Tag: Patients Recovered

  • کورونا سے صحتیاب افراد وائرس سے کس حد تک محفوظ رہتے ہیں؟؟

    کورونا سے صحتیاب افراد وائرس سے کس حد تک محفوظ رہتے ہیں؟؟

    ڈیڑھ سال قبل دنیا میں تباہی مچانے والا کورونا وائرس آج بھی اپنی بھرپور طاقت کے ساتھ انسانوں پر حملہ آور ہے، لیکن وقت کے ساتھ سائنسدان بھی اس سے بچاؤ کیلئے اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔

    نئے کورونا وائرس کی وبا کو اب تک ڈیڑھ سال سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے مگر اب تک اس کے متعدد پہلو ماہرین کے لیے معمہ بنے ہوئے ہیں۔

    ان میں سے ایک یہ ہے کہ کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کے شکار ہونے والے افراد میں دوبارہ اس کا امکان ہوتا ہے یا نہیں، اگر ان کو تحفظ ملتا ہے تو اس کا دورانیہ کتنا ہوسکتا ہے؟ اب ایک نئی تحقیق میں اس حوالے سے کسی حد تک ٹھوس جواب سامنے آیا ہے۔

    امریکا کی ایموری یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ کووڈ 19 سے صحتیاب ہونے والے مریضوں کو بیماری کے خلاف طویل المعیاد مؤثر تحفظ حاصل ہوتا ہے۔ یہ اب تک کی سب سے جامع تحقیق قرار دی جارہی ہے جس میں 254 کووڈ مریضوں کو شامل کیا گیا تھا۔

    ان مریضوں میں بیماری کی شدت معمولی سے معتدل تھی اور بیماری کے 250 دن یا 8 مہینے بعد بھی ان میں وائرس کو ناکارہ بنانے والے مدافعتی ردعمل کو دیرپا اور ٹھوس دریافت کیا گیا۔

    محققین نے کہا کہ نتائج سے کووڈ کو شکست دینے کے بعد طویل المعیاد تحفظ کا عندیہ ملتا ہے اور ہم نے ایسے مدافعتی ردعمل کے مرحلے کو دریافت کیا جس کا تسلسل 8 ماہ بعد بھی برقرار تھا۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ نہ صرف مدافعتی ردعمل کی شدت بیماری کی شدت کے ساتھ بڑھتی ہے بلکہ ہر عمر کے افراد میں یہ مختلف ہوسکتی ہے، یعنی ایسے نامعلوم عناصر موجود ہیں جو مختلف عمر کے گروپس میں کووڈ کے حوالے سے ردعمل پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔

    مہینے گزرنے کے ساتھ محققین نے جائزہ لیا کہ ان کا مدافعتی نظام کووڈ 19 کے خلاف کس قسم کے ردعمل کا مظاہرہ کرتا ہے۔

    انہوں نے دریافت کیا کہ جسمانی دفاعی ڈھال نہ صرف متعدد اقسام کے وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز بناتی ہے بلکہ مخصوص ٹی اور بی سیلز کو بھی متحرک کرکے یاد رہنے والی یادداشت کو تشکیل دیتی ہے جس سے ری انفیکشن کے خلاف زیادہ مستحکم تحفظ ملتا ہے۔

    محققین نے بتایا کہ وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ کووڈ کے مریضوں کو دیگر عام انسانی کورونا وائرسز سے بھی تحفظ حاصل ہوگیا ہے اور اس سے عندیہ ملتا ہے کہ اس بیماری کو شکست دینے والے افراد کو کورونا کی نئی اقسام سے بھی تحفظ مل سکتا ہے۔

    اس سے قبل مئی 2021 میں جاپان کی یوکوہاما سٹی یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ کوویڈ سے بیمار ہونے والے97 فیصد افراد میں ایک سال بعد بھی وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز موجود ہوتی ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ اوسطاً ان افراد میں 6 ماہ بعد وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کی سطح 98 فیصد اور ایک سال بعد 97 فیصد تھی۔

    تحقیق کے مطابق جن افراد میں کووڈ کی شدت معمولی تھی یا علامات ظاہر نہیں ہوئیں ان میں 6 ماہ بعد اینٹی باڈیز کی سطح 97 فیصد جبکہ ایک سال بعد 96 فیصد تھی اور سنگین شدت کا سامنا کرنے والوں میں یہ شرح سو فیصد تھی۔

    قبل ازیں اٹلی کے سان ریفلی ہاسپٹل کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ کووڈ 19 کو شکست دینے والے افراد میں اس بیماری کے خلاف مزاحمت کرنے والی اینٹی باڈیز کم از کم 8 ماہ تک موجود رہ سکتی ہیں۔

