیس واپس نہیں لی جاسکتی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے ایک غیرملکی نے استفسار کیا تھا کہ ویزے کی منسوخی کے بعد فیس واپس مل سکتی ہے یا نہیں۔

    مقیم غیرملکی کا کہنا تھا کہ اس نے خروج و عودہ ویزا حاصل کیا تھا تاہم دشواری کی وجہ سے سفر کا پروگرام منسوخ کرنا پڑا، آیا اسے خروج وعودہ ویزے کی فیس واپس لینے کا حق ہے یا نہیں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے ٹوئٹر کے اپنے اکاؤنٹ پر غیر ملکی کے استفسار کا جواب دیتے ہوئے واضح کیا کہ ویزے کے اجرا کے بعد اس میں کوئی ترمیم کی جاسکتی ہے اور نہ ہی خروج وعودہ ویزے کی فیس واپس لی جاسکتی ہے البتہ ابشر کے ذریعے ویزا منسوخ کرایا جاسکتا ہے۔

     

  • سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کیلئے ان کے وزٹ ویزے میں رکاوٹوں کو دور کردیا، اب اقامہ ختم ہونے پر بھی پر رشتہ دار کے وزٹ ویزے میں توسیع کی جاسکے گی۔

    اس حوالے سے سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ مملکت میں قانونی طور پر مقیم غیرملکی اقامہ ختم ہونے پر بھی اپنے رشتہ دار کے وزٹ ویزے میں توسیع کرا سکتا ہے، اقامے کا ختم ہونا رشتہ دار کے وزٹ ویزے میں توسیع میں حائل نہیں ہوگا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ایک مقیم غیرملکی نے دریافت کیا تھا کہ ان کا اقامہ ختم ہوگیا ہے کیا وہ ابشر سے اپنے مہمان کے وزٹ ویزے میں توسیع کرا سکتے ہیں؟

    محکمہ پاسپورٹ نے ٹوئٹر پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ مقیم غیرملکی اقامہ ختم ہونے پر اپنے کسی عزیز کے وزٹ ویزے میں توسیع کرا سکتا ہے، اقامہ ختم ہونے سے یہ سہولت ختم نہیں ہوگی۔

    محکمہ پاسپورٹ نے مزید کہا کہ مقیم غیرملکی کی سعودی عرب واپسی کی شرط یہ ہے کہ ویزا (خروج وعودہ) مؤثر ہو، اقامے کی میعاد ختم نہ ہوئی ہو اور پی سی آر سعودی عرب میں رجسٹرڈ ادارے سے حاصل کیے ہوئے ہو۔

  • سعودی حکومت کا ویزے اور اقامے سے متعلق اہم اعلان

    سعودی حکومت کا ویزے اور اقامے سے متعلق اہم اعلان

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے بیرون مملکت خروج و عودہ ویزے (ایگزٹ ری انٹری) پر مقیم گھریلو عملے کے ویزے اور اقامے میں توسیع سے متعلق طریقہ کار واضح کیا ہے۔

    عاجل ویب سائٹ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ سے ایک سعودی شہری نے دریافت کیا تھا کہ میرا نجی ڈرائیور خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) پر باہر گیا ہوا تھا۔

    شاہی فرمان پر اس کے ویزے میں تین ماہ کی توسیع کردی گئی تھی اب وہ توسیع ختم ہوچکی ہے کیا اس کے ویزے کی توسیع مجھے کرانی ہے یا نہیں؟ طریقہ کار کیا ہوگا۔

    محکمہ پاسپورٹ نے اپنے سرکاری اکاؤنٹ پر اسکا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر گھریلو کارکن خروج و عودہ پر باہر گیا ہوا ہے اور سفری پابندیوں کی وجہ سے واپس نہیں آسکا ہے تواس کے اقامے اور ویزے میں توسیع تدریجی طور پر ہوگی۔

    نیشنل انفارمیشن سینٹر کے ساتھ تعاون کے ذریعے یہ کام خودکار سسٹم کے تحت انجام دیا جائے گا- اس کے لیے کسی کو بھی محکمہ پاسپورٹ سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

