Tag: PAT

  • کرپشن غریب تک صحت کا بجٹ نہیں پہنچنے دیتی: طاہر القادری

    کرپشن غریب تک صحت کا بجٹ نہیں پہنچنے دیتی: طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ کرپشن غریب تک صحت کا بجٹ نہیں پہنچنے دیتی، ملک کے تمام بڑے خاندان کرپشن میں ملوث ہیں۔

    ان خیالات ک اظہار انہوں نے لاہور میں تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام موبائل میڈیکل یونٹ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام بڑے خاندان کرپشن میں ملوث ہیں جن کا سیاست اور اداروں پر قبضہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام بڑے خاندان کرپشن میں ملوث ہیں جنہوں نے انسانی ترقی کے آگے کنٹینرز کھڑے کر رکھے ہیں۔

    طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، طاہر القادری

    تحریک منہاج القرآن کے سربراہ کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں نے صحت کے نام پر ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا ہے۔

    اس موقع پر ڈاکٹر طاہر القادری نے کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں منہاج القرآن موبائل میڈیکل یونٹ بنانے کا بھی اعلان کیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ نے کہا تھا کہ طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے، منصوبہ بنانےوالے طلب نہیں ہوں گے تو انصاف کیسے ہوگا؟

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے یہ بھی کہا تھا کہ طاقتور آج بھی طاقتور اور انصاف کمزور ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن پر لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پر لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ کو شریف فیملی، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی ،درخواست پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دائر کی گئی۔

    دخواست میں ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی سفارش کی گئی ہے اور نواز شریف، شہباز شریف اورحمزہ شہباز سمیت ن لیگ کے دیگر رہنماؤں کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے طاقت کا استعمال کیا، رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے 10لوگوں کی جان لی گئی، رکاوٹیں ہٹانے سے قبل کوئی نوٹس بھی نہیں دیا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ کو شریف فیملی، خواجہ سعد رفیق، رانا ثناء اللہ کو شامل تفتیش کرنے کا حکم دے، ہائی کورٹ نے فیصلے میں بنیادی حقائق کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

    یاد رہے 26 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے منہاج القرآن کی جانب سے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت نوسیاستدانوں اورتین بیوروکریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کردیں تھیں  اور سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، نواز شریف اور شہباز شریف کی طلبی کی درخواستیں مسترد

    لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ دو ایک کی اکثریت سے آیا، جسٹس سرداراحمد نعیم اور جسٹس عالیہ نیلم نے درخواستیں مسترد کیں جبکہ فل بینچ کے سربراہ جسٹس قاسم خان نے اختلافی نوٹ لکھا تھا۔

    اس سے قبل ٹرائل کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ کیس میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت سابق وزرا کو بے گناہ قرار دیا تھا، عوامی تحریک نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

    ادارہ منہاج القرآن کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ دہشتگردی عدالت میں زیر سماعت استغاثہ میں نواز شریف. شہباز شریف، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف، سعد رفیق، پرویز رشید، عابدہ شیر علی اور چودھری نثار کے نام میں شامل کیے جائیں آور دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، جس کے تحت ان کے نام استغاثہ میں شامل نہیں کیے۔

    خیال رہے 19 ستمبر کو سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر طاہر القادری نے وطن واپسی پر تحریک انصاف کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے راستے میں 116 پولیس افسر رکاوٹ ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، نواز شریف اور شہباز شریف کی طلبی کی درخواستیں مسترد

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، نواز شریف اور شہباز شریف کی طلبی کی درخواستیں مسترد

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت نوسیاستدانوں اورتین بیوروکریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کردیں اور سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس سے متعلق سماعت کی، سماعت میں میاں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت ن لیگی رہنماؤں کی طلبی پر فیصلہ سنا دیا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے فیصلے میں منہاج القرآن کی جانب سے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت نوسیاستدانوں اورتین بیوروکریٹس کی طلبی کی درخواستیں مسترد کردیں اور سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے نام ملزمان کی فہرست سے نکالنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔

    لاہور ہائی کورٹ کافیصلہ دو ایک کی اکثریت سے آیا، جسٹس سرداراحمد نعیم اور جسٹس عالیہ نیلم نےدرخواستیں مسترد کیں جبکہ فل بینچ کےسربراہ جسٹس قاسم خان نے اختلافی نوٹ لکھا۔

