Tag: peace

  • جانوروں سے محبت اور نرمی کا سلوک ۔ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟

    جانوروں سے محبت اور نرمی کا سلوک ۔ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟

    دین اسلام امن کا دین ہے۔ وہ مذہب، عقیدے اور مسلک سے بالاتر ہو کر تمام انسانیت سے محبت کا سبق دیتا ہے۔

    دین اسلام صرف ہمیں انسانوں سے ہی محبت کرنا نہیں سکھاتا بلکہ یہ بے زبان جانوروں سے نرمی کا برتاؤ کرنے، ان کا خیال رکھنے، حتیٰ کہ درختوں کا بھی خیال رکھنے کی تاکید کرتا ہے۔

    دراصل اسلام وہ ضابطہ حیات ہے جو امن، عزت، عظمت، رواداری، انصاف اور مہربانی کا سبق دیتا ہے، چاہے وہ کسی مسلمان کے ساتھ کیا جائے یا غیر مسلم کے ساتھ، جانوروں کے ساتھ ہو یا درختوں کے ساتھ کیا جائے۔

    ہمارے حضور پاک محمد ﷺ کو بھی محسن انسانیت قرار دیا گیا ہے جس کی وجہ یہی ہے کہ وہ مذہب سے بالاتر ہو کر تمام دنیا کے انسانوں اور خدا کی دیگر مخلوقات کے لیے سراپا رحمت تھے۔

    حضور پاک ﷺ اکثر تلقین کیا کرتے تھے کہ چونکہ جانور بھی اللہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں لہٰذا ان سے نرمی اور شفقت کا برتاؤ کرنا چاہیئے اور ان کا خیال رکھنا چاہیئے۔

    آج ہم آپ کو حضور اکرم ﷺ کی حیات طیبہ سے ایسی کچھ مثالیں بتانے جارہے ہیں جن میں انہوں نے جانوروں سے محبت اور نرمی کا عملی مظاہرہ کیا اور دوسروں کو بھی اس کی تلقین کی۔


    حضور اکرم ﷺ عربوں کو گھوڑوں کی دمیں اور گردن کے بال کاٹنے سے منع فرمایا کرتے تھے جو اس دور کا عام رواج تھا۔ اسی طرح وہ جانوروں کے جسم کے نرم حصوں پر مالک کا نام گودنے سے بھی گریز کی ہدایت کرتے۔


    ایک بار حضور اکرم ﷺ نے فرمایا، ’جس کسی نے کسی جانور یا پرندے کو بلا سبب نقصان پہنچایا یا مارا، وہ جانور قیامت کے روز خدا سے شکایت کرے گا اور اس کا قاتل خدا کے سامنے جوابدہ ہوگا‘۔


    اسی طرح ایک روایت ہے کہ کچھ افراد کسی سفر پر جا رہے تھے۔ راستے میں انہوں نے ایک پرندے کے گھونسلے سے اس کے ننھے ننھے 2 بچے اٹھا لیے جس کے بعد ان کی ماں قافلے کے اوپر بے قراری کی حالت میں اڑنے اور چکر لگانے لگی۔

    حضور اکرم ﷺ کو اس بات کا علم ہوا تو انہوں سخت خفگی کا اظہار کیا اور پرندے کے بچوں کو واپس ان کی جگہ پر چھوڑنے کی ہدایت کی۔


    جب حضور اکرم ﷺ نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں کے لوگ خوراک کے لیے زندہ اونٹ کا کوہان اور بھیڑ کی دمیں کاٹ دیا کرتے تھے۔

    حضور ﷺ نے اس پر سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا اور فرمایا کہ کسی زندہ جانور کے جسم کے حصے کو کاٹ لینا اسے سخت اذیت پہنچانے اور زندہ درگور کردینے کے مترادف ہے۔


    اسی طرح جانوروں کو ذبح کرنے کے لیے وہ فرمایا کرتے تھے کہ، ’تیز دھار چھری سے جانور کو ذبح کیا کرو تاکہ فوراً اس کی جان نکل جائے اور وہ جان کنی کی اذیت میں مبتلا نہ ہو‘۔


