Tag: PEMRA

  • لاہور ہائی کورٹ نے بھارتی ڈراموں پر عائد پابندی ختم کردی

    لاہور ہائی کورٹ نے بھارتی ڈراموں پر عائد پابندی ختم کردی

    لاہور: ہائی کورٹ نے پاکستان میں بھارتی ڈرامے دکھانے کی اجازت دیتے ہوئے پیمرا کی پابندی کو کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا نے ملک بھر میں بھارتی فلمیں اور ڈرامے کیبل اور سنیما پر دکھانے پر پابندی عائد کی تھی تاہم 14 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے فلمیں دکھانے پر پابندی ختم کردی تھی لیکن بھارتی ڈراموں پر تاحال پابندی عائد تھی۔

    اس پابندی کے خلاف ایک نجی ادارے نے وکیل عاصمہ جہانگیر کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی اور موقف اختیار کیا کہ پیمرا نے بغیر شوکاز نوٹس بھارتی ڈراموں پر پابندی عائد کی، حکومت اس فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

    جواب میں پیمرا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ بھارتی ڈراموں پر پابندی پالیسی معاملہ ہے جس پر چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے استفسار کيا کہ اگر بھارتی فلموں پر پابندی نہیں تو پھر ڈراموں پر کیوں ہے؟

    آج عدالت نے نجی ادارے کی درخواست منظور کرتے ہوئے بھارتی ڈرامے دکھانے کی اجازت دے دی اور کہا کہ پیمرا کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنے کی ضرورت ہے۔

    بی بی سی کے مطابق پیمرا کے لیگل ونگ کے ڈپٹی جنرل مینجر محسن نے انہیں بتایا کہ عدالت کے فیصلے کی کاپی ملنے پر فیصلہ کریں گے کہ کیا اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنا ہے یا نہیں۔

    یاد رہے کہ نجی ادارے نے بھارتی فلموں اور ڈراموں پر پابندی کے خلاف کئی ماہ قبل درخواست دائر کی تھی، دوران مقدمہ 14 فروری کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے بھارتی فلموں کو ٹی وی پر نشر کرنے کی اجازت دی تھی تاہم بھارتی ڈراموں کا معاملہ باقی تھا۔

    ڈراموں کے معاملے پر پیمرا کے وکیل نے عداالت سے وقت طلب کرلیا تھا، دونوں جانب کے دلائل مکمل ہونے کی بعد آج لاہور ہائی کورٹ نے بھارتی ڈرامے دکھانے کی اجازت دے دی ہے۔

  • پیمرا ملازمین کو دھمکیاں: وزیر اعظم اور آرمی چیف کا نوٹس

    پیمرا ملازمین کو دھمکیاں: وزیر اعظم اور آرمی چیف کا نوٹس

    اسلام آباد: چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور آرمی چیف نے پیمراملازمین کو ملنے والی دھمکیوں کانوٹس لے لیا۔

    پیمرا کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف نے ملازمین کو ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے ریاستی امور میں خرابیاں پیدا کرنے والے لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے اور ملازمین کے جان و مال کے تحفیظ کو یقینی بنانے کی  یقین دہانی کروائی۔

    پڑھیں: پیمرا کو دھمکیاں ‘ چیئرمین پیمرا نے کال میڈیا پرچلادی

    یاد رہے کچھ روز قبل چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیمرا  ملازمین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں اور انہوں نے ایک مبینہ آڈیو کال بھی جاری کی جس میں  نامعلوم شخص انہیں دھکمیاں دے رہا تھا۔

