Tag: pentagon

  • ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    بغداد: جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    پینٹاگون حکام کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی بیس پر حملے کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے بعد بغداد پر جیٹ طیاروں کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں، امریکی حکام نے امریکی ایئر لائنز پر خلیجی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو حملوں کے بعد آج قوم سے خطاب کرنا تھا، اوول آفس میں تیاریاں بھی کی گئیں تاہم، یہ خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کو ایرانی حملوں سے متعلق بریفنگ دی، اور قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

  • شام میں سیف زون منصوبے پر مرحلہ وار عملدر آمد ہوگا، پینٹاگون

    شام میں سیف زون منصوبے پر مرحلہ وار عملدر آمد ہوگا، پینٹاگون

    واشنگٹن : ترجمان پینٹاگون نے واضح کیا کہ سیف زون کا مقصد ترکی کی سرحد اور شام میں کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں کے درمیان الگ تھلگ زون قائم کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے ترجمان نے ایک اعلان میں کہا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں سیف زون کے قیام سے متعلق ترکی اور امریکا کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر بتدریج عمل ہو گا،ترجمان کے مطابق معاہدے سے متعلق بعض کارروائیوں کا آغاز جلد کر دیا جائے گا۔

    امریکی وزارت دفاع کے ترجمان شون رابرٹسن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اس وقت ہم اپنے ترک عسکری ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ رابطہ کاری مرکز کے حوالے سے آپشنز کا جائزہ لے رہے ہیں،سیکورٹی میکانزم پر عملدرآمد مرحلہ وار ہو گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی شرائط کے مطابق حکام شمالی شام میں ایک سیف زون کی تیاری کے واسطے رابطہ کاری مرکز کو استعمال کریں گے، اس مرکز کا صدر دفتر ترکی میں ہو گا۔

    اس سیف زون کا مقصد ترکی کی سرحد اور شام میں کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں کے درمیان ایک الگ تھلگ زون قائم کرنا ہے، مذکورہ کرد یونٹس کی فورس کو واشنگٹن کی حمایت حاصل ہے مگر انقرہ اسے ایک دہشت گرد تنظیم شمار کرتا ہے۔

    ادھر امریکی مرکزی کمان کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل جوزف ووٹل نے اس نوعیت کے زون پر ترکی کے کنٹرول کی اعلانیہ مخالفت کی ہے۔

    انگریزی ویب سائٹ پر جاری مضمون میں ووٹل نے کہا کہ ایک ایسا سیف زون جس پر ترکی کا کنٹرول ہو ، یہ وہاں موجود تمام فریقوں کے لیے زیادہ مسائل پیدا کر دے گا۔

    اس مضمون میں جو ووٹل نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں ترکی کے امور کی ماہر اونول طول کے ساتھ مل کر تحریر کیا ،، یہ بھی کہا گیا ہے کہ فرات کے مشرق میں 30 کلو میٹر اندر تک سیکورٹی زون نافذ کرنے کے برعکس نتائج سامنے آئیں گے۔

    غالب گمان کے مطابق یہ 90 فیصدکرد آبادی کی نقل مکانی ، حالیہ طور پر ایک بڑے چیلنج یعنی انسانی صورت حال کی مزید ابتری اور مزید تنازعات کا ماحول پیدا کرنے کا باعث ہو گا۔

    یاد رہے کہ داعش تنظیم کے خلاف جنگ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے کرد شامیوں نے شمال مشرقی شام میں ایک خود مختار ریجن قائم کر لیا تھا۔

    تاہم دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے اختتام کے ساتھ ہی امریکی فوج کے انخلاء کے امکان نے کردوں کے اندر ترکی کے حملے کا اندیشہ پیدا کر دیا، انقرہ طویل عرصے سے اس کارروائی کا عندیہ دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی ابھی تک شام کی سرحد کے پار دو فوجی آپریشن کر چکا ہے، یہ آپریشن 2016 اور 2018 میں کیے گئے۔

    دوسری جانب ترکی وزارت دفاع نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ ترکی کے ڈرون طیاروں نے شمالی شام میں اس علاقے میں کام شروع کر دیا ہے جہاں ایک سیف زون کے قیام پر واشنگٹن اور انقرہ کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے، تاہم ان طیاروں کی کارروائیوں کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

