Tag: PBS

  • کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

    کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر 2014ء) کے دوران کھیلوں کے سامان کی برآمدات میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے ستمبر 2014ءکے دوران 8 کروڑ 20 لاکھ 15 ہزار ڈالر مالیت کی کھیلوں کی مصنوعات برآمد کی گئیں جبکہ گذشتہ مالی سال کی اس مدت کے دوران 8 کروڑ 15 لاکھ ڈالر مالیت کی کھیلوں کی مصنوعات برآمد کی گئی تھیں۔

    مذکورہ عرصہ کے دوران فٹ بال اور دستانوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اعداد و شمار کے مطابق مذکورہ عرصہ کے دوران تجارتی خسارہ 6 ارب 50 کروڑ 40 ہزار ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گذشتہ سال کی اس مدت کے دوران 4 ارب 48 کروڑ 20 ہزار ڈالر تھا۔

  • ماہ اکتوبر:مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کمی

    ماہ اکتوبر:مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے چوتھے ماہ (اکتوبر 2014ء) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں 0.36 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ، پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 24اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.36 فیصد کمی سے 209.14 پوائنٹس سے کم ہو کر208.38 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ۔

    جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.33 فیصد کمی سے 216.58 پوائنٹس سے کم ہو کر215.86 پوائنٹس ہوگیا، اس ہفتے کے دورا ن گڑ ، تازہ دودھ، دھی ، گندم،انڈے،مونگ کی دال ،دال ماش ، مسور کی دال ،ویجی ٹیبل گھی اورسرخ مرچ سمیت 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،آلو،کیلا،زندہ مرغی ، چینی ،چنے کی دال ،ادرک ،مٹی کاتیل ، اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ، آٹا ، اری چاول ، خوردنی تیل ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ،مٹن، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 30 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.35، 0.34،0.34 اور 0.31 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔

  • پام آئل کی درآمدات میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    پام آئل کی درآمدات میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ

    اسلام آباد : رواں مالی سال 2014-15ءمیں ماہ اگست کے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات میں گزشتہ مالی سال 2013-14ءکے مقابلہ میں 2 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال اگست 2013ءکے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات کا حجم 14 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا۔

    جبکہ رواں مالی سال اگست کے دوران درآمدات کا حجم بڑھ کر 16 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا ، اس طرح اگست 2013ءکے مقابلہ میں رواں سال اگست کے دوران پام آئل کی ملکی درآمدات میں دو کروڑ ڈالر سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • اکتوبرکے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اکتوبرکے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے چوتھے ماہ (اکتوبر 2014ء) کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.10 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 1.13 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 17اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اشاریہ 1.13 فیصد کمی سے 211.52 پوائنٹس سے کم ہو کر209.14 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ۔

    جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اشاریہ 1.10 فیصد کمی سے 218.98 پوائنٹس سے کم ہو کر216.58 پوائنٹس ہوگیا، اس ہفتے کے دورا ن چنے کی دال ،دال ماش ، مسور کی دال ، مونگ کی دال ،گڑ ،گندم،آٹا ،ویجی ٹیبل گھی اورسرخ مرچ سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر،کیلا،آلو، زندہ مرغی ، انڈے،چینی ،ادرک ،اری چاول ، خوردنی تیل اور ایل پی جی سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، باسمتی چاول،بیف ،ملک پاﺅڈر ، نمک ، بجلی کے نرخ ،مٹن، تازہ دودھ، دھی ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 32 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 1.12، 1.14،1.12 اور 1.04 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • پاکستان میں غربت میں اضافہ ہورہا ہے، عالمی بینک

    پاکستان میں غربت میں اضافہ ہورہا ہے، عالمی بینک

    اسلام آباد: عالمی بینک کے مطابق خوراک کی عدم دستیابی اور غربت میں اضافے کے ساتھ ساتھ تشدد اور انتہا پسندی میں اضافہ ہوگا،عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی معاشرے میں عدم مساوات کے باعث غربت میں اضافہ ہورہا ہے ۔

    پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستانی آبادی کا بارہ اعشاریہ چار فیصد افراد انتہائی غریب ہیں۔ تاہم معاشی ماہرین کے مطابق اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے ۔

    عالمی بینک کے مطابق پاکستان کا شمار ان دس ممالک میں ہوتا ہے جن کا عالمی غربت میں بڑا حصہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غربت اور فوڈ سیکیورٹی کے مسائل کے باعث دہشت گردی اور انتہا پسندی میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔

    رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ حکومت غربت ختم کرنے پر دھیان نہیں دے رہی ۔ عالمی بینک کے مطابق توانائی کی سبسڈی سے امیر لوگوں کوزیادہ فائدہ ہوتا ہے جبکہ سبسڈی کا صرف ایک تہائی حصہ غریب لوگوں کو ملا ہے۔

  • قومی برآمدات میں ایک ارب روپے کا اضافہ

    قومی برآمدات میں ایک ارب روپے کا اضافہ

    رواں مالی سال 2014-15ءکے پہلے ماہ جولائی 2014ءکے مقابلہ میں اگست 2014کے دوران مجموعی قومی برآمدات میں ایک ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی 2014ءکے دوران مجموعی ملکی برآمدات کا حجم اگست میں ملکی برآمدات سے 191ارب روپے کا قیمتی زرمبادلہ کمایا گیا ۔

