Tag: patient death

  • کورونا وائرس : خیبر پختونخوا میں ایک ہی دن16اموات، تعداد 334ہوگئی

    کورونا وائرس : خیبر پختونخوا میں ایک ہی دن16اموات، تعداد 334ہوگئی

    پشاور: خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے ایک ہی دن16اموات واقع ہوگئیں، کے پی میں کورونا سے انتقال کرجانے والوں کی تعداد334ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کو سامنے آئے دو ماہ سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے۔ ابتدا میں کیسز میں اضافے کی رفتار سست تھی لیکن اب اس میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے ایک ہی دن16اموات ہوئی ہیں، خیبرپختونخوا میں کورونا سے انتقال کرجانے والوں کی تعداد334ہوگئی، محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق24گھنٹے کے دوران مزید169افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    خیبر پختونخوا میں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد 6ہزار230ہوگئی، پشاور میں 24گھنٹے کے دوران مزید12افراد انتقال کرگئے، پشاور میں کورونا وائرس سے اب تک199افراد جان سے گئے، پشاور میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد2ہزار412ہوگئی، خیبرپختونخوا میں کورونا سے متاثرہ1ہزار944مریض صحتیاب ہوئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کوورونا وائرس کے باعث سب سے زیادہ مریض سندھ میں ہیں جب کہ اموات کی تعداد خیبرپختونخوا میں زیادہ ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق صوبہ پنجاب میں کل 15 ہزار 346 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ کورونا کے صوبہ خیبرپختونخوا میں 6 ہزار 61، بلوچستان2 ہزار 692، آزاد کشمیر 112 اور گلگت بلتستان 540 کیسز رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جبکہ اسلام آباد میں کورونا متاثرین کی تعداد 997 تک جا پہنچی ہے۔

    ملک میں کورونا وائرس سے پہلی موت 18 مارچ کو خیبرپختونخوا میں ہوئی تھی۔ اب تک ملک میں 903 اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔

    مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں کرونا وائرس کے 85 نئے کیس رپورٹ

    خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ 318 اموات ہوئی ہیں جب کہ پنجاب میں 260، بلوچستان36، اسلام آباد07 اور گلگت بلتستان میں چار افراد نے جاں بحق ہوئے۔ آزاد کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے سبب ایک فرد جان کی بازی ہار گیا ہے۔

  • بھارت : کورونا وائرس سے ہلاکت، جھگی بستی کے ہزاروں لوگ محصور

    بھارت : کورونا وائرس سے ہلاکت، جھگی بستی کے ہزاروں لوگ محصور

    ممبئی : بھارت میں ایک شخص کی ہلاکت نے پورے علاقے کو موت کے خوف میں مبتلا کردیا، حکام نے  ایشیا کی سب سے بڑی جھگی بستی کو سیل کرکے ہزاروں لوگوں کی آمدورفت پر پابندی لگادی۔

    تفصیلات کے مطابق ممبئی میںواقع ایشیا کی سب سے بڑی جھگی بستی دھاراوی میں کرونا وائرس میں مبتلا ہوکر سے ایک 56سالہ شخص کی ہلاکت کے بعد انتظامیہ نے مذکورہ علاقے کے 2500 لوگوں کی آمدورفت پر پابندی لگا دی ہے۔

    دھاراوی ہاؤسنگ کمپلیکس میں338 فلیٹ اور 93 دکانیں ہیں جن کی تعمیر 1976 میں ہوئی تھی، اس شخص کی موت بھی اسی کملیکس کے ایک فلیٹ میں ہوئی تھی۔

    کو رونا وائرس کے انفیکشن سے56 سال کے ایک شخص کی گزشتہ یکم اپریل کو موت ہوئی تھی جس عمارت میں اس شخص کی موت ہوئی ہے، اس کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے علاقے کے اسسٹنٹ میونسپل کمشنر نے صحافیوں کو بتایا کہ ہماری سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ سوسائٹی کے دوسرے ممبروں میں یہ وائرس نہیں پھیلنا چاہیے اس لیے اس بات کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے کہ مرنے والا شخص کن کن لوگوں سے رابطے میں تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر چار افراد کو سیان میں کورنٹائن سینٹر میں بھیج دیا گیا ہے اور آس پاس کی عمارتوں میں رہنے والے لوگوں کے آنے جانے پرپابندی بھی لگا دی گئی ہے۔

  • ڈینش نرس پر چارمریضوں کے قتل کا الزام عائد

    ڈینش نرس پر چارمریضوں کے قتل کا الزام عائد

    کوپن ہیگن: ڈنمارک میں ایک نرس کو چار افراد کے قتل کے شبے میں فردِ جرم عائد کردی گئی ہے، شبہ کیا جارہا ہے کہ مذکورہ نرس اپنے وارڈ میں ہونے والی اموات کی ذمہ دارہے۔

    تفصیلات کے مطابق 30 سالہ نرس گزشتہ چھ ماہ سے حراست میں ہے اور عدالت نے پولیس کی ایما پرخاتون کے ریمانڈ میں مزید 4 ہفتوں کی توسیع کردی ہے۔

    خاتون کو پہلی مارچ کو ان کے وارڈ میں 28 فروری کی رات ہونے والی تین اموات کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ تفتیش کاروں نے خاتون پر 2012 میں ہونے والی ایک مریض کی موت کا ذمہ دار بھی قرار دیا ہے۔

    خاتون نے اپنے خلاف عائد الزام کی صحت سے انکار کیا ہے اور اپنی مسلسل قید کے خلاف اپیل بھی دائر کی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مرنے والے مریضوں کے جسم میں متنازعہ ادوریات کی بڑی تعداد پائی گئی ہے۔

    خاتون کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ کسی ایسے جرم میں ملوث قرار پایا جانا ہولناک ہے جو کہ آپ نے نہ کیا ہو، ان کا کہنا تھا کہ میرا خاندان اور بالخصوص میرا 7 سالہ بچہ اس معاملے پر انتہائی تکلیف کا شکار ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق 10 مزید اموات کی تحقیق کی جارہی ہے اور نرس کو گواہوں سے ملنے سے روکنے کے لئے تحویل میں رکھا جارہا ہے۔