Tag: patient

  • قدرت کا کرشمہ، گھٹنوں کے آپریشن کے کچھ دیر بعد ہی مریض چلنے لگا

    قدرت کا کرشمہ، گھٹنوں کے آپریشن کے کچھ دیر بعد ہی مریض چلنے لگا

    کرناٹک: بھارت کے ایک ملٹی اسپشلسٹ اسپتال میں گٹھنوں کے آپریشن کے ایک گھنٹہ بعد مریض چلنے لگا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق  ریاست کرناٹک کے ایک گاؤں کی 48 سالہ آشاما، جو کئی سالوں سے گھٹنے کے شدید درد میں مبتلا تھی۔

     

     

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ نارائن پیٹ ٹاؤن ​ملٹی اسپیشلٹ اسپتال میں ڈاکٹر پرساد شیٹی اور ڈاکٹر دیپیکا شیٹی کی نگرانی میں کامیابی کے ساتھ گھٹنے کی تبدیلی کا آپریشن کیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مریض آپریشن کے بعد ایک گھنٹے کے اندر چلنے لگا جسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے۔

  • خاتون کی آنکھ سے 23 کانٹیکٹ لینسز نکل آئے

    خاتون کی آنکھ سے 23 کانٹیکٹ لینسز نکل آئے

    امریکا میں ایک خاتون کی آنکھ سے 23 کانٹیکٹ لینسز نکل آئے، مذکورہ خاتون روزانہ لینسز اتارنا بھول کر ہر روز نئے لینس پہن لیتی تھیں۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک ماہر چشم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک پریشان کن ویڈیو پوسٹ کی۔

    ڈاکٹر نے بتایا کہ یہ خاتون ان کے پاس آنکھ میں تکلیف کی شکایت لے کر آئیں، تفصیلی چیک اپ اور پروسیجر کے بعد ان کی آنکھ سے 23 کانٹیکٹ لینسز نکلے۔

    انہوں نے بتایا کہ خاتون روزانہ لینسز اتارنا بھول کر ایسے ہی سو جاتی تھیں، اور پھر صبح اٹھ کر نئے لینسز پہن لیتی تھیں، ایسا وہ 23 روز تک کرتی رہیں۔

    نتیجتاً ان کی آنکھ میں لینسز میں جمع ہوتے گئے جنہیں اوزاروں کی مدد سے نکالنا پڑا۔

    ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ اس انوکھے پروسیجر کے لیے انہیں خصوصی احتیاط کرنی پڑی، تمام لینسز ایک دوسرے سے جڑ گئے تھے۔

    سوشل میڈیا پر یہ ویڈیو پوسٹ کیے جانے کے بعد لوگوں نے نہایت حیرانی کا اظہار کیا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ یہ خاتون ڈیمینشیا کی مریض لگتی ہیں تبھی وہ لینسز اتارنا بھول جاتی تھیں۔

  • شوگر کے مریضوں کیلئے تربوز کھانا کیسا ہے؟ طبی ماہرین نے بتادیا

    شوگر کے مریضوں کیلئے تربوز کھانا کیسا ہے؟ طبی ماہرین نے بتادیا

    ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی غذا کے حوالے سے احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ ان کا بلڈ شوگر مستحکم رہے اور  انہیں طبی پیچیدگیوں سے تحفظ مل سکے۔

    پھلوں اور سبزیوں سے بھرپور غذا بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے مگر پھلوں میں قدرتی مٹھاس اور کاربوہائیڈریٹس بھی ہوتے ہیں تو ان کی مقدار کا خیال رکھنا ضروری ہوتا ہے۔

    تربوز ایسا پھل ہے جو درجہ حرارت بڑھنے پر جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد دیتا ہے بلکہ اسے دیکھنا ہی ذہن کو تروتازہ کردیتا ہے، مگر اکثر افراد اس خیال سے پریشان رہتے ہیں کہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اس مزیدار پھل کو کھانا محفوظ ہے یا نہیں؟

    تربوز میں قدرتی شکر کی مقدار
    تربوز کے درمیانے سائز کے ٹکڑے (286 گرام) میں شکر کی مقدار 17.7 گرام ہوتی ہے تاہم تربوز سے شکر کی کتنی مقدار ہضم ہوتی ہے اس کا انحصار اس پر ہوتا ہے کہ اس کی کتنی مقدار کو جزوبدن بنایا گیا ہے۔

