Tag: PDMA

  • پی ڈی ایم اے نے زلزلے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی

    پی ڈی ایم اے نے زلزلے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی

    لاہور: پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب میں زلزلے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی، ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تاحال کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز سے زلزلے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی۔

    پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ تمام اضلاع زلزلے سے نقصانات کی رپورٹ بجھوائیں،

    ترجمان اتھارٹی کے مطابق پی ڈی ایم اے صوبہ بھر کی ضلعی انتظامیہ سے رابطے میں ہے، رپورٹس کے مطابق کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ بھر کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سنٹرز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے، شہری نقصانات کی اطلاع پی ڈی ایم اے کی ہیلپ لائن 1129 پر دے سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ آج صبح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور صوبہ خیبر پختونخواہ و پنجاب کے مختلف شہروں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔

    زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.0 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز افغانستان تاجکستان بارڈر تھا اور زلزلے کی گہرائی 223 کلومیٹر زیر زمین تھی۔

  • پنجاب بھر میں بارش کی پیش گوئی،الرٹ جاری

    پنجاب بھر میں بارش کی پیش گوئی،الرٹ جاری

    لاہور: پی ڈی ایم اے نے پنجاب بھر میں بارش کی پیش گوئی سے متعلق الرٹ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پراونشل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے پیش گوئی کی ہے کہ 22 مئی کو مغربی ہوائیں ملک کے بالائی اور مغربی علاقوں میں داخل ہوں گی، جس کی وجہ سے 22 سے 26 مئی تک اسلام آباد، مری، راولپنڈی میں بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔

    پی ڈی ایم اے الرٹ کے مطابق چکوال، سرگودھا، میانوالی، خوشاب، بھکر، فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، شیخوپورہ، ننکانہ، گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، منڈی بہاالدین میں بارش اور ژالہ باری متوقع ہے۔

    الرٹ کے مطابق ناروال، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، ساہیوال، رحیم یارخان، ڈی جی خان، راجن پور، ملتان، بہاولنگر میں گرج چمک کے ساتھ بارش اور ژالہ باری کا امکان ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا ہے کہ 23 سے 25 مئی تک پنجاب میں آندھی سے فصلوں، کمزور عمارات کو نقصان کا خطرہ ہے، بارش کے دوران سیاح اور مسافر غیر ضروری سفر سے اجتناب کریں۔

    بارش کے باعث جاری گرمی کی شدت میں کمی کا بھی امکان ہے۔

  • موسلا دھار بارش جاری: لاہور، اسلام آباد میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

    موسلا دھار بارش جاری: لاہور، اسلام آباد میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

    لاہور / اسلام آباد: صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش کے باعث وفاقی و صوبائی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور اور راولپنڈی میں نشیبی علاقے زیر آب آ جانے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش جاری ہے جس کے باعث لاہور، اسلام آباد اور راولپنڈی میں نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تیز ہواؤں اور ژالہ باری سے کھڑی فصلوں اور کمزور انفرا اسٹرکچر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مری میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود رہے گا۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تمام ڈی سیز ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مشینری اور عملے کو الرٹ رکھیں۔

    ڈی جی اتھارٹی نے ہدایت کی ہے کہ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کا عملہ بھی شہریوں کی مدد کے لیے تیار رہے۔

  • بلوچستان میں سیلاب سے نقصانات کا سلسلہ جاری

    بلوچستان میں سیلاب سے نقصانات کا سلسلہ جاری

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں سیلاب سے نقصانات کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 325 افراد جاں بحق اور 2 لاکھ سے زائد گھر تباہ ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں مزید 35 ہزار گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں سیلاب متاثرہ گھروں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 25 ہزار ہوگئی، سیلاب سے 75 ہزار گھر مکمل طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔

    بارشوں اور سیلاب سے بلوچستان میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 325 ہوگئی، سیلابی صورتحال سے 5 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال سے بلوچستان میں مجموعی طور پر 103 ڈیمز متاثر ہوئے، 9 لاکھ ایکڑ زرعی رقبے کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ زرعی مقاصد کے لیے استعمال 4 ہزار سے زائد سولر پلیٹس اور ٹیوب ویلز کو بھی نقصان ہوا۔

