Tag: pdm

  • پی ڈی ایم جلسہ تھریٹ الرٹ، مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

    پی ڈی ایم جلسہ تھریٹ الرٹ، مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

    لاہور: پولیس نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کر دیا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے لاہور جلسے میں دہشت گردی ہو سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے پر ممکنہ دہشت گرد حملے کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے، الرٹ میں کہا گیا ہے کہ مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    پولیس نے سیاسی لیڈر شپ کو بھی ممکنہ حملے کے خطرے سے آگاہ کر دیا ہے، تھریٹ الرٹ میں پی ڈی ایم قیادت سے جلسہ منسوح کرنے کی درخواست کی گئی تھی، تاہم جلسہ منسوخ نہ کرنے پر مریم نواز اور دیگر کو حفاظتی ہدایات جاری کر دی گئیں۔

    تھریٹ الرٹ میں کہا گیا ہے کہ دوران سفر سیاسی قیادت بلٹ پروف گاڑی کا استعمال کریں، گاڑی کے سن روف سے ہرگز باہر نہ نکلیں، دوران جلسہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سےگریز کیا جائے۔

    31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے: مولانا فضل الرحمان

    تھریٹ الرٹ میں کرونا کے پیش نظر حکومتی ایس او پیز پر عمل کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، الرٹ کے مطابق سیاسی قائدین سمیت جلسہ گاہ کی سیکورٹی بھی بڑھائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ آج پی ڈی ایم کے اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے، پی ڈی ایم نے اجلاس کے بعد اعلان کیا کہ 13 دسمبر کو مینار پاکستان میں جلسہ ہوگا، حکومت نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ملتان سے بھی برا حشر ہوگا۔

    مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس میں یہ بھی کہا کہ 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے، اسی دن پی ڈی ایم کا پھر اجلاس ہوگا جس میں مزید فیصلے ہوں گے۔

  • 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے: مولانا فضل الرحمان

    31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے: مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ نے استعفوں سے متعلق فیصلہ کر لیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 31 دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اجلاس کے بعد قیادت نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اکتیس دسمبر تک ارکان اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کو جمع کرا دیں گے، اسی دن پی ڈی ایم کا پھر اجلاس ہوگا جس میں مزید فیصلے ہوں گے۔

    مولانا فضل الرحمان نے نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا 13 دسمبر کو مینار پاکستان میں جلسہ کریں گے، حکومت نے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تو ملتان سے بھی برا حشر ہوگا۔

    انھوں نے کہا اکتیس دسمبر کے اجلاس میں پہیہ جام، شٹر ڈاؤن، جلسے اور جلوسوں کا شیڈول طے ہوگا، لانگ مارچ سے متعلق فیصلہ اور تاریخ کا تعین بھی ہوگا۔

    اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

    مولانا کا کہنا تھا آج وزیر اعظم نے پھر کچھ غلط باتیں کی ہیں، ہم نے حکومت کی ڈائیلاگ کی تجویز کو مسترد کر دیا ہے، موجودہ حکومت اس قابل نہیں کہ ان سے بات ہو۔

    انھوں نے کہا ہم اتفاق رائے کے ساتھ اپنے فیصلوں پر آگے بڑھ رہے ہیں، استعفے دے بھی دیے تو واپس نہیں چاٹیں گے، موجودہ حکومت ہل چکی ہے بس ایک دھکے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم نے سینئر کالم نگاروں کے ساتھ گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن ملک میں انتشار پھیلا رہی ہے، میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، اگر ان کو این آر او دیا تو یہ ملک کے ساتھ غداری ہوگی، آج ان کے مطالبات مان لوں تو یہ ہر احتجاج ختم کر دیں گے۔

  • اپوزیشن کے استعفے، نواز شریف کی تجویز سامنے آ گئی

    اپوزیشن کے استعفے، نواز شریف کی تجویز سامنے آ گئی

    اسلام آباد: حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کے لیے پی ڈی ایم کے اجلاس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کرانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کی زیر صدارت بڑی بیٹھک میں بڑے فیصلوں کا امکان ہے، پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور ن لیگ کی مریم نواز بھی اجلاس میں شریک ہیں۔

