Tag: pdm

  • پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں اجازت دے رہے ہیں، مدارس کے بچے نہیں لائے جائیں گے: وزیر داخلہ

    پی ڈی ایم کو ریڈ زون میں اجازت دے رہے ہیں، مدارس کے بچے نہیں لائے جائیں گے: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کو پہلی بار ریڈ زون میں آنے کی اجازت دی جا رہی ہے، مدارس کے بچے لائے گئے تو قانون حرکت میں آئے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں کل پی ڈی ایم کے احتجاج کے حوالے سے جائزہ لیا گیا، اجلاس میں آئی جی اسلام آباد اور دیگر اداروں کے لوگ شریک ہوئے، کے پی اور پنجاب پولیس کے نمائندے بھی ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

    اجلاس کے بعد وزیر داخلہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کو ریڈ زون آنے کی اجازت دی جا رہی ہے، فیصلہ کیا ہے کہ ان کو فری ہینڈ دیں، کوئی کنٹینر یا رکاوٹ نظر نہیں آئے گی لیکن حفاظتی انتظامات پورے کریں گے۔

    انھوں نے کہا یہ ذہین نشین کر لیں کہ یہاں سپریم کورٹ اور ایف بی آر بھی ہے، یہاں پر وزیر اعظم ہاؤس بھی ہے، ہم اپنی حفاظت کریں گے، حکومت کی جانب سے حفاظتی اقدامات ضرور کیے جائیں گے، اسلام آباد اور راولپنڈی میں 15 دسمبر سے ہائی الرٹ ہے، سپریم کورٹ اور وزیر اعظم ہاؤس کے احترام کو سامنے رکھا جائے، کسی نے قانون ہاتھ میں لیا تو پھر یہ نہ کہنا کہ قانون نے کس طرح اس کو ہاتھ میں لے لیا۔

    شیخ رشید نے کہا میں ڈرا نہیں رہا، آپ شوق سے آئیں، میری خواہش ہے ہر پارٹی کا کارکن اور لیڈر محفوظ رہے، تاہم مدارس کے بچے لائے گئے تو قانون حرکت میں آئے گا، مدارس کے بچے سیاست کے لیے استعمال کیےگئے تو قانون اپنی جگہ بنائےگا۔

  • ‘پی ڈی ایم اپنی موت آپ مرگئی ہے’

    ‘پی ڈی ایم اپنی موت آپ مرگئی ہے’

    اسلام آباد : معاون خصوصی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اپنی موت آپ مرگئی ہے، آپس میں لڑائیاں ہو رہی ہیں یہ خودکو بےنقاب کر رہے ہیں ، مریم صفدر اور بلاول کو کوئی بتائے ان کا فلسفہ ہی غلط ہے۔

    تفصلات کے مطابق معاون خصوصی زلفی بخاری نے پاکستان اوورسیز ریئل اسٹیٹ فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان اوورسیزریئل اسٹیٹ فورم وقت کی ضرورت ہے اوورسیز پاکستانی محفوظ سرمایہ کاری کریں اور این اوسی کی حامل ہاؤسنگ سوسائٹیزمیں ہی سرمایہ کاری کی جائے۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ بھر پور کوشش ہے اوورسیز کے مسائل حل کریں، سستے رہائشی منصوبوں پر توجہ دینا ہو گی، موجودہ حکومت میں2 بلین ڈالرز اضافی زرمبادلہ آیا اور گزشتہ10ماہ میں10 لاکھ سےزائدپاکستانی بیرون ممالک گئے۔

    بعد ازاں معاون خصوصی نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا فضل الرحمان ریٹائرڈ سیاست دان ہیں، فضل الرحمان کے پاس کھانا کھانے کے سوا کوئی کام نہیں۔

    اپوزیشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کہاں سےشروع ہو ئی اور اب کہاں پہنچ چکی ہے ، عوام نے پی ڈی ایم کے بیانیہ کو مسترد کر دیا ہے، مریم نواز اور بلاول کو کوئی بتائےعوام نے کرپشن کیخلاف ووٹ دیا ، عوام کبھی بھی کرپشن بچانے کے لیے نہیں نکلیں گے۔

    زلفی بخاری کا مزید کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اپنی موت آپ مرگئی ہے، پی ڈی ایم میں لڑائیاں ہو رہی ہیں یہ خودکو بےنقاب کر رہے ہیں ، مریم نواز نےاستعفےدینے کا کہا تواستعفے سوشل میڈیا تک ہی پہنچ سکے۔

