Tag: PDM government

  • حکومت نے جاتے جاتے بھی  کئی منصوبے منظور کرڈالے

    حکومت نے جاتے جاتے بھی کئی منصوبے منظور کرڈالے

    اسلام آباد : پی ڈی ایم کی حکومت کے خاتمے میں کچھ گھنٹے ہی باقی ہیں لیکن قومی اقتصادی کونسل نے اقتدار کے آخری روز بھی کئی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہوا
    اجلاس میں ایکنک نے اراکین نے مختلف قومی ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔

    اس حوالے سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ آواران اور پنجگور ڈیموں کی تعمیر اور بلوچستان میں ریزیلینٹ ہاؤسنگ کی تعمیر نو و بحالی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    اس کے علاوہ پنجاب اربن لینڈ سسٹمز کو بہتر بنانے کے منصوبے اور بہاولپور میں سڑک کو دورویہ کرنےکی منظوری
    کے ساتھ سارھ ایکنک نے گلگت بلتستان ریجن میں علاقائی گرڈز کے پہلے مرحلے کی تعمیر کی منظوری دے دی۔

    ،اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ ایکنک اراکین نےسندھ میں بارشوں اورسیلاب سے متاثرہ اسکولوں کی تعمیرکی منظوری اور ایکنک نے سندھ میں نظرثانی شدہ سندھ سولر پروجیکٹ کی منظوری بھی دے دی۔

  • اتحادی حکومت کے آخری ایام تک برآمدات میں اضافہ نہ ہوسکا

    اتحادی حکومت کے آخری ایام تک برآمدات میں اضافہ نہ ہوسکا

    اسلام آباد : پی ڈی ایم کی حکومت اپنے 15 ماہ کی مدت میں آخری ماہ تک بھی برآمدات میں اضافہ نہ کرسکی، مجموعی طور پر برآمدات میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادی حکومت کے آخری ماہ تک بھی برآمدات میں اضافہ نہ ہوسکا، اس حوالے سے مرتب کردہ رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برآمدات میں ماہانہ اور سالانہ بنیادوں پر واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ماہ جون کی نسبت جولائی میں برآمدات12.58فیصد گرگئیں، جولائی2022کے مقابلے میں جولائی2023میں برآمدات میں8.57فیصد کمی واقع ہوئی۔

    ادارہ شماریات نے ماہانہ تجارتی اعداد و شمار جاری کردئیے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں برآمدات2ارب5 کروڑ70لاکھ ڈالرز رہیں۔

    اعداد و شمار کے مطابق ماہ جون میں برآمدات2ارب35کروڑ60لاکھ ڈالرز رہی تھیں،جولائی2022 میں برآمدات کا حجم2ارب25کروڑ ڈالرز تھا۔

    اس کے علاوہ جولائی میں سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں26.44فیصد کمی واقع ہوئی اور اسی ماہ درآمدات کا حجم3ارب66کروڑ40لاکھ ڈالرز تک رہا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی میں سالانہ بنیادوں پر تجارتی خسارہ 41.16فیصد کم ہوا جو ایک ارب60کروڑ70لاکھ ڈالرز رہا۔

  • بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے کا بوجھ، پیٹرولیم مصنوعات 148 روپے 85 پیسے مہنگی

    بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے کا بوجھ، پیٹرولیم مصنوعات 148 روپے 85 پیسے مہنگی

    اسلام آباد: پی ڈی ایم حکومت کا ایک سال مکمل ہو گیا، ایک سال کے دوران بجلی اور گیس صارفین پر 1300 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق موجودہ حکومت کے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات 148 روپے 85 پیسے تک فی لیٹر مہنگی کی گئی ہیں، جب کہ ایک سال میں بجلی 11 روپے 30 پیسے فی یونٹ مہنگی کی گئی۔

    ایک سال کے دوران گیس کے نرخوں میں 112 فی صد تک اضافہ کیا گیا، اور گیس صارفین پر 310 ارب روپے کا اضافی بوجھ ڈالا گیا۔

    اتحادی حکومت نے بجلی صارفین پر بھی ایک ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ ڈالا، بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 7 روپے 91 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا، 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ کا اضافی سرچارج بھی عائد کیا گیا، اور صارفین نے سہ ماہی، ماہانہ ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کا بوجھ الگ سے برداشت کیا۔

    پی ڈی ایم حکومت کا ایک سال عوام پر بھاری رہا

    ایک سال کے دوران پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 122 روپے 17 پیسے کا اضافہ کیا گیا، ہائی اسپیڈ ڈیزل 148 روپے 85 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا، مٹی کے تیل کی فی لیٹر قیمت میں 54 روپے 73 پیسے کا اضافہ کیا گیا، اور لائٹ ڈیزل آئل 64 روپے 37 پیسے فی لیٹر مہنگا کیا گیا۔