Tag: penalty

  • معمولی سی ٹریفک خلاف ورزی پر 4 کروڑ روپے کا جرمانہ

    معمولی سی ٹریفک خلاف ورزی پر 4 کروڑ روپے کا جرمانہ

    یورپی ملک فن لینڈ میں ٹریفک خلاف ورزیوں پر جرمانے ملزمان کو ان کی سالانہ آمدنی کے حساب سے کیے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ایک دولت مند ترین شخص کو معمولی اوور اسپیڈنگ پر پونے 4 کروڑ روپے کا جرمانہ بھرنا پڑ گیا۔

    شمالی یورپی ملک فن لینڈ میں ایک گاڑی کے ڈرائیور پر تیز رفتار ڈرائیونگ کے جرم میں 1 لاکھ 21 ہزار یورو (3 کروڑ 66 لاکھ 85 ہزار پاکستانی روپے) جرمانہ عائد کر دیا گیا۔

    ملزم آندرس وکلوف پچاس کلومیٹر کی حد رفتار والے زون میں 82 کلو میٹرکی رفتار سے گاڑی چلا رہا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ایک امیر شہری ہے اور یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ اسے بہت بھاری جرمانہ کیا گیا ہے۔

    گزشتہ ایک دہائی کے دوران اسی ڈرائیور کو 3 مرتبہ اوور اسپیڈنگ کی وجہ سے بھاری جرمانہ کیا جا چکا ہے تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ جرمانے کی رقم 1 لاکھ یورو کی حد بھی پار کر گئی۔

    اسکینڈے نیویا کی جمہوریت اور یورپی یونین کے رکن ملک فن لینڈ میں ٹریفک قوانین کی خاص بات یہ ہے کہ وہاں مقررہ حد سے زیادہ رفتار سے ڈرائیونگ کرنے والے افراد کو جرمانہ ان کی سالانہ آمدنی کے مطابق کیا جاتا ہے۔

    پولیس نے بھاری جرمانے کے علاوہ 10 روز کے لیے ملزم کا ڈرائیونگ لائسنس بھی معطل کر دیا ہے۔

    آندرس وکلوف ایک ایسی ہولڈنگ کمپنی کا سربراہ ہے، جو مال برداری، ہیلی کاپٹر سروسز، پراپرٹی کی خرید و فروخت، تجارت اور سیاحت سمیت کئی شعبوں میں متعدد کاروباری اداروں کی مالک ہے۔

    اس کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ جزائر آلینڈ کا امیر ترین باشندہ ہے۔

    ایک مقامی اخبار کی رپورٹ کے مطابق آندرس وِکلوف کو اس سے قبل سنہ 2018 میں 63 ہزار 680 یورو (1 کروڑ 93 لاکھ پاکستانی روپے) کا جرمانہ کیا جاچکا ہے، جبکہ سنہ 2015 میں 95 ہزار یورو (2 کروڑ 88 لاکھ پاکستانی روپے) جرمانہ کیا جاچکا ہے۔

  • کورونا وائرس نہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے کو عدالت نے بڑی سزا سنا دی

    کورونا وائرس نہ ہونے کا دعویٰ کرنے والے کو عدالت نے بڑی سزا سنا دی

    لاہور : عدالت نے اپنی نوعیت کی منفرد درخواست پر شہری کو کڑی سزا دے دی، شہری کا مؤقف تھا کہ ملک میں کورونا وائرس نام کی کوئی بیماری نہیں ہے۔

    لاہور ہائیکورٹ میں ملک میں کورونا وائرس نہ ہونے کا دعویٰ کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، سماعت کے بعد عدالت نے اسے غیر ضروری قرار دے کر درخواست مسترد کر تے ہوئے  دعویٰ کرنے والے شہری پر 2لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔

    دوران سماعت عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا تمام میڈیکل رپورٹس لگادی گئی ہیں، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ جی تمام رپورٹس لگادی گئی ہیں۔

    درخواست گزار نے کہا کہ کورونا بہت سنگین ہوچکا ہے، جواب میں عدالت نے کہا کہ آپ تو کہتے ہیں کہ ملک میں کورونا وائرس ہی نہیں ہے، جس پر درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یہ حکومت کہتی ہے کہ بہت سنگین حالات ہیں، درخواست گزار نے مزید کہا کہ پاکستان میں لاکھوں لوگ ہرسال ملیریا سے مرجاتے ہیں۔

    عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ملیریا کا علاج نہ کرائیں؟ جج نے شہری کو متنبہ کیا کہ آپ کورونا وائرس کے نہ ہونے سے متعلق دلائل دیں۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ یہ تمام نشانیاں اور بیماریاں زمانہ جاہلیت کی ہیں، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ مجھے اصل بات بتائیں آئیں بائیں شائیں نہ کریں۔