    جسٹس سرداراحمد نے تحریری فیصلے میں کہا اےٹی سی نے گواہوں کی شہادتوں کے بعد سیاستدانوں کو طلب نہیں کیا، جسٹس عالیہ نیلم کا کہنا تھا کہ عدم شواہد پرسیاستدانوں کی طلبی عدالتی کارروائی کو خراب کرے گی ، کیس دوبارہ ٹرائل کے لیے ماتحت عدالت کو نہیں بھجوایا جاسکتا۔

    فل بینچ کےسربراہ جسٹس قاسم خان نے کہا میرے خیال میں سیاستدانوں کو طلب نہ کرنے کا فیصلہ درست نہیں۔

    یاد رہے ٹرائل کورٹ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ کیس میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت سابق وزرا کو بے گناہ قرار دیا تھا، عوامی تحریک نے ٹرائل کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

    ادارہ منہاج القرآن کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ دہشتگردی عدالت میں زیر سماعت استغاثہ میں نواز شریف. شہباز شریف، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف، سعد رفیق، پرویز رشید، عابدہ شیر علی اور چودھری نثار کے نام میں شامل کیے جائیں آور دہشت گردی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے، جس کے تحت ان کے نام استغاثہ میں شامل نہیں کیے۔

    فل بنچ نے سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی درخواست کو بھی مسترد کردیا، مشتاق سکھیرا نے استغاثہ میں اپنی طلبی کے احکامات کو چیلنج کیا تھا اور استدعا کی تھی کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے استغاثہ سے انکا نام خارج کیا جائے، ان کا اس واقعہ سے کوئی تعلق نہیں۔

    رواں سال 27 جون کو لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

    درخواست گزار کے وکلا نے دلائل میں کہا تھا  کہ سانحہ ماڈل ٹاون ایک سوچی سمجھی سازش تھی جس میں میاں نوازشریف اور شہباز شریف سمیت ن لیگ کی اعلی سیاسی شخصیات شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس، لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا

    درخواست گزار نے عدالت کو بتایا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے انسداد دہشت گردی عدالت میں استغاثہ دائر کیا گیا جس میں ان تمام سیاسی شخصیات کو فریق بنایا گیا مگر عدالت نے ان کو طلب نہیں کیا اور محض پولیس افسران کو ہی نوٹس جاری کیے۔

    منہاج القرآن کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل کا کہنا تھا کہ ثبوتوں سے ثابت ہوتا ہے کہ میاں نواز شریف ، شہباز شریف ، رانا ثنااللہ ، خواجہ آصف، چوہدری نثار ، خواجہ سعد رفیق سمیت ن لیگی رہنما ہی اس قتل عام کے ماسٹر مائنڈ ہیں لہذا عدالت حکم دے کہ ان تمام شخصیات کو طلب کیا جائے۔

    اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے معاملے کا ازخود نوٹس لے کر ہائی کورٹ کو دوہفتوں میں سماعت مکمل کر کے فیصلہ سنانے کے احکامات جاری کیے تھے۔

    خیال رہے 19 ستمبر کو سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر طاہر القادری نے وطن واپسی پر تحریک انصاف کی حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے راستے میں 116 پولیس افسر رکاوٹ ہیں۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • طاہرالقادری کی وطن واپسی، نئی حکومت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ

    طاہرالقادری کی وطن واپسی، نئی حکومت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دینے کا مطالبہ

    لاہور: سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری وطن واپس پہنچ گئے، وہ غیرملکی ایئرلائن کی پرواز کے ذریعے استنبول سے لاہور پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرپورٹ پر کارکنان کی جانب سے ڈاکٹرطاہرالقادری کا بھرپور استقبال کیا گیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔

    ڈاکٹرطاہرالقادری کی وطن واپسی پر ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے 4 سال ہمارے ساتھ ماڈل ٹاؤن شہدا کے لیے آواز اٹھائی، عمران خان ماڈل ٹاؤن شہدا سے متعلق اب اپنے وعدے کی پاسداری کریں۔

    انہوں نے کہا کہ اب قاتلوں کی نہیں انصاف دلانے والوں کی حکومت ہے، سانحہ کے ذمہ دار کسی ایک بھی مجرم کو اب تک سزا نہیں ملی۔

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت سے مطالبہ ہے کہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے راستے میں 116 پولیس افسر رکاوٹ ہیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شہدا کو انصاف کی فراہمی کے لیے 116 پولیس افسران کو معطل کیا جائے، نئی حکومت کے لیے پہلا ٹیسٹ 116 پولیس افسران کی معطلی ہے، قاتل پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹا کر گھر بھیج دیا جائے۔