  • پیمرا کو دھمکیاں ‘ چیئرمین پیمرا نے کال میڈیا پرچلادی

    پیمرا کو دھمکیاں ‘ چیئرمین پیمرا نے کال میڈیا پرچلادی

    اسلام آباد: چیئرمین پیمرا کا کہنا ہے کہ اختیارات کو بہت محدود کردیا گیا ہے‘ پیمرا کے ملازمین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں‘ ہمیں معلوم ہے کہ ہمیں دھمکیاں دینے والے کون ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں پیمرا کے چیئرمین ابصارعالم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئےکہا کہ پیمرا کے ملازمین کو آواز بدل کر دھمکیاں دی جارہی ہیں ‘ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو ریگولیٹ کرنا بہت بڑا کام ہے اور اس میں وفاقی ادارے آئین کے مطابق پیمرا کی مدد کرنے کے پابند ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی پوری کوشش کررہے ہیں‘ آرمی چیف جنرل قمر باجوہ وزیراعظم نوازشریف اورچیف جسٹس کوخط لکھا ہے۔

    چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے پریس کانفرنس کے دوران دھمکیاں دینے والے شخص کی ٹیلی فون کال بھی سنائی۔


    ٹیلی فون کال میں کوئی نامعلوم شخص دھمکیاں دے رہا ہے کہ منع کیا تھا کہ چینل بند نہیں کرنا، سرکاری ملازم ہیں اپنا کام کریں کسی کے ذاتی ملازم نہ بنیں


    ابصارعالم نے یہ بھی کہا کہ جیسے ہی یہ نمبر ٹریس ہوجائے گا ہم اسے بھی میڈیا کے سامنے پیش کردیں گے ‘ ان کا کہنا تھا کہ معاملےکو لے کر سپریم کورٹ جارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھاکہ جس طرح کچھ ٹی وی چینلز نفرت پر مبنی مواد نشر کررہے ہیں اور لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں اس کے خلاف پیمرا کے ادارے پر بہت بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے‘ ان کا کہنا تھا کہ اگر پیمرا کا اختیار اپنے پاس رکھنا ہے تو پیمرا کو بند کردیا جائے۔

    چیئرمین پیمرا کا کہنا تھا کہ فحاشی، نفرت انگیزی کے خلاف ایکشن لیتے ہیں تو عدالتیں حکم امتناع دے دیتی ہیں، میرے خیال میں صورت حال اب بہت تشویشناک ہوگئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے لیے میرے ٹیم ممبرز اور ان کے اہلِ خانہ کی زندگیاں زیادہ اہم ہے اور اگر ایسا ہی چلتا رہا تو پیمرا میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کی ذمہ داری سے عہدہ برآء نہیں ہوسکتا ۔

    انہوں نے اپنے اوپر عائد کردہ الزامات کی صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے ایک سال میں 82لاکھ روپے انکم ٹیکس دیا ہے‘۔

  • ڈی ٹی ایچ پالیسی پانچ سال کے لئے مؤخر کی جائے، خالد آرائیں

    ڈی ٹی ایچ پالیسی پانچ سال کے لئے مؤخر کی جائے، خالد آرائیں

    کراچی : کیبل آپریٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین خالد آرائیں نے کہا ہے کہ پیمرا کیبل آپریٹرز سے کئے گئے وعدے پورے کرے۔ ڈی ٹی ایچ پالیسی پانچ سال کے لئے مؤخر کی جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ہمارے مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    اسحاق ڈار نے ہم سے کہا تھا کہ ترکی کے صدر پاکستان کے دورے پر ہیں لہٰذا ہڑتال نہ کریں۔ خالد آرائیں کا کہنا تھا کہ  ہمارے مسائل سننے کے بعد اسحاق ڈار نے کمیٹی قائم کی ہے۔ ہمیں امید ہے اسحاق ڈارکی جانب سے وعدہ ضرور پورا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلیے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کر لی ہیں، ابصارعالم

    انہوں نے کہا کہ ہمارامطالبہ ہے کہ ڈی ٹی ایچ پالیسی پانچ سال کے لئےمؤخر کی جائے، پیمرا کی جانب سے کیبل آپریٹرز پردباؤ ڈالا گیا اور پیمرا نے قبل از وقت ڈی ٹی ایچ کی پالیسی کا اعلان کیا خالد آرائیں کا کہنا تھا کہ امید ہے چیئرمین پیمرا کیبل آپریٹرز کے مطالبات کو مانیں گے۔

