Tag: pdm

  • محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی

    محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی

    لاہور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے مینار پاکستان جلسے کے دوران ایک طرف جب کہ اسٹیج پر مریم نواز موجود ہیں، وہاں محمود خان اچکزئی نے لاہوریوں کی توہین کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کی اسٹیج پر موجودگی کے دوران محمود خان اچکزئی نے خطاب میں لاہوریوں کی توہین کرتے ہوئے کہا کہ لاہور والوں نے ہندو اور سکھوں سے مل کر انگریز کا ساتھ دیا۔

    محمود اچکزئی نے اپنے خطاب میں لاہوریوں کو انگریز سامراج کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاہوریوں نے انگریز کے ساتھ مل کر افغان سرزمین پر قبضے کی کوشش کی۔

    یاد رہے کہ کراچی جلسے میں محمود خان اچکزئی نے اردو سے متعلق متنازع گفتگو کی تھی، جس پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کا مینار پاکستان کا جلسہ تمام تر بدنظمیوں کے ساتھ شروع ہو چکا ہے، پنڈال میں اس وقت اندازوں سے بھی کم لوگ جمع ہوئے ہیں، جس کے بارے میں شیخ رشید نے کہا کہ پی ڈی ایم نے اپنی سیاسی قبر خود کھود دی ہے۔

    پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    شدید بدنظمی کا یہ عالم رہا کہ متعدد اہم رہنماؤں کو بھی اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو اسٹیج پر جانے سے روکا گیا، تو وہ ناراض ہو کر واپس جانے لگے، پھر رضاکاروں نے ان سے معافی مانگی لیکن ڈاکٹرعبد المالک بلوچ نے اسٹیج پر جانے سے ہی انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا 3 بار پنڈال میں جانے کی کوشش کی لیکن اندر نہ جا سکا، اب تقاریر پنڈال پر نہیں بلکہ نیچے کھڑے ہو کر سنوں گا۔

    ادھر پی پی سینئر رہنما ثمینہ خالدگھرکی کو بھی اسٹیج پر جانے نہیں دیاگیا، جس پر وہ بھی ناراض ہو کر واپس روانہ ہو گئیں، ان کا کہنا تھا اس قدر بدنظمی اور بد تمیزی ہے کہ اوپر بھی نہیں جا سکی، بلاول اسٹیج پر ہیں اس لیے بدنظمی پر بات نہیں کرنا چاہتی۔

  • پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا

    لاہور: مینار پاکستان میں جاری پی ڈی ایم جلسے میں شدید بدنظمی دیکھنے میں آ رہی ہے، متعدد اہم رہنماؤں کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ کو اسٹیج پر جانے سے روک دیا گیا، جس پر وہ ناراض ہو کر واپس جانے لگے تو رضاکاروں نے ان سے معافی مانگی۔

    روکے جانے کے بعد ڈاکٹرعبد المالک بلوچ نے اسٹیج پر جانے سے ہی انکار کر دیا، ان کا کہنا تھا 3 بار پنڈال میں جانے کی کوشش کی لیکن اندر نہ جا سکا، اب تقاریر پنڈال پر نہیں بلکہ نیچے کھڑے ہو کر سنوں گا۔

    ادھر پی پی سینئر رہنما ثمینہ خالدگھرکی کو بھی اسٹیج پر جانے نہیں دیاگیا، جس پر وہ بھی ناراض ہو کر واپس روانہ ہو گئیں، ان کا کہنا تھا اس قدر بدنظمی اور بد تمیزی ہے کہ اوپر بھی نہیں جا سکی، بلاول اسٹیج پر ہیں اس لیے بدنظمی پر بات نہیں کرنا چاہتی۔

    پی ڈی ایم جلسے میں کتنے لوگ شریک؟

    دوسری طرف پی ڈی ایم جلسہ شروع ہو چکا ہے، میاں افتخار حسین خطاب کرتے ہوئے جلسے میں قراردادیں پیش کیں، قرارداد میں کہا گیا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کسی صورت نہ چھیڑی جائے، صوبائی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے، دوبارہ الیکشن ہوں جو مداخلت سے پاک ہو، لاپتا افراد کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔

    قرارداد کے مطابق پی ڈی ایم وفاقی اور صوبائی نظام پر کمپرومائز نہیں کرے گا، پمز اسلام آباد کے ملازمین کی برطرفی کی مذمت کرتے ہیں، گوادر شہر میں لگائی گئی باڑھ کی مذمت کرتے ہیں اسے فوراً ہٹایا جائے۔

    واضح رہے کہ جلسے کی تعداد کے حوالے سے مختلف آرا سامنے آ رہی ہیں، پولیس ذرائع کے مطابق جلسے میں 8 ہزار سے ساڑھے 8 ہزار لوگ موجود ہیں، اسپیشل برانچ کے مطابق ساڑھے 9 ہزار سے 10 ہزار لوگ موجود ہیں، جب کہ آزاد ذرائع کے مطابق جلسے میں 9 ہزار سے 10 ہزار افراد موجود ہیں۔

  • سیاسی مداری اکھٹے ہو گئے، لوٹ مار کی سیاست کے خاتمے کا وقت آ گیا: شاہ محمود

    سیاسی مداری اکھٹے ہو گئے، لوٹ مار کی سیاست کے خاتمے کا وقت آ گیا: شاہ محمود

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مینار پاکستان میں سیاسی مداری جمع ہو گئے ہیں لیکن لوٹ مار کی سیاست کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔

    ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ عوام کو لوٹنے والے سیاسی مداری ایک بار پھر اکٹھے ہو گئے، یہ عوام کو جھوٹے نعروں سے دھوکا دینے نکلے ہیں، لیکن عوام ان کھوکھلے اور جھوٹے نعروں کی حقیقت جان چکے ہیں۔

    انھوں نے کہا عوام ان چوروں لٹیروں کے ہاتھوں بے وقوف بننے کے لیے تیار نہیں، 70 سال بعد قوم کو عمران خان کی شکل میں ایمان دار قیادت میسر آئی، لیکن اپوزیشن سے ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، تمام تر رکاوٹوں کے باوجود ترقی کا یہ سفر جاری رہےگا۔

    پی ڈی ایم نے اپنی قبر خود کھود دی: شیخ رشید

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کرونا کی شدید لہر میں جلسے منعقد کرنے والے عوام کے کیسے خیر خواہ ہو سکتے ہیں، پی ڈی ایم جلسے کر کے قیمتی انسانی جانوں سے کھیل رہی ہے، ماضی میں باریوں کی سیاست نے ملک کو نقصان پہنچایا۔

    انھوں نے مزید کہا چوروں کا ٹولہ اپنے لوٹ کے مال کو بچانے کے لیے عوام کو استعمال کرنا چاہتا ہے، لیکن لوٹ مار کی سیاست کے خاتمے کا وقت آ گیا ہے۔

    واضح رہے کہ مینار پاکستان میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا جلسہ جاری ہے، حکومت مخالف اتحاد کے مینارِ پاکستان میں جلسے کو تاریخ ساز قرار دینے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے، ہزاروں کی گنجائش والے یادگارِ پاکستان پر 11 جماعتوں پر مشتمل پی ڈی ایم جلسے میں 10 ہزار افراد بھی شرکت نہ کر سکے۔

  • آج پی ڈی ایم نے اپنی قبر خود کھود دی: شیخ رشید

    آج پی ڈی ایم نے اپنی قبر خود کھود دی: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پی ڈیم ایم والوں نے خود اپنی سیاسی قبر کھود دی ہے، ان کے ارمان دھرے کے دھرے رہ گئے، فضل الرحمان مدرسے کے بچوں کو نہ لاتے تو یہاں کرکٹ کھیلی جا سکتی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے مینار پاکستان میں جاری پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے جلسے کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مینار پاکستان پر تاریخ میں اتنا ناکام جلسہ کبھی نہیں ہوا۔