    اجلاس میں یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال، میاں افتخار، امیر حیدر ہوتی، محمود خان اچکزئی، آفتاب شیر پاؤ، پروفیسر ساجد میر و دیگر اپوزیشن رہنما شریک ہیں۔

    ذرایع نے بتایا کہ نواز شریف نے استعفے مولانا فضل الرحمان کے پاس جمع کرانے کی تجویز دے دی ہے اور کہا کہ لانگ مارچ کے بعد مولانا فضل الرحمان استعفے اسپیکر کو پیش کر دیں، تمام جماعتوں کی جانب سے نواز شریف کی تجویز کی حمایت کی گئی۔

    اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، انھوں نے استعفے دیے تو الیکشن کرا دیں گے: وزیر اعظم

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم سربراہ اجلاس میں اسمبلیوں سے استعفے، اسلام آباد مارچ، اور پی ڈی ایم کے مستقبل سے متعلق مشاورت کی جا رہی ہے، آصف زرداری بھی اجلاس سے وڈیو لنک کے ذریعے خطاب کریں گے، مریم نواز نے آصف زرداری کو بختاور بھٹو کی منگنی کی مبارک باد دی۔

    واضح رہے کہ آج سینئر کالم نگاروں سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ اپوزیشن نے استعفے دیے تو ہم الیکشن کرا دیں گے، کہا میں اپوزیشن سے زیادہ پُر اعتماد ہوں، ہر پالیسی پر پاک فوج کی مکمل حمایت حاصل ہے۔

  • پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر بابر اعوان کا رد عمل

    پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر بابر اعوان کا رد عمل

    اسلام آباد: مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے پی ڈی ایم رہنماؤں کے استعفوں سے متعلق بیانات پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پی ڈی ایم کی سہ فریقی چکر بازی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر بابر اعوان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے استعفوں کے بیانات کو سہ فریقی چکر بازی قرار دے دیا۔

    انھوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے استعفے مانگتے ہیں، لیکن جے یو آئی پہلے خود استعفے دے پھر دوسروں سے مانگیں۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت چھوڑ کر استعفوں کی بات ہو تو پی ڈی ایم مؤقف سنجیدہ ہو سکتا ہے، ن لیگ کے مفرور سینیٹر نے استعفٰی نہیں دیا تو اور کون دے گا، مفرور لیگی پارلیمنٹیرینز تو استعفے دیں۔

    ادھر پی ڈی ایم کا سر براہی اجلاس 8 دسمبر کو اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے، اس اجلاس کے لیے پارٹی رہنماؤں سے تجاویز مانگ لی گئی ہیں، اجلاس میں بیک ڈور رابطوں کے لیے مشترکہ ٹیم تشکیل دینے پر مشاورت متوقع ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ استعفے دینے، لانگ مارچ یا پھر مذاکرات کا فیصلہ اجلاس ہی میں ہوگا، پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ بے مقصد تنقید بڑھ رہی ہے اس لیے اب اجلاس میں نئی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    ذرایع نے بتایا کہ اختر مینگل اور محمود اچکزئی کو الفاظ کا چناؤ بہتر کرنے کا بھی مشورہ دیا جائے گا۔

  • وزیراعظم کو گھر بھیجنے کی بات ذہنی معذوری کی نشانی ہے، فردوس عاشق اعوان

    وزیراعظم کو گھر بھیجنے کی بات ذہنی معذوری کی نشانی ہے، فردوس عاشق اعوان

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو گھر بھیجنے کی بات ذہنی معذوری کی بڑی نشانی ہے، ان لوگوں نے عوام کو سیاسی غلام بنادیا۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ اخلاقی معذروں نے ملکی نظام اور ملک کی معیشت کی معذور کیا، انہیں عوام کی صحت کا بھی احساس نہیں۔

