Tag: PCEC

  • ملک میں بھوک اور خوف کا عالم ہے: سراج الحق

    ملک میں بھوک اور خوف کا عالم ہے: سراج الحق

    کوئٹہ: جماعت اسلامی کے امیرسینیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن کے خلاف آپریشن صرف سندھ نہیں چاروں صوبوں میں کی جائے، اسٹیل مل، پی آئی اے اورواپڈا کی نجکاری کے خلاف ہیں، بلوچستان کے عوام کو حقوق دئیے جائیں۔

    کوئٹہ میں جماعت اسلامی کے امیر سینیٹرسراج الحق ورکرز کنونشن سے کارکنوں اور جماعت میں نئے شمولیت کرنے والوں سے خطاب کررہے تھے، اپنے خطاب میں امیر جماعت اسلامی نے موجودہ حکمرانوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈھائی سال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اہم قومی اداروں کو کسی صورت جاگیرداروں پر فروخت ہونے نہیں دیں گے انہوں نے کہا کہ ملک میں بھوک اورخوف کا عالم ہے امیرجماعت اسلامی نے ملک میں رائج نظام کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ 68سالوں میں 40سال مارشل لاءجبکہ باقی عرصہ وڈیرے نواب خان اور جاگیردار نام نہاد جمہوریت کے نام پر ملک پر مسلط رہے۔

    امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ملک میں ایک ہزارارب روپے کاکرپشن ہوتا ہے کرپشن اور استحصال کا خاتمہ ہو تو تمام مسائل حل ہوں گے جو کہ صرف اسلامی نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے ، جماعت اسلامی اقتدار میں آئی تو عدل و انصاف قائم کرتے ہوئے قوم کا پیسہ لوٹنے والوں کو گریبان سے پکڑے گا۔

    انہوں نے سرحدوں کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت ہمارے سرحدوں پر جارحانہ رویہ اپنائے ہوئے ہے مگر ہمارے حکمران مصلحت سے کام لے رہے ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ مرکز کے ساتھ صوبے کے اپنے لوگوں نے بھی غریبوں کے ساتھ نا انصافی کی، گوادرتا کاشغر روٹ کسی صورت تبدیل نہیں ہوں دیں گے، گوادر میگا پراجیکٹ میں روزگار ملنے کا حق صرف بلوچستان کے لوگوں کا ہے۔

  • پاک فوج نے پاک چائنہ کاریڈورکا پہلا حصہ مکمل کرلیا

    پاک فوج نے پاک چائنہ کاریڈورکا پہلا حصہ مکمل کرلیا

    راولپنڈی: فرنٹئیرورکس آرگنائزیشن نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی ہدایت پرگوادرکو ملک کے بیشترعلاقوں کے روڈ نیٹ ورک سے منسلک کردیا ہے۔

    آئی ایس پی آرکی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق گوادر کو ملک کے دیگرعلاقوں سے ملانے والا870 یہ کلومیٹر طویل روڈ نیٹ ورک پاکستان کے مستقبل کی اقتصادی شہ رگ پاک چائنہ اکانومک کارویڈورکا مغربی حصہ بن گیا ہے اوراس کی معاشی اوردفاعی اہمیت ایسے ہی ہے جیسا کہ قراقرم ہائی وے کی ہے۔

    اس منصوبے کی منظوری فروری 2014 میں دی گئی تھی جبکہ اس کی تعمیر مارچ 2014 میں شروع کی گئی۔ 870 کلومیٹرطویل اس منصوبے میں سے 502 کلومیٹر ڈیڑھ سال کی قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔

    اس روڈ کی مدد سے گوادر ملک کے مختلف اہم علاقوں سے منسلک ہوگیا ہے جیسے چمن سے این 25 ہائی وے کے ذریعے،ڈیرہ اسماعیل خان سے این 50 کے ذریعے، اور انڈس ہائی وے سے این 55 کے ذریعے رابطہ استوار کیا گیا ہے۔

    سب سے اہم بات یہ ہے کہ عالمی معیار کی اس سڑک کی روزانہ ڈیڑھ کلومیٹر تعمیر کی گئی جو کہ دنیا بھرمیں سڑکوں کی تعمیرات میں ایک ریکارڈ ہے۔

    اس منصوبے کی تکمیل میں امن و امان کی مخدوش صورتِ حال کے سبب شدت پسندوں سے ہونے والی 136 جھڑپوں میں کل 16افراد شہید ہوئے جن میں سے 6 کا تعلق پاک فوج سے ہے اور 10 عام شہری ہیں جبکہ 29 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں۔

    اس سڑک کی تعمیر سے ملک میں اور بلوچستان میں بالخصوص ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا اور عوام کو راحت ملے گی۔