Tag: PCB

  • کپتانی کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں کیا جائے گا: پی سی بی

    کپتانی کا فیصلہ جلد بازی میں نہیں کیا جائے گا: پی سی بی

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے واضح کیا ہے کہ کپتانی کے فیصلے کے بارے میں‌ جلدی بازی نہیں کی جائے گی.

    تفصیلات کے مطابق ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کپتان کے مستقبل کا فیصلہ دو اگست کی میٹنگ میں نہیں ہوگا.

    وسیم خان نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز ستمبر کے آخرمیں ہے، ابھی جلدی نہیں، اس اجلاس میں ہیڈ کوچ، اسٹاف اور سلیکشن کمیٹی پر تجاویز ہوں گی، ہمیں‌ صرف کارکردگی کا جائزہ لینا ہے، پھر فیصلے کرنے ہیں.

    وسیم خان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی کارکردگی درمیانے درجےکی ہے، تسلسل نہیں، امام الحق سے بات ہوئی، وہ معافی مانگ رہے تھے کہ غلطی ہوئی، امام الحق نے بتایا کہ معاملہ غلط فہمی پربڑھا ہے، امام الحق کو بتا دیا ہے پی سی بی اب کیا معیار چاہتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پی سی بی نے سرفراز احمد کو ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا

    انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل جنرل کونسل کی میٹنگ جلد بلا رہے ہیں، فرنچائزکے ساتھ مل کرپلاننگ کررہے ہیں، فرنچائزنے سرمایہ کاری کی ہے، ان کے خدشات دورکریں گے، فرنچائز کے ساتھ لانگ ٹرم تعلق قائم کرنے پرسوچ رہے ہیں.

    وسیم خان نے کہا کہ کرکٹ کی بہتری کے لئے آیا ہوں، میرا کوئی سیاسی بیک گراؤنڈ نہیں، میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، غلط حقائق بیان کیے جا رہے ہیں.

    ڈومیسٹک کرکٹ لاگو کرنے کے لئے آئین میں ترامیم کی ضرورت ہے، اس ضمن میں وزیرا عظم کی طرف سے جواب کا انتظار ہے، ترامیم کے بعد کھلاڑیوں کے تحفظات بھی دور کریں گے.

    ایم ڈی پی سی بی وسیم خان نے کہا کہ انضمام الحق نےاچھاکام کیاانہیں سراہاجانا چاہیے.

  • پی سی بی نے تینوں فارمیٹ کیلئے الگ الگ کپتانوں کی تقرری پرغور شروع کردیا

    پی سی بی نے تینوں فارمیٹ کیلئے الگ الگ کپتانوں کی تقرری پرغور شروع کردیا

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے تینوں فارمیٹ کیلئے الگ کپتان اور ریڈ اینڈ وائٹ گیند فارمیٹ کیلئے علیحدہ کوچ مقرر کرنے پر غور کرنا شروع کردیا جبکہ سرفراز احمد کو ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک کپتان رکھنے کی تجویز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے تینوں فارمیٹ کیلئے الگ کپتانوں کی تقرری اور ریڈ اور وائٹ گیند فارمیٹ کے لئے الگ الگ کوچ مقرر کرنے پر غور شروع کردیا۔

    اس حوالے سے ٹیسٹ میچز کے لئے اظہرعلی اور اسد شفیق قیادت کے مضبوط امیدوار ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ ون ڈے فارمیٹ میں عماد وسیم کو قیادت سونپی جاسکتی ہے جبکہ بابراعظم کو ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیم کا نائب کپتان بنا کرمستقبل کیلئے تیار کیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک سرفراز احمد کو کپتان برقرار رکھنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، موجودہ کپتان سرفرازاحمد جن کی زیر قیادت پاکستان نے سینتیس میں سے تیس ٹی ٹونٹی میچزمیں فتح حاصل کی ۔

    پاکستان آئی سی سی ٹی ٹونٹی رینکنگ میں ایک سال سے ٹاپ پوزیشن پر فائز ہے۔ سرفرازاحمد کو اگلے سال آسٹریلیامیں شیڈول ٹی ٹونٹی ورلڈکپ تک اس فارمیٹ کاکپتان برقرار رکھنے کی تجویز ہے۔