    آپ کوئی اتھارٹی نہیں ہیں، عدالت کیلئے اتھارٹی کا بیان مستند ہوتا ہے کیونکہ ڈاکٹر کی ملیریا رپورٹ کو لوگ مانیں گے ہائی کورٹ جج کے کہنے پر نہیں۔

  • حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    حسینہ واجد حملہ کیس، 9 ملزمان کو سزائے موت

    ڈھاکا : بنگلادیشی عدالت نے وزیراعظم حسینہ واجد پر حملے کے الزام میں اپوزیشن کے 9 افراد کو سزائے موت اور 25 کو عمر قید کی سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد پر 1994 کے ٹرین حملے کے الزام میں ڈھاکا کی عدالت نے اپوزیشن کے 9 رہنماؤں کو سزائے موت اور 25 کو عمرقید کی سزا سنادی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایڈنشنل سیشن جج ستم علی نے بدھ کے روز حسینہ واجد حملہ کیس کی سماعت کرتے ہوئے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث 25 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی جبکہ 13 ملزمان کو دس دس سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے حسینہ واجد پر قاتلانہ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں 52 افراد کے خلاف 4 اپریل 1997 میں مقدمہ درج کیا تھا چارج شیٹ عدالت میں جمع کرائی تھی تاہم عدالت نے تمام نامزد ملزمان کو ضمانت پر رہا کردیا تھا۔

    خیال رہے 23 ستمبر 1994کو اس وقت کی اپوزیشن لیڈر شیخ حسینہ واجد ٹرین کے ذریعے سفر کررہی تھی کہ ان پر پکشی ریلوے اسٹیشن پر قاتلانہ حملہ ہوا جس میں حملہ آوروں نے نہ صرف براہ راست فائرنگ کی تھی بلکہ ٹرین پر دستی بم بھی پھینکےتھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے تاہم شیخ حسینہ واجد حملے میں بچ گئی تھیں۔

    دوسری جانب سابقہ وزیراعظم اور اس وقت کی اپوزیشن رہنما خالدہ ضیا نے عدالتی فیصلے کو رد کرتے ہوئے اسے سیاسی فیصلہ قرار دیا۔

    رپورٹ کے مطابق بنگلادیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر اب تک تقریباً 19 حملے ہوچکے ہیں تاہم تمام حملوں میں وہ جان بچانے میں کامیاب رہیں۔

  • برونائی میں ہم جنس پرستوں کے لیے سنگساری کی سزا معطل

    برونائی میں ہم جنس پرستوں کے لیے سنگساری کی سزا معطل

    بندر سری بگاوان : حسن البلقیہ کا کہنا ہے کہ شرعی قوانین کا مقصد ملک میں امن اور ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے، ملک میں شریعہ قوانین ایسے جرائم کے خلاف ہیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنوب مشرقی ایشیاء کے ملک برونائی دارالسلام کے سلطان حسن البلقیہ نے عالمی سطح پر سخت تنقید کے بعد اعلان کیا ہے کہ ہم جنس پرستی اور زنا کے مرتکب افراد کو سنگسار نہیں کیا جائے گا۔

    حسن البلقیہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ برونائی کے عام فوجداری قانون کے تحت دی جانے والی سزائے موت پر عارضی پابندی کا اطلاق شرعی قانون کے تحت سزا پانے والوں پر بھی ہوگا تاہم ناقدین نے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں متعارف کرائے جانے والے شرعی قوانیں کو مکمل طور پر ختم کیا جائیں۔

    برونائی کے نئے شرعی قانون کا مکمل اطلاق گزشتہ ماہ ہو گیا تھا جس کے بعد برونائی دارالسلام مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا کا واحد ملک بن گیا تھا جہاں قومی سطح پر شرعی قوانیں نافذ ہوئے، نئے شرعی قوانین کے تخت ہم جنسی پرستی کی سزا سنگسار اور چوری کی سزا ہاتھ کاٹنا ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ شرعی قوانین کے نفاذ کی کئی ممالک اور انسانی حقوق کی بین الااقومی تنظیموں کی جانب سے شدید مذمت کی گئی تھی جبکہ اقوام متحدہ نے بھی ان قوانین کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برونائی کے قومی ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں سلطان نے پہلی مرتبہ شرعی قوانین کے نفاذ پر ہونے والی تنقید پر تبصرہ کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سلطان حسن البلقیہ نے کہا کہ شرعی قوانیں کے حوالے سے بہت زیادہ غلط فہمیاں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عام فوجداری قوانین اور شرعی قوانین کا مقصد ملک میں امن اور ہم آہنگی یقینی بنانا ہے، برونائی میں کچھ جرائم مثلاً قتل کی سزا عام قانون کے تحت بھی موت ہے لیکن کئی دہائیوں سے کسی کو بھی پھانسی نہیں ہوئی ہے۔

