Tag: Paulo Coelho

  • پائلو کوئیلو نے مریم نواز کے لیے کیا ٹویٹ کیا؟

    پائلو کوئیلو نے مریم نواز کے لیے کیا ٹویٹ کیا؟

    معروف برازیلین مصنف پاؤلو کوئیلو نے پاکستان مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کی وائرل ویڈیو پر ان کے دفاع میں ٹویٹ کردیا۔

    مریم نواز کے حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو کے کلپس مختلف وجوہات پر سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہیں۔

    ایک کلپ میں وہ اپنی پسندیدہ کتابوں کے نام بتا رہی ہیں جبکہ انہوں نے جیل کی لائبریری کا بھی تذکرہ کیا ہے جس پر سوشل میڈیا صارفین ان کا مضحکہ اڑا رہے ہیں۔

    ایک اور کلپ میں وہ شہرہ آفاق کتاب الکیمسٹ کے مصنف پائلو کوئیلو کو پائلو کوئیڈو کہتی سنائی دے رہی ہیں۔

    ان کا یہ کلپ بھی خوب وائرل ہورہا ہے اور لوگ ان کا مذاق اڑاتے دکھائی دے رہے ہیں۔

    تاہم اس وقت سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے جب پائلو کوئیلو نے ایسے ہی ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے مریم نواز کا دفاع کیا۔

    انہوں نے لکھا کہ میں بھی غیر ملکی نام پکارتے ہوئے تلفظ کی غلطی کر جاتا ہوں، لوگ زیادہ تنقید نہ کریں۔

    کوئیلو کے اس ٹویٹ کے نیچے بھی پاکستانیوں نے لڑنا جھگڑنا شروع کردیا اور اپنے پسندیدہ ساست دانوں کی حمایت کرنے لگے۔

  • لوگوں کی زندگیاں بدلنے والا مصنف، جو کبھی خود پاگل خانے میں رہا

    لوگوں کی زندگیاں بدلنے والا مصنف، جو کبھی خود پاگل خانے میں رہا

    آج کتاب کا عالمی دن منایا جارہا ہے، آج کے دن آپ اس مقبول مصنف سے ضرور ملنا چاہیں گے جس کی ایک کتاب نے کروڑوں زندگیوں پر اپنے اثرات مرتب کیے۔

    یہ مصنف لوگوں کی زندگیوں میں امید کی نئی کرن جگانے والا پائلو کوئیلو ہے جس کی کتاب ’الکیمسٹ‘ نے پڑھے جانے کے ریکارڈز توڑ دیے۔ کوئیلو کی ابتدائی زندگی بے حد نشیب و فراز سے گزری۔

    کوئیلو کو اس کے والدین لکھنے سے منع کرتے تھے۔ وہ ان کی بات بظاہر تو مان لیتا، لیکن وہ چھپ چھپ کر لکھتا رہا۔ 17 سال کی عمر میں کوئیلو کو اس کے والدین نے پاگل خانے میں داخل کروا دیا۔

    اس نے یہاں سے 3 دفعہ فرار ہونے کی کوشش کی اور اپنی آخری کوشش میں کامیاب رہا۔ اپنی عمر کی دوسری اور تیسری دہائی اس نے ہپیز کی طرح گزاری۔ وہ بغیر کسی مقصد کے کئی شہروں کا سفر کرتا رہا۔

    بالآخر اس نے زندگی کے معنوں کی طرف توجہ کی اور اسے کھوجنے کے لیے اسپین کا سفر کیا۔ یہاں اس نے ایک مقدس مذہبی مقام پر چند دن گزارے۔ کوئیلو نے بدھا کی طرح مراقبے بھی کیے جو روحانی طور پر اس کے لیے ایک خوشگوار تجربہ ثابت ہوا۔

    30 سال کی عمر کے بعد اسے خیال آیا کہ اپنے خوابوں کی تکمیل کی جائے، اس نے پھر سے قلم سنبھالا اور 40 سال کی عمر میں اپنی پہلی کتاب لکھی۔

    اس کے بعد کوئیلو نے اپنی شہرہ آفاق کتاب الکیمسٹ لکھی، یہ کتاب اس نے صرف 2 ہفتوں میں لکھی تاہم اس کتاب کو ذرا بھی پذیرائی نہ ملی۔ کوئیلو اس ناکامی سے اداس تو ہوا تاہم اس نے ہمت نہ ہاری۔

    وہ اپنی کتاب لے کر گھر گھر جاتا اور لوگوں سے اسے پڑھنے کی درخواست کرتا۔ جیسے جیسے لوگوں نے اس کتاب کو پڑھنا شروع کیا، کتاب میں چھپے سحر انگیز پیغام نے اپنا اثر دکھانا شروع کیا۔