    علاوہ ازیں ریڈ بال سے ٹیسٹ میچز اور وائٹ بال سے محدود اوورز کرکٹ کے لئے الگ الگ ہیڈ کوچ اور کوچنگ اسٹاف کی تقرری بھی زیرغورہے۔

    اس تجویز پرعمل کی صورت میں مکی آرتھر اوران کے معاون کوچز ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ تک اپنے عہدوں پر برقرار رکھے جائیں گے، ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم کی کوچنگ کے لیے سابق زمبابوین بیٹسمین اورانگلینڈ کے سابق کوچ اینڈی فلاورمضبوط امیدوار ہیں۔

  • ورلڈ‌ کپ میں‌ غیر اطمینان بخش کارکردگی، پی سی بی حرکت میں آگئی، ٹیم کا پوسٹ مارٹم شروع

    ورلڈ‌ کپ میں‌ غیر اطمینان بخش کارکردگی، پی سی بی حرکت میں آگئی، ٹیم کا پوسٹ مارٹم شروع

    لاہور: ورلڈ کپ 2019 میں پاکستان کی اوسط درجے کی کارکردگی پر بورڈ حرکت میں آگیا، ٹیم پرفارمینس کا پوسٹ مارٹم شروع ہوگیا.

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کی غیر اطمینان بخش کارکردگی اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے  لیے پی سی بی نے اجلاس بلا لیا.

    پی سی بی ذرائع کے مطابق یہ اہم جلاس 27 سے29 جولائی کےدرمیان ہوگا، ہیڈ کوچ مکی آرتھر27 جولائی کو پاکستان پہنچیں گے اور ٹیم رپورٹ جمع کرائیں گے. اس موقع پر مکی آرتھر ٹیم کی کارکردگی اور مستقبل کی پلاننگ پر بھی بریفنگ دیں گے.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کی دستیابی پر اجلاس کی حتمی تاریخ کا اعلان ہوگا، پی سی بی کمیٹی اپنی تجاویز چئیرمین پی سی بی کو بھجوائے گی.

    توقع کی جارہی ہے کہ اجلاس کے بعد نئے کوچنگ اسٹاف کے لئے اشتہار دیا جائے گا. البتہ  مکی آرتھر کے  معاہدے میں توسیع کی بھی بازگشت ہے۔

    مزید پڑھیں: پی سی بی کی سری لنکن بورڈ کو سیکیورٹی وفد پاکستان بھیجنے کی دعوت

    واضح رہے کہ پاکستان کی ورلڈ کپ 2019 کے ابتدائی میچز میں کارکردگی مایوس کن رہی، البتہ انڈیا سے شکست کے بعد پاکستان نےشان دار کم بیک کیا.

    پاکستان نے لگاتار چار میچ جیت کر گیارہ پوائنٹ حاصل کیے، البتہ نیوزی لینڈ کے بہتر رن ریٹ کی وجہ سے پاکستان ٹورنامینٹ سے آؤٹ ہوگیا. بعد ازاں نیوزی لینڈ نے فائنل تک رسائی حاصل کی .

  • پاکستان کرکٹ بورڈ کے خزانے میں کمی

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے خزانے میں کمی

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کےمالی سال18-2017کی آڈٹ رپورٹ منظرعام پرآگئی، گزشتہ مالی سال میں بورڈ کے خزانے میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کےاثاثے18-2017میں 9ارب70کروڑ86ہزار535تھے۔ گزشتہ مالی سال میں پی سی بی کی آمدنی5ارب13کروڑ 10لاکھ ،3ہزار966روپےرہی۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق ہوم ،نیوٹرل وینیوزسے خزانےمیں 96 کروڑ45لاکھ19 ہزارروپےجمع ہوئے جبکہ مختلف ٹورنامنٹس میں شرکت پر 3 ارب 36 کروڑ 7 لاکھ 16 ہزارروپےکمائے۔

    رپورٹ کے مطا بق سپانسرز نے 20 کروڑ49 لاکھ 91 ہزار اداکیے جبکہ کرائے کی مد میں پی سی بی کو2 کروڑ53 لاکھ 78 ہزار روپےملے۔

    پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ خزانے میں کمی کا سبب سیریز کے غیر جانبدار مقام پر انعقاد کے سبب ہونے والے دوگنا اخراجات ہیں۔ ہوم ، نیوٹرل وینیوز پر 39 کروڑ83 لاکھ77 ہزار913 روپے کا اضافی خرچہ ہوا۔

    دوسری جانب آ فیشلز کے بیرون ملک دوروں پر مالی سال 2018 میں اخراجات کم ہوئے تاہم کرکٹ بورڈ کے انتظامی اخراجات میں بھی اضافہ ہوا۔انتظامی امور کے لیے 36کروڑ،4 لاکھ ،26 ہزار،1 سو 47 روپے کا اضاٖفہ ہوا۔

    ایک سال میں آمدن اور اخراجات کے بعد پی سی بی کے خزانے میں مجموعی طور پر رقم کم ہوئی ہے ۔بورڈ کے خرانے میں 15 کروڑ 8 لاکھ 50 ہزار 4 سو 29 روپے کی کمی ہوئی ہے۔سال 2017 میں خزانے میں رقم 8 ارب 43 کروڑ40 لاکھ سےزائدتھی۔2018 میں رقم 8ارب ،28 کروڑ31 لاکھ 73 ہزار 629 روپے رہ گئی۔

  • نہیں جانتا کہ مجھے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، کامران اکمل

    نہیں جانتا کہ مجھے ٹیم میں شامل کیوں نہیں کیا گیا، کامران اکمل

    کراچی : قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی کامران اکمل نے کہا ہے کہ مجھے ٹیم میں سلیکٹ کیوں نہیں کیا گیا اس کا مجھے بھی علم نہیں ہے، پی سی بی ہی بہتر بتاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہر لمحہ پرجوش میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، کامران اکمل کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ 2019کے اسکواڈ میں مجھے شامل کیوں نہیں کیا گیا؟

     اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ ہی بہتر بتاسکتاہے حالانکہ میں نے ڈومیسٹک کرکٹ کے ہر فارمیٹ میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی۔ ہیڈ کوچ کے بیان سے دکھ ہوا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں کامران اکمل نے کہا کہ اگر مجھے ٹیم میں زائد عمر کی وجہ سے نہیں لیا گیا تو اس طرح مصباح الحق کبھی کپتان نہ بنتے، اس کے علاوہ کیچ چھوڑنے کی غلطی کسی بھی ہوسکتی ہے، میرے کیچ ڈراپ کرنے پر تنقید کچھ جگہ پر بہت زیادہ کی گئی، عبدالرزاق نے جو بات کی تھی اس پر انھوں نے معذرت بھی کی۔

    کپتان کیخلاف گروپنگ سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کھلاڑی سب اکٹھے ہوئے تھے لیکن وجہ کپتان کو ہٹانا ہرگز نہیں تھی، کمرے میں جمع ہونے والے کھلاڑی سب سے سینئر سعید اجمل لگتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2011 میں کامران اکمل نے جان بوجھ کر کیچ چھوڑے، رزاق، ثبوت دینا ہوں گے، کامران اکمل

    کمرے میں بات کچھ اور تھی، چیئرمین پی سی بی کے سامنے جو بات ہوئی وہ غلط بات تھی،کچھ لڑکوں نے چیئرمین کے سامنے کچھ اور کہا۔ یونس خان کو کپتانی سے ہٹانے کی کوئی بات نہیں تھی،اس وقت بات صرف یونس خان کے سخت رویے کی تھی۔

  • پاکستان نے آئی سی سی سے ٹیم سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا

    پاکستان نے آئی سی سی سے ٹیم سیکیورٹی بڑھانے کا مطالبہ کردیا

    لیڈز: انگلینڈ میں گزشتہ روز پاکستان اور افغانستان کے میچ کے بعد ہونے والے ناخوشگوا ر واقعے کے بعد پاکستان ٹیم مینجمنٹ نےسیکیورٹی بڑھانےکامطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم کے سیکیورٹی آفیسرنےلوکل آرگنائزنگ کمیٹی اور آئی سی سی اہلکاروں سےملاقات کی، ملاقات میں گزشتہ روز کی صورتحال کے پیش نظر مطالبہ کیا گیا کہ پاکستانی ٹیم کی سیکیورٹی میں مزید اضافہ کیا جائے۔