  • آرمی چیف کا دورہ پینٹا گون، تاریخی استقبال، 21 توپوں کی سلامی

    آرمی چیف کا دورہ پینٹا گون، تاریخی استقبال، 21 توپوں کی سلامی

    واشنگٹن: پاک فوج کے سربراہ جنرل قمرجاوید باجوہ کا پینٹا گون پہنچنے پر تاریخی استقبال ہوا اور 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا پینٹاگون پہنچنے پر جنرل جوزف ڈین فورڈ نے استقبال کیا، اس موقع پر آرمی چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی قائم مقام وزیردفاع سمیت چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف سے ملاقات کی، اس موقع پر افغان امن عمل سمیت خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

    ’امریکی حکام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے اقدامات کو سراہا، امریکی عسکری حکام نے پاک فوج کے افغان امن عمل میں کردار کی بھی تعریف کی‘۔

    آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی چیف آف اسٹاف جنرل مارک اے ملی سے بھی ملاقات کی اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا میں آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف بھی ان کے ہمراہ ہیں اور تاریخ میں پہلی بار آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف وزیراعظم کی امریکی صدر سے ملاقات کے دوران موجود ہوں گے، سیاسی اور عسکری قیادت یکجا ہونے سے دنیا کو مثبت پیغام جارہا ہے۔

    امریکی دانشور برائے جنوب ایشائی امور ماروِن وینبام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن میں پالیسی میکرز دیکھ رہے ہیں کہ ایک طویل عرصے بعد پاکستان کی سول اور عسکری قیات اہم ترین معاملات پر ایک پیج پر ہے، پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کے اہم معاملات پر ایک ہونے سے دنیا بھر میں مثبت پیغام جارہا ہے، جو پاکستانی موقف میں استحکام کا باعث ہے۔

  • پینٹاگون کی مختلف شعبوں میں تحقیق کیلئے جرمن یونیورسٹی کو فنڈنگ

    پینٹاگون کی مختلف شعبوں میں تحقیق کیلئے جرمن یونیورسٹی کو فنڈنگ

    نیویارک/برلن : پینٹاگون نے وسیع پیمانے پر استعمال ہونے والے دھماکا خیز مواد کا متبادل تیار کرنے سے لے کر وہیل مچھلیوں کا کھوج لگانے کا نظام تیار کرنے تک کے لیےجرمنی کو 260 گرانٹس فراہم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع سال 2008ءکے بعد سے اب تک جرمن یونیورسٹیوں اور اداروں کو 21.7 ملین ڈالرز کی فنڈنگ کر چکا ہے جس کا مقصد ریسرچ پراجیکٹس میں مدد کرنا تھا۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس دوران پینٹاگون کی جانب سے 260 گرانٹس جاری کی گئیں جو سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مختلف موضوعات سے متعلق تحقیق کے لیے تھیں۔سب سے زیادہ گرانٹ میونخ کی ‘لُڈوِگ ماکسی میلیئنس یونیورسٹیٹ کو فراہم کی جس کا حجم 3.7 ملین ڈالرز بنتا ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ گرانٹ 23 مختلف پراجیکٹس کے لیے فراہم کی گئی، ان میں سے ایک تحقیق بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والے دھماکا خیز موادآرڈی ایکس کا متبال تیار کرنے کے لیے بھی تھی جس کے لیے 1.72 ملین ڈالرز فراہم کیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس کے علاوہ جرمن ریاست نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کی یونیورسٹیوں کو بھی گرانٹس فراہم کی گئیں حالانکہ اس ریاست کے قانون کے مطابق یونیورسٹیوں کو پائیدار، پر امن اور جمہوری دنیا کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اورپر امن اہداف سے جڑے رہنا چاہیے۔

  • ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کے لیے میکسیکو اور امریکا کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے ایک ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے اعلان کے بعد میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اعلان کے بعد یہ پہلا فنڈ ہے جو کانگریس کے فیصلے کو نظر انداز کرکے دیا جارہا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم کے دوران کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کےلیے پینٹاگون کی جانب سے فنڈز کی منظوری دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

    امریکی محمکہ دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی قانون کے مطابق پینٹاگون کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کی معاونت اور انٹرنیشنل سرحد پر منشیات و انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے سڑکیں،، جنگلے بنائے اور روشنی کے بہتر انتظامات کرے۔