    لوگوں کو محسوس ہوا کہ یہ ان کی اپنی زندگی کی روداد ہے، وہ خود بھی ساری عمر کسی ایسے خزانے کی تلاش میں رہتے ہیں جو پلک جھپکتے ان کی زندگی بدل دے۔

    اس وقت کوئیلو کی قسمت کا ستارہ چمکا اور کتاب آہستہ آہستہ مقبول ہونے لگی۔ کتاب کی فروخت میں اضافے کے ساتھ اس کا دوسرا ایڈیشن چھاپنے کی ضرورت پیش آئی لیکن ابھی کوئیلو کی جیب اس کی اجازت نہ دیتی تھی۔

    بالآخر اس نے ایسا پبلشر ڈھونڈ لیا جس نے اس کتاب کو دوبارہ چھاپنے کی ہامی بھری۔ لیکن اس پبلشر کا ماننا ہے کہ وہ نہ چاہتے ہوئے بھی اس کتاب کے لیے ہامی بھر بیٹھا تھا، اس کے اندر سے کسی آواز نے اسے ایسا کرنے پر مجبور کیا۔

    آج اس کتاب کی دنیا بھر میں ساڑھے 6 کروڑ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں۔ اس کتاب کا 80 زبانوں میں ترجمہ کیا گیا اور یہ ادب کی دنیا کا ایک ریکارڈ تھا جس کے بعد اس کتاب کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں بھی شامل کرلیا گیا۔

    دنیا بھر میں 15 کروڑ افراد کا ماننا ہے کہ اس کتاب نے ان کی زندگی پر نہایت مثبت اثرات مرتب کیے اور اس وقت انہیں امید کی کرن دکھائی جب وہ ہر طرف سے مایوس ہوچکے تھے۔

    کوئیلو سمجھتا ہے کہ جب آپ کسی مقصد کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو پوری کائنات اسے حاصل کرنے میں آپ کی مدد کرتی ہے۔

    کامیاب ہونے کے بعد کوئیلو نے اپنے والدین سے بھی تعلقات بحال کرلیے جو ایک وقت میں اسے غیر ضروری جان کر پاگل خانے میں چھوڑ گئے تھے۔

    کوئیلو کہتا ہے، ’زندگی میں خطرات (رسک) مول لینے پڑتے ہیں، ہم زندگی کے معجزات کو صرف اسی وقت مکمل طور پر سمجھ سکتے ہیں جب ہم غیر متوقع چیزوں کو رونما ہونے دیتے ہیں‘۔

    کیا آپ نے اس شاندار کتاب کو پڑھا ہے؟

  • بین الاقوامی شہرت یافتہ مصنف پاؤلو کوئلیو کس بھارتی اسٹار کے معترف ہیں؟

    بین الاقوامی شہرت یافتہ مصنف پاؤلو کوئلیو کس بھارتی اسٹار کے معترف ہیں؟

    عالمی شہرت یافتہ فکشن نگار پاؤلو کوئلیو خود ایک بھارتی فلم اسٹار کے معترف ہیں.

    تفصیلات کے مطابق برازیلی ادیب پاؤلو کوئلیو کا شمار اس عہد کے مقبول ترین ادیبوں میں ہوتا ہے، ان کے شہرہ آفاق ناول الکیمسٹ کا ترجمہ دنیا کی متعدد زبانوں میں‌ ہوچکا ہے.

    البتہ لاکھوں افراد کے من پسند یہ منصف خود بالی وڈ کے ایک اسٹار کا معترف ہے اور یہ اسٹار ہیں شاہ رخ خان، جن کے لیے پاؤلو کوئلیو نے اپنے نئے ناول کی خصوصی کاپی ہندوستان روانہ کی ہے.

    مصنف نے ٹویٹر پر اپنے نئے ناول "ہپی” کی تصویر شیئر کی، جس پر شاہ رخ خان کا نام اور مصنف کے دسختط درج تھے. پاؤلو کوئلیو نے لکھا کہ اپنے ناول کے بھارتی ایڈیشن کی پہلی کاپی شاہ رخ خان کو روانہ کر رہا ہوں.

    شاہ رخ خان نے پاؤلو کوئلیو کا ٹویٹ ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہا: میرا کام پر جانے کا ارادہ تھا، مگر آپ کا ناول آرہا ہے، تو اب میں‌ گھر ہی پر ٹھہروں گا.

    انھوں نے مزید کہا کہ اس خوبصورت تحفے کے لیے شکریہ، آپ کے دل کش الفاظ سے ضرور مجھے سیکھنے کا موقع ملے گا.

    واضح رہے کہ ماضی میں پاؤلو کوئلیواور شاہ رخ خان متعدد بار ٹویٹر پر ایک دوسرے کو مخاطب کرچکے ہیں.