    پاکستانی ٹیم کے سیکیورٹی آفیشلز کا کہنا ہے کہ یہ مطالبہ پاک افغان میچ کےدوران سیکیورٹی صورتحال کی بنیادپرکیاگیاہے۔پاکستان ٹیم مینجمنٹ ورلڈکپ کے دوران سیکیورٹی انتظامات سےناخوش اور غیر مطمئن ہے۔

    پاک افغان میچ کےدوران گراؤنڈاورراونڈسےباہرکشیدہ صورتحال رہی، میچ سے قبل کئی افغان تماشائیوں نے ایک پاکستانی تماشائی کو تشدد کا نشانہ بنایا۔میچ کے اختتام پر افغان تماشائی گراؤنڈ کے اندر بھی داخل گئے تھے، انہوں پاکستانی ٹیم کو بھی نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی۔اس لڑائی جھگڑے میں ملوث متعدد افراد کو مقامی سیکیورٹی اہلکاروں نے پکڑا، بعد ازاں اس واقعے پر آئی سی سی نے ہنگامہ آرائی میں ملوث افغان تماشائیوں کے خلاف سخت کارروائی کا عندیہ دیا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کے میچ میں افغانستان کی جانب سے دیا گیا 228 رنز کا ہدف پاکستان ٹیم نے آخری اوور میں 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کیا، عماد وسیم اور وہاب ریاض نے شدید دباؤ میں بھی ذمہ دارانہ بیٹنگ کی، فتح کے بعد پاکستان پوائنٹس ٹیبل پر چوتھی پوزیشن پر آ گیا ہے، جب کہ سیمی فائنل تک رسائی کے لیے قومی ٹیم کو اس میچ میں فتح حاصل کرنا لازمی تھی۔

  • پی سی بی نے کھلاڑیوں کوغیرضروری طورپرباہرنکلنے سے روک دیا

    پی سی بی نے کھلاڑیوں کوغیرضروری طورپرباہرنکلنے سے روک دیا

    لاہور: پی سی بی نے ہراسگی کے واقعات پیش آنے کے بعد کھلاڑیوں کو غیرضروری طور پرباہر نکلنے سے اجتناب برتنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہراسگی کے واقعات پیش آنے کے بعد کھلاڑیوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے روک دیا۔ پی سی بی نے ہدایت کی ہے کہ اگر کسی کھلاڑی کا باہر نکلنا ضروری ہے تو سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ نکلیں۔

    ترجمان پی سی بی نے ہراسگی کے واقعات ٔپرپریشانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کسی منصوبہ بندی کے تحت ہو رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو گزشتہ میچ میں بھارت سے شکست ہوئی تھی جس کے بعد کھلاڑیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی جہاں جاتے ہیں انہیں چند لوگوں کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے کھلاڑی بھی بہت پریشر کا شکار ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک شخص مقامی ہوٹل میں پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو ہراساں کر رہا تھا۔

    سرفراز احمد اپنے بیٹے کو اٹھائے جا رہے تھے کہ ایک شخص نے قومی ٹیم کے کپتان پر ذاتی حملے کرتے ہوئے نامناسب زبان کا استعمال کی۔

  • سرفراز احمد میں اعتماد نظرنہیں آرہا، اس کی جارحانہ مزاجی کھو گئی ہے، نجم سیٹھی

    سرفراز احمد میں اعتماد نظرنہیں آرہا، اس کی جارحانہ مزاجی کھو گئی ہے، نجم سیٹھی

    لاہور : سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ سرفراز احمد میں اعتماد نظرنہیں آرہا، اس کی جارحانہ مزاجی کہیں کھو گئی ہے، ڈریسنگ روم کے حالات کی تحقیقات کی جائیں۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں گزشتہ آٹھ ماہ کی اکھاڑ پچھاڑ کی وجہ سے تباہی ہوئی۔

    بورڈ میں تقسیم ہے اسے دھمکیوں کی بنیاد پر چلایا جارہا ہے، بورڈ کو لاہور کے بجائے لندن جاکر کھلاڑیوں کا اعتماد بحال کرنا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈریسنگ روم کے موجودہ حالات کی تحقیقات کی جائیں، کوچ، کپتان اورکھلاڑیوں نے پی آر منیجر کیوں رکھے ہوئے ہیں جبکہ ہمارے دور میں کسی نے پی آر منیجرنہیں رکھے تھے، کوچ اور کپتان میں کوئی خوف ہے، وہ کیا خوف ہے اسے جاننا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: بہت زیادہ غلطیاں کیں جس کی وجہ سے میچ ہارے: سرفراز احمد کا اعتراف