  • بلوچستان میں بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟

    بلوچستان میں بارشوں سے کتنا نقصان ہوا؟

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تفصیل سامنے آگئی، 3 سو سے زائد اموات اور ڈیڑھ لاکھ سے زائد گھر متاثر ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی جانب سے بلوچستان میں اموات اور تباہ کاریوں سے متعلق رپورٹ جاری کردی گئی۔

    پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مزید 12 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 322 ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سیلاب سے 5 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہوئے ہیں، صوبے میں مجموعی طور پر 1 لاکھ 85 ہزار گھر متاثر ہوئے۔ 65 ہزار گھر مکمل تباہ ہوئے جبکہ 1 لاکھ 20 ہزار گھروں کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلابی صورتحال سے بلوچستان میں مجموعی طور پر 103 ڈیمز متاثر ہوئے، 9 لاکھ ایکڑ کے زرعی رقبے کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    بارشوں میں 2 ہزار 198 کلو میٹر پر مشتمل مختلف شاہرائیں بھی شدید متاثر ہوئیں جبکہ مختلف مقامات پر 22 پل ٹوٹ چکے ہیں۔

  • بلوچستان: بارش اور سیلاب 9 مزید جانیں لے گئے

    بلوچستان: بارش اور سیلاب 9 مزید جانیں لے گئے

    کوئٹہ: بلوچستان میں 24 گھنٹوں میں بارش اور سیلاب سے مزید 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق صوبہ بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے مزید نو افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں جاں بحق افراد کی تعداد 225 ہو گئی، جب کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں بارشوں اور سیلابی صورتحال سے 2 بچے بھی زخمی ہوئے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق ہلاکتوں میں بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد شامل ہے، اب تک جاں بحق ہونے والوں میں 105 مرد، 55 خواتین، اور 65 بچے شامل ہیں۔

    اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، اور سبی میں ہوئیں۔

    رپورٹ کے مطابق بارشوں کے دوران حادثات کا شکار ہو کر 95 افراد زخمی ہوئے، زخمیوں میں 52 مرد، 11 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔

    سندھ میں بارشوں سے تباہی جاری، مزید 11 جاں بحق

    مجموعی طور پر 26 ہزار 567 مکانات منہدم اور جزوی نقصان کا شکار ہوئے، بارشوں میں 710 کلو میٹر پر مشتمل شاہراہیں بھی شدید متاثر ہوئیں، مختلف مقامات پر 18 پل ٹوٹ چکے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں سے 1 لاکھ 7377 مال مویشی مارے گئے ہیں، اور مجموعی طور پر 1 لاکھ 98461 ایکڑ زمین پر فصلیں، سولر پلیٹس، اور ٹیوب ویلز کو نقصان پہنچا۔

  • لاہور والے ہوشیار ہوجائیں! طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری

    لاہور والے ہوشیار ہوجائیں! طوفانی بارشوں کا الرٹ جاری

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں آج سے 16 اگست تک موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے، نشیبی علاقے زیر آب آسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے مزید مون سون بارشوں کا الرٹ جاری کردیا۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ مون سون ہوائیں جنوبی علاقوں میں داخل ہو رہی ہیں، آج سے 16 اگست تک پنجاب کے مختلف شہروں میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔ 18 اگست تک ڈیرہ غازی خان کے برساتی اور مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔

    پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ 15 اور 16 اگست کے دوران راولپنڈی، سیالکوٹ اور نارووال کے ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، راولپنڈی، فیصل آباد، لاہور اور گوجرانوالہ میں بھی نشیبی علاقے زیر آب آسکتے ہیں۔

    پی ڈی ایم اے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام ادارے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے الرٹ رہیں، روزانہ کی بنیاد پر ندی نالوں میں پانی کی سطح کا جائزہ لیا جائے۔

  • بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق، تعداد 99 ہو گئی

    بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق، تعداد 99 ہو گئی

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں طوفانی بارشوں سے مزید 9 افراد جاں بحق ہو گئے جس سے مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 99 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اے نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی ہے، اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 9 افراد بارشوں کی نذر ہو گئے، جب کہ حالیہ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں جاں بحق افراد کی تعداد 99 ہو گئی ہے۔

    پی ڈی ایم اے کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے، اب تک 39 مرد، 28 خواتین، اور 32 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

    اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار، کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئیں، بارشوں کے دوران حادثات میں 57 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    پی ڈی ایم اے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارشوں میں مجموعی طور پر صوبے بھر میں 3953 مکانات منہدم ہوئے، 550 کلو میٹر مشتمل مختلف 4 شاہراہیں متاثر ہوئیں، اور 706 مال مویشی ہلاک ہوئے۔

  • موسم کی تازہ ترین صورت حال، پی ڈی ایم اے کا الرٹ

    موسم کی تازہ ترین صورت حال، پی ڈی ایم اے کا الرٹ

    کراچی: محکمہ موسمیات کی جانب سے موسم کی تازہ ترین صورت حال کے ساتھ پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری ہوا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مغربی ہواؤں کا سلسلہ پیر (رات) سے ملک کے مغربی علاقوں میں داخل ہو گا، اور جمعرات تک جاری رہنے کا امکان ہے۔

    ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں آندھی، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور برف باری / ژالہ باری متوقع ہے۔

    این ڈی ایم اے نے صوبائی اور ضلعی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹیز اور دیگر متعلقہ اداروں کو کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہدایات جاری کر دی ہیں، تاکہ کسی بھی قسم کے جانی و مالی نقصان سے بچاؤ کو یقینی بنایا جا سکے۔

    پی ڈی ایم اے اور ڈی ڈی ایم اے کو تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ رابطے میں رہنے کی ہدایات بھی جاری ہوئی ہیں، تاکہ موسم کی وجہ سے راستے بلاک ہونے کی صورت میں بر وقت اقدامات کیے جا سکیں۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ مسافروں اور سیاحوں کو موسم کی تازہ ترین صورت حال سے مسلسل آگاہ رکھا جائے۔

  • آج رات سے 7جنوری تک سندھ میں بارشیں، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

    آج رات سے 7جنوری تک سندھ میں بارشیں، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

    کراچی : پی ڈی ایم سندھ نے 4 جنوری کی رات سے 7 جنوری کے دوران بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا اور انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے سال کے پہلے ہفتے میں صوبہ سندھ کے چند اضلاع میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) سندھ نے 4 جنوری کی رات سے 7 جنوری کے دوران بارشوں کا الرٹ جاری کر دیا ہے۔

    ی ڈی ایم اے سندھ کی جانب سے جاری کردہ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 4 جنوری سے 7 جنوری کے دوران ضلع سکھر،شہید بے نظیر آباد، لاڑکانہ، کراچی، جامشورو ، میرپورخاص، دادو، بدین، ٹنڈو الہیار، ٹنڈو محمد خان، سانگھڑ، جیکب آباد، شکار پور، تھر پارکر، قمبر شہد اد کوٹ اور عمر کوٹ میں تیز ہواؤں اور طوفان کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

    پی ڈی ایم اے سندھ نے ممکنہ متاثرہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ رہنے اور ضروری اقدام کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    محکمۂ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ کراچی میں آج سے شروع ہونے والی بارش سے سردی میں اضافہ ہو گا اور درجۂ حرارت سنگل ڈیجٹ میں جا سکتا ہے۔

    چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق موسمِ سرما کا طاقت ور مغربی ہواؤں کا سلسلہ بلوچستان پر اثر انداز ہوا ہے، اس مغربی ہواؤں کے سسٹم نے جنوبی بلوچستان میں اچھی بارش برسائی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ اس سسٹم کے تحت کراچی میں آج شام یا رات سے گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، اس دوران تیز سرد ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