Tag: PCB

  • چیئرمین پی سی بی کی قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    چیئرمین پی سی بی کی قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن جلد مکمل کرنے کی ہدایت

    لاہور: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے قذافی اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن جلد مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے قذافی اسٹیڈیم لاہور کی اپ گریڈیشن کے اس وقت جاری کام کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

    اپ گریڈیشن کے جاری کام کا جائزہ لینے کے لیے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے قذافی اسٹیڈیم کا دورہ کیا، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے اپ گریڈیشن پراجیکٹ کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے حوالے سے ایف ڈبلیو او اور نیسپاک کو ہدایات دیں۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ اسٹیل فکسنگ کا کام جلد مکمل کیا جائے، تعمیراتی کاموں کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے، اسٹیڈیم کے اپ گریڈیشن پراجیکٹ  کو چیمپئنز ٹرافی سے قبل مکمل کرنا ہے۔

  • صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، پی سی بی کے خلاف صحافی عدالت پہنچ گئے

    صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، پی سی بی کے خلاف صحافی عدالت پہنچ گئے

    اسلام آباد: پاکستان کرکٹ بورڈ کے اقدام کے خلاف اسپورٹس صحافی عدالت پہنچ گئے، ان کا مدعا تھا کہ صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صحافیوں کو کوریج سے روکنے کا معاملہ عدالت پہنچ گیا، اسپورٹس جرنلسٹس نے ایک درخواست کے ساتھ اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا ہے، درخواست میں وفاق، پیٹرن انچیف وزیر اعظم، سیکریٹری کابینہ، اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    عدالت میں یہ درخواست عبدالواحد قریشی ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اسپورٹس جرنلسٹس متعدد نیشنل اور انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں کی کوریج کر چکے ہیں،کئی ورلڈ کپ،ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اور چیمپئنز ٹرافیز بھی کور کی گئی ہیں، لیکن اب پی سی بی نے کوریج کے آئینی حق سے صحافیوں کو محروم کر دیا ہے۔

    صحافیوں نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے صحافیوں کو کوریج سے روکنا آئین کی خلاف ورزی ہے، پی سی بی کو ٹیم پرفارمنس کے بعد ہونے والی تنقید گراں گزری ہے، لیکن صحافیوں کو کوریج سے روکنا آزادئ صحافت کے خلاف ہے۔

  • چیئرمین پی سی بی کا کرکٹ اسٹیڈیمز کے حوالے سے بڑا اعلان

    چیئرمین پی سی بی کا کرکٹ اسٹیڈیمز کے حوالے سے بڑا اعلان

    لاہور: چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے پنجاب کے کرکٹ اسٹیڈیمز کی تعمیر نو کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ ہمارا کوئی بھی اسٹیڈیم عالمی معیار پر پورا نہیں اترتا، دنیا بہت آگے نکل گئی ہے، ہمیں 1980 کے ماڈل پر نہیں رہنا، چیمپئنز ٹرافی سے پہلے تینوں اسٹیڈیمز کی تعمیر نو کر لیں گے۔

    انھوں نے کہا چیمپئنز ٹرافی سے پہلے تینوں اسٹیڈیمز کا تعمیراتی کام مکمل کرنا چیلنج ہوگا، لیکن اُمید ہے ہم وقت پر مکمل کر لیں گے، صرف لاہور کا نہیں تینوں اسٹیڈیم کی تعمیر نو ناممکن تھا، لیکن اب ہم چیمپئنز ٹرافی سے پہلے اسٹیڈیمز کا کام مکمل کر لیں گے۔