    .یاد رہے کہ پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا)  ڈی ٹی ایچ لائسنس کی بولی تئیس نومبر کو کررہا ہے۔ جس کیلئے بارہ کمپنیاں شارٹ لسٹ کی گئی ہیں۔

  • بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد

    بھارتی مواد نشر کرنے پر مکمل پابندی عائد

    اسلام آباد: پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا) نے ملک بھر میں بھارتی مواد نشر کرنے پر پابندی عائد کردی جس کا اطلاق 21 اکتوبر جمعہ سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کی زیرصدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں اتھارٹی نے سیٹلائٹ ٹی وی چینلز اور ریڈیو پر انڈین پروگرام نشر کرنے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا جس کا اطلاق 21 اکتوبر 2016 سہ پہر تین بجے سے ہوگا۔

    اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ حکم کی خلاف ورزی کی صورت میں متعلقہ ٹی وی چینل اور ریڈیو کا لائسنس بغیر شوکاز معطل کردیا جائے گا۔

    یہ فیصلہ اُس سمری کے جواب میں کیا گیا جو حکومتِ پاکستان کو ارسال کی گئی تھی جس کے جواب میں حکومت نے پیمرا کو مکمل اختیارات تفویض کیے تھے کہ وہ بھارتی پروگرامز سے متعلق فیصلہ کرنے میں مکمل بااختیار ہے۔

    حکومتی جواب کے بعد اتھارٹی نے 2006 میں سابق صدر و جنرل (ر)پرویز مشرف کی حکومت کی جانب سے بھارت کو دی گئی یک طرفہ رعایت کو منسوخ کردیا ہے۔

    perma-notification

    اس موقع پر  15 اکتوبر 2016 کی رات 12 بجے سے غیر قانونی انڈین ڈی ٹی ایچ اور مواد کے خلاف جاری مہم کے بارے میں چیئرمین اور اتھارٹی کو ملک بھر میں کی گئی کارروائیوں کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔

    اتھارٹی ممبران نے کامیاب مہم پر تمام پیمراافسران اور اسٹاف کی کاوشوں کر سراہتے ہوئے ان کارروائیوں کو جاری رکھنے کے احکامات بھی دئیے۔

    دوسری جانب کراچی میں پیمرا اور کسٹم کی صدر میں کارروائی کے دوران 3600 ایل ایم بیز ضبط کرلی گئیں ۔ پیمرا حکام کے مطابق برآمد ایل ایم بیز ڈی ٹی ایچ کے ذریعے غیر قانونی طور پر بھارتی چینل نشر کیے جاتے تھے۔

    پیمرا حکام کے مطابق شہر میں جہاں جہاں پر غیر قانونی طور پر ڈی ٹی ایچ فروخت ہورہی ہیں وہاں کارروائی کی جائے گی۔

    پیمرا حکام نے ضبط کی گئی 3600 ایل ایم بیز کسٹم حکام کے حوالے کردی ہیں۔

  • شاہد مسعود پر پابندی، سیاسی رہنمائوں‌ کا اظہار مذمت،پی ایف یو جے کا اجلاس طلب

    شاہد مسعود پر پابندی، سیاسی رہنمائوں‌ کا اظہار مذمت،پی ایف یو جے کا اجلاس طلب

    اسلام آباد:ڈاکٹر شاہد مسعود اور ان کے پروگرام پر 45دن کی پابندی کے فیصلے پر مختلف سیاسی رہنمائوں نے مذمت کا اظہار کرتے ہوئے اسے  آزادی صحافت کے منافی اقدام قرار دیتے ہوئے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، فیصلے پر پی ایف یو جے نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔

    ن لیگی کارکن کو چیئرمین پیمرا بنادیا گیا،عمران

    PEMRA has become weapon against opposition… by arynews

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیمرا کو جانب دار اور سیاسی ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ کے کارکن کو پیمرا کا چیئرمین تعینات کردیا گیا ہے۔

     اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفت گو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پیمرا کی جانب سے ڈاکٹر شاہد مسعود اور ان کے پروگرام ’’لائیو ود شاہد مسعود’’ پر پابندی کی مذمت کی اور کہا کہ پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کو مسلم لیگ ن کا ذیلی ادارہ بنایا جارہا ہے اور مخالفین کے خلاف پیمرا کو ہتھیار کو استعمال کرنے کے لیے ن لیگی کارکن کو چیئرمین پیمرا تعینات کردیا گیا۔

    انہوں نے پیمرا پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ میری شادی کی جھوٹی خبریں نشر کی گئیں، شادی شدہ خواتین کی تصاویر دکھا کر انہیں دوسروں سے منسوب کیا گیا اس وقت پیمرا نے نوٹس کیوں نہیں لیا؟

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی تعریف نہ کرنا اور ان پر تنقید کرنا ہی ڈاکٹر شاہد مسعود کا قصور ہے جس کی پاداش میں ان کے پروگرام پر پابندی عائد کی گئی۔

    شاہد مسعود پر پابندی صحافت کا گلا گھونٹنا ہے، طاہر القادری

    Tahir-ul-Qadri condemns ban on Dr. Shahid Masood by arynews

    عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی پابندی صحافت کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے، پیمرا شریف برادران کی سیاسی آمریت کی عکاسی کررہی ہے ، ڈاکٹر شاہد مسعود نے ہمیشہ قومی اداروں کے مفاد کی بات کی، اس مشکل وقت میں ہم اے آر وائی نیوز کے ساتھ ہیں۔

    حکومت کو اندازہ نہیں کہ اس نے کیا غلطی کی،شیخ رشید

    Sheikh Rashid says govt has no idea of its mistake by arynews

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ حکومت کو اندازہ نہیں کہ اس نے کیا غلطی کی، شاہد مسعود اور ان کے پروگرام پر پابندی قابل مذمت ہے،حکومت کو اس کا خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

     ڈاکٹر شاہد مسعود سچ بولتے  ہیں، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، شرمیلا فاروقی

    Sharmila

    پیپلز پارٹی کی رہنما شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود سچ بولتے ہیں اس لیے ان کے پروگرام پر پابندی عائد کی گئی، پابندی جیسے اقدامات آمرانہ دور میں ہوتے ہیں،پیمرا فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    اداروں کو تباہ  کیا جارہا ہے، سینیٹر شاہی سید

    shahi-syed

    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ اداروں کو تباہ کیا جارہا ہے۔

    شاہد مسعود حق کی آواز ہیں،خرم نوازگنڈا پور

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم نواز گنڈا پور کہتے ہیں کہ ڈاکٹر شاہد مسعود حق کی آواز ہیں ان پر عائد پابندی ختم کی جائے۔

    شاہد مسعود کو دیکھتا اور سنتا ہوں، وزیراعلیٰ پرویز خٹک

    khattak

    وزیراعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شاہد مسعود وہ اینکر ہیں جنہیں میں دیکھتا اور سنتا ہوں، سچ بولنے پر پابندی عائد کی گئی۔تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

     پاک سرزمین پارٹی کے رہنما رضا ہارون نے بھی پابندی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    RAZA

    دریں اثنا شہریوں نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے پابندی کو ختم کرکے شاہد مسعود کے پروگرام کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

    پی ایف یو جے کا ہنگامی اجلاس طلب

    PFUJ

    فیصلے کے خلاف صحافیوں نے بھی مذمت کا اظہار کرتے ہوئے پابندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، پی ایف یو جے (پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس) کے صدر رانا عظیم نے پیمرا کے اس اقدام کے خلاف اجلاس طلب کرلیا۔

    پیمرا نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام لائیو ود شاہد مسعود پر پابندی لگا دی

