Tag: peace

  • امریکی امن منصوبے کا اعلان رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا‘ جیرڈ کوشنر

    امریکی امن منصوبے کا اعلان رمضان المبارک کے بعد کیا جائے گا‘ جیرڈ کوشنر

    واشنگٹن : وائٹ ہاﺅس کے مشیر جیرڈ کوشنر کا کہا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان مجوزہ امن منصوبے کا اعلان رمضان المبارک کے آخر میں یا اس کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کے داماد اور وائٹ ہاوس کے مشیر جیرڈ کوشنر نے فلسطین و اسرائیل کے مابین امن منصوبے سے متعلق اہم اعلان کردیا

    جیرڈ کوشنر نے 100 ممالک کے سفیروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ نئی اسرائیلی حکومت کی تشکیل کے بعد اور مسلمانوں کے ماہ مبارک رمضان گزر جانے کے بعد امن معاہدے کے منصوبے پر کام کیا جائے گا۔

    امریکی صدر کے داماد کا کہنا تھا کہ مختلف ملکوں کے سفیروں پر زور دیا کہ وہ صدر ٹرمپ کے تیار کردہ امن منصوبے کے حوالے سے کھلے پن کا مظاہرہ کریں۔

    جیرڈ کوشنر کا کہنا تھا کہ ہمیں مناسب معاہدے کی جانب دیکھنا ہوگا جس سے امن و استحکام کے حصول میں کامیابی حاصل ہو۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فلسطینی اور بعض دوسرے ممالک امریکی امن منصوبے کو مشکوک قرار دیتے ہیں تاہم اس کی تفصیلات منظر عام پر نہیں آئی ہیں۔

    امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن کے لیے ’صدی کا معاہدہ ‘سے تعبیر کیے گئے امریکی معاہدے میں ایک خود مختار فلسطینی ریاست کا قیام شامل نہیں ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق حکام اس منصوبے کو خفیہ رکھ رہے ہیں، جیرڈ کشنر اور دیگر حکام کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ امن کی ابتدائی کوششوں کے آغاز کے تحت اس میں ریاست کے قیام کا عنصر شامل نہیں۔

    جیرڈ کشنر کے معاہدے سے واقف عرب حکام کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی خاص پیش کش نہیں کی گئی بلکہ اس منصوبے میں فلسطینی شہریوں کے لیے معاشی مواقع پیدا کیے جائیں گے اور متنازع علاقوں پر اسرائیلی قبضے کو تسلیم کیا جائے گا۔

  • نیتن یاہو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کا باعث بنے گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    نیتن یاہو فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان امن کا باعث بنے گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن/تل ابیب : ڈونلڈ ٹرمپ نےاسرائیل کے پارلیمانی انتخابات میں تاریخ ساز کامیابی حاصل کرنے پر نیتن یاہو کو مبارک دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے مابین امن کے امکانات میں اضافہ ہوگا‘۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل میں گزشتہ روز پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے تھے جس میں پانچویں مرتبہ فلسطینی عوام کے خون سے ہولی کھیلنے والے بنجامن نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ نے اکثریت رائے سے کامیابی حاصل کی تھی۔

    پارلیمانی انتخابات میں پانچویں مرتبہ کامیابی حاصل کرکے تاریخ رقم کرنے والے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مبارک پیش کی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرا خیال ہے کہ بنجامن نیتن یاہو کی کامیابی سے بہتر امکانات سامنے آئیں گے۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کے نہت زیادہ حامی ہیں جو گزشتہ برس میں اسرائیل سے الفت کی خاطر بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرچکے ہیں اور اپنا سفارت خانہ منتقل کرنے کے ساتھ اپنے اتحادی ممالک کو بھی سفارت خانے یروشلم منتقل کرنے کو کہا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر گزشتہ ماہ اسرائیلی بقاء کی خاطرشام کی متنازعہ گولان کی پہاڑیوں پر بھی اسرائیلی خود مختاری کو تسلیم کرچکے ہیں جس پر صیہونی ریاست نے 1967 میں قبضہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ اور انکے حریف سابق آرمی چیف بینی گینٹز نے پارلیمانی انتخابات میں 120 میں سے 35، 35 نشتیں حاصل کی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے کی پانچ اتحادی جماعتوں نے بالترتیب 5، 5، 4، 8، 8 نشتوں پر کامیابی حاصل کی جبکہ بینی گینٹز کی اتحادی جماعتوں نے بالترتیب 6، 4، 6، نشتیں حاصل کرسکیں۔