    محسن نقوی نے کہا ہمارے اسٹیڈیمز اور دنیا کے اسٹیڈیمز میں بہت فرق تھا، دنیا جیسے اسٹیڈیمز بنانے ہیں تو ان پر توجہ دینا ہوگی، ہمارا کوئی اسٹیڈیم عالمی معیار کے مطابق نہیں تھا، عالمی معیار کے مطابق اسٹیڈیم بنانے کے لیے کام جاری ہے، تمام اسٹیڈیم اپ ڈیٹ ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، ایبٹ آباد اور اسکردو سائیڈ پر بھی اسٹیڈیمز بنائے جائیں گے، صوبائی حکومتوں کو خطوط لکھے گئے ہیں کہ وہ بھی اپنے اسٹیڈیم ٹھیک کر لیں، ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسٹیڈیم ہمیں دے دیں ہم ٹھیک کر لیتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ قذافی اسٹیڈیم کے قریب ہوٹل کے لیے جگہ لے لی گئی ہے، چیمپئنز ٹرافی سے پہلے ہوٹل مکمل ہو سکتا ہے یا نہیں کچھ دن میں پتا چل جائے گا۔

  • پی سی بی نے اے آر وائی سے نشریاتی حقوق کا معاہدہ خوش آئند قرار دیدیا

    پی سی بی نے اے آر وائی سے نشریاتی حقوق کا معاہدہ خوش آئند قرار دیدیا

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اےآروائی کمیونیکشنز اور ٹاور اسپورٹس سے نشریاتی حقوق کا معاہدہ خوش آئند قرار دیدیا۔

    چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا کہنا ہے کہ اےآروائی اور ٹاور اسپورٹس کے کنسورشیم کوپاکستان ریجن کے نشریاتی حقوق ملنا شائقین کے لیے خوشی کی بات ہے، اگلے دو برس میں ٹاپ ٹیموں کی میزبانی کرنے والے ہیں۔

    اےآروائی کمیونکیشنز کے بانی اور سی ای او سلمان اقبال نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کھیلوں کے بہترین ایونٹس لوگوں کی اسکرین پر لائیں، شائقین 2024 سے 2026 تک تمام ہوم سیریز اے اسپورٹس اور ٹین اسپورٹس پر دیکھ سکیں گے۔

    اے اسپورٹس نے 2024-26 دوطرفہ اور سہ ملکی سیریز کے نشریاتی حقوق حاصل کرلیے

    واضح رہے کہ پاکستان ان 28 ماہ کے دوران مجموعی طور پر 11 ٹیسٹ 26 ون ڈے اور 24 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل کی میزبانی کرے گا جن میں 25-2024ء سیزن کے 7 ٹیسٹ میچز بھی شامل ہیں، موجودہ اور اگلے سیزن میں 2 سہ فریقی ون ڈے سیریز بھی شامل ہیں۔

  • بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 17 رکنی پاکستان اسکواڈ کا اعلان

    بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 17 رکنی پاکستان اسکواڈ کا اعلان

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 17 رکنی پاکستان اسکواڈ کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے لیے پاکستان کے 17 رکنی اسکواڈ کی قیادت شان مسعود کریں گے، جب کہ سعود شکیل کو نائب کپتان مقرر کیا گیا ہے۔

    سعود شکیل کو شاہین شاہ آفریدی کی جگہ نائب کپتان مقرر کیا گیا، یہ فیصلہ انتہائی مصروف سیزن میں شاہین آفریدی کے ورک لوڈ کو سنبھالنے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

    ڈومیسٹک کرکٹ میں پاکستان شاہینز کی طرف سے عمدہ کارکردگی دکھانے والے محمد ہریرہ، کامران غلام علی، اور محمد علی کو ٹیسٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

    پی سی بی نے بنگلادیش کرکٹ بورڈ کو بڑی پیشکش کردی

    جیسن گلیسپی کی ریڈ بال ہیڈ کوچ کی حیثیت سے یہ پہلی ٹیسٹ سیریز ہوگی، پاکستان ٹیسٹ ٹیم کا کیمپ 11 اگست سے راولپنڈی میں شروع ہوگا، جب کہ بنگلا دیش ٹیسٹ ٹیم 17 اگست کو اسلام آباد پہنچے گی۔