    شیخ رشید نے کہا اس سے پہلے ایک دن کے نوٹس پر مینار پاکستان پر لاکھوں لوگوں کا جلسہ ہوا تھا، اب یہاں چند ہزار لوگ جلسے میں ہیں، یہ میری پریس کانفرنس کے بھی قابل نہیں، عام سے جلسے سے بھی کم لوگ ہیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا ناکام ترین جلسہ ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا فضل الرحمان کا چہرہ دیکھیں تو ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، جو سچا تھا اس کے الٹ ہو رہا ہے، جلسوں کی جگہ کا دو ماہ پہلے اعلان کیا گیا تھا پھر بھی لوگ نہیں آئے، ایسا لگ رہا ہے پارٹی نہیں ن لیگ کے ایم این ایز بھی غیر مقبول ہو گئے ہیں۔

    پی ڈی ایم جلسے میں کتنے لوگ شریک؟

    انھوں نے کہا میں نے جلسے کی وجہ سے اپنی پریس کانفرنس ملتوی کی، اقتدار کے بھوکوں نے آج اتوار بازار لگایا اس میں بھی لوگ نہیں آئے، فضل الرحمان ان کو پیچھے نہیں ہٹنے دے گا انھیں لڑوائے گا مروائے گا، فضل الرحمان نے جو علاقہ غیر میں خطاب کیا وہ بھی دیکھ لیں، وہ غیر پارلیمانی زبان استعمال کر رہے ہیں۔

    اپوزیشن سے رابطوں کے حوالے سے ان کا کا کہنا تھا کہ رابطوں کا ابھی وقت نہیں آیا، جب وقت آئے گا رابطے بھی ہو جائیں گے، فضل الرحمان کا ایجنڈا کچھ اور ہے، آخری کارڈ آصف زرداری کھیلے گا، لیکن عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔

  • مینار پاکستان میں میدان سج گیا، کرسیاں لگ گئیں

    مینار پاکستان میں میدان سج گیا، کرسیاں لگ گئیں

    لاہور: مینار پاکستان میں میدان سج گیا، پی ڈی ایم نے گریٹر اقبال پارک میں کرسیاں لگا لیں، اسٹیج تیار ہو گیا اور ساؤنڈ سسٹم بھی نصب کر لیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ڈی ایم کو جلسے میں عوام کے نہ آنے کا خدشہ بھی لاحق ہے اس لیے مینار پاکستان کا صرف 35 فی صد حصہ استعمال کیا جا رہا ہے، جلسہ گاہ کی حدود منٹو پارک کے نصف حصے سے بھی کم ہے، مقرر کردہ حدود کے مطابق 15 سے 20 ہزار کرسیاں ہی لگائی جا سکتی ہیں۔

    محدود جلسہ گاہ 20 ہزار افراد کے ساتھ بھر سکتی ہے، گریٹر اقبال پارک کے 5گیٹ ہیں، جلسے کے لیے 2 گیٹ استعمال ہوں گے، ایک گیٹ خواتین کے لیے دوسرا مردوں کے لیے ہوگا، یاد رہے کہ ن لیگ دور میں منٹو پارک کی تزئین و آرائش کر کے اس کا نام گریٹر اقبال پارک رکھا گیا تھا، اس سے قبل پورے اقبال پارک میں 67 ہزار کرسیاں لگتی تھیں۔

    تزئین و آرائش میں پارک میں بڑا ریسٹورنٹ، فوارے اور پودے لگائے گئے ہیں، اب پورے پارک میں 55 ہزار کرسیاں لگ سکتی ہیں، جب کہ پی ڈی ایم جلسہ پارک کے 35 فی صد حصے پر ہو رہا ہے، کرونا ایس او پیز کی وجہ سے ہر کرسی میں 2 گز کا فاصلہ بھی رکھا گیا ہے۔

