Tag: PAT protest

  • لاہور:ضلعی حکومت کا پی اے ٹی کو مال روڈ پر جلسے کی اجازت سے دینے سے انکار

    لاہور:ضلعی حکومت کا پی اے ٹی کو مال روڈ پر جلسے کی اجازت سے دینے سے انکار

    لاہور : لاہور کی ضلع حکومت نے پاکستان عوامی تحریک اور متحدہ اپوزیشن کومال روڈ پر جلسےکی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورمیں سیاسی کشمکش اپنےعروج پرپہنچ گئی، ضلع حکومت نے پاکستان عوامی تحریک اور متحدہ اپوزیشن کومال روڈ پر جلسےکی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

    ضلع انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاج پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    یاد رہے کہ پی اے ٹی کی جانب سے مال روڈ پر جلسے کیلئے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی گئی تھی۔

    دوسری جانب ضلعی حکومت نے متحدہ اپوزیشن کو احتجاج روکنے کیلئے 25نکات پر مشتمل نوٹس جاری کردیا۔

    ضلعی حکومت لاہور کی جانب سے متحدہ اپوزیشن کو مال روڈ پر احتجاج روکنے کیلئے بھجوائے جانے والے نوٹس میں لاہور ہائی کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ عدالت عالیہ کی جانب سے مال روڈ پر ہر قسم کی سیاسی سرگرمی اور احتجاج پر پابندی ہے۔

    نوٹس میں واضح کیا گیا کہ اگر مال روڈ پر احتجاج کے دوران حالات کشیدہ ہوئے تو اسکی ذمہ داری متحدہ اپوزیشن پر عائد ہو گی۔

    ڈپٹی کمشنر کے نوٹس میں دئیے جانے والے ضابطہ اخلاق کے تحت اگر مال روڈ پر جلسے کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ یا توڑپھوڑ ہوئی تو ذمہ دار متعلقہ سیاسی جماعتیں ہوں گی۔

    نوٹس کے مطابق پنجاب پولیس کو احتجاج کرنے والوں کی فہرست فراہم کی جائے مال روڈ پر تمام کاروبارکوبندکرنے پرزور نہیں دیاجائے گا، سیاسی دفاتر کے باہر نعرے بازی کی اجازت نہیں ہوگی، سیاسی احتجاج میں کسی بھی شخص کو زبردستی نہیں لایاجاسکے گا۔ فول پروف سکیورٹی کےلئے انتظامیہ پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کرے، احتجاجی شرکا کو پرامن رہنے کی ہدایت کی جائے۔

    ڈپٹی کمشنر کے نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ مال روڈ پر احتجاج کی سکیورٹی پنجاب حکومت نہیں بلکہ منتظمین پر ہو گی لیکن پنجاب پولیس بھی سکیورٹی فراہم کرے گی ۔

    خیال رہے کہ پنجاب حکومت سے احتجاج کےلئے 6جماعتوں جن میں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی، ق لیگ، پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت المسلمین اور عوامی مسلم لیگ نے اجازت مانگی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن ، پاکستان عوامی تحریک کا حکومت کے خلاف بڑا احتجاج، تیاریاں جاری

    سانحہ ماڈل ٹاؤن ، پاکستان عوامی تحریک کا حکومت کے خلاف بڑا احتجاج، تیاریاں جاری

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کیخلاف احتجاج کی تیاریاں جاری ہے، کرسیاں پہنچا دی گئیں، لائٹیں لگ گئیں جبکہ حکومت نے کنٹینرز لگا کر مال روڈ کو بند کردیا، ڈاکٹر علامہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ کل احتجاج کاآخری مرحلہ شروع ہوگا،احتجاج دھرنےمیں بھی بدل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے حکومت مخالف احتجاج کیلئے مال روڈ پر تیاریاں جاری ہے، کرسیاں پہنچا دی گئیں اور لائٹیں بھی لگ گئیں، مال روڈ پر پاکستان عوامی تحریک ، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے بینیرز آویزاں کردیے گئے ہیں۔

    علامہ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ کل احتجاج کاآخری مرحلہ شروع ہوگا،احتجاج دھرنےمیں بھی بدل سکتا ہے۔

    پاکستان عوامی تحریک کا ساتھ دینے کیلئے اپوزیشن جماعتوں نے بھی کمرکس لی، پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف نے بھی احتجاج میں بھرپورشرکت کااعلان کیا ہے۔

    دوسری جانب حکومت کی جانب سے بھی احتجاج سے نمٹنے کیلئے کنٹینرز لگا کر مال روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا ہے۔

    اس سے قبل سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے خون نے قومی قیادت کو اکٹھا کردیا ہے اور ایسا ملک کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہونے جا رہا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ 17 جنوری کو شہباز شریف کا قاتل چہرہ دنیا کو دکھائیں گے اور سترہ جنوری کے احتجاج سے زینب سمیت دیگر معصوم بچیوں کو بھی انصاف ملے گا اور ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے لواحقین بھی انصاف لے سکیں گے، مجھ سمیت تمام کارکنان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں شہباز شریف اور رانا ثنا کے استعفے لیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔


    مزید پڑھیں : 17 جنوری سے احتجاج شروع ہوگا، حکومتی خاتمے تک تحریک نہیں رکے گی: طاہر القادری


    یاد رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے میاں شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کے استعفوں کیلئے دی جانے والی ڈیڈ لائن ختم ہونے پر کہا تھا اب استعفے مانگے نہیں، لیے جائیں گے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ 17 جنوری سے احتجاجی تحریک شروع ہوگی، ہمارے پاس تمام آپشنز کھلے ہیں، ہم ظلم کا خاتمہ کریں گے حکومت کے خاتمے تک اب یہ تحریک نہیں رکے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