Tag: PCB

  • انگلینڈ ٹیم پر کرونا کا وار، پی سی بی کا اہم فیصلہ

    انگلینڈ ٹیم پر کرونا کا وار، پی سی بی کا اہم فیصلہ

    لاہور: انگلینڈ ٹیم میں کرونا کے مثبت کیسز رپورٹ ہونے پر پی سی بی نے کھلاڑیوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

    پی سی بی کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پیر کی شام انگلینڈ کیمپ میں کووڈ نائٹین کیسز آنے کی خبر ملنے کے بعد سے پاکستان کرکٹ بورڈ اپنے کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت کے پیش نظر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے ساتھ رابطے میں ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ ای سی بی کے توسط سے میڈیکل پینل کی یقین دہانیوں پر اطمینان کا اظہار کرتا ہے، پی سی بی اپنے کھلاڑیوں کی صحت اور حفاظت کے لیے کیے جانے والے پروٹوکولز پر مطمئن ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان سے سیریز: انگلینڈ کا دوسری بار اسکواڈ کا اعلان

    پی سی بی کے مطابق بورڈ اس سلسلے میں انگلینڈ میں موجود قومی کرکٹ ٹیم کی مینجمنٹ کے ساتھ بھی مسلسل رابطے میں ہے اور انہیں ہوٹل اور میچ وینیوز پر مزید احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان ون ڈے سیریز 8 جولائی سے کارڈف میں شروع ہو رہی ہے۔

  • کرونا ویکسی نیشن: پی سی بی نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

    کرونا ویکسی نیشن: پی سی بی نے اہم سنگ میل عبور کرلیا

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی کووڈ نائنٹین ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ مکمل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کرکٹ بورڈ نے حکومت پاکستان کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر(این سی او سی) کے اشتراک سے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی کوویڈ 19 ویکسینیشن کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، اس دوران تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی ویکسینیشن کی گئی۔

    پی سی بی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پاکستان کرکٹ بورڈکو فخر ہے کہ وہ دنیا کا پہلا کرکٹ بورڈ ہےکہ جس نے کرونا وائرس کی عالمی وباء کے دوران اپنے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مربوط ویکسینیشن پروگرام شروع کررکھا ہے۔

    پہلے مرحلے میں 57 مینز کرکٹرز اور قومی کرکٹ ٹیم کے اسپورٹ اسٹاف میں شامل 13 ارکان سمیت نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر کے 13 مینز اور ویمنز کوچز کی ویکسینیشن مکمل کی گئی، اس دوران متعدد فرنچائز کرکٹرز اور اسپورٹ اسٹاف کے علاوہ ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021کے میچز میں شرکت کرنے والے پی سی بی کے میچ آفیشلز (تین میچ ریفریز اور تین امپائرز ) کی بھی ویکسینیشن کی گئی ہے۔

    پریس ریلیز کے مطابق چار مارچ کو کراچی سے شروع ہونے والا ویکسینیشن کا یہ عمل تقریباً 2 ماہ بعد 6 مئی کو ہرارے میں موجود قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کچھ کھلاڑیوں کو ملنے والی دوسری ڈوز کے ساتھ مکمل ہوا، اگلے مرحلے میں اب باقی ماندہ ڈومیسٹک کرکٹرز ، قومی خواتین کرکٹرز، ایج گروپ کرکٹرز اور ان کے اسپورٹ اسٹاف کو ویکسینیشن لگائی جائے گی، ویکسینیشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز جلد کردیا جائے گا۔

    چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا بیان

    چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ وباء کے دوران اپنے کھلاڑیوں کی حفاظت کرنا پی سی بی کی ذمہ داری ہے، اس تناظر میں ہم نے ایچ بی ایل پی ایس ایل 2021 کے دوران این سی او سی سے ویکسین مانگی تھیں، انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن کا یہ عمل کراچی سے شروع ہوا تھا، جہاں ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف کی ویکسینیشن ہماری پہلی ترجیح تھی۔

    چیف آپریٹنگ آفیسر نے کہنا تھا کہ کراچی میں ویکسینیشن کے ابتدائی دور کے بعد ہم نے جنوبی افریقا اور زمبابوے کے دوروں سےقبل قومی مینز اسکواڈ میں شامل ان ارکان کی ویکسینیشن بھی کروائی کہ جو ایچ بی ایل پی ایس ایل کا حصہ نہیں تھے۔انہوں نے مزیدکہا کہ ہم کھلاڑیوں کے لیے ویکسین کی اہمیت کو تسلیم کرنے اور قومی مفاد کی خاطر انہیں ترجیح دینے پر این سی او سی کے شکر گزار ہیں کیونکہ ہمارے کھلاڑیوں اور اسپورٹ اسٹاف دونوں کو ہی قومی اور بین الاقوامی کرکٹ کی وجہ سے بیشتر اوقات سفر کرنا پڑتا ہے۔

    سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ پی سی بی ہر لحاظ سے حکومت کی ویکسینیشن مہم کے شانہ بشانہ ہے اور وہ ایک بار پھر پاکستان کے تمام افراد سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے ویکسین لگوانے کی اپیل کرتا ہے۔

  • عمر اکمل کیلئے ایک اور پریشانی : پی سی بی نے درخواست مسترد کردی

    عمر اکمل کیلئے ایک اور پریشانی : پی سی بی نے درخواست مسترد کردی

    لاہور : عمر اکمل کی جانب سے جرمانے کی رقم قسطوں میں ادا کرنے کی درخواست پی سی بی نے مسترد کردی، عہدیداران کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں لگتا کہ انہیں مالی پریشانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کرکٹر عمر اکمل پر عائد جرمانے کی قسطوں میں ادائیگی کی درخواست مسترد کردی ہے۔

    پی سی بی عہدیداران کا کہنا ہے کہ عمر اکمل پہلے یکمشت جرمانہ ادا کریں پھر ری ہیپ پروگرام شروع کریں گے۔ عمر اکمل کے ٹیکس ریٹرن سے نہیں لگتا کہ انہیں کسی قسم کی مالی دشواری ہے۔

    عمر اکمل کو 2 مختلف واقعات میں پی سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کے آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی پر 17 مارچ کو نوٹس آف چارج جاری کیا گیا تھا۔ اینٹی کرپشن ٹربیونل کے روبرو پیشی کی درخواست نہ کرنے پر پی سی بی نے عمر اکمل کا معاملہ 9 اپریل کو چیئرمین ڈسپلنری پینل کو بھجوادیا تھا۔

    واضح رہے کہ میچ فکسنگ کیس میں کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر 42 لاکھ 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا تھا اور عمر اکمل نے پی سی بی کو مالی حالات کی وجہ سے جرمانے کی اقساط کرنے کی درخواست دی تھی۔

    عمراکمل اب تک جرمانہ ادا نہیں کرسکے ان کی درخواست بھی مسترد ہوچکی ہے عمر اکمل اگر رواں سال کا ڈومیسٹک سیزن کھیلنا چاہتے ہیں تو انہیں جلد جرمانہ ادا کرکے ری ہیب پروگرام مکمل کرنا پڑے گا، ورنہ پی ایس ایل کے ڈرافٹس میں بھی واپسی مشکل ہو جائے گی۔

    خیال رہے کہ عمر اکمل پر 3 سال کی پابندی عائد کی ہے جو 20 فروری 2020 یعنی عمراکمل کی معطلی کے روز سے نافذ العمل ہے۔ نااہلی کی دونوں مدتوں پر ایک ساتھ عمل جاری ہے۔ عمر اکمل اب 19 فروری 2023 کو دوبارہ کرکٹ کی سرگرمیوں میں شرکت کے اہل ہوں گے۔

  • ہائی پرفارمنس کیمپ، پی سی بی کا اہم فیصلہ

    ہائی پرفارمنس کیمپ، پی سی بی کا اہم فیصلہ

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہائی پرفارمنس کیمپ ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ پی سی بی نے ہائی پرفارمنس کیمپ ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ہائی پرفارمنس سینٹر میں ویمن کرکٹرز کا فٹنس ٹیسٹ بھی ختم کر دیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کرکٹرز کے کرونا ٹیسٹ کرنے کے بعد منفی نتائج والے کھلاڑیوں کو گھر جانے کی اجازت دی جائے گی، کرونا مثبت آنے والے کرکٹرز کو گھر جانے سے قبل آئسولیشن مکمل کرنا ہوگی۔

    کھلاڑی اب دورہ جنوبی افریقا کے لیے لگے کیمپ میں شریک ہوں گے، جب کہ دورہ جنوبی افریقا اور زمبابوے کے لیے ناموں کا اعلان رواں ہفتے متوقع ہے۔

    پی ایس ایل ملتوی ہونے کا معاملہ، فرنچائز کا ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ

    کیمپ ختم کرنے کا فیصلہ پی سی بی عملے میں ایک رکن کا ٹیسٹ مثبت آنے پر کیا گیا ہے،جس کے بعد پی سی بی کے تمام اسٹاف کے کرونا ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