    معاون خصوصی نے کہا چاہتے ہیں پی ڈی ایم جیسی تحریک رہے تاکہ اصلیت سامنے آئے، مریم صفدر اور بلاول کو کوئی بتائے ان کا فلسفہ ہی غلط ہے۔

    اوورسیز پاکستانیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اوورسیزکی زمینوں کے جھگڑے 30روزمیں نمٹائےجائیں گے، سندھ سے لیکراسلام آباداوورسیزکے ساتھ بہت ظلم ہوا ہے۔

  • آپشن بدستور موجود ہے، استعفوں پر مشاورت کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی: سابق وزیر اعظم

    آپشن بدستور موجود ہے، استعفوں پر مشاورت کے لیے کمیٹی بنائی جائے گی: سابق وزیر اعظم

    لاہور: شاہد خاقان عباسی نے استعفوں کے آپشن کے حوالے سے کہا ہے کہ اب تک پی ڈی ایم نے جو فیصلے کیے وہ مشاورت سے کیے ہیں، اور استعفوں کا آپشن آج بھی موجود ہے، ایک کمیٹی بنائی جائے گی جو استعفوں پر مشاورت کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں کیا، انھوں نے کہا پی ڈی ایم حالات کو دیکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی خود طے کرتی ہے، خواہ وہ جلسوں کا شیڈول ہو، یا ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کے فیصلے ہوں۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا ضمنی اور سینیٹ انتخابات میں حصہ لینے کی وجہ یہ خدشہ تھا کہ کہیں اٹھارویں ترمیم کو ختم کر کے صدارتی نظام نہ رائج کر دیا جائے، استعفوں کا فیصلہ کیا تھا لیکن حالات دیکھ کر اسے تبدیل کیا، اب کمیٹی معاملات کو دیکھ کر مشاورت سے فیصلہ کرے گی۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ سینیٹ میں ووٹوں کی بنیاد پر لوگ لائے جائیں گے، پنجاب میں شاید ایڈجسٹمنٹ ہو لیکن باقی سب اپنے امیدوار لائیں گے، تاہم یہ معاملات سینیٹ شیڈول آنے کے بعد طے کیے جائیں گے۔

    لانگ مارچ سے متعلق مولانا فضل الرحمان کے بیان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ راولپنڈی بھی پاکستان کا حصہ ہے وہاں ہر کوئی جا سکتا ہے، آئین اور قانون نے ہمیں آزادی دی ہے کہ کہیں بھی جا سکتے ہیں، لانگ مارچ پر روٹ سے متعلق مشاورت سے فیصلہ ہوگا، پی ڈی ایم جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل ہوگا۔

    شاہد خاقان نے ایک سوال پر کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شاید بلاول نہیں آئیں گے، وہ آئیں گے یا نہیں یہ ان کی مرضی ہے، مریم نواز سمیت تمام جماعتیں الیکشن کمیشن پر احتجاج میں آئیں گی، ایک مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے یہ احتجاج ہو رہا ہے، فارن فنڈنگ سے متعلق واضح ثبوت ہیں جس پر جواب نہیں آ رہا۔

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی کی ہمارے خلاف پٹیشن پر ہمارے پاس جواب موجود ہے، لیکن پی ٹی آئی کے سوال پر ہم ساڑھے 6 سال بعد جواب جمع کرائیں گے، کیوں کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ساڑھے 6 سال کی سہولت دی ہم بھی لیں گے۔

  • الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں بلاول کا شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آ گئی

    الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں بلاول کا شرکت نہ کرنے کا فیصلہ، وجہ سامنے آ گئی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول نے الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس پر یہ سوال اٹھایا گیا ہے کہ کیا اس فیصلے کی وجہ پی ڈی ایم فیصلوں سے بے زاری ہے یا پھر اسلام آباد جانے سے گریز؟

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج میں پیپلز پارٹی کا وفد شرکت کرے گا، بلاول 18 جنوری کو سکھر میں ایک تقریب میں شرکت کریں گے، جب کہ 19 جنوری کو عمر کوٹ کا دورہ کریں گے، اس کے بعد پی ڈی ایم کے 23 جنوری کے سرگودھا جلسے میں شریک ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم نے 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سامنے ریلی اور احتجاج کا فیصلہ آئندہ الیکشنز میں ووٹ کو عزت دینے کے لیے کیا گیا ہے، موجودہ وزیر اعظم کے خلاف فارن فنڈنگ کیس ہے، جس پر پُر امن احتجاج میں تمام کارکنان اور ٹکٹ ہولڈرز سب شریک ہوں گے۔