    سلطان حسن البلقیہ کے مطابق برونائی میں عام قوانین کے تحت دی جانے والی پھانسی کی سزاؤں پر عملدر آمد پر عارضی پابندی ہے اور اس کا اطلاق شرعی قوانین کے تحت سنگساری کی سزا پر بھی ہوگا۔

    سلطان کے اعلان سے قید، کوڑوں کی سزا یا چوری پر ہاتھ کاٹنے کی سزا پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور یہ سزائیں لاگو رہے گی۔

    سلطان نے کہا ہے کہ برونائی تشدد کے خلاف اقوام متحدہ کے چارٹر کی تجدید کرے گا جس پر ان کا ملک کئی سال پہلے دستخط کر چکا ہے۔

    سرکاری اعلامیے کے مطابق شریعہ قوانین ایسے جرائم کے خلاف ہیں جو اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں اور یہ قوانین ہر فرد کو چاہے اس کا تعلق کسی بھی مذہب سے ہو، مکمل آزادی اور تحفظ کی ضمانت دیتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برونائی دارالسلام میں مئی 2014ء میں اسلامی شریعت کے مطابق سزاﺅں کا نظام متعارف کرایا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ برونائی کے اٹارنی جنرل نے 29 دسمبر کو ایک نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ بد فعلی اور ہم جنس پرستی کے خلاف منظور ہونے والے قوانین کا اطلاق تین اپریل 2019 سے ہوگا۔

  • شمیمہ بیگم بنگلادیش آئیں تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہوگا، عبدالمعین

    شمیمہ بیگم بنگلادیش آئیں تو انہیں سزائے موت کا سامنا ہوگا، عبدالمعین

    لندن/ڈھاکا : داعشی لڑکی شمیمہ بیگم سے متعلق بنگلادیشی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اگر داعش کی دلہن بنگلادیش آئی تو اسے سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا جس پر وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ اگر 19 سالہ شمیمہ واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    بنگلادیشی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمیمہ بیگم ہمارے ملک سے کوئی رشتہ نہیں رکھتی، داعشی لڑکی کو بنگلادیشی شہریت دینے ملک میں قدم رکھنے کی اجازت دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    عبدالمعین کا کہنا تھا کہ شمیمہ کی ذمہ داری برطانوی حکومت پر ہے، ان کے والدین بھی برطانوی شہریت رکھتے ہیں۔

    عبد المعین کا کہنا تھا کہ اگر داعش سے تعلق رکھنے والی شمیمہ بنگلادیش آئیں تو انہیں دہشت گردی اور عدم برداشت کی وجہ سے مجرم قرار دیا جائے گا اور ملکی قوانین کے تحت سزائے موت دی جائے گی کیوںکہ دہشتگردی سے متعلق بنگلادیشن کے قوانین بلکل واضح ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اگرچہ انہوں نے کسی دہشت گردانہ کارروائی میں حصّہ نہیں لیا لیکن بنگلادیشی قوانین کے تحت انہیں سزائے موت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    شمیمہ بیگم کے نومولود کی ہلاکت پر برطانوی وزیر داخلہ کو تنقید کا سامنا

    مزید پڑھیں : ٹی وی پر چہرہ کیوں دکھایا، شمیمہ بیگم کو آتشزدگی کی دھمکیاں ملنے لگیں

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ عبد العمین کے شمیمہ کو بنگلادیش میں قبول کرنے سے انکار کے بعد برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید پر مزید دباؤ بڑھ گیا ہے، شمیمہ کی وکیل نے بتایا شیشمہ کسی بھی طرح بنگلا دیش کا مسلہ نہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمیمہ کی وکیل اکونجی نے کہا کہ عالمی قوانین کے تحت کسی بھی شخص کو ریاست سے باہر قرار دینا غیر قانونی ہے، ہم دفتر داخلہ کے خلاف کورٹ میں اپیل کریں گے۔؎