    پی سی بی اسٹاف کے کرونا ٹیسٹ 10 مارچ کو ہوں گے، ذرائع کے مطابق منفی ٹیسٹ والے افراد 11 مارچ سے دفاتر آئیں گے، دریں اثنا، پاکستان کرکٹ بورڈ کے دفاتر 3 روز کے لیے بند کر دیےگئے ہیں۔

  • ٹی 20 ورلڈ کپ: پی سی بی کا بھارت سے اہم مطالبہ

    ٹی 20 ورلڈ کپ: پی سی بی کا بھارت سے اہم مطالبہ

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھارت سے سیکیورٹی کی تحریری یقین دہانی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین پی سی بی احسان مانی نے آج میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کرکٹر، آفیشل، اور شائقین کے ویزوں اور سیکیورٹی کی یقین دہانی کرائے۔

    احسان مانی کا کہنا تھا یقین دہانی نہ کرائی گئی تو ہم ورلڈ کپ وینیو تبدیلی کا مطالبہ کریں گے، ہم نے آئی سی سی سے بھارت سے تحریری گارنٹی لے کر دینے کا کہا ہے۔

    چیئرمین کرکٹ بورڈ نے کہا بھارت نے آئی سی سی کو اس سلسلے میں دسمبر میں بتانا تھا، لیکن تاحال نہیں بتایا گیا، اگر گارنٹی نہ ملی تو یو اے ای میں ٹی 20 ورلڈ کپ کا کہیں گے۔

    پی سی بی چیئرمین نے کہا ستمبر میں میری مدت مکمل ہو رہی ہے، اگر کام جاری رکھنے کا کہا گیا تو دیکھوں گا، وسیم خان اہم کام کر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں کہ انھیں 3 سال کی توسیع ملے۔

    پی ایس ایل ترانے سے متعلق انھوں نے بتایا کہ یہ سب کی مشاورت سے تیار کیا گیا ہے، بہت کم لوگ ہیں جنھیں پی ایس یل ترانہ پسند نہیں آیا۔

  • پی سی بی کا قومی کرکٹرز کو کرونا ویکسین لگانے کا فیصلہ

    پی سی بی کا قومی کرکٹرز کو کرونا ویکسین لگانے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے قومی کرکٹرز کو کرونا ویکسین لگانے سے متعلق اہم فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے قومی کرکٹرز کو عالمی وبا "کرونا ” سے محفوظ رکھنے کے لئے انہیں ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا ہے، سی ای او پاکستان کرکٹ بورڈ وسیم خان نے کھلاڑیوں اور کرکٹ بورڈ کے حکام کو کرونا ویکسین لگانےکی تصدیق کردی ہے۔

    کھلاڑیوں کو کرونا ویکسی نیشن کے لئے پی سی بی نے مختلف کمپنیز سے رابطہ کیا ہے، ویکسی نیشن کے بعد کرکٹرز کرونا اوربائیو سکیور ببل سے نجات حاصل کرلیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے بھی اپنی ٹیم کی کرونا ویکسی نیشن کا فیصلہ کیا تھا۔

    دوسری جانب پاک فضائیہ کا خصوصی طیارہ کل صبح کرونا ویکسین لینے کی غرض سے چین روانہ ہوگا، کرونا ویکسین پاک فضائیہ کے آئی ایل 78طیارے کے زریعے پاکستان لائی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ یکم فروری تک چین سے کرونا کی پہلی کھیپ پاکستان پہنچ جائے گی، ابتدائی کھیپ میں پانچ لاکھ ویکسین پاکستان پہنچائی جارہی ہیں۔

    ذرائع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ چین سےکرونا ویکسین خصوصی کنٹینرز میں پاکستان لائی جائےگی،پاکستان پہنچنے کے بعد ویکسین کو ای پی آئی کے مرکزی کولڈ اسٹور میں ذخیرہ کیا جائے گا، ای پی آئی مرکز سےکرونا ویکسین کو صوبوں کی جانب روانہ کیا جائے گا۔

  • کیا آپ جانتے ہیں ؟ اس بچے کو آج قومی ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے،

    کیا آپ جانتے ہیں ؟ اس بچے کو آج قومی ٹیم میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے،

    لاہور : کون جانتا تھا کہ آج سے تیرہ سال قبل کرکٹ میچوں کے دوران باؤنڈری کے باہر کھڑے ہوکر گیند اٹھانے والا یہ بچہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان بنے گا۔ اس بچے کی بے انتہا محنت اور سچی لگن نے اسے آج اس مقام پر پہنچا دیا۔

    جی ہاں !! ہم بات کررہے ہیں پاکستان کے مایہ ناز بیٹسمین بابر اعظم کی جنہوں نے کرکٹ کے میدان میں اپنی محنت اور لگن سے اپنے وطن کے ساتھ اپنے والدین کا نام بھی دنیا بھر میں روشن کیا۔