    مریم نواز نے رات کو مینار پاکستان پہنچ کر انتظامات کا خود جائزہ لیا، ان کی آمد پر شدید بدنظمی دیکھی گئی، عظمیٰ بخاری کارکنوں کو ہٹنے کی درخواستیں کرتی رہیں، کارکنوں نے دھکم پیل کی، ایک صحافی کے سوال پر مریم نواز نے کہا میں اور بلاول ایک ساتھ جلسہ گاہ آئیں گے، جتنی مرضی رکاوٹیں کھڑی کر دی جائیں، عوام ضرور آئیں گے، یہ اب این آر او مانگیں پی ڈی ایم نہیں دےگی۔

    جلسے سے قبل بلاول ہاؤس لاہور میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں جلسے کی حکمت عملی طے کی گئی، فیصلہ کیا گیا کہ حکومت سے اب صرف استعفیٰ لیا جائے گا۔ ادھر لاہور میں عوامی رابطہ مہم سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہم اپنے سخت ترین مخالفین کے ساتھ مل کر پاکستان میں جمہوریت کے لیے فیصلہ کن جدوجہد کر رہے ہیں۔

    ادھر جلسے سے متعلق سیکورٹی خدشات بھی موجود ہیں، پنجاب پولیس نے ایک مراسلہ جاری کیا ہے کہ ٹی ٹی پی جلسے اور پی ڈی ایم قیادت کو نشانہ بنا سکتی ہے، پولیس نے بلاول، مریم نواز، فضل الرحمان، سعد رفیق، ایاز صادق، رانا ثنا اللہ سمیت تمام رہنماؤں کو ممکنہ دہشت گردی کی کارروائیوں سے آگاہ کر دیا۔

    دوسری طرف پنجاب حکومت نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان کی طرف سے مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت نہیں، ضلعی انتظامیہ جلسے کی درخواست مسترد کر چکی ہے۔

  • اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ، پی ڈی ایم نے شیڈول تیار کر لیا

    اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ، پی ڈی ایم نے شیڈول تیار کر لیا

    لاہور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا شیڈول تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ذرائع نے کہا ہے کہ اسلام آباد لانگ مارچ کا شیڈول تیار کر لیا گیا ہے، قائدین اور کارکن 25 جنوری کو اسلام آباد میں داخل ہوں گے۔

    شیڈول کے مطابق مولانا فضل الرحمان سکھر سے روانہ ہوں گے، کراچی سے بلاول بھٹو، لاہور سے مریم نواز روانہ ہوں گی، کوئٹہ سے اختر مینگل، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور محمود اچکزئی روانہ ہوں گے، جب کہ پشاور سے آفتاب شیر پاؤ اور ایمل ولی کارکنوں کی قیادت کریں گے۔

    ذرائع پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے جلسے میں اعلیٰ قیادت شریک ہوگی، لانگ مارچ سے قبل 21 دسمبر کو کوئٹہ، 23 دسمبر کو مردان میں جلسے ہوں گے۔

    26 دسمبر بہاولپور، 28 دسمبر سرگودھا میں اجتماعات ہوں گے، 2 جنوری خضدار، 4 جنوری کراچی میں جلسے ہوں گے، 6 جنوری کو بنوں، 9 جنوری گوجرانوالہ، 13 جنوری کو لورالائی میں جلسے ہوں گے۔

    کابینہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کا پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    ذرائع کے مطابق لاہور جلسے میں مولانا فضل الرحمان اس شیڈول کا اعلان کریں گے۔

    ادھر لاہور جلسے کے سلسلے میں بھی پیپلز پارٹی شیڈول تیار کر لیا ہے، جس کے مطابق بلاول بھٹو گجومتہ فیروز روڈ سے ریلی کی قیادت کریں گے، اس ریلی کا چونگی امرسدھو اور چوک گلاب دیوی اسپتال میں استقبال کیا جائے گا۔

    بلاول بھٹو ریلی کی قیادت کرتے ہوئے کلمہ چوک تک آئیں گے، اور ریلی کے شرکا مینار پاکستان پہنچیں گے۔