    واضح رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے جاری فنڈز سے صرف 91 کلومیٹر طویل دیوار ہی تعمیر ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرسکتا ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈیموکریٹس اراکین کانگریس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی لگا کر میسکیو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا حکم نامہ جاری کرسکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایمرجنسی لگائی نہیں جلد لگا سکتا ہوں، مذاکرات کے ذریعے میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر ہوجائے تو اچھی بات ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں کسی کو دھمکی نہیں دے رہا، مجھے دھمکی دینے کی اجازت ہے، دیوار کی تعمیر کے لیے سرحد پر موجود نجی زمینوں پر قبضہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو بارڈر بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری قوانین کے تحت کسی کی بھی زمینوں پر قبضہ کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جاری نہ کیے گئے تو سرحد بند کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈ کی مد میں 23 بلین ڈالر درکار ہے، جبکہ صدر ٹرمپ نے فنڈ نہ ملنے کی صورت میں بارڈر بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ذمہ دار کانگریس کو قرار دیا ہے۔

  • پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل دکھاتے ہوئے کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ پیٹرک شناہن پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر کام کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے بگڑتے حالات پر امریکی وزیر دفاع نے اعلیٰ حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے وزراء خارجہ ترجیحی بنیادوں پر باہمی رابطے کریں اور دونوں ممالک مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز  پاکستان ایئرفورس نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • پینٹاگون کا میکسیکو سرحد پر 2ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کا اعلان

    پینٹاگون کا میکسیکو سرحد پر 2ہزار اضافی فوج تعینات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی محکمہ نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کےلیے میکسیکو کی سرحد پر مزید دو ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ میکسیکو سرحد فوج کے دو ہزار اضافی اہلکار تعینات کرنے کے بعد جنوبی سرحد پر فوجیوں کی تعداد 4300 ہوجائے گی، جو سرحد پر ریزر وائر لگانے اور نگرانی کے کاموں میں پیڑول ایجنٹ کی معاونت کریں گے۔

    پیٹناگون کا کہنا ہے کہ جنوبی سرحد پر فوج کی اضافی نفری تین ماہ کےلیے تعینات کی جائے گی، ہم جنوبی سرحد کو محفوظ بنانے کے مشن کے لیے ضروری طاقت کا استعمال کریں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میکسیکو سرحد سے غیر قانونی مہاجرین کی آمد و رفت کا سلسلہ روکنا ہے، پناہ گزینوں کو امریکا میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو دیوار: امریکی صدرنے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے میکسیکو کی سرحد پردیوارکی تعمیر میں ڈیموکریٹس کے ساتھ پیش رفت نہ ہونے پر ایمرجنسی عاید کرنے کی دھمکی دی تھی، جبکہ اپوزیشن نے ممکنہ ایمرجنسی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شٹ ڈاؤن کے عارضی خاتمے کے باوجود ڈیموکریٹس کے ساتھ سرحدی دیوار کے معاملے پر مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہورہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ڈیموکریٹس امن چاہتے ہی نہیں ہیں۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ جب وہ کہتے ہیں کہ دیواریں فائدہ مند نہیں ہوتیں، تو اندر سے وہ جانتے ہیں کہ دیواریں فائدہ مند ہوتی ہیں۔

  • پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے‘ پینٹاگون

    پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے‘ پینٹاگون

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کے فوجی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون کے ڈائریکٹرآپریشنزپریس کرنل راب میننگ نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں امریکا کا اہم اتحادی ہے۔

    کرنل راب میننگ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کے فوجی تعلقات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، خطے میں پاکستان اورامریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔

    پینٹاگون کے ڈائریکٹرآپریشنزپریس کا مزید کہنا تھا کہ پرامن اورمستحکم افغانستان کے لیے پاکستان کا کرداراہم ہے۔

    پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا، امریکی صدر ٹرمپ کا الزام


    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کے غلط بیانات زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہیں، امریکی جنگ کا خمیازہ مالی ومعاشی عدم استحکام کی شکل میں بھگتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہی درکار ہے، امریکی جنگ میں پہلے ہی کافی نقصان اُٹھا چکے ہیں، اب ہم وہی کریں گے جو ہمارے مفاد میں ہوگا۔

    یہ پڑھیں: ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی


    یاد رہے کہ رواں سال کے شروع میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دھمکی آمیز ٹویٹ میں کہا تھا کہ پاکستان امریکا کو ہمیشہ دھوکا دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکا کو بے وقوف بنانے کے سوا کچھ نہیں کیا، مگر اب ایسا نہیں چلے گا۔