    اس سلسلے کا آغاز اس وقت ہوا تھا، جب پاؤلو کوئلیو نے شاہ رخ‌ خان کی فلم "مائی نیم از خان” کی تعریف کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ اس فلم کے لیے انھیں آسکر ملنا چاہیے.

  • کتاب، جس نے دنیا کو دیوانہ بنا دیا

    کتاب، جس نے دنیا کو دیوانہ بنا دیا

    کراچی: ہر سال دنیائے ادب میں لاکھوں کتابیں شایع ہوتی ہیں۔ البتہ وہ کتابیں، جو قارئین کے دلوں میں گھر کر جائیں، بیسٹ سیلر کا رتبہ حاصل کرلیں، ان کا تعداد محض سیکڑوں میں ہوتی ہے۔

    اور ایسی کتب تو گنتی کی ہوتی ہیں، جن کی مقتولیت سرحدیں عبور کر جائے،جن کی لاکھوں کاپیاں فروخت ہوں، انھیں متعدد زبانوں میں ڈھالا جائے اور پھر مقبولیت کا یہ سلسلہ پھیلتا ہی  چلا جائے۔

    سن 1988 میں پرتگالی زبان میں ایک ایسی ہی کتاب لکھی گئی۔ یہ ایک برازیلی ناول نگار کی کاوش تھی۔ اس مختصر سے ناول میں ایک نواجون گڈریے کی کہانی بیان کی گئی تھی، جو خزانے کی خبر پا کر اپنا ریوڑ فروخت کرتا ہے، اور تلاش میں نکل کھڑا ہوتا ہے۔

    مراکش میں دنیا کے قدیم ترین کتب خانے کی بحالی

    گو کتاب ابتدا میں زیادہ مقبول نہیں ہوئی، مگر اس کے فرانسیسی ترجمے نے فرانس میں دھوم مچا دی۔ انگریزی کے قالب میں ڈھلنے کے بعد تو اس نے ریکارڈ کامیابی حاصل کی، اس کی شہرت نے امریکا اور یورپ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، اگلے مرحلے میں ایشیا میں اس کا چرچا ہوا، یوں دھیرے دھیرے یہ ناول پوری دنیا میں پھیل گیا۔

    Paulo Coelho

    یہاں ممتاز برازیلی مصنف پاﺅلو کوئیلو کے ناول ’’الکیمسٹ‘‘ کا تذکرہ ہورہا ہے، جس کی اب تک 65 ملین، یعنی لگ بھگ ساڑھے چھ کروڑ کاپیاں فروخت ہوچکی ہیں، گذشتہ پانچ عشروں میں کسی کتابیں کی اس قدر کاپیاں نہیں بکیں۔

    نیویارک ٹائمز بیسٹ سیلر لسٹ کتابوں کی مقبولیت کے تعین میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔ اگر کوئی کتاب چند ہفتے بھی اس لسٹ میں ٹاپ پر رہے، تو مصنف کی قسمت جاگ اٹھتی ہے، مگر الکیمسٹ کا معاملہ یہ تھا کہ یہ کتاب 315 ہفتے اس لسٹ میں سرفہرست رہی ۔ اسی سے اس ناول سے جڑی دیوانگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    اصل حیرت ترجمے کے میدان میں سامنے آئی۔ عام مشاہدہ ہے کہ کتابوں تو کئی مقبول ہوتی ہیں اور بکتی بھی خوب ہیں، مگر ہر کسی کا متعدد زبانوں میں ترجمہ نہیں ہوتا، مگر ’’الکیمسٹ‘‘ وہ خوش نصیب کتاب تھی، جس کا دس بیس نہیں، بلکہ 80 مختلف زبانوں میں، جی ہاں 80 زبانوں میں ترجمہ ہوا۔

    الکیمسٹ کا معاملہ یہ تھا کہ یہ کتاب 315 ہفتہ نیویارک ٹائمز بیسٹ سیلر لسٹ میں سرفہرست رہی

    یہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے، آج تک کسی زندہ ادیب کا اس قدر زبانوں میں ترجمہ نہیں ہوا اور یوںمصنف کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہوا۔

    حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ایک جانب جہاں معروف کتب کوفلموںکا روپ دینا عام ہے، جین آسٹن کے” تکبر و تعصب“ سے جے کے رولنگ کی ”ہیری پورٹر“تک ہالی وڈ کئی مشہور پراجیکٹس کو بڑے پردے پر پیش کرچکا ہے، الکیمسٹ کو اب تک فلم کی صورت نہیں دی گئی۔شائقین کو اس واقعے کو بڑی شدت سے انتظار ہے۔