    اس تحقیق میں بتایا گیا کہ مریض میں کووڈ 19 کی شدت جتنی بھی ہو اور ان کی عمر جو بھی ہو، یہ اینٹی باڈیز خون میں کم از کم 8 ماہ تک موجود رہتی ہیں۔

    اس تحقیق کے دوران 162 کووڈ کے مریضوں کو شامل کیا گیا تھا جن کو اٹلی میں وبا کی پہلی لہر کے دوران ایمرجنسی روم میں داخل کرنا پڑا تھا۔

    ان میں سے 29 مریض ہلاک ہوگئے تھے جبکہ باقی افراد کے خون کے نمونے مارچ اور اپریل 2020 میں اکٹھے کیے گئے اور ایک بار پھر نومبر 2020 کے آخر میں ایسا کیا گیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ان مریضوں کے خون میں وائرس کو ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز موجود تھیں، اگرچہ ان کی شرح میں وقت کے ساتھ کمی آئی، مگر بیماری کی تشخیص کے 8 ماہ بعد بھی وہ موجود تھیں۔

    جنوری 2021 میں امریکا کے لا جولا انسٹیٹوٹ آف امیونولوجی کی تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا تھا کہ اس مرض کو شکست دینے والے افراد میں کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کے خلاف اینٹی باڈیز 6 ماہ بعد بھی مستحکم ہوتی ہیں۔

    اس کے علاوہ اس پروٹین کے لیے مخصوص میموری بی سیلز کی سطح بھی بیماری 6 ماہ بعد زیادہ ہوتی ہے، تاہم میموری ٹی سیلز کی تعداد میں 4 سے 6 ماہ کے دوران کمی آنے لگتی ہے، مگر پھر بھی کچھ نہ کچھ مقدار باقی بچ جاتی ہے۔

    طبی جریدے سائنس میں شائع اس تحقیق میں شامل محقق شین کروٹی نے بتایا کہ کووڈ کے خلاف مدافعتی نظام کی مدافعت اس سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد میں ممکنہ طور پر کئی برس تک برقرار رہ کر انہیں کووڈ سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے سیل رپورٹس میڈیسین میں شائع ہوئے۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی

    کورونا وائرس : سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی

    ریاض : سعودی عرب میں کورونا کے مزید 1383 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس مہلک مرض سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔

    سعودی وزارت صحت کی جانب سے یومیہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مملکت کے مختلف شہروں میں 2 ہزار566افراد صحت یاب ہوئے جس کے ساتھ اس مرض سے شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 62 ہزار 959 ہوگئی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ہی دن میں مختلف شہروں میں کووڈ 19 سے 35 افراد ہلاک ہونے کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 338 تک پہنچ گئی۔

    مملکت میں اب تک ریکارڈ ہونے والے کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار 2 ہو گئی ہے، وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ مختلف ہسپتالوں میں 2 ہزار 960 افراد کا علاج جاری ہے جن کی حالت تسلی بخش ہے جبکہ17سو 82 افراد کو نازک حالت کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جمعہ 14 اگست کو مکہ میں مریضوں کی تعداد 81 رہی جبکہ حائل میں77، جدہ69 ، ریاض63، الھفوف 58، جازان57 ، مدینہ44 ، دمام 44 ، بریدہ39 ، عنیزہ36 ، طائف35، ینبع اور حفر الباطن میں 31، 31 افراد میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

    بیش میں مریضوں کی تعداد 29 رہی جبکہ تبوک میں 28 ، نجران 25 ، خمیس مشیط 23 ، صامطہ21، قلوہ اور جبیل میں20 ،20 ، الخبر 16، احد المسارحہ 15 ، سبت العلایہ 14 ، ابھا اور وادی الدواسر میں13، 13 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    سعودی عرب کے 25 شہروں میں کورونا وائرس میں مبتلا ایک، ایک شخص پایا گیا جبکہ گیارہ شہروں میں مریضوں کی تعداد دو، دو اور 17 شہروں میں کووڈ وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد تین، تین رہی، دیگر شہروں میں مریضوں کی تعداد 4 سے 12 تک رہی جن میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خاتمے اور اس پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے۔

    اس حوالے سے ہاتھوں کی مستقل طور صفائی اور احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ کورونا وائرس انسان سے انسان میں بڑی تیزی سے منتقل ہوتا ہے، اس لیے ماہرین کی جانب سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا انتہائی اہم ہے۔

