Tag: PCB anti-corruption unit

  • خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    خالد لطیف کا دعویٰ مسترد، پی سی بی نے دوبارہ نوٹس بھیج دیا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے خالد لطیف کے دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے وارننگ دے دی اور دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کردیا، پی سی بی کا کہنا ہے کہ یونٹ کے سامنے پیش نہ ہوئے تو کیس میں مزید دفعات شامل کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث کرکٹرخالد لطیف کی جانب سے جانبدارانہ تحقیقات کے دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد لطیف کے الزامات بے بیناد ہیں۔

    پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے معطل کرکٹر کو دو مئی کو دوبارہ طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ پی سی بی نے خبردار کیا ہے کہ خالد لطیف دوبارہ پیش نہ ہونے ہوئے تو ان پر تحقیقات میں رخنہ ڈالنے کی دفعات بھی لگائی جاسکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں : خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    یاد رہے کہ خالدلطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی تحقیقات کو جانبدار کہتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔

    خالد لطیف کا کہنا تھا کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

  • خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    خالد لطیف اور ناصرجمشید کا تحقیقات پرعدم اعتماد کا اظہار

    لاہور : اسپاٹ فکسنگ کیس میں خالد لطیف کے بعد ناصر جمشید نے بھی پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں معطل کرکٹرخالد لطیف پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کی کارروائی کو چیلنج کرنے کے بعد اس کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ اینٹی کرپشن یونٹ نے آج خالد لطیف کو طلب کیا تھا۔

    اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کیلئے خالد لطیف نے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کےساتھ تعاون کرنے سے صاف منع کردیا۔ خالد لطیف نے کہا ہے کہ مجھے اینٹی کرپشن یونٹ کےسربراہ کرنل اعظم کی تحقیقات پراعتماد اوراطمینان نہیں ہے اس لئے یونٹ کے سامنے پیش نہیں ہورہا۔

    خالد لطیف اس سے قبل لاہور لائی کورٹ میں پٹیشن بھی دائر کرچکے ہیں۔ انہوں نے ٹریبونل کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا جسے عدالت نےخارج کردیاتھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نےخالد لطیف اور شاہ زیب حسن کو نئے نوٹس جاری کیے تھے۔

    اس کے علاوہ اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں معطل ہونے والے قومی ٹیم کے اوپنر ناصرجمشید نے بھی اینٹی کرپشن یونٹ کےالزامات کو چیلنج کردیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کو فکسنگ پر اکسانے کا الزام بےبنیاد ہے، فوری طور پر پاکستان آکر اینٹی کرپشن یونٹ میں پیش نہیں ہوسکتا۔

    واضح رہے کہ ناصرجمشید کامعاملہ بھی ٹربیونل میں جانے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی ٹیم کے اوپنر ناصر جمشید کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر کھیل کے تینوں فارمیٹ سے معطل کر دیا ہے، ناصر جمشید تاحکم ثانی کسی بھی ڈومیسٹک یا انٹرنیشنل سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔

    دوسری جانب معطل کرکٹرشاہ زیب حسن کے جمعرات کو اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہونے کا امکان ہے۔

  • اسپاٹ فکسنگ : محمد عرفان اورخالد لطیف نے بیان ریکارڈ کرادیا

    اسپاٹ فکسنگ : محمد عرفان اورخالد لطیف نے بیان ریکارڈ کرادیا

    لاہور : معطل کرکٹرز محمد عرفان اور خالد لطیف نے ایف آئی اے میں اپنا وضاحتی بیان ریکارڈ کرادیا۔ اپنے بیان میں انہوں نے بکی سے ملنے کا اعتراف تو کیا لیکن اسپاٹ فکسنگ کے الزامات ماننے سے پھرانکارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپاٹ فکسنگ کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے حرکت میں آگئی ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ نوٹسز پر کرکٹر خالد لطیف اورمحمد عرفان لاہور میں ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو گئے دونوں کرکٹر نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپنا بیان بھی حکام کو ریکارڈ کروا دیا۔

    ان دونوں کا پھر یہی کہنا تھا کہ سٹے باز سے پیسے نہیں لیے ایف آئی اے حکام نےڈھائی گھنٹے عرفان سے تفتیش کی۔ محمد عرفان نے بیان دیا کہ بکی نے رابطہ ضرور کیا لیکن فکسنگ نہیں کی، والد کا انتقال ہوچکا تھا اور والدہ بیمار تھی پریشانی میں بورڈ کو آگاہ نہیں کر پایا۔

    محمدعرفان نےاس سے پہلے پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کوبھی یہی بتایا تھا۔ ایف آئی اے عرفان کےضبط موبائل فون کا بھی جائزہ لےگی۔

    اس کے علاوہ خالد لطیف نے بھی ایف آئی اے کے سامنے صحت جرم سےانکار کرتے ہوئے اسپاٹ فکسنگ کے الزام کو مسترد کردیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل کرنے کے بعد فکسنگ میں ملوث کھلاڑیوں کے خلاف مقدمات بھی درج کئے جائیں گے۔