Tag: PEOPLE

  • مرضی سے جنس کی تبدیلی فطرت کے مخالف ہے، ویٹی کن

    مرضی سے جنس کی تبدیلی فطرت کے مخالف ہے، ویٹی کن

    ویٹی کن سٹی : ویٹی کن نے لوگوں کے بدلتے رجحانات میں خطرناک حد تک اضافہ کے پیش نظر 30 سے زائد صفحات پر مشتمل نصاب جاری کردیا جس میں مرضی سے جنس تبدیل کروانے کے عمل کو فطرت کے مخالف قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیتھولک مسیحیوں کے مقدس ترین ادارے کلیسائے روم (ویٹی کن) نے حالیہ دور میں لوگوں کی جانب سے اپنی جنس تبدیل کرائے جانے کے عمل کوغلط قرار دیتے ہوئے تنبیہ کی ہے کہ اپنی مرضی سے جنس تبدیل کرنا انتہائی غلط ہے‘جنس تبدیل کروانا فطرت کے خلاف ہے۔

    یہ پہلا موقع ہے کہ مسیحیوں کے مقدس ترین ادارے کی جانب سے انسان کی صنفی شناخت پر وسیع وضاحت کرتے ہوئے صرف مرد اور عورت کی جنس کو تسلیم کیا گیا ہے۔

    ویٹی کن نے جنسی تعلیم اور دنیا بھر میں جنس کے لیے لوگوں کے بدلتے ہوئے رجحانات میں خطرناک حد تک اضافے کو دیکھتے ہوئے 30 سے زائد صفحات پر مشتمل نصاب جاری کرتے ہوئے جنس تبدیل کرانے والے افراد کو خبردار کیا ہے۔

    ویٹی کن کی جانب سے جنسیت کے حوالے سے یہ تنبیہ ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب کہ ٹرانس جینڈر اور مخنث افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے متعدد ممالک میں سالانہ مظاہروں کا اہتمام کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کلیسائے روم کی جانب سے جاری کیے گئے تعلیماتی نصاب کو ’مرد اور عورت کو اس (خدا) نے پیدا کیا‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نصاب کیتھولک مسیحیوں کے تعلیماتی اداروں میں جنس تبدیل کرانے سے متعلق کیے جانے والے سوالات کے جوابات دینے کےلئے تیار کیا گیا ہے اور امید ظاہر کی گئی ہے کہ یہ نصاب لوگوں کی ذہنیت تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    تعلیمی دستاویزات میں لوگوں کو بتایا گیا ہے کہ انہیں بلوغت سے قبل ہی پیدا کرنے والے نے مرد اور عورت کے طور پر تخلیق کیا اور بلوغت کے بعد مرضی سے جنس تبدیل کروانا غلط ہے۔

    دستاویزات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مرد اور عورت میں تفریق کو ختم نہیں کیا جا سکتا اور دونوں کی اہمیت منفرد ہے۔

    تعلیمی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ جدید دور میں ’صنفی نظریے‘ کے تحت جنس تبدیل کروانا اور پھر مرد اور عورت دونوں کو بچوں کو جنم دینے جیسے عوامل سے خاندانی نظام کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ’صنفی نظریے‘ سے متعلق یہ تعلیمی دستاویزات ویٹی کن کے مذہبی رہنما جیمز مارٹن نے تیار کیں ہیں جن میں جدید دور کے تقاضوں کے مطابق عالمی سطح پر ’مرد اور عورت‘ کی جنس کو درپیش خطرات اور اپنی مرضی سے اپنائی جانی والی صنف کے حوالے سے مسیحیت کے خدشات کو بیان کیا گیا ہے۔

    دستاویزات کے آغاز میں ہی اعتراف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں لوگوں کی جانب سے اپنی جنس تبدیل کروائے جانے پر کیتھولک مسیحیت کو مشکلات درپیش ہیں اور اس حوالے سے لوگوں کے سوالات اور ان کی تشویش بڑھتی ہی جا رہی ہے۔