    ذیابیطس کے مریض کس طرح تربوز کو غذا کا حصہ بنائیں؟

    اگر ایک فرد تربوز یا دیگر پھلوں کو اپنی غذا کا حصہ بناتا ہے تو ضروری ہے کہ وہ غذائی چکنائی اور پروٹین کے توازن کا بھی خیال رکھیں۔

    چکنائی اور پروٹین خون میں شکر کے جذب ہونے کی رفتار سست کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، یہ ان افراد کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار ہوں۔The Health Benefits of Watermelon: Why Eating Watermelon Is Good For You -  Minneopa Orchardsدیگر پھلوں کی طرح ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ پھل کے اوپر چینی چھڑکنے سے گریز کریں، مگر اسے پھلوں کی چاٹ کا حصہ بنایا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ تربوز کو کھاتے ہوئے ذیابیطس کے مریض اس کے ساتھ زیادہ چکنائی والی غذا کھانے سے گریز کریں اور اس کے جوس یا شربت کو پینے سے بھی کریں۔

    گلیسمیک انڈیکس (جی آئی) نمبر 

    طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ کسی پھل میں مٹھاس ذیابیطس کے لیے اتنی اہم نہیں ہوتی جتنا اس کا گلیسمیک انڈیکس (جی آئی) نمبر۔

    جی آئی ایک پیمانہ ہے جو یہ بتاتا ہے کہ کاربوہائیڈریٹ والی غذا کا کتنا حصہ کھانے کے بعد اس میں موجود مٹھاس (گلوکوز) مخصوص وقت میں خون میں جذب ہوسکتی ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ذیابیطس کے مریضوں کو اپنا بلڈ گلوکوز لیول کنٹرول میں رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کی غذا ایسی ہونی چاہئے جو اس لیول کو کنٹرول میں رکھ سکے، تو ایسے مریضوں کے لیے 15 گرام کاربوہائیڈریٹ کسی پھل کے ذریعے جسم کا حصہ بننا نقصان دہ نہیں۔Watermelon for diabetes, here's why diabetics should stay away from this  fruit | Health - Hindustan Timesجی آئی سسٹم میں ہر غذا کو 0 سے 100 کے درمیان اسکور دیا جاتا ہے، نمبر جتنا زیادہ ہوگا خون میں شکر کے اخراج کی رفتار بھی اتنی زیادہ ہوگی، تربوز کا جی آئی اسکور 72 ہے اور 70 اسکور سے اوپر کی ہر غذا کو ہائی جی آئی ڈائٹ خیال کیا جاتا ہے۔

    مگر ماہرین کے مطابق تربوز میں پانی کی زیادہ مقدار کے باعث اس کی کچھ مقدار کا جی آئی اسکور گھٹ جاتا ہے اور چونکہ لوگ تازہ پھل ہی کھاتے ہیں تو بہتر ہے کہ اس کے جوس سے گریز کریں۔

  • بھارت: مریض کے گردے میں ڈیڑھ سو پتھریاں

    بھارت: مریض کے گردے میں ڈیڑھ سو پتھریاں

    بھارت میں ایک 50 سالہ شخص کے گردے سے ڈیڑھ سو سے زائد پتھریاں نکال لی گئیں، ڈاکٹرز کے مطابق یہ پتھریاں 2 سال سے مریض کے گردے میں جمع تھیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست حیدر آباد میں 50 سالہ شخص پیٹ میں شدید درد کی شکایت لے کر اسپتال پہنچا، ڈاکٹرز نے اس کے تمام ضروری ٹیسٹ کیے تو پتہ چلا کہ اس کے گردے میں کئی پتھریاں موجود ہیں۔

    تاہم ڈاکٹرز نے جب انہیں نکالا تو ان کی تعداد 156 تھی، ڈاکٹرز نے پتھریاں نکالنے کے لیے لیپرو اسکوپی اور اینڈو اسکوپی دونوں کا استعمال کیا۔

    مذکورہ مریض ایک مقامی اسکول میں استاد ہیں جنہیں اچانک پیٹ میں شدید درد اٹھا جس کے بعد ان کے گردے میں پتھریوں کا انکشاف ہوا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ پتھریاں ممکنہ طور پر گزشتہ 2 سال سے بن رہی تھیں لیکن مریض میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی، تاہم پیٹ میں اچانک شدید درد کی وجہ سے انہوں نے تمام ضروری ٹیسٹ کروائے جس کے بعد ان پتھریوں کا انکشاف ہوا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق مریض کے جسم میں کٹ لگانے کے بجائے کی ہول اوپننگ کے ذریعے تمام پتھریاں باہر نکال لی گئیں۔ مریض رو بصحت ہے اور جلد اپنی معمول کی زندگی کی طرف لوٹ جائے گا۔