  • عمران خان کی تیسری شادی کی خبر نشر کرنے والے چینلز سے تحریری جواب طلب

    عمران خان کی تیسری شادی کی خبر نشر کرنے والے چینلز سے تحریری جواب طلب

    اسلام آباد: پیمرا کی کونسل آف کمپلینٹس نے عمران خان کی شادی کے متعلق خبریں نشر کرنے والے ٹی وی چینلز سے تحریری جواب طلب کر تے ہوئے سماعت 26اگست تک ملتوی کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی شادی سے متعلق بے بنیاد خبروں کے حوالے سے تحریک انصاف کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر پیمرا کونسل آف کمپلینٹس میں سماعت کی گئی، دورانِ سماعت تحریک انصاف نے مؤقف اختیار کیا کہ ’’عمران خان کی شادی کے حوالے سے بے بنیاد خبریں نشر کر کے اُن کی ساکھ متاثر کی گئی پیمرا کو اس جھوٹی خبر کے نشر ہونے پر از خود نوٹس لینا چاہیے تھا۔

    سماعت کے دوران مختلف چینلز کے نمائندوں نے غلط خبر نشر کرنے پر معذرت کرتے ہوئے اپنے چینلز پر باضابطہ معذرت نشر کرنے کی پیش کش کی، جس پر پیمرا نے ٹیلی ویژن چینلز سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے سماعت کو 26 اگست تک ملتوی کردیا۔

    پڑھیں :   جب بھی شادی کی دھوم دھام سے کروں گا،عمران خان

    اس موقع پر تحریک انصاف کے ایڈیشنل سیکریٹری انفارمیشن فیصل جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری کسی چینل سے کوئی لڑائی نہیں اور نہ ہی دوبارہ تردیدی خبر کی خواہش ہے۔ پیمرا میں درخواست دائر کرنے کا مقصد محض یہ تھا کہ آزادی صحافت کے اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ایسا طریقہ کار ترتیب دیا جائے جس سے مستقبل میں کسی بھی شخص یا شہری کی ساکھ کو نقصان نہ پہنچ سکے۔

    مزید پڑھیں :   میڈیا پرمیری شادی کی خبریں چلانا غیراخلاقی حرکت ہے، عمران خان

    یاد رہے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی کے حوالے سے ٹی وی چینلز پر خبریں نشر ہونے کے بعد قیادت نے پیمرا میں درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ’’ شادی کے حوالے سے نشر ہونے والی بے بنیاد خبر سے عمران خان کی شہرت سمیت متعلقہ خواتین کی ساکھ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے‘‘۔

     

  • میڈیا پرمیری شادی کی خبریں چلانا غیراخلاقی حرکت ہے، عمران خان

    میڈیا پرمیری شادی کی خبریں چلانا غیراخلاقی حرکت ہے، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ میڈیا پر میری شادی کی خبر چلانا غیرذمہ دارانہ اورغیراخلاقی حرکت تھی، ایسی خاتون سے میرا رشتہ جوڑ اگیا جن کو جانتا تک نہیں، پی ٹی آئی نے پیمرا سے متعلقہ ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے میڈیا پر عمران خان کی تیسری شادی کی خبر نشر ہونے پر پیمرا سے رابطہ کرلیا، عمران خان نے ٹویئٹ کیا ہے کہ ان کی شادی کی جھوٹی خبریں پھیلانے والوں نے غیراخلاقی حرکت کی، اگر یہ حرکت برطانیہ میں ہوتی تو اس ادارے کا سربراہ گھرچلا جاتا۔


    Imran Khan infuriated over marriage rumours by arynews

    عمران خان نے مزید کہا کہ جن خواتین کی تصویریں دکھائی گئیں وہ ان سے کبھی ملے تک نہیں، ایسی گمراہ کن خبروں چلانے والوں کی غیرذمہ دارانہ حرکت اخلاقی تنزلی کی نشاندہی کرتی ہے۔

    دوسری جانب کپتان کی شادی کی جھوٹی خبروں کےخلاف پی ٹی آئی نے پیمرا سے رابطہ کرلیا ہے۔  پیمرا کے نام درخواست میں کہا گیا ہے کہ کچھ چینلزنے گھنٹوں عمران خان کی تیسری شادی کی خبریں نشرکیں اورایک غیر متعلقہ خاتون سے ان کارشتہ جوڑا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو اس وقت باقاعدہ منصوبے کے تحت نشانہ بنایا گیا جب وہ لندن میں بچوں کےساتھ وقت گذار رہے تھے۔