    قومی ٹیم کو 21 اگست سے 5 اپریل 2025 تک 9 ٹیسٹ، 14 ٹی 20 اور کم از کم 17 ون ڈے کھیلنے ہیں، پہلا ٹیسٹ 21 سے 25 اگست تک راولپنڈی میں کھیلا جائے گا، دوسرا ٹیسٹ کراچی میں 30 اگست سے 3 ستمبر تک ہوگا۔

    واضح رہے کہ سلیکٹرز نے بنگلہ دیش ’اے‘ کے خلاف پہلے چار روزہ میچ کے لیے پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کی بھی تصدیق کر دی ہے۔ سعود ٹیم کی قیادت کریں گے جس میں ٹیسٹ کے 8 ممکنہ کھلاڑی شامل ہیں۔

    پاکستان اسکواڈ

    شان مسعود (کپتان)، سعود شکیل (نائب کپتان)، عامر جمال (فٹنس سے مشروط)، عبداللہ شفیق، ابرار احمد، بابر اعظم، کامران غلام، خرم شہزاد، میر حمزہ، محمد علی، محمد ہریرہ، محمد رضوان (وکٹ کیپر)، نسیم شاہ، صائم ایوب، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر) اور شاہین شاہ آفریدی۔

  • پی سی بی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو بڑی پیشکش کردی

    پی سی بی نے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو بڑی پیشکش کردی

    لاہور : پاکستان کرکٹ بورڈ نے بنگلہ دیش کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کو جلد پاکستان آنے کی پیشکش کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے شہزاد ملک کے مطابق پی سی بی حکام کی جانب سے بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو کہا گیا ہے کہ بنگلہ دیش میں صورتحال خراب ہے اپنی نیشنل ٹیسٹ ٹیم کو وقت سے پہلے پاکستان بھیج دیں تاکہ ٹیسٹ اسکواڈ پاکستان میں میچ سے قبل ٹریننگ اور پریکٹس کر سکے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق بنگلہ دیش بورڈ نے تاحال پی سی بی کی اس پیشکش کا کوئی واضح جواب نہیں دیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیش کی موجودہ سیاسی صورتحال کے سبب بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کا دو دن سے ٹریننگ سیشن نہیں ہوا، شیڈول کے مطابق بنگلادیش ٹیسٹ ٹیم نے 17 اگست کو پاکستان پہنچنا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان پہلا ٹیسٹ راولپنڈی میں 21 اگست کو جبکہ دوسرا ٹیسٹ 30 ستمبر کو کراچی میں کھیلا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں 2001 سے اب تک ہوم گراؤنڈ پر 13 بار ٹیسٹ میچز میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئی ہیں جس میں پاکستان ناقابلِ شکست ہے جبکہ ایک ٹیسٹ میچ ڈرا ہوا تھا۔

  • وقار یونس کی پی سی میں انٹری، کپتان کی تقرری کون کرے گا؟

    وقار یونس کی پی سی میں انٹری، کپتان کی تقرری کون کرے گا؟

    پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے اپنے اختیارات سابق کپتان و ہیڈ کوچ وقار یونس کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد کرکٹ ٹیم کے معاملات وقار ہی دیکھیں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہےکہ وقار یونس نے بحیثیت ’ایڈوائزر چئیرمین‘ پی سی بی کام شروع کردیا ہے، ان کی پہلی اسائنمنٹ بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز ہے جس مین صرف 20 دن باقی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں کرکٹ کے تجزیہ نگار شاہد ہاشمی نے بتایا کہ کچھ ہفتوں قبل چیئرمین پی سی بی نے عندیہ دیا تھا کہ میں ایک ایسے کرکٹر کو لا رہا ہوں جو صرف قومی ٹیم اور پی سی بی پر تنقید کے بجائے صحیح خبر عوام کو دے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وقار یونس ٹیم کے انتخاب کے لئے سلیکٹرز اور ہیڈ کوچ سے مشاورت کریں گے اور قومی ٹیسٹ ٹیم کے انتخاب کو حتمی شکل دیکر چئیرمین پی سی بی کو منظوری کےلئے بھجوائیں گے۔