    اس حوالے سے قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ایک انٹرویو میں اپنے ماضی کے یادگار لمحات کو ناظرین سے شیئر کیا اور کریز کے باہر گیند پکڑنے سے لے کر کپتان بننے تک کے سفر کی داستان سنائی۔

    پی سی بی کی جاری کردہ ایک ویڈیو میں بابراعظم نے بتایا کہ مجھے سال2007سے کرکٹ کا شوق ہوا اس کے علاوہ مجھے کرکٹ کے کھلاڑیوں کو قریب سے دیکھنے کی بھی حسرت تھی جسے پورا کرنے کیلئے میں نے کسی سے کہا تو انہوں نے مجھے اسٹیڈیم میں بال پکر لگوا دیا۔

    بابر اعظم نے بتایا کہ ان دنوں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم پاکستان آئی ہوئی تھی،  میں رمضان کے مہینے میں اپنے گھر گلبرگ سے اسٹیڈیم تک روزانہ پیدل جاتا تھا۔

    ایک دلچسپ واقعہ بیان کرتے ہوئے بابر اعظم نے بتایا کہ ایک دن انضی بھائی (انضمام الحق ) کا آخری میچ تھا اور اس ٹیسٹ میچ میں جاوید میانداد کا ریکارڈ توڑنے کیلئے انہیں صرف دو رن درکار تھے لیکن وہ اسٹمپ آؤٹ ہوگئے۔

    بابر اعظم نے کہا کہ وہ منظر میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ جب ڈریسنگ روم میں واپس آکر انضی بھائی نے غصے میں اپنا بیٹ توڑ دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے کرکٹ کیریئر کا سفر بہت مشکلات میں گزرا ہے لیکن اللہ کی مدد سے میں نے تمام مراحل پورے کرلیے اور آج وہ دن ہے کہ جب وہی ساؤتھ افریقہ کی ٹیم آئی ہوئی ہے اور میں قومی ٹیم کی کپتانی کررہا ہوں جو میرے لیے باعث فخر بھی ہے۔

    ایک واقعہ بیان کرتے ہوئے بابر اعظم نے بتایا کہ ساؤتھ افریقہ سے میچ کے دوران جے پی ڈومنی نے عبدالرحمان کو کریز سے نکل کر شارٹ ماری تھی جس کا میں نے باؤنڈری کے باہر آسانی سے کیچ پکڑ لیا اور بال واپس گراؤنڈ میں پھینک دی۔

    اسی دوران این بیشم نے کہا کہ اس بچے کے کیچ پکڑنے کے انداز سے مجھے لگتا ہے کہ یہ بچہ آگے چل کچھ نہ کچھ بنے گا۔ یہ بات مجھے آج تک یاد ہے جس سے مجھے خود اعتمادی ملی۔

    انٹرویو میں انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ کسی بھی خواہش کو پورا کرنے کیلئے بھرپور محنت، مستقل مزاجی اور لگن کی ضرورت ہوتی ہے اور انسان اپنے بڑے مقصد کو ایک دم حاصل نہیں کرسکتا اس کے لیے چھوٹے چھوٹے مقاصد پورا کرتے ہوئے قدم بہ قدم آگے بڑھنا چاہیے۔

  • پی سی بی کو کھلاڑیوں کے ساتھ باپ جیسا کردار ادا کرنا چاہیے، شاہد آفریدی

    پی سی بی کو کھلاڑیوں کے ساتھ باپ جیسا کردار ادا کرنا چاہیے، شاہد آفریدی

    لاہور : قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ ٹیم کوچ اور فاسٹ بالرز کے درمیان ہونے والے تنازعات یہاں کی پرانی روایت ہے، بورڈ کو باپ جیسا کردار ادا کرنا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کے مستقبل کے حوالے سے پی سی بی کو ہر کھلاڑی سے خود بات کرنی چاہئے۔

    فاسٹ بالر محمد عامر سے متعلق ایک سوال کے جواب میں بوم بوم آفریدی کا کہنا تھا کہ پی سی کو چاہیے کہ وہ محمد عامر کو آگاہ کرے اور اس کو بلا کر یہ مسئلہ حل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ کرکٹ بورڈ کا کردار ہمیشہ ایک باپ کی طرح ہوتا ہے، پی سی بی کو چاہیے کہ وہ والد کی طرح تمام کھلاڑیوں کو اپنے بچے سمجھ کر بات کرے۔