  • ایک اور ملک نے کورونا وائرس کو شکست دے دی

    ایک اور ملک نے کورونا وائرس کو شکست دے دی

    نوم پن : پوری دنیا میں صحت اور معیشت کی تباہی کا سب بننے والی عالمی وبا کورونا وائرس اب بھی اپنے پنجے گاڑے ہوئے ہے، لیکن کچھ ممالک نے اپنی مؤثر حکمت عملی اقدامات سے اس پر قابو پالیا ہے۔

    چین کے بعد کمبوڈیا وہ ملک ہے کہ جس نے عالمی وبا کورونا وائرس کو شکست دے دی ہے، اس حوالے سے غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کمبوڈیا حکام کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں کوویڈ 19 کے تمام مریض صحت یاب ہوگئے اور ایک ماہ کے دوران کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا۔

    کمبوڈیا حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس میں مبتلا آخری مریض گزشتہ ماہ صحت یاب ہوگیا ہے اور وائرس سے متعلق پابندیوں میں نرمی نہیں کی جائے گی اسکول بدستور بند رہیں گے اس کے علاوہ سرحدی علاقوں اور قرنطینہ مراکز کی بھی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔

    اطلاعات کے مطابق کمبوڈیا میں مجموعی طور پر کرونا وائرس کے122 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور خاص بات یہ کہ 122میں سے کسی بھی شخص کی موت واقع نہیں ہوئی ہے۔

    وزارت صحت نے مزید بتایا ہے کہ کمبوڈیا میں آخری بار نیا کیس 12 اپریل کو ہوا تھا۔ جنوری کے بعد سے اب تک کل 14،684 ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان سٹی سے شروع ہونے والا نیا کورونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، جنوری 2020سے لے کر اب تک نئے وائرس کووِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا 213 ممالک کو لپیٹ میں لے چکی ہے۔

    وبا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 8 ہزار 645 ہو گئی ہے، وائرس سے اب تک 46 لاکھ 28 ہزار 549 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ کمبوڈیا ایک ترقی پزیر ممالک ہے جہاں وسائل محدود ہیں، پاکستان سمیت ترقی پذیر دنیا کے ممالک ان حالات کا بدترین شکار ہوتے جا رہے ہیں جس میں کمبوڈیا بھی شامل ہے۔

    گزشتہ ماہ کمبوڈیا کے وزیراعظم ہُون سَین نے قومی اسمبلی میں57 صنعتی فیکٹریوں کی بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بہت سے خریداروں نے نئے آرڈر منسوخ کر دیئے ہیں اور گارمنٹس فیکٹریوں کو خام مال کی قلت کا سامنا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ خراب صورتحال جون تک جاری رہے گی۔

  • سعودی عرب: 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 955 مریض صحتیاب

    سعودی عرب: 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 955 مریض صحتیاب

    ریاض: سعودی عرب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مریضوں کی ریکارڈ تعداد صحتیاب ہوئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 955 افراد نے وائرس کو شکست دے دی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے ریکارڈ 955 افراد صحتیاب ہوئے ہیں، مجموعی طور پر اب تک 5 ہزار 431 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق مملکت میں 1595 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس میں سے 24 فیصد سعودی شہری اور 76 فیصد غیر ملکی ہیں۔ نئے مریضوں میں 14 فیصد خواتین اور 86 فیصد مرد شامل ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے یومیہ بریفنگ میں بتایا کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 9 اموات ہوئیں جس کے بعد مرنے والوں کی کل تعداد 200 ہوگئی۔ اس وقت ایکٹو کیسز 24 ہزار 620 ہیں جن میں سے 143 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمارکے مطابق منگل کو سب سے زیادہ مریضوں کی جدہ میں تصدیق ہوئی جن کی تعداد 385 تھی۔

    دیگر مریضوں کا تعلق ریاض، مکہ مکرمہ، الجیبل، مدینہ منورہ، دمام وغیرہ سے ہے۔

  • سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب

    سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 9 مریض صحتیاب ہوگئے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ میں کرونا وائرس سے صحتیاب افراد کی تعداد 74 ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگوں کو سمجھنا چاہیئے کہ کرونا کا واحد علاج آئسولیشن اور سماجی فاصلہ ہے، ان 74 افراد نے اپنے آپ کو آئسولیٹ کیا، کیا آپ بھی کرسکتے ہیں؟

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا کیسز کی تعداد 27 سو ہوچکی ہے جبکہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 40 ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پنجاب میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 1 ہزار 72 کیسز ہیں، سندھ میں 839، پختونخواہ میں 343، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں 193، اسلام آباد میں 75، اور آزاد کشمیر میں 11 کیسز ہیں۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے 130 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں، 62 فیصد کیسز دیگر ممالک سے پاکستان منتقل ہوئے جبکہ 38 فیصد کیسز لوکل ٹرانسمیشن کے ہیں۔