  • چین امریکا کو نشانہ بنانے کی تیاری کررہا ہے، پینٹاگون کا الزام

    چین امریکا کو نشانہ بنانے کی تیاری کررہا ہے، پینٹاگون کا الزام

    واشنگٹن : پینٹاگون کاکہنا ہے کہ چین ممکنہ طورپرامریکی اہداف کونشانہ بنانے کی مشقیں کررہا ہے اور روس کے ساتھ مل کر نئی دفاعی حکمت عملی اپنا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پینٹاگون نے رپورٹ میں الزام لگایا ہے کہ چین امریکا اوراس کے اتحادیوں کونشانہ بنانے کی تیاری کررہا ہے۔

    پینٹاگون کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین برس سے چینی افواج متنازع سمندری حدود میں گشت کررہی ہیں، متنازع سمندری حدود میں چینی اثرورسوخ بڑھا رہا ہے جبکہ مصنوعی جزیرے تک بمبار طیاروں کی تعداد بڑھا دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق چین روس کے ساتھ مل کرنئی دفاعی حکمت عملی بنا رہا ہے، 2028 تک چین کا دفاعی بجٹ 240ارب ڈالر ہو جائے گا۔

    پینٹاگون کا کہنا ہے کہ چین اپنے خلائی پروگرام بھی وسعت دے رہا ہے اور خلا میں بھی امریکا سے مقابلے میں فورس تیار کر رہا ہے۔

    یاد ررہے گذشتہ سال امریکی محکمہ دفاع نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ چین مستقبل قریب میں ممکنہ طور پر پاکستان میں بھی اپنا فوجی اڈا قائم کرسکتا ہے۔

    امریکا نے ایران کے حوالے سے نیا ایکشن گروپ تشکیل دے دیا

    دوسری امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایران پر اقتصادی اور سفارتی دباؤ بڑھانے کے لئے نئی ٹیم بنانے کا اعلان کیا، جس کا نام ایران ایکشن گروپ ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ایکشن گروپ محکمہ خارجہ میں ایران سےمتعلق رپورٹ کرے گا، ایکشن گروپ روزانہ کی بنیاد پر ایران کے معاملات کا جائزہ لے گا۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ سینئر سفارت کاربرائن ہک ایکشن گروپ کی قیادت کریں گے، ایرانی قیادت امریکا کے خلاف شدت پسند رویے کی ذمہ دار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدرٹرمپ نے ایرانی قیادت پردباؤ کی پالیسی اپنائی ہے، امید ہے ایران سے نیا سمجھوتہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، ایران پر سفارتی اور معاشی دباؤ جاری رکھیں گے، ایران کے رویے میں تبدیلی دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو خلائی فوج بنانے کا حکم دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو خلائی فوج بنانے کا حکم دے دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلائی فوج بنانے کا حکم دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ ہم یہ برداشت نہیں کریں گے کہ چین اور روس ہم سے پہلے خلا میں ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا خلا پر قبضے کے خواب دیکھنے لگا، جس کیلئے روس اور چین سے پہلے چاند اور مریخ پر قبضہ  کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ دفاع اور پینٹاگون کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنی چھٹی شاخ خلائی فوج کے قیام کے لیے اقدامات کا آغاز کرے، یہ خلائی فوج ائیر فورس سے علیحدہ ہوگی۔

    وہائٹ ہاؤس میں ننیشنل اسپیس کونسل کے اجلاس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم یہ برداشت نہیں کریں گے کہ چین اور روس ہم سے پہلے خلا میں ہوں۔

    اس بار خلا پر صرف جھنڈا یا قدموں کے نشان نہیں چھوڑیں گے بلکہ خلا پر قبضہ کریں گے، روس اور چین کو وہاں اپنے قدم جمانے نہیں دیں گے، ہم پر لازم ہے کہ خلا میں امریکی غلبہ ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اس نئی شاخ کے قیام سے قومی سلامتی اور معیشت کو مدد ملے گی کیونکہ اس سے روزگار بھی ملے گا، انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ امریکہ ایک بار پھر چاند اور پھر مریخ پر بھی امریکی مشن بھیجے گا۔

    واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے فی الحال اس نئی خلائی فورس کے بارے میں مزید تفصیلات مہیا نہیں کی گئی ہیں کہ یہ کیسی ہو گی اور اس کا کام کیا ہو گا۔

    دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ بڑی بڑی باتیں کر رہے ہیں، نئی خلائی فورس کیلیے کانگریس سے منظوری لینا ہوگی، خلا پرقبضہ کرنا اتنا بھی آسان نہیں جتنا کہ وہ سمجھ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