Tag: PAT

  • آرمی چیف بھی ایف آئی آر دیکھ کر حیران رہ گئے،ڈاکٹر طاہرالقادری

    آرمی چیف بھی ایف آئی آر دیکھ کر حیران رہ گئے،ڈاکٹر طاہرالقادری

    اسلام آباد:ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر میں زبردست فراڈ کیا گیا ہےجسے دیکھ کرآرمی چیف بھی حیران رہ گئے،آج آرمی چیف ایف آئی آر پربات کریں گے،مطالبات منظورنہ ہوئےتودما دم مست قلندر ہوگا۔

    آرمی چیف سے ملاقات کےبعد دھرنے سے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری نےبتایا کہ انہوں نے جنرل راحیل شریف کو بتادیا ہےکہ ایف آئی آرمیں فراڈ کیا گیا،آرمی چیف بھی ایف آئی آر دیکھ کر حیران رہ گئے۔

    طاہر القادری کا کہنا تھا کہ شریف برادران کوبری کرانےکیلئےڈھائی صفحہ انگریزی کےایف آئی آر میں لگائے،پولیس کا کوئی حق نہیں کہ فریق کی درخواست میں مزید مواد شامل کرے۔

    طاہرالقادری کا مذید کہنا تھا کہ صبح آرمی چیف درست ایف آئی آرکی بات کریں گے،آرمی چیف نے سوا تین گھنٹےان کی ایک ایک بات کو تحمل سےسنا،دس سے بارہ صفحات پر مشتمل ایجنڈے کے ایک ایک نکتے پربات ہوئی۔

    انہونے یہ بھی کہا کہ پہلے ایف آئی آر درج ہو گی جس کے بعد مستقبل کےپرایجنڈے پر بات ہوگی،ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران نہیں چاہئیں،نئی ایف آئی آر نہ کٹی اورشریف برادران نہیں گئے توآگئےکوئی بات نہیں ہوگی مطالبات منظور نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے عوام کویہ بھی بتیا کہ وہ آرمی چیف سے ملاقات کے بعد سیدھے دھرنے میں پہنچے ہیں،جنرل راحیل شریف سےملاقات تین گھنٹے بیس منٹ جاری رہی جس پر وہ مطمئین ہیں،آرمی چیف سے ان کی زندگی میں پہلی ملاقات تھی جو باہمی اعتماد کی فضا میں ہوئی اوراس کے نتائج آج معلوم ہوں گے۔

  • طاہر القادری اورعمران خان ، آرمی چیف سے ملاقات کیلئے راولپنڈی روانہ

    طاہر القادری اورعمران خان ، آرمی چیف سے ملاقات کیلئے راولپنڈی روانہ

    اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان دھرنے سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے لئے روانہ ہو گئے ہیں۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان دھرنے سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کے لئے راولپنڈی روانہ ہو گئے ہیں، آرمی چیف جنرل راحیل شریف سیاسی بحران حل کرنے کیلئے عمران خان کو ملاقات کے لیے پیغام بھیجوایا تھا، عمران کے ہمراہ جاوید ہاشمی، جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور دیگر رہنما بھی شامل ہیں، میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف سے عمران خان اور طاہر القادری کی ملاقات اسلام آباد میں ہو گی۔

  • ملک میں جاری سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے پاک فوج ثالث بن گئی

    ملک میں جاری سیاسی بحران کو حل کرنے کے لئے پاک فوج ثالث بن گئی

    اسلام آباد: ملک میں جاری سیاسی بحران جو اپنے انتہاوں کو چھونے لگا تھا، بالا آخر فو ج کی ثالثئ کی خبر آنے کے بعد اس میں ٹوئسٹ آگیا۔

    آرمی چیف کی مداخلت کے باعث ملک میں جاری بحران وقتی طور پر ٹل گیا، فوج کی ثالثی کی خبر سب سے پہلے علامہ طاہر اُلقادری نے اُس وقت دی جب انہوں نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ فو ج نے ثالث اورضامن بننے کا پیغام بھیجا ہے،جس کے بعد عمران خا ن نے آزادی مارچ کے شرکاء سے اپنے خطاب میں بھی کم و بیش یہی بات کہی۔

    عمران خان اور ڈاکٹرطاہراُلقادری نے آرمی چیف کا پیغام ملنے کے بعد ثالثی کیلئے چوبیس گھنٹے کی مُہلت دے دی ہے، لیکن علامہ طاہر القادری نے ساتھ یہ بھی کہہ دیا، کہ حکومت جن غلیل والوں کی کردارکشی کرتی تھی ان کا ہی دروازہ کھٹکٹایا، عمران خان نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا آرمی چیف کا پیغام اپنی جگہ، نواز شریف دیوار سے لگے کھڑے ہیں، آرمی چیف کی مداخلت سے سیاسی بحران فی الحال ٹلتا نظر آ رہا ہے۔