    بحیثیت ایڈوائزر وقار یونس کے کیا اختیارات ہوں گے اس کے جواب میں شاہد ہاشمی نے بتایا کہ مرکزی اختیار تو صرف چیئرمین پی سی بی کے پاس ہی ہے اور ٹیم کے کپتان کی تقرری بھی چیئرمین ہی کریں گے۔

  • محسن نقوی نے کرکٹ کے معاملات وقار یونس کو سونپ دیے

    محسن نقوی نے کرکٹ کے معاملات وقار یونس کو سونپ دیے

    لاہور: ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے کرکٹ کے معاملات وقار یونس کو سونپنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی سی بی کے چیئرمین نے آئین کے مطابق اپنے اختیارات وقار یونس کو دینے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد اب کرکٹ بورڈ کے انتظامی امور محسن نقوی خود دیکھیں گے جب کہ کرکٹ کے معاملات وقار یونس دیکھیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کرکٹ کے حوالے سے تمام فیصلوں کا ذمہ دار اب ایک کرکٹر ہوگا، سلیکشن، انٹرنیشنل ڈومیسٹک، این او سی سمیت تمام فیصلے ایک کرکٹر کرے گا، جب کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی ساری توجہ ایڈ منسٹریشن پر دیں گے۔

    وزیر داخلہ یا چیئرمین پی سی بی، محسن نقوی ایک عہدہ چھوڑ دیں، شاہد آفریدی

    بتایا جا رہا ہے کہ چیئرمین محسن نقوی نے چیمپئنز ٹرافی کے انتظامی امور پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، اس لیے وقار یونس قومی ٹیم سے متعلق تمام امور کے نگراں ہوں گے، اور نیشنل سلیکشن کمیٹی وائٹ بال، ریڈ بال کوچز کو دیکھیں گے۔

    خیال رہے کہ پی سی بی آئین 2014 کے مطابق چیئرمین اپنی پاور کسی اور کو سونپنے کا اختیار رکھتا ہے۔

  • چیئرمین پی سی بی کا کپتان کی تبدیلی سے متعلق اہم بیان آ گیا

    چیئرمین پی سی بی کا کپتان کی تبدیلی سے متعلق اہم بیان آ گیا

    لاہور: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا ہے کہ بابر اعظم کی تبدیلی کا فی الحال فیصلہ نہیں ہوا، سابق کرکٹرز سے مشاورت کریں گے۔

    لاہور میں چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں قومی ٹیم کی سرجری، ڈومیسٹک اور کرکٹ کی بہتری پر گفتگو کی، بابر اعظم سے متعلق انھوں نے کہا کہ پی سی بی میں کچھ تبدیلیاں ہوئی ہیں کچھ کرنے والے ہیں، لیکن بابر اعظم کو تبدیل کرنے سے متعلق ابھی ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔

    محسن نقوی نے کہا کپتان کو تبدیل کرنے سے متعلق سابق کرکٹرز فیصلہ کریں گے، مجھے بھی محسوس ہوا غلطیاں ہوئی ہیں لیکن سابق کرکٹرز فیصلہ کریں گے، دونوں ہیڈ کوچز اور چار سے پانچ کمیٹیاں کپتان سے متعلق بحث کریں گے، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد بابر اعظم اور وہاب ریاض سے ملاقات نہیں ہوئی۔

    سلیکشن کمیٹی اور وہاب ریاض

    چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ وہاب ریاض کو انھوں نے چیف سلیکٹر نہیں بنایا، بلکہ چیف سلیکٹر سے صرف سلیکٹر بنایا تھا، سلیکشن میں جس نے غلطی کی ان کا احتساب ہوگا، عنقریب سب کو پتا لگ جائے گا سلیکشن کمیٹی میں کون رہتا کون نہیں، ویمن ٹیم کا کوئی وارث نہیں، لڑکیوں کی سلیکشن کیسے ہو رہی ہے کسی کو پتا ہی نہیں، ورلڈ کپ میں ڈریسنگ روم میں کون انسٹرکشن فالو کر رہا تھا کون نہیں سب پتا لگ جائے گا۔

