Tag: pemra order

  • ٹی وی پر 11 مفرور اور اشتہاری افراد کو دکھانے پر پابندی

    ٹی وی پر 11 مفرور اور اشتہاری افراد کو دکھانے پر پابندی

    اسلام آباد : پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے 11 مفرور اور اشتہاری افراد کو ٹی وی پر دکھانے پر پابندی عائد کردی۔

    جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سیاستدان اور صحافی شامل ہیں، پیمرا نے 11افراد کو الیکٹرانک میڈیا پر دکھانے پر پابندی لگاتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے مطابق مفرور اور اشتہاری افراد کو ٹی وی پر دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔

    جن افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے ان میں سید اکبر حسین، صابر شاکر، معید پیرزادہ، وجاہت سعید، عادل فاروق راجہ شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ حیدر رضا مہدی ،شاہین صہبائی، پی ٹی آئی کے رہنما علی نواز اعوان، فرخ حبیب، مراد سعید اور حماد اظہر شامل ہیں۔

    پیمرا نے ہدایت دی ہے کہ الیکٹرانک میڈیا پر ایسے لوگوں کی کوریج کو ممنوع قرار دیا جاتا ہے، ایسے افراد سے متعلق کسی بھی قسم کی خبر، بیانات نشر کرنے سے گریز کیا جائے۔

  • عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم واپس لے لیا گیا

    عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا حکم واپس لے لیا گیا

    اسلام آباد : حکومت نے پیمرا کو عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی ہدایت جاری کردیں جس کے بعد جاری کیا گیا نوٹیفکیشن معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے تمام ٹی وی چینلز کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے سے متعلق دی گئی ہدایات واپس لے لی گئی ہیں۔

    پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر کرنے پر عائد پابندی کچھ دیر بعد ہی ختم کردی ہے۔

    اس سے قبل ملک بھر کے تمام ٹی وی چینلز اور نشریاتی اداروں کو سختی سے حکم جاری کیا گیا تھا کہ وہ چیئرمین پی ٹی آئی کی کسی قسم کی تقریر یا پریس کانفرنس براہ راست آن ایئر نہیں کریں گے۔

    واضح رہے کہ پیمرا کی جانب سے کچھ دیر قبل جاری کیے گئے پابندی کے حکم نامے کے بعد مختلف مکاتب فکر کی جانب سے شدید مذمتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

    غالب گمان یہ ہے کہ حکومت نے عوامی دباؤ میں آکر عمران خان کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی ہٹائی کیونکہ عمران خان کی تقاریر پر پابندی کیخلاف پی بی اے، ایمنڈ سمیت دیگر صحافتی تنظیموں کی جانب سے پیمرا کے اقدامات کی مذمت کی گئی۔

    ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) کی جانب سے کہا گیا کہ یہ اقدام اظہار رائے پر پابندی کے مترداف ہے۔

    مزید پڑھیں : عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی

    ایمنڈ کے مطابق آئین پاکستان ہر فرد کو اپنی رائے کے اظہار کا پورا حق فراہم کرتا ہے، کسی بھی آڑ میں حق اظہار رائے کو سلب نہیں کیا جاسکتا۔

    مزید پڑھیں : پی بی اے کا عمران خان کی تقاریر پر پابندی کا نوٹس

    اس کے علاوہ پی بی اے کی جانب سے بھی پیمرا کے نوٹیفکیشن کو اظہار رائے پر قدغن قرار دیا گیا تھا، پی ایف یو جے سمیت صحافتی تنظیموں نے بھی عمران خان کی تقاریر پر پابندی کو غلط قرار دیا تھا۔

  • حکومت ہوش کے ناخن لے، مسائل سنجیدگی سے حل کرے، فواد چوہدری

    حکومت ہوش کے ناخن لے، مسائل سنجیدگی سے حل کرے، فواد چوہدری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فوادچوہدری کا کہنا ہے کہ بغیرنوٹس دیےآدھے گھنٹےمیں تمام چینلز بند کردیے گئے، حکومت ہوش کے ناخن لے، مسائل سنجیدگی سےحل کرے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پیمرا کی تمام نیوز چینلز آف ایئرکرنے کی ہدایت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دھرنے سے متعلق میڈیا نمائندوں سے بات کرتی، بغیرنوٹس دیے آدھےگھنٹے میں تمام چینلز بند کر دیے گئے۔

    فوادچوہدری نے کہا کہ ہمیں آج بھی حکومت کی نااہلی کا سامنا کرنا پڑا، حکومت ہوش کےناخن لے، مسائل سنجیدگی سے حل کرے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو دھرنا منتظمین کے مطالبات تسلیم کرنا چاہیے تھے، ٹی وی چینلزکی نشریات فوری بحال کرنا چاہیے۔


    مزید پڑھیں : پیمر اکی تمام نیوز چینلز بند کرنے کی ہدایت


    یاد رہے کہ فیض آباد انٹرچینج پرفورسزاورمظاہرین کی جھڑپوں کےدوران انتظامیہ کی نااہلی سامنے آنے لگی تو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پیمراہ کو تمام میڈیا چینلز بند کرنے کی ہدایت کردی۔

    پہلے سرکاری ٹی وی پرپیمراہ چینلزکوبراہ راست کوریج روکنے کی ہدایت کی گئی اور کچھ دیربعد تمام نیوزچینلزآف ائیرکردیئے۔

    بعد ازاں میڈیا چینلز نے سوشل میڈیا پرلائف کوریج جاری رکھنے کی کوشش کی تو تھوڑی دیر بعد انتظامیہ نے تمام سوشل میڈیا سائٹس فیس بک،ٹوئیٹر یوٹیوب بھی بند کردیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