    صوبائی معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں عوام کو سیاسی غلامی سے نجات دلائیں گے، ان ہی لوگوں نے عوام کو سیاسی غلام بنا دیا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم کو گھر بھیجنے کی باتیں ذہنی معذوری کی بڑی نشانی ہیں، مینار پاکستان پر سیاسی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ہوگا، حکومت ان بازوؤں کا زور دیکھنا اورطاقت آزمانا چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ حکومت دشمنی نہیں بلکہ عوام دشمنی کررہے ہیں، حکومت کو ان کی سرگرمیوں سے فرق نہیں پڑے گا، حالات اور واقعات کو دیکھتے ہوئے ان کو دوا دی جائے گی۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ یہ پی ڈی ایم کورونا ہے، کرپشن کا کورونا بھی پی ڈی ایم نے ہی متعارف کرایا تھا، سیاسی میدان میں کرپشن کا میدان چاہ رہا ہے کہ کورونا سے پنجہ آزمائی کرے، ہم نہیں چاہتے کہ کرپشن کے کورونا کا علاج اصلی کورونا کرے۔

  • پی ڈی ایم جلسہ رکوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ درخواست دائر

    پی ڈی ایم جلسہ رکوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ درخواست دائر

    لاہور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا لاہور میں 13 دسمبر کا جلسہ رکوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ درخواست دائر کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ندیم سرور ایڈووکیٹ نے پی ڈی ایم کا لاہور کا جلسہ رکوانے کے لیے عدالت میں دوبارہ درخواست دائر کر دی، اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کو ناقابل سماعت قرار دے دیا تھا، درخواست گزار نے ترمیم کر کے اسے دوبارہ دائر کر دیا۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرونا کی وجہ سے ہیلتھ ایمرجنسی لگائی گئی ہے لیکن پی ڈی ایم لاہور میں جلسہ کر رہی ہے جس سے کرونا کے پھیلنے کا شدید خطرہ ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق کرونا کے دوران جلسہ کرنا شہریوں کی زندگی سے کھیلنے کے مترادف ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پی ڈی ایم کے لاہور جلسے پر پابندی لگائی جائے اور وائرس سے بچاؤ کے لیے ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔

    پی ڈی ایم لاہور جلسہ، ن لیگ نے چندہ مہم شروع کردی

    خیال رہے کہ ملک میں کرونا کی دوسری لہر کے باوجود اپوزیشن اتحاد نے جلسے جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے، 30 نومبر کو بھی اپوزیشن جماعتوں نے ملتان میں پاور شو کیا تھا، اور اب 13 دسمبر کو لاہور جیسے گنجان آباد شہر میں پی ڈی ایم جلسہ کرنے جا رہی ہے۔

    دوسری طرف مسلم لیگ ن کی قیادت نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے کے لیے چندہ مہم کا بھی آغاز کر دیا ہے، اس سلسلے میں پارٹی رہنماؤں، اراکین اسمبلی اور کاروباری شخصیات سے چندہ مانگا گیا۔

  • ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو، حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا

    ملتان میں پی ڈی ایم کا پاور شو، حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا

    ملتان: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے ملتان میں جلسے کے لیے حکومت نے تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا ہے، اپوزیشن جماعتیں آج قاسم باغ اسٹیڈیم میں پاور شو دکھا رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے کارکنوں نے تمام رکاوٹیں ہٹا دی ہیں اور قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم میں داخل ہو گئے ہیں، گھنٹہ گھر چوک پر بھی پی ڈی ایم کارکنوں نے پڑاؤ ڈال دیا ہے، پی ڈی ایم قیادت نے کارکنوں کو جلسے کے لیے جلد سے جلد اسٹیج تیار کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    پی ڈی ایم کے جلسے کے باعث ملتان کا سیاسی پارا ہائی ہو چکا ہے، رکاوٹیں ہٹنے پر سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان کا قافلہ گھنٹہ گھر پہنچ گیا، کارکن قاسم باغ اسٹیڈیم میں داخل ہو چکے ہیں، بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کی بیٹی آصفہ بھٹو ریلی کی صورت میں گیلانی ہاؤس سے جلسہ گاہ کی جانب رواں دواں ہیں۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی گاڑی ڈرائیور کر رہے ہیں، مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا قافلہ بھی ریلی کی صورت میں ملتان کی حدود میں داخل ہوگیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ گرفتاریوں سے ڈرنے والی نہیں، بغیر کسی گناہ کے جیل کاٹ چکی، حکومت خوف زدہ ہے، جلسہ ہونے سے پہلے ہی کامیاب ہو چکا۔