    انھوں نے کہا دونوں فارمیٹ کے ہیڈ کوچز کو پاکستان بلا لیا ہے، گیری کرسٹن، جیسن گلیسپی اور اظہر محمود کے ساتھ سیشنز کیے جائیں گے۔

    کرکٹرز کے ساتھ بد تمیزی

    محسن نقوی نے کہا کہ کرکٹرز کے ساتھ شائقین بدتمیزی کریں گے تو نتائج کے ذمہ دار وہ خود ہوں گے، حارث رؤف کے ساتھ جس نے بدتمیزی کی اس کے پیچھے ایف آئی اے لگوا دی ہے، بدتمیزی کرنے والوں کو دعوت دیتا ہوں جلد پاکستان آئیں، ایف آئی اے ان کا استقبال کرے گی۔

    شان مسعود سے متعلق فیصلہ؟

    چیئرمین پی سی بی نے کہا شان مسعود کے ساتھ بھی بات ہوئی تھی کہ کیسے بہتر کیا جا سکتا ہے، ان سے متعلق بہت لوگوں کی مثبت رپورٹ ملی ہے، شان مسعود کو ہٹانے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

    لیگز، سینٹرل کنٹریکٹ اور ڈومیسٹک کرکٹ

    چیئرمین پی سی بی نے لیگز، سینٹرل کنٹریکٹ اور ڈومیسٹک سے متعلق تفصیلی آگاہ کیا، انھوں نے کہا لیگز کھیلنے والے کھلاڑی سن لیں پہلے پاکستان بعد میں دوسری چیز ہوگی، جنھوں نے ٹیسٹ سیریز سے پہلے این او سی کی درخواست کی نہیں ملے گی، واضح رہے کہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بابر اعظم، شاہین آفریدی اور رضوان نے جی ٹی 20 کے لیے این او سی مانگنے کی درخواست کی ہے۔

    محسن نقوی نے کہا جو کھلاڑی فٹنس کے معیار پر پورا اترے گا اسے سینٹرل کنٹریکٹ ملے گا، اور جس کا جو حق بنتا ہے وہی ملے گا، سینٹرل کنٹریکٹ میں بھی پوسٹ مارٹم ہوگا، ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل کرکٹرز کے لیے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنا لازم ہوگا، فٹنس پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، جو انٹرنیشنل کھلاڑی ڈومیسٹک نہیں کھیلے گا دوبارہ ٹیم میں نہیں آ سکے گا، جو ڈومیسٹک میں پرفارمنس دے گا وہی قومی ٹیم کا حصہ ہوگا۔

    سابق کرکٹرز، پی سی بی ٹوئٹر

    انھوں نے کہا سابق کرکٹرز نے بڑی محنت سے بہتری کے لیے تفصیلی رپورٹ دی ہے، مجھے آئے ہوئے 4 ماہ ہوئے ہیں یہاں آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے، نہ کبھی ٹوئٹس دیکھ کر فیصلے کرتا ہوں نہ کروں گا، نہ پی سی بی ٹوئٹر سے چلتا ہے نہ چلنے دوں گا، دن میں پی سی بی یا میرے خلاف 4،4 ٹوئٹس کریں کوئی فرق نہیں پڑتا، مجھے چیلنجز لینے کا شوق ہے اور آئندہ کام بہترین ہوں گے۔