    دریں اثنا، بلاول بھٹو زرداری کے سندھ کے 2 روزہ دورے کا شیڈول جاری کیا گیا ہے، بلاول بھٹو سکھر مزدوروں کوگھر دینے کی اسکیم کا افتتاح کریں گے اور مزدوروں میں فلیٹ کی چابیاں تقسیم کریں گے۔

    پی پی چیئرمین 18 جنوری کے عمر کوٹ میں ضمنی انتخابات کے بعد جلسہ کریں گے، اور 19 جنوری کو عمر کوٹ میں علی مردان شاہ کی برسی میں شرکت کریں گے، جب کہ بلاول بھٹو کا 19 جنوری کو اسلام آباد جانے کا کوئی شیڈول نہیں۔

    دوسری طرف 19 جنوری کو پی ڈی ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنا دیا جائے گا، جس میں پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت شرکت کرے گی۔

  • مدارس کے بچوں کی جلسوں میں شرکت، وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو اہم ٹاسک سونپ دیا

    مدارس کے بچوں کی جلسوں میں شرکت، وزیر اعظم نے وزیر داخلہ کو اہم ٹاسک سونپ دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وزیر داخلہ شیخ رشید کو اہم ٹاسک سونپتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مدارس کے بچوں کو پی ڈی ایم احتجاج میں شرکت سے روکا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شیخ رشید نے وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے، جس میں پی ڈی ایم کے جلسوں میں مدارس کے بچوں کی شرکت کے حوالے سے عمران خان کی جانب سے انھیں خصوصی ٹاسک سونپا گیا ہے۔

    وزیر اعظم نے شیخ رشید کو ہدایت کی کہ مدارس کے بچوں کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسوں میں شرکت سے روکا جائے، اس سلسلے میں وزیر داخلہ شیخ رشید کل علمائے کرام کے ساتھ ملاقات کریں گے۔

    وزیر داخلہ کی جانب سے ملاقات میں علمائے کرام کو حکومتی ترجیحات سے متعلق اعتماد میں لیا جائے گا۔

    ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہم مذہب کی آڑ میں کسی کو سیاسی مفادات حاصل نہیں کرنے دیں گے، عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، جسے ہم نبھائیں گے۔

    امن وامان کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، وزیر اعظم

    دریں اثنا، وزیر داخلہ شیخ رشید نے کل اہم اجلاس طلب کر لیا، جس میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں علمائے کرام سے مذاکرات کا لائحہ عمل بھی بنایا جائے گا۔

    آج وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت امن و امان سے متعلق بھی ایک اجلاس ہوا، جس میں وزیر داخلہ شیخ رشید سمیت دیگر وزرا نے شرکت کی، عمران خان نے ہدایت کی کہ وزرات داخلہ امن و امان کی بہتری یقینی بنائے، امن و امان کے حوالے سے کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    اس سے قبل وزیر اعظم نے اپوزیشن جماعتوں کے جلسے جلوسوں کے دوران امن و امان کی صورت حال کی نگرانی کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی تھی، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اس کمیٹی کے کنونیئر ہیں جب کہ وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر تعلیم شفقت محمود اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کمیٹی میں شامل ہیں۔

  • ملک مشکل میں ہے، ملک کا مستقبل روشن دیکھنا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

    ملک مشکل میں ہے، ملک کا مستقبل روشن دیکھنا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو

    مالاکنڈ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک اس وقت مشکل میں ہے، ہم ملک کا مستقبل روشن دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کے عوام خود مستقبل کے فیصلے کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ خیبر پختون خوا کے ضلع مالاکنڈ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کے دوران کر رہے تھے، انھوں نے کہا ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ اس دور میں سب سے زیادہ کرپشن ہوئی ہے، ہم کرپشن کے ناسور کو ختم کریں گے۔

    چیئرمین پی پی نے کہا خیبر پختون خوا کو واجب الادا 160 بلین روپے نہیں دیے گئے، حکومت آپ کے حقوق پر ڈاکا ڈالنا چاہتی ہے، ہم تو چاہتے تھے کہ فاٹا خیبر پختون خوا میں ضم ہو، لیکن انھوں نے خیبر پختون خوا کو فاٹا میں ضم کر دیا۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا ملک میں نہ صحافت، نہ سیاست اور نہ عوام آزاد ہے، ہم آزادی کے لیے جدوجہد کرتے رہیں گے، میں اور آپ مل کر یہ جدوجہد کریں گے۔

    پیپلز پارٹی کی اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملے پر معذرت، اے این پی کی مذمت