    اس موقع پر انہوں نے نوازشریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کی مغفرت اور درجات کی بلندی کی دعا کی، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ مرحومہ کے پسماندگان سے اظہار تعزیت کرتے ہیں۔

    ہالینڈ میں منسوخ کیے گئے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے سے متعلق تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ رکوانے میں پی اے ٹی کا اہم کردار رہا۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن: کیس میں طلب پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹایا جائے، پی اے ٹی کا مطالبہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن: کیس میں طلب پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹایا جائے، پی اے ٹی کا مطالبہ

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے وزیرِ اعظم عمران خان کے نام خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں طلب پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پی اے ٹی نے وزیرِ اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ اعظم سلیمان چیف سیکرٹری پنجاب کے عہدے کے لیے امیدوار ہیں، جب کہ وہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کے موقع پر ہوم سیکرٹری پنجاب تھے۔

    پاکستان عوامی تحریک نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کےنام بھی خط ارسال کر دیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ سانحے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا کی طرف سے طلبی کے لیے دائر رٹ میں اعظم سلیمان کا نام بھی شامل ہے۔

    خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ ماڈل ٹاؤن آپریشن کا فیصلہ کرنے والی میٹنگ میں بھی اعظم سلیمان شریک تھے، انھوں ںے باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ پبلک کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔

    خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کیس میں طلب پولیس افسران کو عہدوں سے ہٹایا جائے، پاکستان عوامی تحریک کا مؤقف ہے کہ سانحے میں ملوث کسی افسر کو اہم عہدہ ملنے سے ٹرائل متاثر ہوگا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر


    خط میں کیس کے حوالے سے پاکستان تحریکِ انصاف کے کردار کا بھی ذکر کیا گیا ہے، لکھا گیا ہے کہ پی ٹی آئی متاثرین کو انصاف دلوانے کی جدوجہد میں شریک رہی ہے، جب کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی جانب سے سانحے کی غیر جانب دارانہ تحقیق کے بیان کا بھی خیر مقدم کیا جاتا ہے۔

    مذکورہ خط خرم نواز گنڈا پور نے وزیرِ اعظم اور وزیرِ اعلیٰ پنجاب کو لکھا، خط کی کاپی وفاقی وزیرِ داخلہ اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، جس میں خواتین سمیت 14 افراد جاں بحق جب کہ 90 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • مجرموں کو ریلی کی سہولت دینا قانون سے مذاق ہے، ڈاکٹر طاہر القادری

    مجرموں کو ریلی کی سہولت دینا قانون سے مذاق ہے، ڈاکٹر طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ مجرموں کو ریلی کی سہولت دینا قانون سے مذاق ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ تکبر نے شریف خاندان کو ذلت کے آخری درجے پر لا کھڑا کیا ہے۔

    طاہر القادری نے مزید کہا ہے کہ ملک کو ایشین ٹائیگر بنانے کے دعوے دار وں نے ملک کو ایشیا کا مقروض ملک بنا دیا ہے، اور آج پاکستان بیرون ملک سے آنے والی ترسیلاتِ زر کے رحم و کرم پر ہے۔

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں دوسرے کئی لیڈر بھی جیل گئے لیکن کسی نے اعلانِ جنگ نہیں کیا، خیال رہے کہ احتساب عدالت کی طرف سے شریف خاندان کو قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

    طاہر القادری نے ملک میں تبدیلی کے حوالے سے کہا کہ یہاں ایسا نظام چاہیے جس میں کوئی شخص ریاست کو بلیک میل نہ کرسکے، ان کا اشارہ کیپٹن (ر) صفدر کی طرف تھا جنھوں نے گرفتاری دینے کے معاملے پر ریلی نکال کر ریاست کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔

    احتساب عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو اڈیالہ جیل بھیج دیا


    تحریک منہاج القرآن کے بانی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں اشرافیہ نے بنائیں تاکہ اپنے غیر قانونی مال اور خود کو بچانے کے لیے ڈھال کے طور پر استعمال کی جاسکیں، اشرافیہ کا جمہوریت و جمہوری اقدار سے کچھ لینا دینا نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • الیکشن میں حصہ لے کر قومی جرم اور گناہ کا حصہ نہیں بننا چاہتے: طاہرالقادری

