Tag: Password

  • صارفین ہوشیار ہو جائیں، ایف بی آر نے پاس ورڈ پالیسی تبدیل کر لی

    صارفین ہوشیار ہو جائیں، ایف بی آر نے پاس ورڈ پالیسی تبدیل کر لی

    کراچی: صارفین ہوشیار ہو جائیں، ایف بی آر نے پاس ورڈ پالیسی تبدیل کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کی نئی پاس ورڈ پالیسی کے تحت پاسورڈ اب ہر 60 دن بعد تبدیل کرنے ہوں گے، بہ صورت دیگر پاسورڈ ایکسپائر ہو جائیں گے۔

    ایف بی آر کے مطابق پاسورڈ ایکسپائر ہونے کی صورت میں فارگیٹ پاس ورڈ کے ذریعے پاس ورڈ تبدیل کر کے آپ اپنے پورٹل کا ایکسیس حاصل کر سکیں گے۔

    ایف بی آر نے ہدایت کی ہے کہ رجسٹریشن کے وقت دیا جانے والا موبائل فون نمبر اور ای میل ایڈریس اپنی دسترس میں رکھیں، کیوں کہ موبائل فون نمبر یا ای میل ایڈریس بھول گئے تو مشکلات ہو سکتی ہیں۔

    ادھر نیشنل سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکیورٹی نقص آیا ہے، جس سے صارفین اور اداروں کے سسٹم ہیک ہونے اور ذاتی معلومات چوری ہونے کا خدشہ ہے۔

    صارفین کا ڈیٹا خطرے میں، مائیکروسافٹ کے ونڈوز آپریٹنگ سسٹم میں سیکورٹی نقص کا انکشاف

    ایڈوائزری کے مطابق آپریٹنگ سسٹم کے سیکیورٹی نقص سے یوزر نیم، ڈومین نیم اور پاسورڈ چرائے جا سکتے ہیں، سیکیورٹی نقص سے فائل کھولے بغیر ہی اہم معلومات تک رسائی ہو سکتی ہے۔

    سائبر ایمرجنسی رسپانس ٹیم کے مطابق سیکیورٹی نقص سے مائیکروسافٹ کے ونڈو 7 سے 11 تک کے ورژن متاثر ہو سکتے ہیں، اس لیے سائبر ایمرجنسی نے سیکیورٹی اسٹریٹجی کے قیام کی سفارش کی ہے۔

  • اپنی آئی ڈی کو ہیک ہونے سے کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

    اپنی آئی ڈی کو ہیک ہونے سے کیسے بچایا جاسکتا ہے؟

    اسمارٹ فون صارفین ہوشیار ہوجائیں، سائبر کرائم میں ملوث عناصر اب لوگوں کو لُوٹنے کیلئے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا استعمال کررہے ہیں۔

    سائبر مجرمان مصنوعی ذہانت کو لوگوں کے سائبر سیکیورٹی تحفظ کو غیر محفوظ کرنے کے ساتھ، گمراہ کن معلومات پھیلانے یا کارپوریٹ نیٹ ورک میں رسائی کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

    سائبر سیکورٹی ماہرین کے مطابق جرائم پیشہ عناصر نے صارفین سے نجی معلومات حاصل کرنے کیلیے مصنوعی ذہانت کا استعمال شروع کردیا ہے اور کلوننگ ٹیکنالوجی کی مدد سے ان کے دوستوں اور رشتہ داروں سے کسٹمر سروس کے نمائندوں کی آواز نکال کر فراڈ کرنے کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’شام رمضان‘ میں سائبر سیکورٹی ایکسپرٹ محمد سعد جمانی نے اس طرح کے حملوں سے محفوظ رہنے کے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ڈیپ فیک میں وائس کلوننگ بہت زیادہ خطرناک ہے، جو لوگوں کو باآسانی دھوکہ دے سکتی ہے، اس میں دو طرح کی اے آئیز ہوتی ہیں پہلی وہ جو آواز کو جنریٹ کرتی ہے اور دوسری وہ جو آواز کے اصلی یا نقلی ہونے کا تعین کرتی ہے۔

    Artificial

    سعد جمانی نے بتایا کہ سائبر مجرمان اسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہیں لیکن فی الحال اس کا کوئی توڑ سامنے نہیں آسکا ہے۔

    انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں عوامی سطح پر آئی ٹی سے متعلق آگاہی فراہم نہیں کی جارہی لوگ اپنے پاسورڈز کا محفوظ طریقے سے استعمال نہیں کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ جو سافٹ وئیر جتنا پرانا ہوگا یا اسے اپڈیٹ نہیں کیا گیا ہوگا تو سائبر کرمنلز کیلئے اسے ہیک کرنا اتنا ہی آسان ہوگا، صارفین کو چاہیے کہ اپنے پاسورڈز کو وقتاً فوقتاً تبدیل کرتے رہیں اور اپنی آئی ڈی کو ہر جگہ کھول کر نہ چھوڑیں۔

  • نیٹ فلکس کے پاس ورڈ پر تکرار، بات خون خرابے تک پہنچ گئی

    نیٹ فلکس کے پاس ورڈ پر تکرار، بات خون خرابے تک پہنچ گئی

    کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کے دوران امریکی ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس استعمال کرنے والوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہوچکا ہے، اکثر اوقات نیٹ فلکس کا ایک اکاؤنٹ متعدد افراد کے زیر استعمال رہتا ہے۔

    امریکا میں ایسے ہی ایک معاملے پر بات خون خرابے تک پہنچ گئی جب بھانجے نے اپنے انکل کو چاقو کے وار کر کے زخمی کردیا۔

    امریکی شہر سینٹ لوئیس میں اس نوجوان کی اپنے انکل سے نیٹ فلکس کے پاس ورڈ پر تکرار ہوئی، تکرار اتنی بڑھی کہ نوجوان بپھرا ہوا کچن سے چھری اٹھا لیا اور انکل کی ناک پر وار کردیا۔

    مذکورہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ سورہا تھا تو اس کے بھانجے نے اس کے نیٹ فلکس کا پاس ورڈ چرانے کی کوشش کی، اس بات پر دونوں میں تکرار شروع ہوئی جس کا اختتام افسوسناک نتیجے پر ہوا۔

    پولیس کے پہنچنے سے قبل نوجوان فرار ہوچکا تھا، عمر رسیدہ شخص کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں اسے طبی امداد دی جارہی ہے۔

    دوسری جانب نیٹ فلکس پاس ورڈ شیئر کرنے والے صارفین کے لیے ایک نئے فیچر کی آزمائش کر رہا ہے۔

    اس میں جب بھی کوئی شخص نیٹ فلکس لاگ ان کرے گا تو اس سے پوچھا جائے گا کہ کیا وہ اس اکاؤنٹ کو استعمال کرنے کا مجاز ہے؟ مذکورہ شخص سے اکاؤنٹ کو ویری فائی کرنے کو کہا جائے گا جس کے لیے ایک ٹیکسٹ میسج یا ای میل روانہ کی جائے گی۔

    اس ونڈو کو اسکپ کرنے کا آپشن موجود ہوگا تاہم ایسی صورت میں اسٹریمنگ کے دوران نیٹ فلکس کی جانب سے بار بار یاد دہانی کروائی جاتی رہے گی۔ یہ فیچر ابھی آزمائشی مراحل میں ہے۔