    عسکری ذرائع کاکہناہے کہ آرٹیکل245کے تحت فوج کادائرہ اختیار لامحدود نہیں، فوج کبھی بھی عوام پر گولی نہیں چلائے گی کیوں کہ فوج دشمن پرگولی چلاتی ہے، عسکری ذرائع کاکہناہے کہ پاک فوج صورتحال پرکڑی نظررکھےہوئے ہے، لیکن عسکری ذرائع نے واضح کردیاہے کہ فوج گولی نہیں چلائے گی، سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کوکنٹرول کرناپولیس کا کام ہے ۔

    ذرائع کے مطابق ملک میں جاری سیاسی بحران کے حل کے لیے حکومت نے فوج سے مدد مانگی تھی،نواز شریف نے آرمی چیف سے درخواست کی تھی کہ آپ ثالثی اور ضامن کاکردار ادا کریں، پی ٹی آئی، پی اے ٹی اورحکومت کے درمیان بداعتمادی کی فضاہے، بحران سے نکالنے کے لئے فوجی قیادت مدد کرے، عسکری قیادت کی جانب سےجواب میں ایف آئی آردرج کرنے کو کہا گیا، عسکری قیادت کےکہنےپرایف آئی آر کا اندراج کیا گیا۔

  • طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ثالث اور ضامن بننے کے لئے پیغام بھیجا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالث بننے کا پیغام بھیجا ہے،انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کے پیغام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کیا آپ اسے قبول کرتے ہیں؟ جس پر تمام کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی کابینہ کےلئے مزاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں،اب پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جس کے بعد مذاکرات شروع ہوں گے اور اگر ہمیں اس فارمولا پر تحفظات ہوئے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، اگر معاہدہ نہیں ہوا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت کو برقرار کرتے ہوئے فوج سے ثالثی کی خبر سب سے پہلے بریک کی تھی۔

  • ڈاکٹرطاہرالقادری کا خطاب، مختلف شہروں میں اے آروائی کی نشریات بند

    ڈاکٹرطاہرالقادری کا خطاب، مختلف شہروں میں اے آروائی کی نشریات بند

     کراچی: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خطاب کے دوران ملک کے مختلف شہروں میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کرادی گئیں ہیں۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کردی گئں جبکہ کراچی کہ بھی مختلف علاقوں میں نشریات بند ہونا شروع ہوگئی ہیں۔

    شکار پور، واہ کینٹ، فیصل آباد اورحیدر آباد میں بھی اے آر وائی نیوز کی نشریات بند کی گئی ہیں۔

    پاکستان عوامی تحریک اور پاکستن تحریک انصاف کی جانب سےشاہراہ ِ دستور اسلام آباد پر گزشتہ بارہ روز سے حکومت مخالف دھرنے جاری ہیں اور اس دوران متعدد بار اےآروائی نیوز کی نشریات بند کی گئیں ہیں۔

    10647676_10202445631643942_224358209_n

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • فیصلہ عوام کا ، آج یوم انقلاب کا دن

    فیصلہ عوام کا ، آج یوم انقلاب کا دن

    اسلام آباد :پاکستان عوامی تحریک کے حکومت کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے، ڈاکٹر طاہرالقادری  نے کہا ہے کہ حکومت سے مذاکرات ناکام رہے، اب مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا ہے، مذاکرات کیلئےاب کوئی آنے کی زحمت نہ کرے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا آج  یوم انقلاب کا دن ہے اور عوام فیصلہ کریں گی،  دوپہر3بجےعوام جمع ہوجائیں اب پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا، ہماری اس جگہ پر قیام کی آخری رات ہے۔

    ڈاکٹر طاہرالقادری آج سہہ پہر تین بجے دھرنے سے خطاب کریں گے۔

    گزشتہ رات پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئے ہیں، ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیر اعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ پہلا مطالبہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور دوسرا مطالبہ شہباز شریف استعفیٰ دیں تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کی جانب سے مطالبات نہ مانے جائے تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکیں ہیں ہم نے امن اور جمہوریت کو آخری حد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے، لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں کل تک آجائیں، عوام کو کل سے زیادہ نہیں بیٹھنا پرے گا ، کل حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