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت سے حالیہ شکست کے بعد کپتان سرفراز احمد میں اعتماد نظرنہیں آرہا، اس کی جارحانہ مزاجی کہیں کھوگئی ہے، نئےلڑکوں کو موقع ملنا چاہیے تھا، موجودہ ٹیم میں اعتماد کی شدید کمی ہے۔

  • ورلڈکپ کے بعد ہی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا: پی سی بی

    ورلڈکپ کے بعد ہی ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا: پی سی بی

    لاہور: بھارت سے شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے کہا ہے کہ ورلڈکپ کے بعد ہی ٹیم کی کارکردگی کاجائزہ لیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ کپتان، سلیکٹرز اور کوچز کی کارکردگی کا جائزہ ورلڈ کپ کے بعد لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق جلد بازی میں فیصلوں کے بارے میں سوچا بھی نہیں، پاکستان کی اگلی کمٹمنٹ ستمبر اکتوبر میں ہے، سوچ سمجھ کر فیصلے ہوں گے، میچ کی رات کسی کھلاڑی نے کرفیو ٹائم کی خلاف ورزی نہیں کی۔

    پی سی بی کا کہنا ہے کہ میچ کی رات سب ٹائم کے مطابق اپنے ہوٹل میں موجود تھے، کھلاڑی فیملیز کے ساتھ مینجمنٹ سے اجازت لے کرگئے، ٹورنامنٹ کے دوران کارکردگی کی بنیاد پر فیصلے نہیں ہوسکتے۔

    بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے نئی حکمت عملی طے کرلی

    دوسری جانب ورلڈ کپ 2019 کے میچ میں بھارت کے ہاتھوں 89 رنز سے شکست کے بعد ٹیم مینجمنٹ نے نئی حکمت عملی طے کرلی ہے، ذہنی دباؤ دور کرنے کے لیے ٹیم مینجمنٹ کھلاڑیوں کو لے کر لندن پہنچ گئی۔

    یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کو تین میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، گرین شرٹس کو ویسٹ انڈیز، آسٹریلیا اور بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے، سری لنکا کے خلاف میچ بارش کی نذر ہوا تھا جبکہ انگلینڈ کو پاکستان نے شکست دی تھی۔

  • ورلڈکپ2019: کرکٹرز کو فیملی ساتھ رکھنے کی اجازت مل گئی

    ورلڈکپ2019: کرکٹرز کو فیملی ساتھ رکھنے کی اجازت مل گئی

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی ورلڈکپ 2019 کے دوران کرکٹرز کو اپنی فیملی ساتھ رکھنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے ورلڈکپ کے میں کھلاڑیوں کو چوتھے میچ کے بعد فیملی کو ساتھ رکھنے کی اجازت دے دی ہے۔

    قومی کرکٹ ٹیم اپنا چوتھا میچ 12 جون کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلے گی جس کے بعد کھلاڑی اپنی فیملی کو ساتھ رکھ سکیں گے۔

    پی سی بی نے آئی سی سی ورلڈکپ 2019 کے دوران کھلاڑیوں پر فیملی کو ساتھ رکھنے پر پابندی عائد کی تھی۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق کرکٹرز نے بورڈ کو فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی تھی جبکہ دیگر ٹیموں کے رجحان کو بھی دیکھ کر یہ فیصلہ کیا گیا۔

    پی سی بی کے مطابق بھارت سمیت دیگر ٹیموں کو بھی ورلڈکپ کے کچھ حصے کے لیے فیملیز کو ساتھ رکھنے کی اجازت ہے۔

    وارم اپ میچ، افغانستان نے پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست دے دی

    یاد رہے کہ 24 مئی کو افغانستان کے خلاف پہلے وارم اپ میچ میں قومی کرکٹ ٹیم نے افغانستان کو جیت کے لیے 263 رنز کا ہدف دیا تھا جو افغانستان نے 7 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کرلیا تھا۔