    نیتن یاہو نے الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کےبعد کہا تھاکہ ’میرا عوام سے رابطہ بہت اچھا ہے، اس لیے عوام نے مجھے پانچویں مرتبہ اعتماد کا ووٹ دیا ہے اور یہ اعتماد کا ووٹ سابقہ انتخابات سے کہیں بڑا ہے‘۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ’میں اسرائیل کے تمام شہریوں کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں، دائیں، بائیں بازو کے افراد ہوں، یہودی و غیر یہودی سب کا وزیر اعظم بننا چاہتا ہوں‘۔

    مزید پڑھیں : اسرائیلی وزیراعظم کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا

    اسرائیلی عام انتخابات، غزہ اور مغربی کنارے کے محاصرے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ الیکشن سے ایک روز قبل نیتن یاہو نے نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ غزہ پٹی میں بسنے والی یہودی بستیوں کو اسرائیلی حصہ قرار دے دیا جائے گا، اس فیصلے پر قائم رہیں گے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے پارلیمانی انتخابات کے پیش نظر گزشتہ کئی روز سے مغربی کنارے اور غزہ پٹی کا محاصرہ کیا ہوا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مقبوضہ غزہ کی گزرگاہ کو بھی الیکشن تک بند کیا جارہا ہے کہ صرف انتہائی حساس طبی مسائل کی صورت میں غزہ سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔

  • عالمی دہشتگردوں کی صفائی کے بعد افغانستان میں امن ہوگا، اسٹالٹن برگ

    عالمی دہشتگردوں کی صفائی کے بعد افغانستان میں امن ہوگا، اسٹالٹن برگ

    واشنگٹن : مغربی اتحاد کی سترہویں سالگرہ کے موقع پر سیکریٹری جنرل نیٹو اسٹالٹن برگ کا کہنا ہے کہ ’نیٹو افغان فورسز کو تربیت فراہم کرنے کےلیے افغانستان میں ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق مغربی فوجی اتحاد کی سترویں سالگرہ کے سلسلے میں واشنگٹن میں خصوصی تقریبات جاری ہیں، نیٹو اتحاد چار اپریل 1949ء کو واشنگٹن میں قائم کیا گیا تھا۔

    نیٹو کی سترہویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسٹالٹن برگ کا کہنا تھا کہ نیٹو افغانستان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے موجود ہے۔

    سیکریٹری جنرل نیٹو اسٹالٹن برگ کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد افغانستان میں ہمیشہ رہنا نہیں ہے، نیٹو افغان فورسز کو تربیت دینے کے لیے افغانستان میں ہے۔

    سیکریٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ افغانستان میں امن، مفاہمت کی راہ ہموار ہونی چاہیے، عالمی دہشت گردوں کی صفائی کے بعد افغانستان میں امن و استحکام قائم ہوگا۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جرمنی نیٹو کے اندر منصفانہ طریقے سے اپنے حصے کی ادائیگی نہیں کر رہا۔

    مزید پڑھیں : نیٹو قیام کی 70ویں سالگرہ، واشنگٹن میں دو روزہ تقریبات جاری

    خیال رہے کہ 1949ء میں اپنے قیام کے موقع پر نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا نیٹو کے بارہ ارکان تھے بعدازاں ان کی تعداد 26 ہوگئی تھی اور اب اس کے رکن ممالک کی تعداد 29 ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2004 ء میں سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے ممالک ایسٹونیا، لیٹویا اور لیتھوینیا کو بھی نیٹو کی رکنیت دے دی گئی جبکہ ان کے ساتھ ہی سلووینیا، سلوواکیا، بلغاریہ اور رومانیہ بھی نیٹو کے رکن بن چکے ہیں۔

  • عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    عالمی برادری طالبان سے بات کرے افغانستان میں‌ پائیدار امن چاہتے ہیں، اشرف غنی

    کابل : افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ افغانستان میں پائیدار امن چاہتے ہیں عالمی برادری طالبان سے بات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں امریکا اور تحریک طالبان افغانستان کے درمیان گزشتہ 16 روز سے امن مذاکرات کا پانچواں دور اختتام پذیر ہوگیا تاہم ابھی تک دونوں فریقین میں امن معاہدہ طے نہیں ہوسکا۔

    افغان صڈر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی آپریشن کے دوران عام شہریوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں، عالمی برادری طالبان سے بات چیت کرے۔

    اشرف غنی کے ترجمان نے ٹویٹ کیا کہ ’میں طویل مدت کےلیے جنگ بندی کے معاہدے، طالبان اور افغان حکومت کے درمیان برائے راست مذاکرات کی امید کررہا ہوں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

    زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ طالبان معاہدہ طے ہونے کے بعد طالبان افغان حکومت دیگر قبائل سے افغانستان میں دائمی امن کےلیے مذاکرات کا آغاز کریں گے۔