    ایک بار حضور ﷺ نے ایک بیمار اور لاغر اونٹ کو دیکھا تو اس کے مالک کو بلا کر سرزنش کی اور فرمایا، ’جانوروں سے سلوک کے معاملے میں اللہ سے ڈرو اور ان سے اچھا سلوک کرو‘۔


    کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک طوائف کے گناہوں کو صرف اس لیے معاف کردیا اور اسے جنت کی بشارت دی کیونکہ اس نے ایک بار ایک پیاسے کتے کو پانی پلایا تھا۔

    اسی طرح ایک عورت کو صرف اس بنا پر دوزخ میں ڈال دیا گیا کہ اس نے ایک بلی کو بھوکا رکھ کر جان سے مار ڈالا تھا۔


    روایت ہے کہ ایک بار کسی نے حضور ﷺ سے پوچھا کہ کیا جانوروں سے نرمی کا سلوک کرنے پر بھی خدا کی طرف سے کوئی صلہ ملے گا؟ تو حضور ﷺ نے جواب دیا، ’کسی بھی زندہ جاندار سے مہربانی کا سلوک کرنا انسان کو اللہ کے انعام کا حقدار بنا دیتا ہے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی کا امن عارضی ثابت نہیں ہوگا‘ کورکمانڈرکراچی

    کراچی کا امن عارضی ثابت نہیں ہوگا‘ کورکمانڈرکراچی

    کراچی: کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا نے کہا کہ انشا اللہ کراچی کا امن عارضی ثابت نہیں ہوگا، دھرتی کے سپوت کراچی میں پائیدارامن کے لئے متحرک اور کامیاب کاروائیاں کر رہے ہیں۔

    پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا کی صدر فیڈریشن آف پاکستان چمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری (ایف پی سی سی آئی ) کی ملاقات ہوئی، اس موقع پر کور کمانڈرکراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں مکمل امن تک آپریشن جاری رہے گا.

    قیام امن کے لئے سیکیورٹی ادارے اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے، سیکیورٹی ادارے کی کامیاب کاروائیوں کی بدولت شہر قائد کے حالات بدل رہےہیں،اب کراچی کی کھوئی ہوئی رونقیں واپس آنا شروع ہوگئی ہیں، ہمارا عزم ہے کہ کراچی کو امن کا گہوارہ بناکر دم لیں گے ، انشا اللہ کراچی کا امن عارضی ثابت نہیں ہوگا.

    صدر ایف پی سی سی آئی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بحالی امن کے بعد معاشی سرگرمیوں میں‌اضافہ ہوا ہے، جس کا سہرا سیکیورٹی اداروں کے سرجاتا ہے.

    کورکمانڈرکراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا نے کہا کہ دھرتی کے سپوت کراچی میں پائیدارامن کے لئے متحرک اور کامیاب کاروائیاں کر رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل شاہد بیگ مرزا نے چارج سنبھالتے ہی رینجرز ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا تھا، اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ کراچی کے امن کو ہرصورت یقینی بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ سابق کورکمانڈر کراچی اور موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کراچی آپریشن میں حصہ لینے والے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف رینجرز کا کردارریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، غیر یقینی حالات جرائم پیشہ عناصر کو تقویت دیتے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی شہر میں رینجرز کو دیئے گئےخصوصی اختیارات کے بعد ہی امن بحال ہوا، رینجرز عوام کو دہشت گردی کے خلاف تحفظ پہنچانے میں اپنا موثر کردار ادا کرتی رہے گی.

  • آرمی چیف کی پاک فوج کے غازیوں سےملاقات

    آرمی چیف کی پاک فوج کے غازیوں سےملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے والے غازیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ آپ ہمارے ہیروزہیں،آپ کو کبھی نظراندازنہیں کیا جا سکتا ہے،انشا اللہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیں گے.