  • کورونا سے صحت یاب افراد کو ایک اور خطرے کا سامنا، ہوشربا انکشاف

    کورونا سے صحت یاب افراد کو ایک اور خطرے کا سامنا، ہوشربا انکشاف

    برطانیہ اور امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کو شکست دینے والے متعدد افراد کو دماغی افعال میں نمایاں کمی کے خطرہ ہوسکتا ہے۔

    امپرئیل کالج لندن، کنگز کالج، کیمبرج، ساؤتھ ہیمپٹن اور شکاگو یونیورسٹی کی اس مشترکہ تحقیق میں  یہ بات جاننے کی کوشش کی گئی تھی کہ کوویڈ 19 کس حد تک ذہنی صحت اور دماغی افعال پر اثرات مرتب کرنے والی بیماری ہے۔

    اس مقصد کے لیے گریٹ برٹش انٹیلی جنس ٹیسٹ کے 81 ہزار سے زیادہ افراد کے جنوری سے دسمبر 2020 کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن میں سے 13 ہزار کے قریب میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

    تحقیق کے مطابق ان میں سے صرف 275 افراد نے کووڈ سے متاثر ہونے سے قبل اور بعد میں ذہانت کے ٹیسٹ کو مکمل کیا تھا۔

    باقی افراد کے لیے محققین نے دماغی کارکردگی کی پیشگوئی کے ایک لائنر ماڈل کو استعمال کیا، جس میں جنس، نسل، مادری زبان، رہائش کے ملک، آمدنی اور دیگر عناصر کو مدنظر رکھا گیا۔

    تحقیق کے مطابق دماغ کی کارکردگی کے مشاہدے اور پیشگوئی سے ان افراد کے ذہانت کے ٹیسٹوں میں ممکنہ کارکردگی کا تجزیہ کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق میں تمام تر عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ جو لوگ کووڈ 19 کا شکار ہوئے، ان کی ذہنی کارکردگی اس بیماری سے محفوظ رہنے والوں کے مقابلے میں نمایاں حد تک کم ہوگئی۔

    ذہنی افعال کی اس تنزلی سے منطق، مسائل حل کرنے، منصوبہ سازی جیسے اہم دماغی افعال زیادہ متاثر ہوئے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ نتائج لانگ کووڈ کی رپورٹس سے مطابقت رکھتے ہیں، جن میں مریضوں کو ذہنی دھند، توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات اور الفاظ کے چناؤ جیسے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19 سے ریکوری ممکنہ طور پر ذہانت سے متعلق افعال کے مسائل سے جڑی ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ کوویڈ 19 دماغی تنزلی سے جڑا ہوا ہوتا ہے جس کا تسلسل صحت یابی کے مراحل کے دوران برقرار رہتا ہے یعنی علامات ہفتوں یا مہینوں تک برقرار رہ سکتی ہیں۔

    تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ذہنی افعال میں تنزلی کی سطح کا انحصار بیماری کی شدت پر ہوتا ہے۔

    یعنی جن مریضوں کو وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی، ان میں ذہنی افعال کی تنزیلی کی شرح دیگر کے مقابلے میں زیادہ تھی، درحقیقت یہ کمی اتنی زیادہ تھی کہ وہ کسی ذہانت کے ٹیسٹ میں آئی کیو لیول میں 7 پوائنٹس تک کمی کے مساوی سمجھی جاسکتی ہے۔

    محققین کے مطابق ذہانت کی شرح میں یہ کمی فالج کا سامنا کرنے والے مریضوں سے بھی زیادہ تھی۔

    تاہم ماہرین کا کہنا تھا کہ فی الحال کسی حتمی نتیجے پر دماغی امیجنگ ڈیٹا کے بغیر پہنچنا ممکن ہیں، مگر یہ نتائج اس موضوع پر مزید تحقیق کی ضرورت ضرور ظاہر کرتے ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے دی لانیسٹ میں شائع ہوئے۔

  • کورونا وائرس کی شدت مریض پر کتنی اثر انداز ہوتی ہے؟ نئی تحقیق میں اہم انکشاف

    کورونا وائرس کی شدت مریض پر کتنی اثر انداز ہوتی ہے؟ نئی تحقیق میں اہم انکشاف

    امریکا میں ہونے والی ایک تازہ طبی تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ اگرچہ کورونا وائرس کی 2 اقسام زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہیں مگر ان کے شکار افراد میں سابقہ اقسام سے متاثر مریضوں کے مقابلے میں زیادہ وائرل لوڈ نہیں ہوتا۔