    پیمرا سے درخواست کی گئی کہ عمران خان کی شہرت کو نقصان پہچانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل لندن میں پی ٹی آئی ترجمان نےاس معاملے پرذمہ دارانہ صحافت پراے آروائی نیوز کی تعریف کی تھی۔

  • پی ٹی آئی کا ٹی وی چینلز کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا ٹی وی چینلز کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے عمران خان کی تیسری شادی کی خبر کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے خبر نشر کرنے والے چینلز کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اطلاعات کے مطابق ٹی وی چینلز نے ان کی تیسری شادی ہونے سے متعلق خبر نشر کی تھی جس پر تحریک انصاف برہم نظر آتی ہے اور اس نے خبر کو بے بنیاد اور من گھڑت قرار دیتے ہوئے ٹی وی چینلز کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ بغیر تصدیق کیے حقائق کے منافی خبر نشر کرنا غیر قانونی عمل ہے جبکہ وضاحت کے باوجود غلط خبر مسلسل نشرکی جاتی رہی، پیمرا سے رجوع کرکے غلط معلومات نشر کرنے والے چینلز کے خلاف کارروائی کامطالبہ کریں گے،یہ فیصلہ پارٹی کی قیادت سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وضاحت کے باوجود چینلز کی نشریات میں پیمرا نے مداخلت نہیں کی، اس عدم مداخلت پر چینلز سمیت پیمرا کے خلاف بھی عدالت سے رجوع کریں گے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا تھا کہ شادی کی خبر کے معاملے پر اے آر وائی نیوز نے ذمہ داری کامظاہرہ کیا، ان کے اس رویے کی قدر کرتے ہیں۔واضح رہے اے آر نیوز نے ذمہ دارانہ صحافت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خبر نشر نہیں کی تھی۔

  • ڈی ٹی ایچ لائسنس کی بولی کیلئے8کمپنیوں کے نام شارٹ لسٹ

    ڈی ٹی ایچ لائسنس کی بولی کیلئے8کمپنیوں کے نام شارٹ لسٹ

    اسلام آباد: پیمرا نے ڈی ٹی ایچ لائسنس کی بولی کیلئے آٹھ کمپنیوں کے نام فائنل کرلیے، جو سات دسمبر کو ہونیوالی نیلامی حصہ لے سکیں گے.

    ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی سات دسمبر کو ہوگی، جس میں شرکت کی اہل آٹھ کمپنیوں کے نام پیمرا نے شارٹ لسٹ کرلیے ہیں، ڈی ٹی ایچ لائسنس کیلئے اشتہار دس ستمبر کو شائع کیا گیا تھا اور درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ چھ نومبر تھی، جس کے لیے دس کمپنیوں نے بولی میں حصہ لینے کے لیے درخواستیں جمع کرائی تھیں۔

    پیمرا کی جانب سے بولی میں حصہ لینے کی اہل قرار پانے والی کمپنیوں میں سردار بلڈرز پرائیویٹ لمیٹڈ، پارس میڈیا اینڈ براڈ کاسٹ پرائیویٹ لمیٹڈ، ماسٹرو میڈیا ڈسٹری بیوشن پرائیویٹ لمیٹڈ، ایچ بی ڈی ٹی ایچ پرائیویٹ لمیٹڈ، آئی کیو کمیونیکیشنزپرائیویٹ لمیٹڈ، نیا ٹیل پرائیویٹ لمیٹڈ، شہزاد سی جی جی پرائیویٹ لمیٹڈ اور شریف فیڈ ملز پرائیویٹ لمیٹڈ شامل ہیں۔

    اہل قرار دی گئی یہ آٹھ کمپنیاں سات دسمبر کو ہونیوالی ڈی ٹی ایچ لائسنس کی نیلامی میں حصہ لے سکیں گی.