    ملکی برآمدات میں ہونے والے اضافہ سے جہاں ملک میں صنعتی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہوگا ، وہیں اس سے ملکی معیشت پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

  • ستمبر کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ستمبر کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 2014-15ءکے تیسرے ماہ (ستمبر 2014ء) کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.13فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں بھی 0.18 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 25ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.18 فیصداضافے سے 209.70 پوائنٹس سے بڑھ کر210.08 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ، جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.13 فیصد اضافے سے 217.46 پوائنٹس سے بڑھ کر217.74 پوائنٹس ہوگیا۔

    اس ہفتے کے دوران ٹماٹر،آلو،گڑ ،گندم،آٹا ،ادرک ،سرخ مرچ ، باسمتی چاول،بیف ،چنے کی دال ،دال ماش ، ملک پاﺅڈر ،ویجی ٹیبل گھی اور نمک سمیت 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،چینی ،پیاز ،کیلا، اری چاول ،انڈے،زندہ مرغی ، مسور کی دال ، مونگ کی دال ،خوردنی تیل اور ایل پی جی سمیت 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول ،ڈیزل ، مٹی کاتیل ،گیس نرخ ، بجلی کے نرخ ،مٹن، تازہ دودھ، دھی ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 27 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.16، 0.15،0.13 اور 0.09 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ۔

  • بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمدات میں کا اضافہ

    بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمدات میں کا اضافہ

    اسلام آباد: جون 2013ءکے مقابلہ میں جون 2014ءکے دوران بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی درآمدات میں 49 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا ، جون 2014ءکے دوران درآمدات میں تقریباً دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ برائے شماریات پاکستان کے اعدادو شمار کے مطابق جون 2013ءکے دوران 56 ملین ڈالر کی بجلی پیدا کرنے کی مشینری درآمد کی گئی تھی جبکہ گزشتہ مالی سال کے آخری ماہ جون 2014ءکے دوران بجلی پیدا کرنے والی مشینری کی ملکی درآمدات کا حجم 105 ملین ڈالر تک بڑھ گیا ۔

    جس سے توانائی بحران پر قابو پانے کے حکومتی عزم کی عکاسی ہوتی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ بجلی کی پیداوار کے ذریعے توانائی کی قلت کے مسئلہ پر قابو پایا جاسکے۔

  • ستمبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    ستمبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے تیسرے ماہ ستمبر کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.18فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اعشاریئے میں بھی 0.20 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 8 ہزار روپے تک کی ماہانہ آمدنی والے طبقے کیلئے 19ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران قیمتوں کا حساس اعشاریہ 0.20 فیصداضافے سے 209.28 پوائنٹس سے بڑھ کر209.70 پو ائنٹس تک پہنچ گیا ، جبکہ کمبائنڈ گروپ کیلئے قیمتوں کاحساس اعشاریہ 0.18 فیصد اضافے سے 217.06 پوائنٹس سے بڑھ کر217.46 پوائنٹس ہوگیا۔

    اس ہفتے کے دورا ن ٹماٹر، چینی ،گڑ ،انڈے،زندہ مرغی ،مٹن، گندم،آٹا ،پیاز ،ادرک ، دال ماش ،مسور کی دال ، مونگ کی دال ، چنے کی دال ، ملک پاﺅڈر ، مٹی کاتیل ، نمک اور ایل پی جی سمیت 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،آلو، سرخ مرچ ،کیلا، اری چاول ،ویجی ٹیبل گھی اور خوردنی تیل سمیت 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ۔

    ادارہ پاکستان بیوروشماریات کے مطابق پٹرول ،ڈیزل ، گیس نرخ ، بجلی کے نرخ ،تازہ دودھ، دھی ، باسمتی چاول، بیف ، باسمتی چاول ، چائے ، کپڑے اورکھلا گھی سمیت 23 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.20، 0.19،0.19اور 0.17 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مہنگائی بڑھنےکی شرح میں سات فیصد اضافہ

    مہنگائی بڑھنےکی شرح میں سات فیصد اضافہ

    اسلام آباد: اگست کے مہینہ ملک بر میں مہنگائی کا طوفان لے آیا ہے اور مہنگائی بڑھنےکی شرح سات فیصد ریکارڈ کی گئی اور یہ چودہ ماہ کی کم ترین سطح ہے۔ پاکستا ن بیورو شماریات کےمطابق ملک میں گزشتہ ماہ افراطِ زر کی شرح میں سات فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ گزشتہ چودہ ماہ کی کم ترین سطح ہے۔

    جولائی دوہزارچودہ میں مہنگائی کی شرح سات اعشاریہ آٹھ آٹھ فیصد رہی جبکہ اگست دوہزار تیرہ میں مہنگائی میں آٹھ اعشاریہ پانچ پانچ فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ سالانہ بنیادوں پر آلو ،دال مونگ انڈے دال ماش اور خشک دودھ کی قیمتوں میں اضافہ جب کہ ٹماٹر،پیاز ،چائے اور مرغی کے نرخ میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    تجزیے کے مطابق ستمبر کے مہینے میں پٹرولیم مصنوعات اور خوردنی اشیا کی قیمتوں میں کمی کے باوجود افراط زر کی شرح سات فیصد سے زائد رہنے کی توقع ہے جبکہ رواں مالی سال مہنگائی کی شرح اوسطاً آٹھ اعشاریہ پانچ فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