Tag: Peace in Afghanistan

  • ایلس ویلز  کی افغان امن عمل  میں تعاون پر پاکستان کے کردار کی تعریف

    ایلس ویلز کی افغان امن عمل میں تعاون پر پاکستان کے کردار کی تعریف

    واشنگٹن : امریکی نائب وزیرخارجہ جنوبی ایشیا ایلس ویلز نےافغان امن عمل میں تعاون پر پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطےکےامن وسلامتی کے لئے پرعزم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیرخارجہ جنوبی ایشیا ایلس ویلز نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان،امریکاکے تعلقات میں بہتری آئی ہے، پاکستان خطےکےامن وسلامتی کے لئے پرعزم ہے۔

    ایلس ویلز نے افغان امن عمل میں تعاون پر پاکستان کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا طالبان کومذاکرات کی میزپرلانےکیلئےزلمے خلیل زاد کو پاکستان کا بھرپورتعاون ملا ۔

    آن لائن میڈیا بریفنگ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکا اور پاکستان کی مضبوط شراکت داری کی بنیاد ہماری ایک دوسرے کے ساتھ مل کر امن کے لیے تعمیری کام کرنے پر محیط ہے‘۔

    امریکی نائب وزیرخارجہ جنوبی ایشیا نے کہا جہاں ہم نے پاکستان کی جانب سے افغان امن عمل کے لیے طالبان کی حوصلہ افزائی کے تعمیری اقدامات دیکھے وہیں پاکستان نےخطےمیں عدم استحکام کرنیوالی تنظیموں کیخلاف مؤثر اقدامات کئے۔

    انھوں نے کہا کہ امن عمل میں بین الافغان سیاسی مذاکرات کی پیش رفت مشکل ہے، یہ طالبان کی ذمہ داری ہے کہ پر تشدد کارروائیاں کم کریں۔

    ایلس ویلز نے افغان حکومت اور طالبان پر کورونا وائرس اور داعش سے متحد ہو کر لڑنے پر روز دیتے ہوئے کہا افغانستان میں جاری پر تشدد کارروائیاں ایک ’ناقابل برداشت سطح‘ کی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں بیورو برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور کی پرنسپل ڈپٹی سیکریٹری ایلس ویلز رواں ماہ ریٹائر ہورہی ہیں اور یہ ان کی آخری سرکاری میڈیا بریفنگ تھی۔

  • افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں، تمام دھڑے متحد ہوں، پاکستان

    افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں، تمام دھڑے متحد ہوں، پاکستان

    ماسکو : افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان نے سیاسی عمل کی حمایت کردی، پاکستان کا کہنا ہے کہ افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے فوجی نہیں، افغان دھڑوں کو اختلافات ختم کرکے مفاہمت کا آغاز کرنا ہوگا۔

    یہ بات وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے افغانستان محمد اعجاز نے ماسکو میں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، روس کی میزبانی میں جاری افغانستان میں دیرپا امن و استحکام اور افغان امن مذاکرات کیلئے تین روزہ کانفرنس کے پہلے روز پاکستان نے دیرپا افغان امن کیلئے حکمت عملی دے دی۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا حل صرف سیاسی ہے، فوجی نہیں، افغان دھڑوں کو اختلافات ختم کرکے مفاہمت کا آغاز کرنا ہو گا، افغان امن کی منزل مشکل ہے، اس کے لیے تمام فریقین کو اپنے رویوں میں لچک دکھانا ہو گی۔

    محمد اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ افغان امن کے تمام فریقین مؤقف وتحفظات کا واضح اظہار کریں اور سخت مؤقف چھوڑ کر غیرمشروط مذاکرات یقینی بنائیں، مفاہمتی عمل کی نتیجہ خیزی کیلئے سب کو بہتر ماحول فراہم کرنا ہوگا۔

    کانفرنس میں پاکستان کی جانب سے دو ٹوک مؤقف اختیار کیا گیا کہ ہمسایہ ممالک کے تحفظات کا تدراک کیا جائے، افغان مفاہمت کے گرد علاقائی، عالمی ضمانتوں کا حصار کھینچنا ہوگا، مذاکرات سے نئے خیالات اور افغان امن کاوشیں آگے بڑھیں گی۔

    اس مسئلہ کا افغانستان کے سماجی، سیاسی، معاشی حقائق کو مدنظر رکھ کر حل نکالا جائے، یقین محکم اور مخلصانہ کاوشوں سے ہی منزل آسان اور نتیجہ مفید ہوگا، پاکستان نے افغان مسئلہ کے فریقین کو ایک میز پر لانے کوا حسن اقدام قرار دیا، افغان دیرپا امن ،استحکام اور خوشحالی کیلئے روس کی کاوش کلیدی ہے۔

    وزارت خارجہ کے نمائندے نے کہا کہ کانفرنس میں افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کی شرکت خوش آئند ہے، افغان، پاکستان ایکشن پلان برائے امن مخلصانہ پاکستانی کاوشوں کا مظہر ہے۔

    مزید پڑھیں: ماسکو، افغان امن مذاکرات کا آغاز، طالبان وفد کی شرکت

    پاکستان، مستحکم، پرامن افغانستان کی ہر کاوش کی حمایت کرتا رہے گا، افغان تنازع کے سیاسی حل کی سوچ کا پیدا ہونا باعث اطمینان ہے، پاکستان نے افغان امنگوں کے مطابق افغان حل کا مرکزی خیال دیا۔

  • پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے کردارادا کرتا رہے گا، آرمی چیف

    پاکستان خطے میں قیام امن کیلئے کردارادا کرتا رہے گا، آرمی چیف

    راولپنڈی : چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان ایک امن دوست ریاست ہے اور خطے میں امن واستحکام کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کرتا رہے گا۔

    یہ بات انہوں نے لندن میں مختلف اعلیٰ شخصیات سے ملاقات کے موقع پر کہی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جو ان دنوں لندن کے دورے پر ہیں، لندن پہنچنے پران کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، انہوں نے لندن میں مصروف دن گزارا اوراعلیٰ حکام سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے ڈی جی کے مطابق آرمی چیف نے برطانوی چیف آف ڈیفنس اسٹاف سےملاقات کی۔

    اس کے علاوہ آرمی چیف نے برطانوی خصوصی نمائندہ برائے پاکستان وافغانستان اور امریکی مشن کےکمانڈر سے بھی علیحدہ ملاقات کی ہے۔ ملاقات مین جیو پولیٹیکل صورتحال اورافغانستان سے متعلق امور پربات چیت کی گئی۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان ایک امن دوست ریاست ہے اور خطے میں امن واستحکام کیلئے اپنا بھرپور کردارادا کرتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ خصوصاً افغانستان میں امن کیلئے پاکستان اپنی تمام تر کوششیں جاری رکھے گا، افغانستان میں دیرپا امن پاکستان کےمفاد میں ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سی پیک اورخطے پراس کےثمرات پر بھی روشنی ڈالی، برطانوی رہنماؤں کا بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خطےمیں امن واستحکام کیلئے پاکستان کا کردار قابل قدر ہے۔