Tag: Pension reduction

  • اب سرکاری ملازمین کی پینشن میں بھی کٹوتی ہوگی

    اب سرکاری ملازمین کی پینشن میں بھی کٹوتی ہوگی

    کراچی : وفاقی ادارے کے ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کو بڑا دھچکا لگ گیا، سول ایوی ایشن ملازمین کی پینشن میں کٹوتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں کمی کردی ہے۔ پینشن میں کمی ایگزیکٹو گروپ سیون کے ریٹائرڈ ایڈیشنل ڈائریکٹرز کی ہوئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پینشن میں کمی کا فیصلہ سی اےاے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کیا، بورڈ اراکین نے پینشن میں کمی ڈائریکٹر جنرل خاقان مرتضی کی تجویز پر کی ہے۔

    پینشن میں ہونے والی اس کٹوتی سے سینکڑوں ریٹائرڈ ملازمین متاثر ہوئے ہیں۔ ڈائریکٹر ایچ آر محمد نواز خان نے پینشن میں کمی کا آرڈر 25 جون کو جاری کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پینشن میں کٹوتی کا اطلاق پرانی تاریخ میں مارچ 2022 سے ہوگا۔ نئے آرڈر کے بعد ریٹائرڈ ملازم کی پینشن میں 30 ہزار روپے کی کمی ہوگئی۔

    دوسری جانب متاثرہ ریٹائرڈ ملازمین کا کہنا ہے کہ قانون کے تحت ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں کمی نہیں کی جا سکتی۔ پینشن میں کٹوتی پچھلی تاریخ سے کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔

    دستاویزی ثبوت کے باوجود ترجمان سی اے اے نے پینشن میں کٹوتی سے انکار کر دیا۔ اس معاملے کی وضاحت دیتے ہوئے ترجمان سول ایوی ایشن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن میں کمی نہیں کی جارہی۔

  • ریٹائرمنٹ کی عمر اور پنشن میں کمی سے متعلق وفاقی وزیر کی وضاحت

    ریٹائرمنٹ کی عمر اور پنشن میں کمی سے متعلق وفاقی وزیر کی وضاحت

    اسلام آباد : وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت ریٹائرمنٹ کی حد عمر کم کرنے یا ماہانہ پنشن ختم کرنے کے کسی منصوبے پر غور نہیں کررہی۔

    یہ بات انہوں نے سینیٹ کے اجلاس میں توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کہی، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر میر کبیر شاہی نے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا ۔

    جس میں کہا گیا کہ ریٹائرمنٹ کی عمر کم کرنے اور ماہانہ پنشن ختم کرنے کے مجوزہ منصوبے سے ملازمین میں ہیجان کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، انہوں نے کہا کہ آج سرکاری ملازمین سخت مشکلات کا شکار ہیں، حکومت ایسا کوئی بھی اقدام کرنے سے باز رہے۔

    جس کے جواب میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر سے متعلق صرف سوشل میڈیا پر ہی شور مچ رہا ہے۔

    انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکومت ابھی ایسا کوئی منصوبہ نہیں لا رہی کل کا کسی کو پتہ نہیں ہوتا، علی محمد خان نے کہا کہ وزارت خزانہ نے بھی تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ ایسی کوئی تجویز  زیر غور نہیں، سوشل میڈیا پر جو بات ہوتی ہے پہلے اس کی تصدیق کرلینی چاہیے۔