  • سعودی حکومت کا اقامہ ہولڈرز کی سہولت کیلئے اہم فیصلہ

    سعودی حکومت کا اقامہ ہولڈرز کی سہولت کیلئے اہم فیصلہ

    ریاض :  سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اگر مقیم غیرملکی کے کسی بیٹے کی عمر 25 برس سے زیادہ ہے ہو تو ایسی صورت میں اس کے اقامے میں توسیع نہیں ہوگی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ  کے مطابق مملکت میں مقیم ایک غیرملکی نے محکمہ پاسپورٹ سے دریافت کیا تھا کہ کیا بیٹے کی عمر25 برس سے زیادہ ہونے کی صورت میں اقامے میں توسیع ہوسکتی ہے یا نہیں۔ مشکل یہ ہے کہ لیبر آفس والے اقامے میں توسیع سے قبل نقل کفالہ کی منظوری نہیں دے رہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے ٹو ئٹر کے اکاؤنٹ پر کہا کہ تحریری ہدایات یہ ہیں کہ اگر کسی غیرملکی کی اولاد کی عمر25 برس ہوجائے تو ایسی صورت میں اس کا نقل کفالہ ضروری ہوگا۔ اس کے بغیر باپ کے اقامے میں توسیع نہیں ہوگی۔

    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید وضاحت کے لیے وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود سے رجوع کیا جائے۔

  • سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کی سہولت کیلئے بڑا فیصلہ

    سعودی حکومت کا غیر ملکیوں کی سہولت کیلئے بڑا فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب نے سفری پابندیوں کے پیش نظر غیرملکیوں کے خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری) ویزے میں تین ماہ کی مفت توسیع کر دی ہے۔ توسیع کی کارروائی خود کار نظام کے تحت انجام دی گئی ہے۔

    الاخباریہ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ نے ان غیر ملکیوں کے خروج و عودہ ویزے میں تین ماہ کی مفت توسیع نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے کی ہے جو ویزا حاصل کرنے کے بعد سفری پابندیوں کی وجہ سے سفر نہیں کر سکے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر بتایا ہے کہ ایگزٹ ری انٹری ویزے میں تین ماہ کی مفت توسیع خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل محکمہ پاسپورٹ نےخروج و عودہ ویزے (ایگزٹ ری انٹری) پر بیرون مملکت مقیم غیرملکیوں کے اقاموں میں خود کار نظام کے تحت توسیع کی ہے۔ یہ توسیع ان تارکین کے اقاموں میں کی گئی ہے جن کی میعاد ختم ہوگئی تھی۔

    دوسری طرف سعودی عرب میں موجود غیر ملکیوں کے وزٹ ویزوں میں خود کار طریقے کے مطابق توسیع کا کام بھی مکمل ہوگیا ہے۔ یاد رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے غیر ملکیوں کے اقاموں اور ویزوں میں تین ماہ کی توسیع کی منظوری دی تھی۔

    کورونا وائرس کے حوالے سے موجودہ حالات غیر معمولی ہیں جن کے پیش نظر سعودی حکومت کی جانب سے خصوصی مراعات کا اعلان کیا گیا تھا۔

    سفری پانبدیوں کے دوران حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے لیے خصوصی انتظامات کرتے ہوئے عودہ کی سہولت جاری کی گئی تھی جو تاحال جاری ہے۔

    عودہ آپشن سے وہ غیر ملکی مستفید ہو سکتے ہیں جو اقامے پر مملکت میں مقیم ہوں یا جن کے خروج و عودہ یا فائنل ایگزٹ لگے ہوئے ہیں ۔علاوہ ازیں وزٹ ویزے پر آنے والے بھی عودہ یعنی ریٹرن کے آپشن سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

    وزارت نے وطن واپسی کے خواہشمند مختلف ویزوں پر مقیم غیرملکیوں کی سہولت کے لیے (عودۃ) آن لائن پروگرام کا اجرا کیا ہے۔
    اس کے تحت واپسی کے خواہشمند تمام غیرملکیوں کو ابشر کے ذریعے واپسی کی درخواست دینے کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    عودہ آپشن پر اندراج کرانے کا طریقہ انتہائی آسان ہے جس میں سفر کرنے والے کا اقامہ نمبر، تاریخ پیدائش، موبائل نمبر اور جس شہر سے سفر کرنا اور جہاں جانا ہے کا اندراج کیا جاتا ہے,عودۃ پروگرام سے استفادے کے لیے ضروری نہیں کہ امیدوار کا ابشر پر اکاؤنٹ بھی ہو۔

