Tag: PEMRA

  • پیمرا نے بھارتی اداکاروں والے اشتہارات پر پابندی عائد کردی

    اسلام آباد: پیمرا نے بھارت میں بننے والے اور بھارتی اداکاروں پر مبنی اشتہارات پر پابندی عائد کردی۔

    پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اپنے نوٹی فکیشن میں کہا ہے کہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور اس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے پیش نظر بھارت میں بننے والے اور بھارتی اداکاروں پر مشتمل اشتہارات پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    اعلامیے میں واضح کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ 14 اگست کو کشمیر سے اظہار یکجہتی کے طور پر منایا جائے گا تاہم اس دوران بھی بھارتی اشتہارات پاکستانی چینلز پر دکھائے جاتے رہے اور یہ عمل حکومتی پالیسی کے برعکس تھا۔

    اسی بنا پر پیمرا نے مختلف مصنوعات کے ایسے اشتہارات پر پابندی عائد کردی ہے جو بھارت میں فلمائے گئے یا پھر ان میں بھارتی اداکار اور ماڈل شامل ہوں۔

    بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی، پیمرا کا ہدایت نامہ جاری

    دریں اثنا دی یونائیٹڈ پروڈیوسر ایسوسی ایشن نے پیمرا کے اس اقدام کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کی روشنی میں پیمرا کے فیصلے کو سراہتے ہیں۔ اس اقدام سے پاکستان کے مقامی اشتہارات میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے پیمرا نے بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ہدایت نامہ جاری کیا تھا، ہدایت نامے میں کہنا تھا کہ ہر قسم کا بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی ہے، بھارتی کلپس، گانے، نیوز رپورٹ میڈیا پر نشر نہیں کی جائیں گی۔

  • 70 نئے ٹی وی چینلز کے لیے لائسنس کی نیلامی

    70 نئے ٹی وی چینلز کے لیے لائسنس کی نیلامی

    اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے ہیڈ آفس میں 70 سیٹلائٹ ٹی وی چینلز کے لائسنس کی نیلامی جاری ہے، آٹھ نیوز ٹی وی چینلز کے لیے لائسنس کے لیے بھی نیلامی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا آج سات مختلف کیٹیگریز میں 70 ٹی وی چینلز کے لائسنس جاری کرنے کے لیے نیلامی کررہا ہے، نئے چینلز نیوزکرنٹ افیئرز،انٹرٹینمنٹ،ہیلتھ،اسپورٹس اوردیگرکےلائسنس شامل ہیں۔

    سیٹلائٹ ٹی وی چینلز لیے ہونے والی اس نیلامی میں187 کمپنیاں حصہ لےرہی ہیں اور سیٹلائٹ ٹی وی چینلزلائسنس کی نیلامی کا یہ عمل کل تک جاری رہےگا۔

    نیوزاینڈکرنٹ افیئرزسیٹلائٹ چینلزکے8لائسنس کی نیلامی کی گئی ہے ، سیٹلائٹ ٹی وی چینلزکی نیلامی کاسیل بڈراؤنڈمکمل ہوگیا ہے ۔لائسنس کیلئے35کمپنیوں نےپری کوالیفائی کیاتھا تاہم سیل بڈراؤنڈمیں 21کمپنیوں نےبڈجمع کرائی ہے ، 14 کمپنیوں نے نیلامی میں حصہ نہیں لیا ۔اب سیٹلائٹ ٹی وی چینلزکےلائسنس کی نیلامی کااوپن بڈراؤنڈشروع ہوگیا ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ 25دسمبر2018کونیلامی کااشتہاردیاگیاتھا ، ان کا کہنا تھا کہ لائسنس کی نیلامی سےروزگارکےنئےمواقع پیداہوں گے۔