    دوسری جانب ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان افغانستان سے غیر ملکی فوجیوں کے انخلاء اور مستقبل میں افغانستان سے دیگر ممالک پر حملوں سے متعلق پیش رفت ہوئی ہے۔

    ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران جنگ بندی اور افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: قطر مذاکرات: امریکا کا تمام شرائط منوانے کے لیے اصرار، طالبان کا انکار

    دوسری طرف افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں امریکا نے تمام شرایط منوانے کے لیے اپنا اصرار برقرار رکھا جب کہ طالبان کی جانب سے انکار ہوتا رہا۔

    طالبان نے امریکی فوجی انخلا کی تاریخ کے اعلان تک کسی بھی یقین دہانی سے انکار کیا، تاہم زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکا فوجی انخلا پر متفق ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    پاک بھارت کشیدگی: خطے میں امن کے لیے پاکستان کا کردار قابلِ تعریف ہے، یورپی پارلیمنٹ

    برسلز : اراکین یورپی پارلیمنٹ نے پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چودہ فروری کو پلوامہ میں بھارتی فوجیوں کی خودکش دھماکے میں ہلاکت کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی چل رہی ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اظہار تشویش کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان اور بھارتی وزیر اعظم مودی کو خط ارسال کیا ہے۔

    پاک بھارت کے وزراء اعظم کو بھیجا گیا خط یورپی پارلیمنٹ کے رکن سجاد کریم کی جانب سے تحریر کیا گیا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ کے نائب صدر سمیت 40 ارکان نے دستخط کیے ہیں۔

    [bs-quote quote=”کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”یورپی پارلیمنٹ”][/bs-quote]

    خط میں دونوں ملکوں کی قیادت پر کشیدگی کے خاتمے کےلیے مذاکرات کا آغاز کرنے پر زور دیا گیا ہے، اراکین یورپی پارلیمنٹ کا خط میں کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی واپسی کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان کا اقدام مذاکرات اور امن کا راستہ کھولنے کا باعث بنے گا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو شریک کیے بغیر خطے میں دیرپا امن قائم نہیں ہوسکتا، یورپی پارلیمنٹ اس ضمن اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کی مخالفت کی، چینی وزیرخارجہ کا بھارتی ہم منصب کے سامنے دو ٹوک مؤقف

    یاد رہے کہ چودہ فروری کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں ہونے والے خود کش حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف جارحانہ اقدامات اٹھائے تھے۔

    بھارتی فضائیہ نے 25 اور 26 فروری کی شب پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بالا کوٹ کے مقام جبہ پر طیاروں کا ایمونیشن گرایا تھا جس کے بعد وہاں کی حکومت نے کامیابی کے بلند و بانگ دعوے کیے تھے۔

    ایک روز بعد بھارت نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کی تو پاک فضائیہ کے شاہینوں نے بھرپور دفاعی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے انڈین ائیر فورس کے دو جہاز تباہ اور ایک پائلٹ کو زندہ گرفتار کیا تھا۔

    پاکستان نے مستحکم پوزیشن ہونے کے باوجود خطے میں امن کے لیے اقدامات کیے اور عمران خان نے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو واپس بھیجنے کا اعلان کیا جس کے بعد اُسے واہگہ کے راستے بھارت واپس بھیجا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتے: سشما سوراج

    وزیراعظم عمران خان کے جذبہ خیر سگالی کو بھارت ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں سراہا گیا، اقوام متحدہ نے بھی پاکستان کے امن و امان کے اقدامات کی تعریف کی اور اُسے سراہا بھی تھا۔

    دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور صحافیوں نے مودی حکومت پر شدید تنقید کی تھی اور لوک سبھا کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ مودی دوبارہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے خطے کو جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں۔

  • برطانیہ کو یمن میں امن ڈیل متاثر ہونے کا خدشہ

    برطانیہ کو یمن میں امن ڈیل متاثر ہونے کا خدشہ

    لندن: برطانوی وزیرخارجہ جیریمی ہنٹ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یمن میں امن ڈیل ختم ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ نے یمن کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ حوثی باغیوں اور حکومت کے درمیان حدیدہ امن ڈٰیل ختم ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی جانب سے حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان امن معاہدہ طے کیا گیا تھا جس کی تمام شقوں پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔

    دونوں فریقین کے درمیان وعدوں پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو دوبارہ جنگی صورت حال پیدا ہوسکتی ہے، اور بندرگاہی شہر حدیدہ سے فوج اور باغیوں کا انخلا ناکام ہوجائے گا۔

