Tag: peace or war

  • روس امن چاہتا ہے یا جنگ؟ خود فیصلہ کرے، امریکہ

    روس امن چاہتا ہے یا جنگ؟ خود فیصلہ کرے، امریکہ

    برسلز : امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے برسلز میں روس نیٹو کونسل کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کا خیال ہے کہ روس کو کشیدگی میں کمی اور محاذ آرائی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم روس کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں، اس ہفتے دوطرفہ اور کثیرالجہتی مصروفیات کی تیز رفتاری یہ ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ اور ہمارے اتحادی اور شراکت دار ہمارے ارادوں کی تصدیق کرتے ہیں۔

    شرمین نے زور دیا کہ روس کو ایک سخت انتخاب کرنا ہے اور وہ یہ کہ تناؤ اور سفارت کاری یا محاذ آرائی وہ کیا چاہتا ہے؟ اور اس کے نتائج سے ہم واقف ہیں۔

  • نئے پاکستان میں کوئی لاقانونیت کا تصور نہ کرے: شہریارآفریدی

    نئے پاکستان میں کوئی لاقانونیت کا تصور نہ کرے: شہریارآفریدی

    اسلام آباد : وزیر ممالکت برائے داخلہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی عملداری ہوگی، حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا، نئے پاکستان میں کوئی لاقانونیت کا تصور نہ کرے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے اسلام آباد میں پولیس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،، ان کا کہنا تھا کہ تھا کہ مدینہ کے بعد اللہ نے پاکستان کی دھرتی کو کلمے سے جوڑا ہے۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ جوانوں کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا ہے، امن و جنگ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے ہماری طاقت ہیں۔

    [bs-quote quote=”
    راؤ انوارپر کیوں ہاتھ نہیں ڈالتے؟ کیس عدالت میں ہے،حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ ہمارے اداروں کی قربانیوں پر قوم فخر کرتی ہے، دھرتی کےلیے قربانی دینے والوں کا کوئی ثانی نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے جب مجھے یہ ذمہ داری دی تو کہا کہ ’بہت بڑی ذمہ داری ہے، اللہ کے سوا کسی اور کے آگے مت جھکنا‘ وزیر اعظم کی واضح ہدایات ہیں کہ بڑے مگر مچھوں پر ہاتھ ڈالا جائے۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ ہماری پولیس دنیا کے لئے مثال بنے گی، کے پی پولیس گزشتہ5سال ایک مثال تھی، اسلام آباد پولیس بھی پوری دنیا کے لئے مثال قائم کرے گی، حکمرانوں نے اسلام آباد پولیس کو استعمال ضرور کیا لیکن سکون نہیں دیا۔

    وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پہلا عزم شہیدوں کے پیکج پر عملدر آمد تھا، اسٹیٹ آف دی آرٹ سہولتیں و ٹیکنالوجی ریاست کی ذمہ داری ہے اس لیے وزیراعظم کے ساتھ میٹنگ میں آّئی جی نے جو کچھ مانگا دیا گیا۔

    شہریار آفریدی نے بتایا کہ گرینڈ آپریشن میں357 ارب کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کرائی، اسلام آباد پولیس فورس فرنٹ پر گئی اور قبضہ چھڑایا، نئے پاکستان میں کوئی لاقانونیت کا تصور نہ کرے۔

    نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ منشیات آنے والی نسلوں کے لئے ایک ناسور ہے، قوم کا مورال گرجائے تو نوجوان آسرا منشیات میں ڈھونڈتے ہیں، ڈرگ مافیا کو پکڑا جاتا ہے تو کچھ دن بعدان کو ضمانت دی جاتی ہے۔

    وزیر مملک برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ قانون کی عملداری ہوگی، حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں راؤ انوارپرکیوں ہاتھ نہیں ڈالتے؟ کیس عدالت میں ہو تو فیصلہ عدالت ہی کرسکتی ہے اس میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کا اعلان جلد ہوگا، افغانستان سے پاکستان میں بدامنی کے خواہاں ناکام ہوں گے۔

    مستقبل پاکستان اور پاکستانی قوم کا ہے، ہماری صرف ایک ہی سوچ ہے جو پاکستان سے شروع ہوکر پاکستان پر ختم ہوتی ہے، وزارء کے درمیان مقابلہ ہے جو کارکردگی دکھائے گا وہ آگے جائے گا۔