    شاہد آفریدی نے کہا کہ کوچنگ کرنا صرف سکھانے کا ہی نام نہیں بلکہ کھلاڑیوں کو حوصلہ اور سپورٹ دینی پڑتی ہے، ملک کی عزت کی خاطر مل جل کر کام کرنا چاہیے۔

    سابق کپتان کا کہنا تھا ٹی ٹوئنٹی کی پرفارمنس پر کھلاڑیوں کو ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کھلائی جا رہی ہے، جو دیکھ رہا ہوں نیا ٹیلنٹ آئندہ کچھ عرصے میں غائب ہو جائے گا۔

  • کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا

    کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور میں پی سی بی کرکٹ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں ہیڈ کوچ مصباح الحق اور باؤلنگ کوچ وقار یونس نے خصوصی شرکت کی، اجلاس کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی 16 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لیا۔

    کرکٹ کمیٹی نے قومی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ کرونا وبا اور تجربہ کار کھلاڑیوں کی عدم موجودگی کارکردگی پر اثر انداز ہوئی ہے، تاہم عالمی وبا سے دیگر ٹیمیں بھی مشکلات کا شکار رہیں۔

    کرکٹ کمیٹی نے پی سی بی کو ٹیم مینجمنٹ کو سپورٹ کرنے کی حمایت کی، کمیٹی نے کہا کہ ٹیم منیجمنٹ کو حکمت عملی اور اہداف پر وضاحت دینے کی ضرورت ہے۔

    کرکٹ کمیٹی کے سربراہ سلیم یوسف نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز میں دوسری پوزیشن پر آنے کا کوئی پوائنٹ نہیں رہتا، تاہم کرکٹ کمیٹی جنوبی افریقہ کے خلاف ہوم سیریز کے بعد پھر جائزہ لے گی۔

    انھوں نے کہا کہ عالمی وبا کے باعث دیگر ممالک کی ٹیموں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے، کمیٹی کا ماننا ہے کہ کھلاڑیوں کے انتخاب اور فائنل الیون میں بہتری ہونی چاہیے تھی، کمیٹی میں مشکل صورت حال پر کھلاڑیوں کی تیاری میں ڈیٹا بیس سے مدد لینے پر زور دیاگیا ہے۔

    دریں اثنا، مصباح الحق اور وقار یونس کی آمد سے قبل چیف سلیکٹر محمد وسیم نے بھی بریفنگ دی، کرکٹ کمیٹی اجلاس میں ڈومیسٹک کرکٹ اور ویمنز کرکٹ کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا۔

  • نیوزی لینڈ میں قومی اسکواڈ کی آئسولیشن میں نرمی کر دی گئی

    نیوزی لینڈ میں قومی اسکواڈ کی آئسولیشن میں نرمی کر دی گئی

    آکلینڈ: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور نیوزی لینڈ کرکٹ میں رابطہ ہوا ہے، جس کے بعد نیوزی لینڈ میں مقیم قومی اسکواڈ کی آئسولیشن میں نرمی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی اور نیوزی لینڈ کرکٹ میں رابطے کے بعد نیوزی لینڈ میں قومی اسکواڈ کی آئسولیشن میں نرمی کر دی گئی، قومی اسکواڈ کو دوبارہ چہل قدمی کی اجازت مل گئی۔

    رپورٹ کے مطابق چہل قدمی کی اجازت 2 ٹیسٹ منفی آنے والے اسکواڈ ممبرز کو ملی ہے، اسپورٹ اسٹاف اور کھلاڑی مخصوص اوقات میں چہل قدمی کر سکیں گے۔

    قومی اسکواڈ کے اراکین ہوٹل سے متصل گراؤنڈ میں چہل قدمی کریں گے، اسکواڈ ممبرز کو بالکونیز میں جانے کی بھی اجازت مل گئی ہے، اسکواڈ ممبرز بالکونیز سے آپس میں گفتگو بھی کر سکیں گے۔

    نیوزی لینڈ میں موجود قومی کرکٹ ٹیم کی مشکلات میں اضافہ

    پی سی بی نے قومی کھلاڑیوں کی ٹریننگ جلد کھولنے کی بھی درخواست کی ہے۔

    ادھر پہلے ٹیسٹ میں مثبت رپورٹ والے ارکان کی دوسرے ٹیسٹ کی رپورٹ کا انتظار ہے، قومی اسکواڈ کا آئندہ کرونا ٹیسٹ 30 نومبر کو ہوگا۔

    واضح رہے کہ نیوزی لینڈ میں موجود قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کے دوسرے کرونا ٹیسٹ کے نتائج میں آج ایک اور کھلاڑی میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد متاثرہ کھلاڑیوں کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