    نیلامی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ آج نیلامی میں70 سیٹلائٹ ٹی وی لائسنس کااجراکیاجائےگا،ایک ٹی وی چینل سےبہت سارےلوگوں کے لیے روزگارمہیاہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیمراتمام اسٹیک ہولڈرزکےساتھ مشاورت سےچلتاہے، اس وقت 88پاکستانی ٹی وی چینلزاور227ریڈیوچینلزکام کررہےہیں۔8انٹرنیٹ پروٹوکول ٹی وی کےلائسنس دےچکےہیں۔1ڈی ٹی ایچ کےلائسنس کااجرابھی کردیاگیاجوجلدآپریشنل ہوگا۔

    چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کا کہنا تھا کہ امیدکرتاہوں کہ آج نئےسیٹلائٹ ٹی وی چینلز کے لائسنس کی نیلامی شفاف اورکامیاب ہوگی اور پاکستان میں میڈیا انڈسٹری کو آگے بڑھنے میں مدد ملے گی۔

  • حکومت کا پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

    حکومت کا پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ

    اسلام آباد:  حکومت نے پیمرا کو ختم کر کے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنانے کا فیصلہ کر لیا.

    ان خیالات کا اظہار وزیراطلاعات فوادچوہدری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےاطلاعات کے اجلاس میں کیا. اجلاس فیصل جاویدکی زیرصدارت ہوا.

    [bs-quote quote=” الیکٹرانک، پرنٹ اورڈیجیٹل میڈیا کے لئے ایک ہی اتھارٹی ہوگی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا سے متعلق جامع قانون سازی کے لئے ابتدائی ورکنگ پیپرتیارکرلیا ہے.

    فواد چوہدری کے مطابق الیکٹرانک، پرنٹ اورڈیجیٹل میڈیا کے لئے ایک ہی اتھارٹی ہوگی، جو ہر قسم کے میڈیا پر نظر رکھے گی،  اس میں تمام اتھارٹیز کا انضمام کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا 2 وزرا کے خلاف بے بنیاد خبر پر پیمرا سے نوٹس کا مطالبہ


    اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی پر اشتہارات وزارت کی منظوری کے بعد چلائیں گے، وزارت اطلاعات نے اشتہارات کے مواد کے لئے کمیٹی بنا دی ہے.

    اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سینیٹرفیصل جاوید نے کہا کہ آزادی صحافت پر کوئی قدغن برداشت نہیں کرسکتے، جمہوریت میں صحافت پرپابندی نہیں ہونی چاہیے، میڈیا کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی.

    یاد رہے کہ پیمرا کو اب سے سولہ برس قبل پرویز مشرف دور میں قائم کیا گیا تھا۔

  • وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کوختم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا پیمرا اور پریس کونسل کوختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے پیمرا اور پریس کونسل کو ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، وزیراطلاعات کا کہنا ہے پیمرا کو ختم کرکے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنائیں گے، پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ہر قسم کے میڈیا پر نظر رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایوان کو عزت دینے کے لئے عمران خان پہلے دن سے موجود رہے، اپوزیشن کی جانب سے آج سینیٹ سے واک آؤٹ کیا گیا، اپوزیشن کا رویہ ایوان کی کارروائی چلانے سے متعلق منفی ہے، نوازشریف ایوان میں تشریف نہیں لاتے تھے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا فضل الرحمان نے کہا پارلیمنٹ بوگس اور ووٹ جعلی ہیں، آج فضل الرحمان اسی پارلیمنٹ سے صدرمنتخب ہوناچاہتےہیں، ایوان کی ایک روز کی کارروائی پرل اکھوں روپے خرچ ہوتےہیں، اپوزیشن کا سینیٹ اجلاس سے واک آؤٹ غیر سنجیدہ عمل ہے، حکومت ملک کے بڑے مسائل حل کرنا چاہتی ہے، دیکھ رہے ہیں فضل الرحمان اور ان کی پارٹی کتنی سنجیدہ ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا پارلیمان کی کارروائی سرکاری ٹی وی پربراہ راست آئے گی، پیمرااورپریس کونسل کوختم کرنے کا فیصلہ کیاہے، پیمرا کو ختم کرکے پاکستان میڈیاریگولیٹری اتھارٹی بنائیں گے، پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ہر قسم کے میڈیا پر نظر رکھے گی اور اس میں تمام اتھارٹیز کا انضمام کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سرکاری ٹی وی میں سینسرشپ ختم کردی،جلد تبدیلی نظرآئے گی ، پی ٹی وی نیشنل کوپی ٹی وی سیاست کےنام سےتبدیل کررہےہیں، ایک ہی اتھارٹی پرنٹ، الیکٹرانک اورسوشل میڈیا کو دیکھے گی۔