    الیکشن میں حصہ لے کر قومی جرم اور گناہ کا حصہ نہیں بننا چاہتے: طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ الیکشن میں حصہ لے کر قومی جرم اور گناہ کا حصہ نہیں بننا چاہتے، کرپٹ ترین لوگ پاک صاف ہوکر الیکشن لڑنے آجاتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، طاہر القادری کا کہنا تھا کہ الیکشن سے مستحکم حکومت اور اسمبلی بنتے نہیں دیکھ رہا اور نہ ہی عوامی مسائل حل ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری جیت اور ہار نظریے کے ساتھ ہے، ہماری جماعت الیکٹیبلز کی نہیں کارکنان کی جماعت ہے، الیکشن سے عوام کے مسائل حل ہوتے نہیں دیکھ رہا، کرپٹ اور چور پاک صاف ہوکر الیکشن لڑنے آجاتے ہیں۔


    ڈاکوؤں کو پھر اقتدار کا موقع ملا تو یہ پاکستان سے غداری ہوگی: طاہرالقادری


    سربراہ پاکستان عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ جدوجہد نظریے کے لیے ہے ہار جیت معنی نہیں رکھتی، جو انتخابی ماحول بنا ہے اس میں شرکت کا مطلب نظریہ چھوڑنا ہے، ہمارے کارکنان ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نظریے اور جدوجہد کی بقا اسی میں ہے کہ الیکشن کو رد کریں، جرائم پیشہ افراد بھی پاک وصاف ہوکر الیکشن لڑنے پہنچ گئے، اس طرح مسائل کبھی حل نہیں ہوں گے۔


    کرپٹ شہبازشریف کا چورسوئچ احدچیمہ کے پاس ہے: طاہرالقادری


    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیب کو دھمکانے والے وہی لوگ ہوسکتے ہیں جن کو نیب سے خطرہ ہے، نیب جائیدادیں بنانے والے کرپٹ لوگوں کو الٹا لٹکا دے، نیب کیسز کو لمبا کرنے کے بجائے انجام تک پہنچائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    سانحہ ماڈل ٹاؤن، چار سال بیت گئے، لواحقین انصاف کے منتظر

    لاہور: پنجاب میں ہونے والے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو چار سال بیت گئے لیکن شہدا کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں کہ آخر کب ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔

    تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن کے موجودہ صدر اور اُس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے دور اقتدار 2014 میں بیرئیر ہٹانے کے معاملے پر ایسا پولیس آپریشن کیا گیا، جس میں حکومتی اشاروں پر پولیس نے نہتے شہریوں پر براہ راست گولیاں چلادیں، فائرنگ سے خواتین سمیت چودہ افراد جان سے گئے جبکہ نوے افرادزخمی ہوئے تھے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن پنجاب میں لیگی اقتدار پر سیاہ ترین دھبہ، طاقت کا نشہ، مخالفین کو کچلنے کی پالیسی، ظلم کی اندوہناک داستاں ثابت ہوا، خادم اعلیٰ کے اشاروں پر نہتے شہریوں کو پولیس نے گولیوں سے بھون دیا تھا۔

    جون 2014 میں لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں جامع منہاج القرآن کے دفاتر اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی رہائش گاہ کے باہر بیرئیر ہٹانے کے لیے خونی آپریشن کیا گیا، خاص مقصد کے تحت بارہ تھانوں سے بلائی گئی پولیس نے بات چیت یا مذاکرات کے بجائے سیاسی کارکنوں پربراہ راست فائرنگ کردی تھی۔

    اس حملے میں دو خواتین سمیت چودہ افراد جاں بحق اور نوے زخمی ہوئے، انصاف کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے احتجاج پر جوڈیشیل کمیشن بنا اور عدالتی حکم پر نوازشریف، شہبازشریف سمیت اکیس افراد کے خلاف اٹھائیس اگست کو قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    بعد ازاں جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں بننے والے یک رکنی جوڈیشیل کمیشن کی رپورٹ بھی چھپائی گئی، آخر کار عدالتی حکم پر رپورٹ منظر عام پر آئی تو ذمہ دار شہباز شریف کی حکومت قرار پائی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہباز شریف نے پولیس کو موقع سے ہٹانے سے متعلق جھوٹ بولا تھا۔

    علاوہ ازیں رانا ثناءاللہ کی زیر صدارت اجلاس خون ریزی کا سبب بنا، پاکستان عوامی تحریک تاحال انصاف کی منتظر ہے، علامہ طاہر القادری نے کل جماعتی کانفرنس سے لے کر ملک گیر احتجاج تک کیا، لاہور سے اسلام آباد انقلاب مارچ میں بھی انصاف کی دہائی دی گئی، اور قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے ملکی عدالتوں میں بھی قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پارلیمانی پارٹیاں آئین اور دیانتداری کو قتل کرنے کی ذمہ دار ہیں: طاہر القادری