    قبل ازیں، بلاول بھٹو، ایاز صادق کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم اجلاس اور ظہرانے میں شریک ہوں گے، وہ دیگر قائدین کے ہمراہ ایاز صادق کے گھر سے مینار پاکستان گراؤنڈ پہنچیں گے، پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما مختلف ریلیوں کی قیادت کرتے ہوئے پہنچیں گے۔

  • لاہور جلسے کے شرکا شناختی کارڈ ساتھ لائیں: ہدایت نامہ جاری

    لاہور جلسے کے شرکا شناختی کارڈ ساتھ لائیں: ہدایت نامہ جاری

    لاہور: پی ڈی ایم لاہور جلسے کے شرکا کے لیے اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور جلسے کے سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں کے ہدایت نامے میں شرکا سے کہا گیا ہے کہ وہ قومی شناختی کارڈ ضرور ساتھ لائیں۔

    ہدایت نامے کے مطابق جلسے کے شرکا سے کہا گیا ہے کہ وہ جائز قانون کا احترام کریں، پنڈال میں سیکورٹی سے بھرپور تعاون کیا جائے، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ سے اجتناب کریں، دوسروں کو بھی توڑ پھوڑ سے روکیں، قومی املاک کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔

    شرکا کو ہدایت کی گئی ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتوں کے ارکان اور سپورٹرز کا احترام کیا جائے، اور میڈیا میں پی ڈی ایم کے مشترکہ مؤقف کی روشنی میں بات کی جائے۔

    کابینہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کا پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ آج کابینہ سب کمیٹی برائے داخلہ اور لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    دوسرہ طرف پی ڈی ایم نے مینار پاکستان پر قبضے کا دعویٰ کر دیا ہے، جلسے کی تیاریاں بھی جاری ہیں، رانا ثنا اللہ کہتے ہیں کہ مینار پاکستان پر کارکن قبضہ کر چکے ہیں، حکومتی مداخلت پر حادثہ یا تصادم ہو سکتا ہے۔

  • کابینہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کا پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    کابینہ کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کا پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

    لاہور: کابینہ سب کمیٹی برائے داخلہ اور لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلعی انتظامیہ لاہور نے پی ڈی ایم کی جلسے کے لیے دی گئی درخواست مسترد کر دی ہے، ضلعی انٹیلی جنس اور صوبائی انٹیلی جنس کمیٹی نے جلسے کی جازت نہ دینے کا فیصلہ کیا۔

    ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پنجاب سول ایڈمنسٹریشن ایکٹ کے تحت عوام کے تحفظ کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، غیر قانونی اجتماع کی صورت میں ناخوش گوار واقعے کی ذمہ داری جلسے کے منتظمین پر عائد ہوگی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی، این سی او سی کی جانب سے پہلے ہی 300 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی لگائی جا چکی ہے۔

    دوسری طرف پی ڈی ایم جلسے کے سلسلے میں کابینہ سب کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس بلایا گیا تھا، وزیر قانون پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں بڑے فیصلے کیے گئے ہیں۔

    کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق این سی او سی اور محکمہ صحت کی جاری ہدایات کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں ہوگی، کرونا اور سیکورٹی خدشات کے پیش نظر جلسے سے اجتناب کرنا چاہیے، پی ڈی ایم قیادت کے حوالے سے دہشت گردی کے سنجیدہ خدشات ہیں، نیکٹا اور دیگر اداروں کے جاری الرٹ سے پی ڈی ایم قیادت کو بھی آگاہ کیا جا چکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی اجلاس میں مقدمات میں نامزد کارکنان کو آج شام تک حراست میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، دیگر شہروں سے آنے والوں کی بسیں روکنے کا اختیار متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کو ہوگا، رہنما جلسہ گاہ پہنچتے ہیں تو سادہ لباس کپڑوں میں سیکورٹی انتظامات ہوں گے۔

    وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ اپوزیشن کی ہٹ دھرمی عوام کی جانوں کے لیے خطرناک ہوگی، اپوزیشن تصادم چاہتی ہے اور حکومت یہ موقع فراہم نہیں کرے گی، قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انھوں نے کہا سیاسی کارکنان کی گرفتاریوں کا پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، ایس او پیز پر عمل عدالتی اور این سی او سی فیصلے کے تناظر میں ہے، ان فیصلوں پر عمل کی ذمہ داری حکومت اور اپوزیشن دونوں پر یکساں ہے، اپوزیشن ذاتی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دے رہی ہے۔

  • لاہور جلسہ ہوگا یا نہیں؟  ڈپٹی کمشنر نے ن لیگ کو جوابی خط لکھ دیا

    لاہور جلسہ ہوگا یا نہیں؟ ڈپٹی کمشنر نے ن لیگ کو جوابی خط لکھ دیا

    لاہور : کورونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر  ڈپٹی کمشنر لاہور نے  پی ڈی ایم کو 13دسمبر کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔

    ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ڈی ایم کو 13دسمبر کو جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا، ن لیگ کی جانب سے جلسے کی درخواست پر ڈپٹی کمشنر لاہور نے لیگی رہنماؤں کو جوابی خط ارسال کردیا ہے۔

    جوابی خط میں ان کا کہنا ہے کہ لاہور میں کورونا کیسز کی شرح خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے، لاہور میں مثبت کورونا کیسزکی شرح7اعشاریہ 89 فیصد تک جا چکی ہے۔

    ڈپٹی کمشنر لاہور کے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ جلسے میں دہشت گردی کا بھی خطرہ ہے، اس لیے ایسی صورتحال میں کسی بھی صورت جلسے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    واضح رہے کہ  حکومت مخالف اتحاد پی ڈی ایم کے مرکزی رہنما بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز 13دسمبر کو لاہور میں کسی بھی حال میں جلسہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اپنی پریس کانفرنس میں اپوزیشن کو لاہور میں جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

  • پشاور میں ناکام ٹی ٹی پی دہشت گرد لاہور کو نشانہ بنا سکتے ہیں: نیکٹا تھریٹ الرٹ جاری

    پشاور میں ناکام ٹی ٹی پی دہشت گرد لاہور کو نشانہ بنا سکتے ہیں: نیکٹا تھریٹ الرٹ جاری

    اسلام آباد: نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے خبردار کیا ہے کہ 13 دسمبر کو کالعدم ٹی ٹی پی دہشت گرد پاکستان میں کارروائی کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیکٹا نے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے کہ 13 دسمبر کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد کارروائی کر سکتے ہیں تاہم دہشت گردی کہاں ہو سکتی ہے اس کی تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔

    نیکٹا نے خبردار کیا ہے کہ 13 دسمبر کو پی ڈی ایم کا مینار پاکستان پر جلسہ بھی ہو رہا ہے، پشاور میں ناکامی کے بعد دہشت گردوں نے اپنے منصوبے میں رد و بدل کیا، دہشت گردوں کا ممکنہ حملہ لاہور میں بھی ہو سکتا ہے۔

    نیکٹا نے ہدایت کی ہے کہ سیکورٹی کے سخت انتظامات اور مشکوک عناصر پر نظر رکھی جائے۔

    پی ڈی ایم جلسہ تھریٹ الرٹ، مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

    یاد رہے کہ گزشتہ روزلاہور پولیس نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے لاہور جلسے میں دہشت گردی ہو سکتی ہے، الرٹ میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    پولیس سیاسی لیڈر شپ کو بھی ممکنہ حملے کے خطرے سے آگاہ کر چکی ہے، تھریٹ الرٹ میں کہا گیا تھا کہ دوران سفر سیاسی قیادت بلٹ پروف گاڑی کا استعمال کریں، گاڑی کے سن روف سے ہرگز باہر نہ نکلیں، دوران جلسہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سےگریز کیا جائے۔