    وزیراطلاعات نے کہا کہ ماضی میں وفاقی حکومت نے 17ارب اشتہارات پرخرچ کئے، اشتہارت کے معاملات سے متعلق رجوع کمیٹی بنائی ہے، عمران خان نے پابندی لگا دی ہے، ذاتی تشہیر کیلئے قومی خزانہ خرچ نہیں ہوگا۔

    عامر لیاقت کے بیان کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عامرلیاقت کی بات پر کیا کمنٹ کروں خدا سب کو ہدایت دے۔

    صدارتی امیدوار سے متعلق انھوں نے کہا اعتزازاحسن اہم شخصیت ہیں لیکن عارف علوی ہمارے امیدوارہیں، صدارتی انتخاب میں عارف علوی کوکوئی چیلنج نہیں ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف کوکیوں لایا جاتا ہے ان کا ٹرائل تو جیل میں آرام سے ہوسکتا ہے۔

  • الیکشن میں میڈیا کے کردار کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی: چیئرمین پیمرا

    الیکشن میں میڈیا کے کردار کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی: چیئرمین پیمرا

    اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ انتخابات میں الیکٹرانک میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ تاریخی الیکشن میں میڈیا کے کردار پر عالمی سطح پر بھی تعریف کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا سلیم بیگ کا کہنا ہے کہ اللہ کا شکر ہے انتخابات 2018 پر امن طریقے سے ہوئے۔ انتخابات میں سیکیورٹی، ووٹرز ٹرن آؤٹ اور میڈیا کوریج کا نیا معیار بنا ہے۔

    چیئرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ انتخابات میں الیکٹرانک میڈیا نے اہم کردار ادا کیا۔ الیکٹرانک میڈیا نے عوام میں سیاسی شعور کو ابھارا جو اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پیمرا الیکٹرانک میڈیا کے تعاون کو سراہتا ہے۔ میڈیا نے الیکشن کے عمل کو ہموار اور معنی خیز بنانے میں مدد دی۔

    چیئرمین پیمرا کا مزید کہنا تھا کہ تاریخی الیکشن میں میڈیا کے کردار پر عالمی سطح پر بھی تعریف کی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سرکاری ٹی وی کا سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر نہ دکھانے کا فیصلہ

    سرکاری ٹی وی کا سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر نہ دکھانے کا فیصلہ

    لاہور: پاکستان ٹیلی ویژن نے ایون فیلڈ ریفرنس کیس میں سزا یافتہ مجرم سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحب زادی مریم کی تقاریر نہ دکھانے کا فیصلہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری ٹی وی کے کنٹرولر نے مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے سرکاری ٹی وی کے کسی بھی پروگرام میں سزا یافتہ شخص کو دکھانے کی اجازت نہیں۔

    مراسلے میں کنٹرولر نے ہدایت جاری کی ہے کہ سزا یافتہ شخص سے متعلق اشتہارات بھی ٹی وی پر نہ دکھائے جائیں، خیال رہے کہ بعض چینلز سیاست دانوں کی توہین آمیز پریس کانفرنس لائیو نشر کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کی اداروں کے خلاف توہین آمیز تقاریر پر نوٹس لے لیا ہے۔

    پیمرا کا کہنا ہے کہ ریاستی اداروں کے خلاف بیانات اور تقاریر لائیو نہیں دکھائی جاسکتیں، عدلیہ اور مسلح افواج کے خلاف تقاریر دکھانا قواعد کی خلاف ورزی ہے۔