    تفصیلات کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے والے غازیوں نے عسکری قیادت سے ملاقات کی، اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ آپ ہمارے ہیروزہیں،آپ کو کبھی نظراندازنہیں کیا جا سکتا ہے،انشااللہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتیں گے، امن کے لئے آپریشن ردالفساد کامیابی سے جاری ہے۔

    دیگرسربراہان کا پیغام


    جوائنٹ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل زبیرحیات نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کونظر انداز نہیں کرسکتے ہیں ، نیول چیف ذکا اللہ کا کہنا تھا کہ مسلح افواج شہدا اور زخمیوں کےلواحقین کا خاص خیال رکھ رہی ہے،ایئر چیف سہیل امان نے کہا کہ امن کے لئے دی جانے والی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

    واضح رہے کہ اپنے منصب کو سنھبالتے ہی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاک فوج دنیا کی بہترین، بہادر اور پروفیشنل فوج ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کے تجربات نے ہمیں جنگ کیلئے مزید سخت بنا دیا ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ فوجی جوان ہر قسم کے خطرے سے نمٹنے کے لئے اپنے آپ کو مکمل طور پر تربیت یافتہ بنائیں۔

  • آرمی چیف اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات

    آرمی چیف اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات

    گوادر: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل قمر جاویدباجوہ سے وزیر اعلیٰ بلوچستان  نواب ثناء اللہ زہری نے گوادر میں ملاقات کی اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال سمیت سی پیک کی سیکیورٹی پر خصوصی گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف اور وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں صوبےمیں امن و امان کی صورتحال اور سی پیک کی سیکیورٹی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے آرمی چیف کا عہدہ سنبھالنے پرجنرل قمر جاوید باجوہ کو مبارکباد دی، ملاقات میں کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض بھی موجود تھے۔


    پڑھیں: ’’ دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے، آرمی چیف ‘‘


    دونوں شخصیات کی ملاقات کے حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نے صوبے میں امن و امان پر آرمی کے کردار کو سراہا اور قیام امن کے لیے آئندہ بھی اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    zubair-haya

    ثناء اللہ زہری کا کہنا تھا کہ ’’بلوچستان میں قیام امن کے لیے پاک فوج اور حکومت کے درمیان تعاون کو سلسلہ جاری رہے گا‘ ادھر چیئرمین جوائنٹ چیفس اسٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمودحیات نے مزارقائدپرحاضری دی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل زبیرمحمودحیات نےمزارقائدپرپھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

  • امن کا عالمی دن‘ پاکستان اوربھارت جنگ کے دہانے پر

    امن کا عالمی دن‘ پاکستان اوربھارت جنگ کے دہانے پر

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں امن کا عالمی دن منایا جارہا ہے اس موقع پر اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل بانکی مون نے دنیا بھر کے انسانوں کی عظمت کو تسلیم کرنے اور عالمی سطح پر مساوات کے فروغ کی اپیل کی ہے ۔

    اقوام متحدہ کے زیر اہتمام امن کے دن کو پہلی بار1982 میں منایا گیا، 2001 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نمبر 52کے تحت اس دن کو منا نے کا فیصلہ کیا گیا، اور 2002 میں اسے پہلی بار عالمی طور پر منایا گیا۔

    اس دن کو منانے کا اہم مقصد دنیا کو ہتھیاروں سے پاک کرنا اور امن کی اہمیت کو اُجاگر کرنا ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے آج کی سالانہ تقریب کا آغاز اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں نصب امن کی گھنٹی بجا کرکیا۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم سب کو چاہیے کہ نو ع ِ انسانی کی عظمت کو یکساں طور پر تسلیم کریں اورعالمی مساوات کے فروغ کے لیے کام کریں اور یقینی بنائیں کہ کوئی بھی پیچھے نہ رہ جائے۔ ا نہوں نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ آئیے اپنی زمین کو سرسبز وشاداب بنائیں۔