  • سعودی عرب : پاکستان قونصلیٹ نے قونصلر وزٹ بحال کردیے

    سعودی عرب : پاکستان قونصلیٹ نے قونصلر وزٹ بحال کردیے

    ریاض : سعودی عرب میں پاکستان قونصلیٹ جدہ نے کرفیو کے خاتمے کے بعد مدینہ منورہ اور دیگر علاقوں میں قونصلر وزٹ بحال کردیے ہیں۔ اس حوالے سے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

    قونصلر خدمات کے لیے آنے والوں سے تمام احتیاطی اقدامات کی پابندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ قونصلیٹ ذرائع کے مطابق مدینہ منورہ میں قونصلر ٹیم دس اور گیارہ جولائی کو دورہ کرے گی۔

    اس کا قیام پاکستان ہاؤس میں ہوگا, جازان، ابہا، ینبع، باحہ اور دیگر علاقوں کے لیے بھی قونصلر وزٹ کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

    قونصلیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ قونصلر ٹیم ہرعلاقے میں دو دن قیام کرتی ہے، پہلے دن دستاویزات جمع کی جاتی ہیں اور دوسرے دن انہیں واپس کیا جا تا ہے۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عائد پابندیوں کے باعث قونصلر خدمات اور وزٹ معطل کردیے تھے۔

    کرفیو اٹھائے جانے کے بعد ریاض میں پاکستانی سفارت خانہ اور جدہ میں قونصلیٹ ویزا سروسز کےعلاوہ اپنی تمام قونصلرخدمات بحال کر چکا ہے۔ اس میں پاسپورٹ، نادرا شناختی کارڈ، دستاویزات کی تصدیق اور کمیونیٹی ویلفیئر سے متعلقہ تمام سروسز شامل ہیں۔

    قونصلر خدمات کے لیے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی سفارتخانے اور قونصلیٹ سے رجوع کر سکتے ہیں۔ سفارتخانے اور قونصلیٹ نے کمیونٹی سے درخواست کی ہے کہ وہ کورونا وبا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں اور سماجی فاصلے کا خصوصی خیال رکھیں۔

    پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد قونصلر خدمات کے لیے ہر روز سفارت خانے اور قونصلیٹ سے رجوع کرتی ہے۔ سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر کے تحت پچاس سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر مکمل پابندی ہے۔ عوامی مقامات پر ماسک اور دو میٹر کا سماجی فاصلہ برقرار رکھنا بھی لازمی ہے۔

  • لبنان نے اردنی پاسپورٹ ہولڈر فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگادی

    لبنان نے اردنی پاسپورٹ ہولڈر فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی لگادی

    بیروت:لبنانی حکومت نے اردن کی طرف سے جاری کردہ گرین کارڈ اور پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سمندر پار فلسطینیوں کی عوامی کانفرنس کے ترجمان زیاد العالول نے بتایا کی لبنانی حکام نے فلسطینی پناہ گزینوں کے خلاف ایک نئی انتقامی حکمت عملی اختیار کی ہے جس کے تحت اردنی پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

    العالول نے کہا کہ لبنانی حکومت کے انتقامی فیصلے سے اردن میں مقیم 7 لاکھ فلسطینی متاثر ہوسکتے ہیں،اس کے علاوہ غرب اردن کے فلسطین جو اردن کا گرین کارڈ حاصل کر کے بیرون ملک سفر کرتے ہیں، کو بھی بیرون ملک سفر میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ ایام میں لبنانی حکام نے ہر اس فلسطینی کو ہوائی اڈے سے واپس بھیج دیا جس کے پاس اردن کا پاسپورٹ تھا یا وہ مقبوضہ فلسطین کا باشندہ ہونے کے ساتھ اردن کے گرین کارڈ پرسفر کر رہا تھا۔

    العالول کا کہنا تھا کہ لبنانی حکام کی طرف سے اختیار کردہ اس انتقامی حربے کا شکار ہونے والوں میں فلسطینی طلباءبھی شامل ہیں۔