    پی ڈی ایم جلسہ، آئی جی پنجاب نے کنٹینرز ہٹانے کا حکم دے دیا

    مولانا فضل الرحمان جلسہ گاہ پہنچ چکے ہیں، انھوں نے کہا کہ ہم خاموش لاشیں نہیں، وہ بندوق سے مارے تو کیا ہم ڈنڈے سے بھی نہ ماریں۔

    ادھر حکومت نے ملتان میں تمام رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دے دیا ہے، فردوس عاشق اعوان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اپوزیشن جو شور مچانا چاہتی ہے مچائے، حکومت رخنا نہیں ڈالے گی، ایس او پیز کی خلاف ورزی پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی، جو قانون کے منہ پر تمانچے مارے گا تو قانون اپنا راستہ خود بنائے گا۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا مریم نواز اپنی جماعت کی تباہی کے لیے کافی ہیں، جب کہ آصفہ زرداری کا سیاست میں آنا موروثی سیاست کا تسلسل ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے نعرے لگانے والے ایس او پیز بلڈوز کر رہے ہیں، کرونا سے زندگیاں بچانا ہماری پہلی اور معیشت اٹھانا دوسری ترجیح ہے، معیشت سے متعلق تازہ اعداد و شمار حوصلہ افزا ہیں۔

  • پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    پی ڈی ایم کا آج اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسے کا اعلان، حکومت بھی ایکشن کے لیے تیار

    ملتان: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے آج قاسم باغ اسٹیڈیم میں ہر صورت جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، دوسری طرف صوبائی حکومت نے بھی جلسہ روکنے کے لیے تیاری کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم کا کنٹرول انتظامیہ نے سنبھال لیا ہے، اسٹیڈیم آنے والے راستے کنٹینر لگا کر سیل کر دیے گئے ہیں، گھنٹہ گھر چوک کے راستوں کو بھی رکاوٹیں کھڑی کر کے سیل کر دیا گیا۔

    شہر کے تمام داخلی راستوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں، شہر میں میٹرو اور اسپیڈو بس سروس معطل ہیں۔

    پی ڈی ایم جلسے کے پیش نظر رات کو پنجاب کی سب کابینہ برائے داخلہ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ حکومت کی رٹ ہر صورت میں قائم رکھی جائے گی۔

    وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے واضح کیا کہ پی ڈی ایم جلسے سے ایس او پیز کی خلاف ورزی ہوگی جو برداشت نہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتے، قانون ہاتھ میں لینے والے کی فوری گرفتاری کا حکم جاری کر دیا گیا۔

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    اجلاس میں پولیس افسران نے بریفنگ میں کہا کہ آج مزید راستے بند کیے جائیں گے، جلسے میں آنے والے قافلوں کو راستے ہی میں منشتر کر دیا جائے گا۔

    اجلاس میں پولیس کو ہدایت کی گئی کہ ایم پی او کے تحت 310 سے زائد افراد جمع ہونے پر انھیں گرفتار کیا جائے۔

  • ملتان اسٹیڈیم سے سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اتار دیے گئے

    ملتان اسٹیڈیم سے سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اتار دیے گئے

    ملتان: ضلعی انتظامیہ نے ملتان کرکٹ اسٹیڈیم سے سیاسی جماعتوں کے پرچم اتار دیے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی ضلعی انتظامیہ نے اسٹیڈیم میں لہرائے گئے سیاسی جماعتوں کے جھنڈوں پر ایکشن لیتے ہوئے تمام جھنڈے اتار دیے۔