    جونز ہوپکنز اسکول آف میڈیسین کی تحقیق میں کورونا وائرس کی 2 اقسام ایلفا (جو سب سے پہلے برطانیہ میں دریافت ہوئی تھی) اور بیٹا (جو سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں سامنے آئی تھی) پر جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

    محققین نے مریضوں میں دیکھا کہ ان اقسام کے متاثرہ افراد میں وائرل لوڈ کتنا ہوتا ہوتا ہے اور وائرس کے جھڑنے اور ایک سے دوسرے میں منتقلی کا تسلسل کب زیادہ ہوتا ہے۔

    محققین نے اس مقصد کے لیے ان اقسام کے مکمل جینوم سیکونس تیار کیے اور اس مققصد کے لیے برطانیہ میں اپریل 2021 تک جمع کیے جانے والے وائرس کے نمونوں کو حاصل کیا گیا۔

    محققین نے اقسام سے متاثر 134 مریضوں کے کے نمونوں کا موازنہ 126 کنٹرول گروپ کے افراد کے نمونے سے کیا۔تمام نمونوں کے اضافی ٹیسٹ کرکے وائرل لوڈ کا تعین کیا گیا۔

    یہ تفصیلات بیماری کی علامات کے آغاز کے کچھ دن بعد سے جمع کی گئی تھیں تاکہ گروپس کے درمیان وائرس جھڑنے کا عمل شفاف ہوسکے۔

    محققین نے بتایا کہ یہ اقسام زیادہ تیزی سے کیوں پھیلتی ہیں، اس کی وجہ تو ابھی تک واضح نہیں، تاہم نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ان اقسام سے متاثر افراد میں علامات ظاہر نہ ہونے کا امکان کنٹرول گروپ کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان اقسام سے متاثر افراد میں موت یا آئی سی یو میں داخلے کا خطرہ کنٹرول گروپ سے زیادہ نہیں ہوتا، مگر ان کا ہسپتال میں داخلے کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے۔

     

  • کراچی  کے نجی اسپتال  میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے مریض کی جان لے لی

    کراچی کے نجی اسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت نے مریض کی جان لے لی

    کراچی : نجی اسپتال میں ڈاکٹرزکی مبینہ غفلت نے مریض کی جان لے لی ، لواحقین نے آپریشن کرنے والے ڈاکٹر اور اسٹاف کےخلاف قتل کا مقدمہ درج کرادیا  اور مطالبہ کیا ہے ذمہ داروں کو گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے نجی اسپتال میں ڈاکٹرزکی مبینہ غفلت سےمریض چل بسا ، لواحقین نےاسٹاف اور ڈاکٹرز کےخلاف قتل خطا کا مقدمہ درج کرادیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ شہری ارشد کی روڈحادثےمیں پنڈلی کی ہڈی ٹوٹی، مریض کو جناح اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے پلاسٹرلگاکرچھٹی دیدی، جس کے بعد او پی ڈی میں بہتر فالواپ کے لیے معروف نجی اسپتال پہنچے، جہاں آرتھوپیڈک سرجن نے ہڈی کا آپریشن تجویزکیا اور تاریخ دی۔

    مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ ساڑھے 11 بجے مریض کو آپریشن تھیٹر لے جایا گیا اور ساڑھے3بجےموت کی اطلاع دی، مریض کی موت کیسے ہوگئی، ڈاکٹر جواب دینے سے قاصر رہے۔

    لواحقین کا کہنا ہے کہ ہمارا دعویٰ ہے ارشد احمد کو میڈیکل اسٹوڈنٹ کی پریکٹس کی نذر کیا گیا، ڈاکٹرز اور اسٹاف کی غفلت نے مریض کو قتل کردیا، آپریشن کرنے والے ڈاکٹر اور اسٹاف کوگرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔

  • سعودی عرب: اسپتال میں داخل مریض تیسری منزل سے نیچے کود گیا

    سعودی عرب: اسپتال میں داخل مریض تیسری منزل سے نیچے کود گیا

    ریاض: سعودی عرب میں اسپتال میں داخل ایک مریض کھڑکی کا شیشہ توڑ کر تیسری منزل سے نیچے کود گیا، مریض کو معمولی زخم آئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق طائف کے شاہ عبد العزیز اسپشلسٹ اسپتال کی تیسری منزل سے مریض کھڑکی کا شیشہ توڑ کر پہلی منزل پر کود گیا۔