    حوثی باغی اور حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت رواں سال 7 جنوری تک حدیدہ کو غیر مسلح کرنا تھا اور فوجیں ہٹا لینی تھیں لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے خبردار کیا ہے کہ فریقین نے وعدوں پر عمل نہ کیا تو یمن میں قیام امن کا معاہدہ چند ہفتوں میں ختم ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • پاک اوربھارت کے درمیان امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، کینیڈا

    پاک اوربھارت کے درمیان امن کے لیے مذاکرات ہی واحد راستہ ہیں، کینیڈا

    اوٹاوا: کینیڈین وزارت خارجہ نے پاک بھارت کشیدگی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن و سلامتی کےلیے مذاکرات ہی واحد حل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    کینیڈین وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دونوں ممالک کے ساتھ ملکر لڑنے کو تیار ہیں، امید ہے پاک بھارت کشیدگی جلد ختم ہوجائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کشیدگی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ایئرفورس نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • حوثی ملیشیا یمن میں قیام امن میں رکاوٹ ہیں، سعودی سفیر محمد الجابر

    حوثی ملیشیا یمن میں قیام امن میں رکاوٹ ہیں، سعودی سفیر محمد الجابر

    صنعاء : سعودی سفیر محمد الجابر کا کہنا ہے کہ سعودیہ یمن میں امن چاہتا ہے لیکن ایرانی حمایت یافتہ حوثی اسٹاک ہوم معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں تعینات سعودی سفیر محمد الجابر نے یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجوؤں سے متعلق کہا ہے کہ سعودی عرب شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی قیادت میں یمن امن و امان کی صورتحال بحال کرنے کےلیے کوشاں ہے۔

    محمد الجابر کا کہنا تھا کہ ریاست سعودی عرب یمن میں سیاسی حل کےلیے اقوام متحدہ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • امن کے قیام کے لیے ہم فورسز کے شکر گزار ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    امن کے قیام کے لیے ہم فورسز کے شکر گزار ہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    سبی : وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سبی میلے سے خطاب میں کہا ہے کہ ماضی میں اچھی حکومت سازی ہوتی تو بلوچستان میں اتنے مسائل نہ ہوتے،ہم نے سخت محنت سے صوبے کی ترقی کی سمت متعین کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سبی تاریخی و ثقافتی میلے کا افتتاح کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے صوبے میں ترقی کے پیمانے عوام کو مدنظر رکھ کر نہیں مقرر کیے، کوشش ہوگی کہ بلوچستان کے لوگوں کو امن سمیت سب سہولتیں دیں۔

    وزیر اعلیٰ جام کمال کا کہنا تھا کہ امن کے قیام کے لیے ہم فورسز کے شکر گزار ہیں، امن کے لیے سب کو مل کر کام کرنا پڑتا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ کوشش کریں گے ایسے منصوبے بنائیں جو عوام کے لیے ہوں، آئندہ سبی میلہ موجودہ میلے سے بھی بہتر ہوگا۔

    خیال رہے کہ سبی کے تاریخی میلے کا تاریخی و ثقافتی میلہ آج سے شروع ہوچکا ہے جس میں عوامی دلچپسی کےلیے خصوصی پروگرامز کا انعقاد کیا گیا ہے۔

    سبی میلے میں جانوروں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے، علاقائی رقص، گھوڑا ڈانس، آتش بازی کا مظاہرہ ہوگا، سبی میلے میں فلاور شو، زرعی و صنعتی نمائش بھی تقریبات میں شامل ہیں

    سبی میلے میں چاروں صوبوں کی ثقافت کو اجاگر کیا جاتا ہے، تاریخی و ثقافتی میلے کی سیکیورٹی کےلیے تین ہزار سے زائد ایف سی، پولیس اور دیگر سیکیورٹی اہلکاروں کو مامور کیا گیا ہے۔

  • یمن میں‌ امن و استحکام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، محمد بن سلمان

    یمن میں‌ امن و استحکام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، محمد بن سلمان

    ریاض : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب یمن میں استحکام کیلئے ہر تمام وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے آمادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس سے علاقائی امور اور خانہ جنگی کا شکار ملک یمن کے امن و استحکام سے متعلق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے گفتگو کرتے ہوئے یمن میں امن و امان کے قیام کی کوششوں کیلئے ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔

    محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت یمنی عوام کے مفادات کا تحفظ چاہتا ہے اور یمن کے امن و استحکام کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران یمن میں متحرک حکومتی افواج اور حوثی جنگجوؤں کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج کے حصول کیلئے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس کی کوششوں سے حوثی جنگجؤوں اور عرب اتحادی افواج کے درمیان قیدیوں کے تبادلہ ہوا، حوثیوں کی قید سے رہائی پانے والا سعودی شہری موسیٰ العواجی نے ریڈ کراس کے خصوصی طیارے کے ذریعے ریاض پہنچ گیا۔