    پارلیمانی پارٹیاں آئین اور دیانتداری کو قتل کرنے کی ذمہ دار ہیں: طاہر القادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کاغذات نامزدگی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی پارٹیاں آئین اور دیانتداری کو قتل کرنے کی ذمہ دار ہیں، انہی کاغذات پر نااہل ہونے والے نوازشریف پھر پوچھیں گے مجھےکیوں نکالا؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انتخابی فارم کی تبدیلی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کل نواز شریف پھر کہیں گے مجھے کیوں نکالا اور آنے والی اسمبلی آرٹیکل 62 اور 63 کو نکال باہر کرے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمانی جماعتیں آئین کو ذبح کرنے میں شامل ہیں، ملک میں شریف خاندان چور ہیں انہوں نے قوم کے پیسوں سے اپنی جائیدادیں بنائی ہیں، یہ لوگ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل ہیں۔


    ڈاکٹر طاہرالقادری کینیڈا سے وطن واپس پہنچ گئے


    پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے وطن واپس پہنچنے کے بعد سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کردیا ہے، وہ دو زور قبل کینیڈا سے براستہ استنبول وطن واپس پہنچے تھے جہاں ان کا کارکنان کی جانب سے پرتپاک استقبال کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پی اے ٹی نے کہا تھا کہ نوازشریف پاکستان کے دشمنوں کے سرمایہ کار ہیں، نوازشریف بہت جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں۔


    ڈاکوؤں کو پھر اقتدار کا موقع ملا تو یہ پاکستان سے غداری ہوگی: طاہرالقادری


    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ نوازشریف سے احتساب عدالت نے 130 سوال پوچھے، انہوں نے ہر سوال کے جواب میں سیاسی تقریر کی، ان سے پوچھا گیا کیسز کیوں بنے تو نوازشریف نے کہا ایٹمی دھماکا کیا اس لیے بنے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈاکوؤں کو پھر اقتدار کا موقع ملا تو یہ پاکستان سے غداری ہوگی: طاہرالقادری

    ڈاکوؤں کو پھر اقتدار کا موقع ملا تو یہ پاکستان سے غداری ہوگی: طاہرالقادری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ ڈاکوؤں کو پھر اقتدار کا موقع ملا تو یہ پاکستان سے غداری ہوگی، نوازشریف اپنے کاروبار کے لیے کسی بھی حد کو پار کرسکتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، طاہر القادری کا کہنا تھا کہ نوازشریف چیخ رہے ہیں کہ انہوں نے 80 پیشیاں بھگتیں جبکہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے لواحقین نے 220 پیشیاں بھگتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف پاکستان کے دشمنوں کی سرمایہ کار ہیں، نوازشریف بہت جلد اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں، نوازشریف سے احتساب عدالت نے 130 سوال پوچھے، انہوں نے ہر سوال کے جواب میں سیاسی تقریر کی، ان سے پوچھا گیا کیسز کیوں بنے تو نوازشریف نے کہا ایٹمی دھماکا کیا اس لیے بنے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی ساری تقرریں جھوٹ پر مبنی ہیں، اب جیل ان کا انتظار کررہی ہے، صرف شریف خاندان کے خاتمے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، جتنا شریف خاندان کرپٹ ہے اتنا ہی یہ نظام کرپٹ ہے، نوازشریف کے بعد شہباز شریف اور ان کا ٹولہ بھی ہے۔

    سربراہ پی اے ٹی کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے کبھی زندگی میں ووٹ اور ووٹر کو عزت نہیں دی، یہ اپنے ایم این اے سے 2، 2 سال تک ہاتھ نہیں ملاتے، چور چور ہوتا ہے چاہے کسی پارٹی میں بھی جائے، جنہوں نے آئین وقانون کو یرغمال بنایا سب کی چیخیں نکلیں گی۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور ان کے ٹولے نے دن دیہاڑے لاشیں گرائیں اور ان کے ٹولے نے پورے پنجاب کو لوٹا، قوم احتساب اور ماڈل ٹاؤن شہدا کے مقدمات کے نتائج کی منتظر ہے، انتخابات کے نام پر چور، اچکے ملک پر قابض ہوجاتے ہیں، کرپٹ سسٹم نے ہی نواز شریف اور شہباز شریف کو جنم دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا مملکت اس لیے بنائی گئی کہ لٹیرے حکومت کریں،ملک کولوٹیں، قوم اس تماشے کو دوبارہ ہونے کی اجازت نہیں دے گی، وہ نظام جو گندے لوگوں کو دوبارہ لائے اس کو ٹھوکر مارتا ہوں، اس وقت ووٹ خریدے جاتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