    اسٹیڈیم کے اندر موجود اسکور بورڈ پر بھی سیاسی کارکنوں کی جانب سے پینا فلیکس لگائے گئے تھے، انتظامیہ نے یہ پینافلیکس بھی ہٹا دیے، اسٹیڈیم کے تمام دروازوں کو تالے بھی لگوا دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر نے کرونا پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر پی ڈی ایم کو ملتان جلسے کی اجازت دینے سے انکار کیا تھا، ڈی سی کا کہنا تھا کہ ضلع ملتان میں کرونا وائرس کے کیسز مسلسل بڑھ رہے ہیں، نشتر اسپتال کے اعداد و شمار کے مطابق کرونا کی دوسری لہر میں شرح اموات زیادہ ہے۔

    دوسری طرف ملتان میں وسیع پیمانے پر گرفتاریاں بھی کی گئی ہیں، ضلعی انتظامیہ نے کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھی پوری تیاری کر لی، ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ایک ایمرجنسی پلان تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت اسٹیڈیم اور اس کے اطراف میں 3 ہیلی پیڈ تیار کر لیے گئے ہیں۔

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    ادھر سندھ سے آنے والے کارکنوں کو کوٹ سبزل بارڈر پر روکنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، سندھ پنجاب بارڈر پر کنٹینر پہنچا دیے گئے اور پولیس کی نفری بھی تعینات کر دی گئی، سندھ سے آنے والی گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کی جا رہی ہے۔

  • اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    اپوزیشن نے طبل جنگ بجا دیا

    ملتان: آج ملتان میں پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس میں کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ روکنے کے لیے اگر ڈنڈے کا استعمال کیا گیا تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان جلسے کے سلسلے میں لائحہ عمل طے کرنے کے لیے پی ڈی ایم اجلاس کی صدارت کے بعد جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے پریس کانفرنس میں طبل جنگ بجا دیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کل 30 نومبر کو ملتان میں عظیم الشان جلسہ ہونے جا رہا ہے، اس جلسے سے روکا گیا تو عوام کا سیلاب بہا کر لے جائے گا، کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے ڈنڈے کے جواب میں ڈنڈا استعمال کرنے کی اجازت دیتے ہوئے کہا پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آئے توان کی قوت توڑ دیں۔

    مولانا نے کہا کہ ہم لاقانونیت اور پولیس گردی کو قبول نہیں کریں گے، اگر ہم جلسے کا رخ نہ کر سکے تو جیلوں کا رخ کریں گے، میں جمعہ اور اتوار کو پورے ملک کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر احتجاج کا اعلان کرتا ہوں۔

    کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ملتان انتظامیہ نے تیاری کر لی

    انھوں نے کہا ہم ہر صورت حال کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں، کل میدان گرم ہو جائےگا، انھوں نے جنگ چھیڑ دی اور ہم نے بھی جنگ چھیڑ دی ہے۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا ملتان میں ہمارے لیے کرونا ہو رہا ہے لیکن دیر اور لاہور میں جلسہ ہو رہا ہے کیا وہاں کرونا نہیں، کو وِڈ 19 سے زیادہ کو وِڈ 18 خطرناک ہے، کل ملتان میں جلسہ نہ کرنے دیا گیا تو پاکستان کا ہر ضلع جلسہ گاہ بن جائے گا۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو علیل ہیں، تاہم آصفہ بھٹو کل ملتان جلسے میں شرکت اور خطاب کریں گی، حکومت کا مشکور ہوں ملتان جلسے سے پہلے ہی جلسہ کامیاب کر دیا، عمران خان نے کہا تھا جلسے کریں کنٹینر اور کھانا دیں گے، ملتان میں کنٹینر پہنچا کر حکومت نے آدھا وعدہ پورا کر دیا۔