    انھوں نے کہا ملک کی معیشت تباہ ہوگئی، پاکستان کی معیشت کا گراف بنگلا دیش اور افغانستان سے بھی نیچے ہے، ہم پر ایسی حکومت مسلط کی گئی ہے جسے معیشت کا بھی نہیں معلوم، پاکستان میں آدھے گھر غذائی قلت کا شکار ہیں، پورے پاکستان کو اندھیرے میں دھکیلا گیا، 50 لاکھ گھر کا وعدہ کر کے غریب عوام کے سر سے چھت چھین لی گئی۔

    بلاول نے کہا مالاکنڈ کے عوام نے پورے پاکستان کو فیصلہ سنا دیا، ان کا ایک ہی مطالبہ ہے حکومت کا خاتمہ، دہشت گردوں کو امریکا افغانستان سے نہ بھگا سکا، مالاکنڈ کے عوام نے بھگایا، مالاکنڈ کے عوام نے آمروں کا مقابلہ کیا، عوام سے وعدہ کر رہا ہوں مل کر اس حکومت کا خاتمہ کریں گے۔

  • پیپلز پارٹی کی اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملے پر معذرت، اے این پی کی مذمت

    پیپلز پارٹی کی اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملے پر معذرت، اے این پی کی مذمت

    پشاور: پاکستان پیپلز پارٹی نے بٹ خیلہ پی ڈی ایم جلسے کے دوران اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملے کے لیے معذرت کر لی ہے، جب کہ اے این پی نے حملے کی مذمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق آج خیبر پختون خوا کے شہر بٹ خیلہ میں اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر پی ڈی ایم کارکنوں نے حملہ کیا، جس پر پیپلز پارٹی کی جانب سے معذرت کی گئی، سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ ہم کارکنان کے اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملے پر معذرت خواہ ہیں۔

    عوامی نیشنل پارٹی نے بھی اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملے کی مذمت کی، اے این پی کی رہنما ثمر بلور نے کہا کہ ہم اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

    مالاکنڈ جلسہ: پی ڈی ایم کارکنوں کا اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر تشدد

    واضح رہے کہ آج خیبر پختون خوا کے ضلع مالاکنڈ کے شہر بٹ خیلہ میں پی ڈی ایم کے جلسے میں کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر حملہ کر کے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا، مشتعل افراد نے اے آر وائی نیوز کے عملے کو زد و کوب کیا، اور ڈی ایس این جی وین پر پتھر پھینکے اور ڈنڈے برسائے۔

    پی ڈی ایم کے مشتعل کارکنوں کے حملے میں اے آر وائی نیوز کی گاڑی کو نقصان پہنچا، اور کیمرہ مین آپریٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا پی ڈی ایم کی لیڈر شپ اور جلسے بری طرح پٹ چکے ہیں، لیکن جلسوں کی حقیقت بتانے پر انھیں برا لگتا ہے، اے آر وائی نیوز سب سے زیادہ دیکھا جانے والا چینل بن چکا ہے، یہ آزادی صحافت کا علم بردار چینل ہے۔

  • پی ڈی ایم کے غنڈوں کی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کرتے ہیں: شوکت یوسفزئی

    پی ڈی ایم کے غنڈوں کی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کرتے ہیں: شوکت یوسفزئی

    پشاور: اے آر وائی نیوز ٹیم پر حملہ کرنے کے واقعے پر صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پی ڈی ایم کے غنڈوں کی اے آر وائی نیوز پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

    شوکت یوسفزئی نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ آزادی صحافت کی بات کرنے والے خود تنقید برداشت نہیں کر سکتے، پی ڈی ایم والے صحافیوں کو اپنی گندی سیاست میں نہیں گھسیٹیں، وہ حوصلہ اور ہمت پیدا کرے اور اصل حقیقت تسلیم کرے۔

    صوبائی وزیر نے کہا پی ڈی ایم کی لیڈر شپ اور جلسے بری طرح پٹ چکے ہیں، لیکن جلسوں کی حقیقت بتانے پر انھیں برا لگتا ہے، اے آر وائی نیوز سب سے زیادہ دیکھا جانے والا چینل بن چکا ہے، یہ آزادی صحافت کا علم بردار چینل ہے۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا جمہوری ممالک میں آزاد صحافت کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، لیکن لوٹ مار کرنے والوں کی نشان دہی پر اے آر وائی نیوز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    مالاکنڈ جلسہ: پی ڈی ایم کارکنوں کا اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر تشدد

    واضح رہے کہ آج خیبر پختون خوا کے ضلع مالاکنڈ کے شہر بٹ خیلہ میں پی ڈی ایم کے جلسے میں کارکنوں نے اے آر وائی نیوز کی ٹیم پر حملہ کر کے انھیں تشدد کا نشانہ بنایا، مشتعل افراد نے اے آر وائی نیوز کے عملے کو زد و کوب کیا، اور ڈی ایس این جی وین پر پتھر پھینکے اور ڈنڈے برسائے۔