  • قطر: جنسی زیادتی اور قتل کے مجرم کو 5 برس قید کی سزا

    قطر: جنسی زیادتی اور قتل کے مجرم کو 5 برس قید کی سزا

    دوحہ : بیٹی کو جنسی زیادتی کے بعد لاش کو جلانے والے مجرم کو 5 برس قید کی سزا سنانے پر مقتول کی والدہ نے قطری عدلیہ کو ظالم کا ساتھی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قطری عدالت نے برطانوی لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے کے جرم میں قطری شہری کو سزا سناتے ہوئے 5 سال کےلیے جیل بھیجنے کا حکم دے دیا تو مقتول کے اہل خانہ نے احتجاج کیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قطری عدالت کی جانب سے لڑکو زیادتی کے بعد قتل کرنے اور جلانے کے والے مجرم کو غیر منصفانہ سزا دینے پر برطانوی خاتون نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ مجرم ھاشم خمیس الجابر نے 24 سالہ لورین پیٹرسن نامی برطانوی لڑکی کو سنہ 2013 میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کرکے اس کی لاش کو نذر آتش کردیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قطری شہری نے مقتول کی لاش کو صحرا میں نذر آتش کیا تھا جس کے بعد قطر کی فوج داری عدالت نے اسے سزائے موت سنائی تھی لیکن مجرم نے سزا کی خلاف کی اور عدالت نے اپیل پر سماعت کرتے ہوئے سزا کو 10 برس قید میں تبدیل کردیا۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ قطر کی فوجداری عدالت نے مجرم کی سزا 10 برس سے کم کرکے 5 برس کردی جس پر مقتول کے اہل خانہ نے عدالت کو ظالم کا ساتھی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جنسی زیادتی کرکے قتل کرنے اور لاش کو جلائے جانے کے اتنے سنگین جرائم میں بھی معمولی سزا دینا کہاں کا انصاف ہے۔

    مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ سنگین جرائم میں ملوث شخص کو بچانا قطری عدلیہ کے چہرے پر بد نما داغ ہے۔

  • گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    واشنگٹن: ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سمیت تئیس ملکوں میں گذشتہ سال 993 پھانسیاں دی گئیں جو 2016 کے مقابلے میں 4 فیصد کم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ کی جانب سےجاری کردہ سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ سال 2017 میں 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں، جو 2016 کے 1032 پھانسیوں کے مقابلے میں چار فیصد کم ہیں۔

    پھانسی اور سزائے موت کے مختلف سزاؤں سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان، عراق، سعودی عرب اور ایران میں پھانسیوں کی تعداد میں 84 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایران میں 507 افراد کو پھانسیاں دی گئیں، سعودی عرب میں 146، عراق میں 125 جبکہ پاکستان میں 60 افراد کو پھانسی پر لٹکایا گیا۔

    پھانسی کی سزا دینے کے فیصلے میں کوئی کردار نہیں، امریکہ

    رپورٹ کے مطابق چین میں گذشتہ سال ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو پھانسی دی گئی تاہم اب تک صحیح اعداد وشمار نہیں مل سکا جبکہ گذشتہ سال عالمی سطح پر سب سے زیادہ پھانسیاں چین، ایران، سعودی عرب اور پاکستان میں دی گئیں۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ پھانسی کی سزاؤں پر عمل در آمد کرنے والا ملک چین ہے، تاہم اس سے متعلق اعداد و شمار کا تعین نہیں کیا جاسکا، البتہ گذشتہ سال ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کو پھانسیاں ہوئیں۔

    حکومتِ پنجاب کی پھانسی کی سزا کے قوانین میں تبدیلی

    خیال رہے کہ تائیوان، سوڈان، نائجیریا، انڈونیشیا اور بوٹسوانا یہ وہ پانچ ملک ہیں جہاں پھانسی کی سزائیں نہیں دی جاتیں بلکہ کیپیٹل پنشمنٹ کے لیے دیگر سزاؤں کا نتخاب کیا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے پرجرمانہ عائد کردیا

    سعودی ایوی ایشن اتھارٹی نے پی آئی اے پرجرمانہ عائد کردیا

    کراچی : سعودی ایئرپورٹ اتھارٹی نے قومی ایئرلائن پر مسافروں کا سامان پاکستان چھوڑکر آنے پر دس ہزار ریال کا جرمانہ عائد کردیا۔ مسافروں نے سامان کی عدم دستیابی پر پی آئی اے کیخلاف شدید احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق باکمال لوگ اورلاجواب سروس کا نعرہ لگانے والی قومی ائیر لائن پی آئی اے سنگین خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے جس پرسعودی ایوی ایشن کی جانب سے ادارے کو بھاری جرمانہ بھی کردیا گیا ہے۔

    پی آئی اے کی پروازیں کراچی لاہور اور دیگر علاقوں سے آنے والے مسافروں کا سامان چھوڑ کر سعودی عرب آرہی ہیں، جدہ اور مدینہ ایئرپورٹ پہنچنے پر مسافر اپنا سامان نہ ملنے پر سراپا احتجاج ہیں، مسافروں نے شدید نعرے بازی کرتے ہوئے پی آئی اے پر اپنے غم وغصہ کا اظہار کیا۔