    اس سال آج کے دن کا عنوان ’’ پائیدار ترقی کے اہداف کے لیے امن بلاکس کی تشکیل‘‘ رکھا گیا ہے‘ جس کا مقصد امن کو اقوامِ عالم کی ترجیحات میں سرفہرست قرار دینا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک نے پائیدار ترقی کے 17 اہداف مقرر کیے تھے اور طے کیا تھا کہ ان اہداف کو آئندہ 15 سالوں میں یعنی کہ 2030 تک ہر صورت حاصل کرنا ہے۔

     مزید پڑھیں: دنیا کے مستقبل کے لیے پائیدار ترقیاتی اہداف

    ان اہداف میں دنیا سے غربت کا خاتمہ‘ کرہ ارض کی حفاظت اور تمام انسانیت کی خوشحالی شامل ہیں۔ ان اہداف کو دنیا بھر میں قیام امن سے مشروط بھی کیا گیا ہے کہ بغیر امن پائیدار ترقی کسی بھی صورت ممکن نہیں ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنا انسانیت کی مشترکہ فکری کاوشوں کا نتیجہ اور اقوامِ عالم کے درمیان تاریخ کا سب سے بڑ اعمرانی معاہدہ ہے اور یہی اس کرہ ارض پر بسنے والے تمام انسانوں کی باہمی کامیابی کا نسخہ بھی ہے۔

    مغربی ممالک اور اقوام متحدہ جہاں ایک جانب مساواتِ عالم کا پیغام دے رہے ہیں وہیں کشمیر،فلسطین،برمااور دنیا کے دیگر خطوں میں مسلمانوں پر ہونے والے یکطرفہ مظالم اقوام متحدہ کے ادارے کی کارکردگی پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہیں۔

    آج جب کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس جاری ہے پاکستان اور بھارت کے تعلقات ایک بار پھر بھارت کی ہٹ دھرمی اور جنگی جنون کے سبب تاریخ کے بدترین موڑ پر ہیں اور جس کے سبب دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے اس خطے کا امن مستقل خطرے میں ہے۔

    آج کےدن اقوام متحدہ کو چاہئے کہ پائیدار ترقی کے عالمی اہداف حاصل کرنے کے لیے بھارت پر زور دے کہ وہ کشمیر ی عوام کو بھی دنیا کے دیگر تمام انسانوں کی طرح ان کی زمین کا مالک سمجھے اور ان کے حق رائے دہی کو تسلیم کرتے ہوئے اپنا جابرانہ تسلط ختم کرکے عوام کو ان کی مرضی سے ان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے دے بصورت دیگر وہ عمرانی معاہدہ جسے انسانی دانش کا اہم ترین نمونہ قرار دیا جارہا ہے خطرے میں پڑجائے گا۔

  • بھارت سے محبت اورامن کا پیغام لے کرآئی ہوں: بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج

    بھارت سے محبت اورامن کا پیغام لے کرآئی ہوں: بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج

    اسلام آباد: بھارتی وزیرخارجہ سشما سوراج ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس میں شرکت کے لئے اسلام آباد پہنچ چکی ہیں۔

    پاکستان آمد پرسشما سوراج کو پاکستانی وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ ترین حکام نے خوش آمدید کہا۔

    بھارتی وزیرخارجہ اپنے اس دورے میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اوران کے مشیربرائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کریں گی۔

    سشما سوراج کے ہمراہ بھارتی سیکرٹری خارجہ جے شنکر اور ترجمان سروپ بھی موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کانفرنس افغانستان سے منسلک ہے اس لئے میں خصوصی طور پر اس میں شرکت کے لئے آئی ہوں۔

    اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت سے محبت اورامن کا پیغام لےکرآئی ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے ساتھ رشتے اچھے ہوں اورتعلقات مزید آگے بڑھیں۔

    پانچویں ’ہارٹ آف ایشیا‘ کانفرنس کاانعقاد اسلام آباد میں ہورہا ہے اور اس سال اس کا خصوصی موضوع افغانستان میں قیام امن ہے۔