    پی ٹی وی ایم ڈی تقرری کیس: معاملہ نیب کو بھجوانے کا عندیہ


    واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا پانے والے سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم کی وطن واپسی پر ان کی گرفتاری کے معاملات ملک بھر میں زیرِ بحث ہیں، دوسری طرف ریاستی اداروں کو اس بات کا بھی خدشہ ہے کہ مجرم سیاسی ہنگامہ آرائی کے ذریعے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیا پیمرا آرڈیننس جاری، وفاقی حکومت کے اختیارات محدود

    نیا پیمرا آرڈیننس جاری، وفاقی حکومت کے اختیارات محدود

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کے حکم پر نیا پیمرا آرڈیننس جاری کر دیا گیا، جس کے تحت وفاقی حکومت کی مداخلت کے اختیارات کم کر دیے گئے ہیں.

    تفصیلات کے مطابق میڈیا کمیشن کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، عدالت عالیہ کے حکم پر جاری ہونے والے نئے پیمرا آرڈیننس نے وفاقی حکومت کے اختیارات کم کر دیے.

    نگران حکومت نے اختیار سنبھالنے کے بعد آرڈیننس میں یہ اہم ترمیم کی اور صدرمملکت کی جانب سے نیا پیمرا آرڈیننس جاری کیا گیا.

    ترمیم کے بعد پیمرا وفاقی حکومت کے کہنے پر براہ راست چینل کی نشریات بند نہیں کرسکتا، نیز پیمرا ممبران کی تعداد 11 سے کم کرکے 8 کردی گئی ہے. پیمرا میں 8 میں سے 5 غیرسرکاری اور 3 سرکاری ممبر شامل ہوں گے.

    سپریم کورٹ کے حکم پرجاری ہونے والے اس نئے پیمرا آرڈیننس کو صحافتی تنظیموں اور تجزیہ کاروں‌ کی جانب سے خوش آئند قرار دیا جارہا ہے. ترمیم کے بعد وفاقی حکومت کے اختیارات کم ہوجائیں‌ گے.

    یاد رہے کہ گذشہ ماہ کے آخری میں ن لیگ کی حکومت نے جاتے جاتے مرزا سلیم بیگ کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کا چیئرمین تعینات کیا تھا۔


    مرزا سلیم بیگ چیئرمین پیمرا تعینات، وزیر اعظم نے منظوری دے دی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کالعدم قرار

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کالعدم قرار

     لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت میں لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے حکومت کو شفاف اور قانونی طریقہ کار کے مطابق نئے چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ابصار عالم کی تعیناتی کے خلاف ایڈووکیٹ اظہر صدیقی کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سماعت کی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی کے وقت پیمرا آرڈیننس 2002 کی خلاف ورزی کی گئی اور سیاسی بنیادوں پر ابصار عالم کی تقرری کی گئی۔

    ہائیکورٹ میں درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ حکومت چیئرمین پیمرا ابصار عالم کو نواز رہی ہے۔ ابصار عالم کو صدر اور وزیر اعظم سے زیادہ تنخواہ دی جا رہی ہے، ان کو ملنے والی 15 لاکھ روپے تنخواہ اور لاکھوں روپے کی مراعات قوانین اور قواعد وضوابط کے خلاف ہیں۔

    درخواست گزار کی جانب سے مزید کہا گیا کہ چییرمین پیمرا کے عہدے پر ابصار عالم کو نوازنے کے لیے ماسٹرز کے بجائے تعلیمی قابلیت کو گریجویشن کردیا گیا جو قوانین اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، لہٰذا ان کی تعیناتی کالعدم قرار دی جائے۔

    جسٹس شاہد کریم نے چند روز قبل محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ چیئرمین پیمرا کو میرٹ سے ہٹ کر تعینات کیا گیا۔ چیئرمین پیمرا کی تعیناتی شفاف طریقے سے نہیں ہوئی۔

    فیصلے میں کہا گیا کہ چیئرمین کی تعیناتی سپریم کورٹ کے فیصلوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔ حکومت فوری طور پر میرٹ اور قوانین کے مطابق نئی تعیناتی کرے۔