    پی ڈی ایم کے مشتعل کارکنوں کے حملے میں اے آر وائی نیوز کی گاڑی کو نقصان پہنچا، اور کیمرہ مین آپریٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

  • ‘پی ڈی ایم چاہتی ہے عمران خان ان سے مصالحت کرلیں’

    ‘پی ڈی ایم چاہتی ہے عمران خان ان سے مصالحت کرلیں’

    اسلام آباد : سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم چاہتی ہےعمران خان ان سےکسی طرح مصالحت کرلیں، بغیراین آر او کے پی ڈی ایم سے عوامی مسائل پر بات ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید نے اے آر وائی کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم بی بی پر کوئی بات نہیں کروں گا، جس اسپیڈ سے مریم نےن لیگ کاکباڑاکیا اس اسپیڈ سے بلاول نے پی پی کا نہیں کیا۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے استعفے اور مارچ ٹھس ہوگئے ہیں، لوگوں نے کہا کسی کی چوری بچانےکیلئےعوام سڑکوں پرنہیں آتے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ پی ڈی ایم چاہتی ہےعمران خان ان سے کسی طرح مصالحت کرلیں ، ان کی عادتیں بگڑچکی ہیں، پہلے این آراو لیتے آئے ہیں، وزیراعظم نے انہیں این آراو دینا نہیں ہے۔

    پیپلز پارٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی کے اندر پھوٹ پڑی اور پی پی کے بیشترلوگوں نے استعفے دینے سے ہی انکار کر دیا، ان رہنماؤں نے کہا چند لوگوں کی چوری بچانے کیلئے استعفےکیوں دیں۔

    سینیٹر فیصل جاوید نے مزید کہا کہ پوری پی ڈی ایم بندگلی میں جاچکی ہے، بغیر این آر او کے پی ڈی ایم سے عوامی مسائل پر بات ہوسکتی ہے، اجمل قادری نے بتایا نوازشریف کے کہنے پر وہ اسرائیل گئے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ جیسے عمران خان نے دنیا میں اسلام کی ترجمانی کی ویسی کسی اور نے نہ کی۔

  • پی ڈی ایم کا 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کا اعلان

    پی ڈی ایم کا 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کا اعلان

    بہاولپور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے دھرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آج بہاولپور ریلی سے خطاب میں اعلان کیا کہ انیس جنوری کو فارن فنڈنگ کیس کے خلاف الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا بہاولپور کے عوام نے حکومت پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے، پی ڈی ایم حقیقی جمہوریت کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، حکومت صرف عوامی نمائندہ ہی چلا سکتا ہے، عوام کے نمائندے وہی ہیں جو پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر اکھٹے ہیں۔

    فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کہتا ہے اسٹیبلشمنٹ میری پشت پر کھڑی ہے، اگر ایسا ہے تو اسٹیبلشمنٹ اپنی پوزیشن واضح کرے، اگر آپ اس حکومت کی پشت پر ہیں تو کیا ہم تحریک آپ کے خلاف چلائیں۔

    سربراہ پی ڈی ایم نے کہا وزیر اعظم نے بیان دیا کہ انھیں حکومت چلانی نہیں آتی، انھیں وقت چاہیے، یہ کیسی حکومت ہے، اس کے خلاف تحریک جہاد ہے اور جہاد سے پیچھا ہٹناگناہ کبیرہ ہے، یہ ملک کسی کی جاگیر نہیں، اس حکومت کو جانا ہوگا اور نئے الیکشن ہونے چاہیئں۔

    پی ڈی ایم نے استعفے دئیے تو حکومت کا کام تمام ہوجائیگا، مریم

    فضل الرحمان نے حکومتی پالیسیوں کو ناکام قرار دیتے ہوئے کہا کشمیر کو مودی کے ظلم و ستم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کشمیر کا سودا کیا گیا ہے، کشمیر کو 3 حصوں میں تقسیم کرنے کا فارمولا عمران خان کا ہی تھا، انھوں نے کہا تھا مودی الیکشن میں کامیاب ہو تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا، وہی ہوا مودی نے الیکشن جیت کر کشمیر پر قبضہ کر لیا۔

    انھوں نے کہا پی ڈی ایم کی سربراہی میں ملک بھر میں کشمیریوں سے یک جہتی کے لیے مظاہرہ کریں گے، 21 جنوری کو کراچی میں اسرائیل نامنظور ریلی نکالی جائے گی۔