  • حکمران رضاکارانہ طور پرخود چلےجائیں،الطاف حسین

    حکمران رضاکارانہ طور پرخود چلےجائیں،الطاف حسین

    کراچی:ایم کیوایم کےقائد الطاف حسین نےعلامہ طاہرالقادری کےمطالبات جائز قرار دے دیا، کہتے ہیں بہت خون خرابہ ہوگیا،حکمران رضا کارانہ طورپرچلےجائیں۔

    الطاف حسین کا کہنا ہےکہ حکومت کوئی جائزمطالبہ ماننےکوتیارنہیں توبات کیسے ہوگی اوراگرکسی کے جائز مطالبات نہ مانےجائیں تو پھر وہ کیا کرے، ایم کیو ایم کے قائد نےعلامہ طاہر القادری کےمطالبات کوجائز قراردیتےہوئےحکمرانوں سے رضاکارانہ طورپرچلےجانےکا مطالبہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پندرہ روزسےدھرنے جاری ہیں کیا یہ مذاق ہورہا ہے،ماڈل ٹاؤن میں سترہ جون کو چودہ لوگوں کوقتل اوراسی کو زخمی کیا گیا، ان میں خواتین ،بچے شامل ہیں لیکن عدالتی حکم کےباوجودسانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ درج نہیں کیاجارہا، جس پر صبر کا پیمانہ چھلک بھی سکتا ہے۔

    الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ان کےلیے وہ عظیم ہےجوغریب کےحقوق کی بات کرتاہے،پاکستان میں عدل وانصاف اورامن وامان والا ملک دیکھنا چاہتے ہیں۔

    الطاف حسین نے طاہر القادری اورعمران خان کی تعریف کرتے ہوئےکہا کہ دونوں لیڈروں میں قوت برداشت بہت ہے۔

  • مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئےہیں اور حکومتی وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ ڈاکتر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا کل یومِ انقلاب ہوگا۔

      ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیر اعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور شہباز شریف استعفیٰ دیں تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے ۔

    ان کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کا جناب نہ ہو تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکیں ہیں ہم نے امن اور جمہوریت کو آکری ھد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں کل تک آجائیں کل یوم ِانقلاب ہوگا ، عوام کو کل سے زیادہ نہیں بیٹھنا پرے گا ، کل حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء  رحیق عباسی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وفد نے مزیدآدھے گھنٹے کا وقت ماناگا ہے اور ہم ان حکمرانوں کو آخری حد تک موقع دینا چاہتے ہیں۔

    گورنر سندھ ڈاکتر عشرت العباد کاکہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات حکومت کو ماننے چا ہیئے ، ا کیونکہ جائز اور قانونی مطالبات ماننا عوام کا حق  ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر زیادہ وقت گزرا تو الطاف حسین بھی عوامی دھرنے میں شمالیت اختیار کرلین گے۔


    دوسری جانب وفاقی وزیر ِ ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے استعفے اور پنجاب میں گورنرراج کا آپشن زیر ِ غور نہیں ہیں۔

    مذاکرات سے قبل گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد اور گورنر پنجاب چوہدری سرور دھرنے کے شرکا؍ سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے تشریف لائے تھے اور دونوں حضرات مذاکرات کے دوران بھی کنٹینر میں موجود رہے۔

  • دھرنوں کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی

    دھرنوں کے اطراف سیکیورٹی سخت کردی گئی

    اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک ِ انصاف کی اطراف پولیس اورایف سی کے مزید دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصا ف اور پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے دھرنے بدستورجاری ہیں اور ہرگزرتے دن کے ساتھ دارالحکومت کا سیاسی موسم بتدریج گرم ہوتا جارہاہے۔

    مبصرین کہتے ہیں کہ فریقین فائنل راؤنڈ میں داخل ہوچکے ہیں جبکہ دوسری جانب حکومت نے بھی کمر کس لی ہے اور آزادی اور انقلاب دھرنوں کےاطراف پولیس اور ایف سی کے مزید تازہ دم دستے تعینات کردیئے ہیں۔

    شاہرہ دستور خالی کرنے کے عدالتی حکم کے بعد دھرنوں کے شرکا کے خلاف کریک ڈاؤن کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس پہلے حکومت کی جانب سے دھرنوں کے شرکاء کو متبادل جگہ کی پیشکس کی گئی تھی تاہم تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا۔

    اب انقلاب اور آزادی مارچ کے اطراف پولیس اورایف سی کے مزید دستے تعینات کرنے کے علاوہ لاٹھی برداراہلکاروں کو بھی وہاں تعینات کردیا گیا ہے اور سرکاری عمارتوں کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی ہے۔