Tag: PEMRA notice

  • پیمرا نے اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل کردیا

    پیمرا نے اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل کردیا

    اسلام آباد : پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے رات 9 بجے کی ہیڈ لائنز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا بیان نشر کرنے پر اے آر وائی نیوز کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے اِدھر حکم جاری کیا اور اُدھر اے آر وائی نیوز کی نشریات کو معطل کردیا، پیمرا نے عمران خان کا بیان اور تقریر نشر نہ کرنے کا حکم نامہ ساڑھے8بجے جاری کیا تھا۔

    پیمرا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ رات نو بجے کی ہیڈ لائنز میں عمران خان کو کیوں دکھایا گیا جبکہ اے آر وائی نیوز نے9بجے کے خبرنامے میں عمران خان کا بیان نشر ہی نہیں کیا تھا پھر بھی نشریات کو معطل کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز نے9بجے ہیڈ لائنز کے بعد سے ہی پیمرا احکامات پر مکمل عمل درآمد شروع کردیا تھا، اس کے علاوہ دیگر ٹی وی چینلز میں بھی عمران خان کا بیان نشر کیا گیا لیکن پیمرا نے صرف اے آر وائی نیوز کو نشانہ بنایا۔

    پیمرا کے جاری حکم نامے کے بعد اے آر وائی نیوز کی نشریات ملک بھر میں سلسلہ وار بند ہونا شروع ہوگئیں۔

    پی ایف یوجے کل ہی عدالت کا دروازہ کٹھکٹائے گی، لالہ اسد پٹھان 

    اس حوالے سے رہنما پی ایف یوجے لالہ اسد پٹھان نے کہا ہے کہ اے آر وائی نیوز شروع سے ہی پی ڈی ایم حکومت کے نشانے پر ہے، ان کی خواہش ہے کہ جتنا ہو سکے اے آر وائی نیوز کو نقصان پہنچایا جائے، پی ایف یوجے کل ہی عدالت کا دروازہ کٹھکٹائے گی۔

    لالہ اسد پٹھان نے پیمرا کے اس قدام پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان کے 22کروڑ لوگ اے آر وائی نیوز سے پیار کرتے ہیں، اسی پیار کی وجہ سے اے آر وائی نیوز عوام کے درمیان موجود ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج پھرعدلیہ کا امتحان شروع ہوگیا ہے، اس سے پہلے بھی جو ہمیں ریلیف ملا وہ عدلیہ کی جانب سے ملا تھا۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام میں لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ عدالتوں نے بارہا پیمرا کے فاشسٹ اقدامات کی مذمت کی ہے لیکن بد قسمتی سے آزادی اظہار رائے کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ آزادی صحافت پر پابندی اور نیوز چینلز کی بندش کی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی، پی ایف یوجے کل ہی عدالت سے اپیل کرے گی کہ اے آر وائی نیوز کو ایک بار پھر انڈر اٹیک کیا گیا ہے۔

    لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ پی ایف یو جے اظہار رائے کی آزادی پریقین رکھتی ہے، ہم کبھی بھی نہیں چاہتے کہ کسی سیاسی جماعت کے رہنما پر پابندی لگائی جائے، پاکستان کے ہرشہری کو اپنی بات عوام کے سامنے رکھنے کا حق ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اپنی غیر مقبولیت یا سیاسی اختلاف پر کسی رہنما کی آواز کو بند کرنے کی کوشش کرے تو یہ سراسر غلط ہے، اے آر وائی نیوز ن لیگ کی موجودہ حکومت کو ایک آنکھ نہیں بھاتا۔

    اس کی وجہ یہ ہے کہ اے آروائی نیوز ہمیشہ ملک میں ہونے والی کرپشن کیخلاف آواز اٹھاتا رہا ہے، اور ہمیشہ عام عوام کی بات کرتا ہے، اے آر وائی نیوز ہمیشہ مہنگائی کے خلاف بات کرتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمران یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ ملک میں آزاد عدلیہ موجود ہے، پیمرا کے کندھے پر رکھ کر کوئی اور بندوق چلارہا ہے۔

  • دو نجی ٹی وی چینلز کے رمضان پروگرامز پر پابندی عائد

    دو نجی ٹی وی چینلز کے رمضان پروگرامز پر پابندی عائد

    اسلام آباد: پاکستانی میڈیا الیکٹرانک ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے باعث دو نجی ٹی وی چینلز کے رمضان سے متعلق پروگرام پر تاحکم ثانی پابندی عائد کردی۔

    پیمرا نے پابندی کا باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کردیا جس کے تحت ایک نجی ٹی وی کے پروگرام ‘‘رمضان ہمارا ایمان، میزبان حمزہ علی عباسی ‘‘ اور دوسرے نجی ٹی وی کے پروگرام ‘‘عشق رمضان، میزبان شبیر ابوطالب‘‘  کے جمعہ سے نشر ہونے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    Pemra

    پیمرا کا کہنا ہے کہ 4مئی کو تمام ٹی وی چینلز کو رمضان ٹرانسمیشن سے متعلق ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ رمضان نشریات ضابطہ اخلاق کی حدود میں رہتے ہوئے پیش کریں بصورت دیگر فوری کارروائی عمل میں لائی جائےگی لیکن ان دونوں پروگرامز میں پارلیمنٹ کے متفقہ فیصلوں پر بے موقع گفتگو اور جواباً ایسی گفتگو کرنے والوں کے خلاف عدالت لگا کر قتل و غارت کے فتوے نشر ہونے لگے۔

    pemra 2

    پیمرا کے مطابق صرف چار دنوں کے اندر ان دونوں پروگرامز سے متعلق پیمرا کے ٹوئٹر اکاؤنٹ، کال سینٹر، ای میل، فیس بک ،ایس ایم ایس سروس اور واٹس ایپ پر 1132 شکایات موصول ہوئیں کہ رمضان نشریات کی ریٹنگ کے لیے رمضان المبارک کے کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے اور ان پروگرامز میں متنازع اور فرقہ وارانہ گفت گو کی جارہی ہے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق صورتحال کو مزید خرابی سے بچانے اور ناظرین کی دل آزاری کے سبب دونوں پروگرامز پر فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    پیمرا کے مطابق پابندی کے فیصلے پر جمعے سے عمل ہوگا، اگر پروگرام نشر ہوئے تو دونوں نجی چینلز کی نشریات بند کردی جائیں گی جس کے احکامات متعلقہ ڈسٹری بیوشن نیٹ ورکس کو جاری کردیے گئے ہیں۔

    پیمرا کا کہنا ہے کہ دونوں پروگرامز کے میزبان حمزہ علی عباسی، شبیر ابوطالب سمیت پروگرام کی مہمان شخصیت کوکب نورانی اوکاڑی نے اگر کسی اور ٹی وی چینل پر فرقہ ورانہ اور متنازع گفت گو تو اس پروگرام کو بھی بند کردیا جائےگا۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق تینوں افراد کو 20جون کے لیے پیمرا کراچی کونسل میں حاضر ہونے کے سمن جاری کردیے گئے ہیں تاکہ وہ پیش ہو کر ایسےمتنازع بیانات پر وضاحت دیں۔

    دریں اثنا دونوں چینلز پر رمضان ٹرانسمیشن کسی اور اینکر کے ساتھ چلانے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی اگر وہ ضابطہ اخلاق کے مطابق عمل کریں۔