    محسن نقوی نے کہا سب سے بڑا ٹارگٹ یہ ہے کہ قومی ٹیم کی منفی کارکردگی کو بہتر کیسے بنایا جائے، پی سی بی کے اندر معاملات کو بہتر کرنا بھی ایک چیلنج ہے، اندر کے لوگ دکھاتے کچھ ہیں اور گراؤنڈ میں سچائی کچھ اور ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کبھی کوئی فیصلہ غصے میں نہیں کرتے، جلد بازی کے فیصلے نقصان دیتے ہیں، ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے ورلڈ کپ کارکردگی سے متعلق رپورٹ جمع کروا دی ہے، سابق بہترین کھلاڑیوں سے بھی رابطے میں ہوں ان سے مشورے لے رہے ہیں وہ کرکٹ کو بہتر کرنا جانتے ہیں، وہ سابق کرکٹرز اب نظام سنبھالیں گے جن کی روزی روٹی مختلف ٹی وی چینلز پر بولنا نہیں، اب ان کو لایا جائے گا جو صرف کمنٹری کرتے ہیں تجزیہ نہیں پیش کرتے۔

    بنگلادیش ٹیسٹ سیریز اور اسٹڈیمز

    پی سی بی چیئرمین نے کہا اسٹیڈیم کی اپ گریڈیشن بھی بہت بڑا چیلنج ہے، بنگلادیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی میزبانی لاہور میں ممکن نہیں، وینیوز میں ملتان، کراچی اور راولپنڈی شامل ہیں، وینیوز اور تاریخیں فائنل ہو چکی ہیں اعلان ہو جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ محکمہ داخلہ والے ناراض ہیں کہ آپ پی سی بی کو زیادہ وقت دیتے ہیں، اس لیے محکمہ داخلہ کو کہا ہے کہ 3 سے 4 ماہ پی سی بی کو دے دوں یہ خود ٹریک پر آ جائے گا۔

  • قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی، محسن نقوی نے پلان کی منظوری دے دی

    قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی، محسن نقوی نے پلان کی منظوری دے دی

    لاہور: چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے پلان کی اصولی منظوری دے دی، انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی۔

    چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی زیر صدارت نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں طویل اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ڈومیسٹک کرکٹ نظام کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا، محسن نقوی نے کہا کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کو ہر سطح پر پروموٹ کیا جائے گا، اور کلب لیول سے نیشنل لیول تک تسلسل کے ساتھ ٹورنامنٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔

    چیئرمین پی سی بی نے اچھے کھلاڑیوں کی پروفیشنل انداز سے گرومنگ کی ہدایت کی، انھوں نے کہا بہترین کوچز نئے ٹیلنٹ کی ٹریننگ کر کے صلاحیتوں میں نکھار لائیں گے، اور کارکردگی، فٹنس، میرٹ پر کھلاڑیوں کو آگے موقع دیا جائے گا۔

    محسن نقوی کا کہنا تھا کہ کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ سے انٹرنیشنل کرکٹ کے گیپ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

    اجلاس میں ڈومیسٹک کرکٹ کے لیے کوچنگ کا معیار بھی بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا، ڈومیسٹک کرکٹ کے کوچز کی ٹریننگ کے لیے ماسٹر کوچ کو تعینات کیا جائے گا،چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے ڈومیسٹک کنٹریکٹ پر بھی نظر ثانی کا فیصلہ کیا۔

    محسن نقوی نے کہا کھلاڑیوں کو قومی ٹیم میں شمولیت کے لیے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنا ہوگی، پرفارمنس اور فنٹس پر ہی کھلاڑیوں کا انتخاب کیا جائے گا، میرٹ، کارکردگی اور فٹنس پر رتی بھر سمجھوتا نہیں ہوگا۔

    کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے فروغ کے لیے تینوں فارمیٹ کے ٹورنامنٹس کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، محسن نقوی نے کہا کہ نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا، نئے ٹیلنٹ پر سرمایہ کاری سے کرکٹ کو فروغ ملے گا اور مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔

    اجلاس میں بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ کے ڈومیسٹک کرکٹ ڈھانچے کا بھی جائزہ لیا گیا، کوالٹی ڈومیسٹک کرکٹ کے فروغ کے لیے سفارشات اور تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