    عدالت نے چیئرمین پیمرا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی کالعدم قرار دیا ہے۔

    اس سے قبل پیمرا کے وکیل علی گیلانی ابصار عالم کی تعیناتی کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے عدالت سے متعدد پیشیوں پر مہلت طلب کرتے رہے۔ عدالت نے پیمرا کے وکیل کو ریکارڈ پیش کرنے کے حوالے سے مزید مہلت کی درخواست مسترد کر دی تھیں۔

    عدالت کے روبرو ڈیڑھ سال کیس زیر سماعت رہنے کے باوجود چیئرمین پیمرا کی تقرری کا ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا تھا جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    پیمرا کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ ابصار عالم کے پاس مختلف میڈیا چینلز میں کام کرنے کا وسیع تجربہ ہے اس لیے انہیں تعینات کیا گیا۔


    ابصار عالم نے عہدہ چھوڑ دیا

    لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا۔

    پیمرا کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عدالت کے فیصلے کے بعد ابصار عالم سبکدوش ہوگئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پیمر اکی تمام نیوز چینلز بند کرنے کی ہدایت

    پیمر اکی تمام نیوز چینلز بند کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی ہدایت پر پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام نیوز چینلز عارضی طور پر آف ایئر کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیمرا نے یہ اقدام وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد اٹھایا ہے جس کے تحت ملک بھر کے تمام نیوز چینلزعارضی طور پر  آف ایئر کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔

    دارالحکومت اسلام آباد میں سرکاری ٹیلی ویژن کے علاوہ تمام چینلز بند کردیے گئے ہیں جبکہ سرکاری ٹی وی کی نشریات بدستور جاری ہیں۔

    اس سے قبل پیمرا نے تمام ٹی وی چینلز کو فیض آباد میں دھرنے کے شرکا کے خلاف آپریشن کی براہ راست کوریج نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیمرا کو میر شکیل اور جیو کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیمرا کو میر شکیل اور جیو کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا کو میر شکیل اور جیو کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا، وکیل نے دلائل میں کہا کہ پیمرا آرڈیننس کی خلاف ورزی پر جیوسزا کا مستحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں میر شکیل اور جیو کے خلاف درخواست پر مقدمے کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی، ہائیکورٹ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پیمرا میر شکیل الرحمان اور جیو کے خلاف کارروائی کرے۔

    پی ٹی آئی رہنما رائس عبدالواحد ایڈووکیٹ کی جانب سے دلائل میں کہا گیا کہ میر شکیل صحافت کے لبادے میں ملک دشمنی پر لگا ہے، جیو نیوز نے متنازع پروگرام کر کے پاکستان کی خودمختاری داؤ پر لگا دی، ملک دشمن پالیسی پر میر شکیل کے خلاف آرٹیکل چھ کی کارروائی اور جیو کی نشریات پر پابندی کا حکم دیا جائے۔


    مزید پڑھیں :  اسلام آباد ہائی کورٹ میں جنگ/ جیو ٹیون کرنے پر پابندی


    رائس عبدالواحد ایڈووکیٹ کی جانب سے کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے میر شکیل کی توہین عدالت کیس میں سرزنش کی لیکن میر شکیل نے پھر ججز کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیئے۔

    درخواست گزار وکیل نے کہا کہ جیو نیوز پیمرا آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے پر سزا کا مستحق ہے، اسلام آبادہائیکورٹ نے دلائل کے بعد پیمرا کو حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

    یاد رہے اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ بار میں جنگ اور جیو پر پابندی کےاحکامات جاری کئے تھے، حکم نامے میں کہا گیا میر شکیل نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا ہ

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل میر شکیل الرحمن نے عدالت میں پیشی کے موقع پر غلط خبر چلانے پر معافی مانگی تھی اور عدالت سے باہر آکر ججز کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بھی گٹر قرار دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