    صورتحال کا سعودی ایوی ایشن نے نوٹس لے لیا۔ سعودی ایئرپورٹ اتھارٹی نے مسافروں کو سامان آنے تک پی آئی اے انتظامیہ پر ہوٹل اور سو یو ایس ڈی جرمانے کا حکم دیا ہے۔

  • پی آئی اے کی بحرین کے لئے پروازوں پرپابندی کا خدشہ

    پی آئی اے کی بحرین کے لئے پروازوں پرپابندی کا خدشہ

    کراچی: قومی ایئر لائن کو مسلسل خسارے کے بعد مزید مشکلات کا سامنا ہے بحرین میں پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی کا خدشہ منڈلانے لگا۔

    ذرائع کے مطابق بحرین کی وزارت مواصلات اور ٹرانسپورٹیشن نے پی آئی اے سے 71 ہزار دینار کے واجبات طلب کرلیئے ہیں یہ رقم پی آئی اے کی زائد پروازوں اورتاخیرپرجرمانے کی صورت میں عائد کی گئی ہے ۔

    یہ رقم بحرین کی وزارت کی جانب سے ایک نوٹس کے ذریعے طلب کی گئی ہے جس کی عدم ادائیگی کی صورت میں قومی ایئرلائن کا بحرین میں فلائیٹ آپریشن بند ہوسکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے صلاح الدین کے مطابق کچھ پروازوں پر واجبات 2010ء سے اب تک ادا نہیں کئے گئے ہیں۔

    بحرین کی وزارت مواصلات نے متنبہ کیا ہے کہ نوٹس دیئے جانے کے 30 دنوں کے اندرادائیگی نہ کئے جانے کی صورت میں پی آئی اے کی پروازیں روک دی جائیں گی۔

    PIA

    PIA

  • زید حامد کو سعودی عرب میں آٹھ سال کی سزا

    زید حامد کو سعودی عرب میں آٹھ سال کی سزا

    کراچی: پاکستان کے دفاعی تجزیہ کار زید حامد کو سعودی عرب میں یمن کے تنازعے پرسعودیہ کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے پر آٹھ سال کی سزا سنا دی گئی۔

    اطلاعات کے مطابق زید حامد کو سینکڑوں کوڑے بھی لگائیں جائیں گے کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ زید حامد کو 1،200کوڑوں کی سزا ملی ہے۔

    گزشتہ جمعرات کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں دفاعی تجزیہ کارزید حامد کی سعودی عرب میں گرفتاری سے متعلق گردش کرتی خبروں کی تصدیق کی تھی۔


    زیدحامد سعودی عرب میں گرفتار، دفترِخارجہ کی تصدیق


    ان کا کہنا تھا کہ ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانے نے دو ہفتے قبل زید حامد کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی جس کے بعد سے سفارتی حکام زید حامد تک سفارتی رسائی حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب کے مقامی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    زید حامد کو سعودی عرب میں آٹھ سال کی سزا

    کراچی: پاکستان کے دفاعی تجزیہ کار زید حامد کو سعودی عرب میں یمن کے تنازعے پرسعودیہ کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے پر آٹھ سال کی سزا سنا دی گئی۔

    اطلاعات کے مطابق زید حامد کو سینکڑوں کوڑے بھی لگائیں جائیں گے کچھ ذرائع کا کہنا ہے کہ زید حامد کو 1،200کوڑوں کی سزا ملی ہے۔

    گزشتہ جمعرات کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں دفاعی تجزیہ کارزید حامد کی سعودی عرب میں گرفتاری سے متعلق گردش کرتی خبروں کی تصدیق کی تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریاض میں موجود پاکستانی سفارت خانے نے دو ہفتے قبل زید حامد کی گرفتاری کی اطلاع دی تھی جس کے بعد سے سفارتی حکام زید حامد تک سفارتی رسائی حاصل کرنے کے لئے سعودی عرب کے مقامی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔


    زاہد حامد کون ہے؟


    ید زید زمان حامد پاکستان کے ایک سیاسی اوردفاعی تجزیہ نگارہیں اوراکثروبیشترٹی وی چینلزمیں بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف بات کرتے نظرآتے ہیں۔

    پاکستانی صحافی، سول سوسائٹی ممبران، اسلامی اسکالرز کی ایک کثیرتعداد زاہد حامد پرتنقید کرتے رہتے ہیں اور ان کے نظریات کو سازشی  قراردیتے ہیں۔