    مریض کو معمولی زخم آئے جسے فوری طور پر اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچا دیا گیا۔

    اسپتال کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مریض اسپتال کی تیسری منزل کے کمرے میں داخل تھا جہاں سے اس نے آگ بجھانے والے سیلنڈر سے کھڑکی کا شیشہ توڑا اور ریلنگ کے ذریعے سلپ ہوتا ہوا پہلی منزل کی بالکونی میں جا گرا۔

    واقعے کے بعد فوری طور پر اسپتال کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو طلب کیا گیا جنہوں نے مریض کو ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کردیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریض کی جانب سے کھڑکی کا شیشہ توڑنے کی وجہ سے کانچ کے ٹکرے گرنے سے صفائی کا کارکن معمولی طور پر زخمی ہوگیا۔

  • اس تصویر کے پیچھے چھپی کہانی نے سب کو رلادیا!

    اس تصویر کے پیچھے چھپی کہانی نے سب کو رلادیا!

    نئی دہلی: بھارت میں ایک لاچار مریض کی اسپتال کے احاطے میں ناک سے پائپ کے ذریعے خوراک لینے کی تصویر نے لوگوں کے دل دہلا دیے، لوگوں نے اسپتال انتظامیہ کو غفلت کے اس مظاہرے پر سخت برا بھلا کہا۔

    بھارتی شہر حیدر آباد کے ایک اسپتال کے احاطے میں، درخت کے نیچے بیٹھے مریض کو ایک عورت پائپ کے ذریعے کھانا کھلا رہی ہے، جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق تصویر حیدر آباد میں واقع نظام انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل کالج کے احاطے کی ہے جس میں مریض کی ناک میں پائپ لگا ہوا ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ مریض ضلع خامم کا رہنے والا ہے جو طبیعت خرابی پر اہلخانہ کے ساتھ حیدر آباد کے اسپتال پہنچا تھا۔

    اس موقع پر ڈاکٹرز نے بغیر کسی ایمرجنسی معائنہ کے مریض کو واپس بھیج دیا جس کے بعد مریض درخت کے نیچے بے بس بیٹھا ہے اور کھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    سوشل میڈیا پر تصویر وائرل ہوتے ہی طوفان اٹھ کھڑا ہوا، لوگوں نے اسپتال انتظامیہ کی اس مجرمانہ غفلت پر سخت تنقید کی۔

    بعد ازاں اسپتال انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا کہ متاثرہ شخص کو جنرل او پی ڈی میں دکھانے کے لیے بھیجا گیا تھا، اس وقت اس کی حالت سنگین نہیں تھی۔

    انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ دوا لینے کے بعد مریض صحیح سلامت اسپتال سے نکل گیا تھا۔ تاحال کسی حکومتی اہلکار نے اس تصویر کا نوٹس لے کر مریض کی خبر گیری نہیں کی۔

  • جدہ: مریض ایمبولینس لے کر فرار

    جدہ: مریض ایمبولینس لے کر فرار

    ریاض: سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک مریض ایمبولینس لے کر فرار ہوگیا، ایمبولینس چوری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں جدہ کے کنگ عبد العزیز اسپتال کا ایک مریض سعودی ہلال احمر کی ایمبولینس چوری کر کے فرار ہوگیا۔

    سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے چوری کی واردات ریکارڈ ہوگئی، موقع پر موجود لوگوں نے اسے روکنے کی کوشش کی تھی تاہم مریض ایمبولینس لے جانے میں کامیاب ہوگیا۔

    اسپتال کے ایک گارڈ نے بھی ایمبولینس کو لے جانے سے روکنے کی کوشش کی تھی، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گارڈ گاڑی کے نیچے آنے سے بال بال بچ گیا۔

    سعودی ہلال احمر کے ترجمان عبد اللہ ابو زید نے بتایا کہ ہلال احمر کی ایمبولینس کی چوری کا واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ہلال احمر کی میڈیکل ٹیم نے ایک مریض کو اسپتال منتقل کیا۔

    اسی دوران واردات کرنے والا مریض ایمبولینس پر سوار ہوا اور سکیورٹی گارڈز کی مزاحمت کے باوجود ایمبولینس لے کر فرار ہوگیا۔

    ابو زید نے بتایا کہ مریض نے گیٹ سے نکلنے کے بعد گاڑی اسپتال سے متصل ایک اسٹیشن پر چھوڑ دی تھی، اسٹیشن کی انتظامیہ نے اس کی اطلاع پولیس کو دی جس کے بعد ایمبولینس کو واپس لے جایا گیا۔