    تعلیمی دستاویزات میں لوگوں کی جانب سے مرضی سے جنس تبدیل کروانے کے عمل کو فطرت اور کسی بھی شخص کی پہلی زندگی کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ویٹی کن کی جانب سے جنس تبدیل کروائے جانے کے عمل کی مخالفت میں تعلیمی دستاویزات سامنے آنے کے بعد ٹرانس جینڈر اور مخنث افراد کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنظیموں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کلیسائے روم کے دستاویزات سامنے آنے کے بعد ٹرانس جینڈر اور مخنث افراد کے خلاف تشدد اور نفرت میں اضافہ ہوگا۔

  • چین کا بنکر سٹی 10 لاکھ شہریوں کا مسکن

    چین کا بنکر سٹی 10 لاکھ شہریوں کا مسکن

    بیجنگ : 1960 اور 70 کی دہائی میں تیار کیے گئے بنکر کو اپارٹمنٹس کی صورت میں بنایا گیا تھا جو ایٹمی دھماکوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جہاں زمین کے اوپر ایک شہر آباد ہے وہیں بیجنگ کی سڑکوں کے نیچے بھی ایک شہر آباد ہے۔ یہ شہر دراصل زیرِ زمین بنکرز ہیں جو سرد جنگ کے زمانے میں شہریوں کو ایٹمی حملے سے محفوظ رکھنے کےلیے بنائے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اِس وقت ان بنکرز میں 10 لاکھ سے زائد چینی شہری آباد ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 1960ء اور 1970ء کی دہائیوں میں جب سرد جنگ اپنے عروج پر تھی، چین کو اپنے دارالحکومت پر ایٹمی حملے کا خطرہ درپیش تھا، چنانچہ اس خطرے سے نمٹنے اور اپنے شہریوں کو بچانے کے لیے چیئرمین ماؤ نے بیجنگ کی سڑکوں کے نیچے یہ بنکرز تعمیر کرنے کا حکم دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مزکورہ بنکرز اپارٹمنٹس کی شکل میں بنائے گئے جو اس قدر مضبوط ہیں کہ ایٹم بم کے دھماکے کو برداشت کر سکتے ہیں، یہ بنکر چین کے کئی شہروں میں بنائے گئے۔ صرف بیجنگ میں ہی ان بنکرز کی تعداد 10ہزار سے زائد ہے جو انتہائی کم وقت میں تعمیر کیے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1980ء کی دہائی میں جب جنگ اور ایٹمی حملے کا خطرہ کم ہوا تو چین کے محکمہ دفاع نے یہ بنکرز نجی لینڈ لارڈز کو لیز پر دے دیئے تاکہ ان سے آمدنی حاصل کی جا سکے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ اب یہ بنکرز رہائشی اپارٹمنٹس میں تبدیل ہو چکے ہیں اور ان میں زیادہ تر غیر ملکی ورکرز، طالب علم اور دیہی علاقوں سے شہر آنے والے چینی شہری قیام پذیر ہیں۔

  • افغان پولیس کی موجودگی میں مشتعل افراد کا پاکستانی سفارت خانے پر دھاوا

    افغان پولیس کی موجودگی میں مشتعل افراد کا پاکستانی سفارت خانے پر دھاوا

    کابل : پاکستان آنے کے خواہش مند افغانیوں نے پولیس کی موجودگی میں پاکستانی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا، مقامی پولیس تمائشائی بنی رہی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں واقع پاکستانی سفارت خانے پر افغان شہریوں نے دھاوا بول دیا، سفارت خانے کے باہر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پایا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ افغان حکومت پاکستانی سفارت خانے کی حفاظت سے غافل نکلی،، افغانیوں نے افغان پولیس کی موجودگی میں سفارت خانے پر دھاوا بولا تھا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارت خانہ یومیہ 2 ہزار ویزے جاری کرتا ہے، سفارت خانے پر دھاوا پاکستان آنے کے خواہش مند افغانیوں نے بولا تھا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے معاملے میں دخل اندازی کرنے پر سفارت خانے کے باہر احتجاج شدت اختیار کرگیا، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ویزوں کے اجراء میں تیزی اور زیادہ کاؤنٹر بنائیں جائیں گے۔

    یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز میں پولیس نے پاکستان قونصلیٹ میں دہشت گردی کی کوشش ناکام بنائی تھی، افغان خاتون بیگ میں ہینڈ گرینیڈ لے کر پاکستانی قونصلیٹ پہنچی تھی جسے پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی قونصلیٹ مزار شریف عارضی طور پر بند کرکے افغان حکام سے پاکستانی سفارت خانے کی فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ کیا تھا۔

  • اسامہ بن لادن کی لاش سمندر برد کی تاکہ لوگ مزار نہ بنالیں، شہزادہ ترکی الفیصل

    اسامہ بن لادن کی لاش سمندر برد کی تاکہ لوگ مزار نہ بنالیں، شہزادہ ترکی الفیصل

    ریاض : ترکی الفیصل نے اسامہ بن لادن سے متعلق انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ آپریشن کے وقت اسامہ نے اسلحہ اٹھا رکھا تھا،تدفین سے خدشہ تھا لوگ مزارنہ بنالیں اس لئے لاش سمندر برد کی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے سابق انٹیلی جنس سربراہ شہزادہ ترکی الفیصل نے القاعدہ کے بانی سربراہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے اہم انکشافات کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے طالبان کے سابق امیر مُلا محمد عمر سے متعدد بار بن لادن کو ریاض کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا مگر انہوں نے سعودی عرب کا مطالبہ مسترد کر دیا تھا۔

    سعودی عرب نے ملا عمر کو خبردار کیا تھا کہ بن لادن کی حوالگی سے انکار پر افغانستان کو غیر معمولی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ طالبان کی طرف سے انکار کے بعد ریاض نے طالبان حکومت سے تعلقات ختم کر دیے گئے۔

    عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے اس راز سے بھی پردہ اٹھایا کہ اسامہ بن لادن کی نعش دفنانے کے بجائے سمندر بُرد کیوں کی؟ ان کا کہنا تھا کہ اسامہ کی لاش سمندر برد کرنے کا فیصلہ اس بنا پر کیا گیا کہ تدفین کی صورت میں لوگ ان کا مزار نہ بنا لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک سوال کے جواب میں شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ بن لادن حیران کن انداز میں اپنے ٹھکانے بدلتے رہتے تھے تاکہ ان کے ٹھکانے کی نشاندہی نہ ہو۔ سعودی حکام اسامہ کے اہل خانہ کو صرف اور صرف انسانی بنیادوں پر ان سے ملنے کی اجازت دیتے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج کا بن لادن کے قتل کا کوئی منصوبہ نہیں تھا، امریکی فوجیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کارروائی کے وقت بن لادن نے اسلحہ اٹھا رکھا تھا جس کے باعث انہیں قتل کیا گیا۔

  • سمندروں کی سطح بلند ہونے سے 18 کروڑافراد بے گھرہوجائیں گے، رپورٹ

    سمندروں کی سطح بلند ہونے سے 18 کروڑافراد بے گھرہوجائیں گے، رپورٹ

    واشنگٹن : پوری دنیا میں سمندروں کی اوسط سطح میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ کرہ ارض کے مستقل برفانی ذخائرکا پگھلاؤ ہے اوراس صدی کے اختتام تک کروڑوں افراد نقل مکانی پرمجبورہوسکتے ہیں۔

    امریکا میں ماہرین نے نیشنل اکیڈمی آف سائنسس کی پروسیڈنگزمیں شائع ہونے والی رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ 40 سال کے مقابلے میں اب گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی رفتار 6 گنا بڑھ چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 1980 کے عشرے میں گرین لینڈ کی برف پگھلنے کی شرح بھی کئی گنا بڑھی ہے یعنی اس وقت سالانہ 40 ارب ٹن برف پانی میں گھل رہی تھی اور اب سے اس کی شرح 252 ارب ٹن سالانہ تک پہنچ چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس برف پگھلنے سے انسانیت کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگراگلے 80 برس میں زمین کا اوسط درجہ حرارت 5 درجے سینٹی گریڈ بڑھ جاتا ہے تو اس سے سمندروں کی سطح انچوں میں نہیں بلکہ فٹوں میں بڑھ سکتی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگلے 80 برس یعنی 2100 تک شنگھائی سے لے کر نیویارک تک کے ساحلی علاقے بری طرح متاثر ہوں گے جس کی وجہ سے 18 کروڑ 70 لاکھ افراد کو نقل مکانی کرنا پڑے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہی وجہ ہے کہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دنیا پگھلتے برف کو نظرانداز کررہی ہے جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔

    امریکا میں واقع نیشنل سنو اینڈ آئس ڈیٹا سینٹر کے مطابق گرین لینڈ کا رقبہ ٹیکساس سے تین گنا بڑھا ہے اور اگر اس میں انٹارکٹیکا کو بھی شامل کرلیا جائے تو پوری دنیا کا 99 فیصد میٹھا پانی برف کی صورت میں یہاں موجود ہے۔ اس کا پگھلنا کسی سانحے سے کم نہ ہوگا، دونوں خطوں میں برف کی پرتیں تین کلومیٹر تک بلند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق انسانوں کی جانب فضا میں گرین ہاؤس گیسوں کے بے تحاشہ اخراج سے اب سمندروں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے کی سکت ختم ہورہی ہے اور اس کے بعد زمینی درجہ حرارت بڑھنے سے برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ سمندروں کی اوسط سطح بلند ہورہی ہے اور دنیا کی دو سے ڈھائی فیصد آبادی اس کی وجہ سے نقل مکانی پر مجبور ہوگی۔

  • ہم اپنا کتنا وقت دوسروں سے گپ شپ میں گزارتے ہیں؟

    ہم اپنا کتنا وقت دوسروں سے گپ شپ میں گزارتے ہیں؟

    کیا آپ نے کبھی اندازہ لگانے کی کوشش کی کہ ہم اپنا کتنا وقت دوسروں کے بارے میں گفتگو کرتے اور گپ شپ کرتے ہوئے گزارتے ہیں؟

    آپ کو جان کر حیرت ہوگی کہ ہم اپنے دن کا لگ بھگ ایک گھنٹہ یعنی 52 منٹ گپ شپ کرتے ہوئے گزارتے ہیں۔

    یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں حال ہی کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق ہم اپنے جاگنے کے 16 گھنٹوں میں سے 1 گھنٹہ بے معنی گفتگو کرتے ہوئے گزار دیتے ہیں۔

    تحقیق کے لیے 467 افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جن میں سے 269 خواتین اور 198 مرد تھے۔ ان کی عمریں 18 سے 58 سال کے درمیان تھیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ لوگ بڑے واقعات یا سیلی بریٹز کے بجائے اپنے واقف کاران کو زیادہ اپنی گفتگو کا موضوع بناتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق نوجوان افراد بڑی عمر کے افراد کی نسبت زیادہ بے معنی گفتگو اور گپ شپ کرتے ہیں۔

    اسی طرح تعلیم یافتہ افراد کے بارے میں بھی خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایسی بے معنی گفتگو سے پرہیز کرتے ہوں گے تاہم ان کی گپ شپ کا دورانیہ اور کم تعلیم یافتہ افراد کی گپ شپ کا دورانیہ بھی یکساں تھا۔

    کیا آپ بھی اتنا ہی وقت دوسروں سے گپ شپ میں گزارتے ہیں؟

  • حزب اللہ کا استعمال شدہ گولے کا تحفہ قبول کرنے پر لبنانی وزیرخارجہ کو تنقید کا سامنا

    حزب اللہ کا استعمال شدہ گولے کا تحفہ قبول کرنے پر لبنانی وزیرخارجہ کو تنقید کا سامنا

    بیروت : وزیر خارجہ کو استعمال شدہ گولے کا خول دینے پر سابق رکن پارلیمنٹ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے وزیر خارجہ کو گولہ وصول کرنے کے بجائے جبیل میں دفتر کھول لینا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی جانب سے وزیر خارجہ جبران باسیل کو ایک استعمال شدہ گولے کا خول تحفے میں دیا گیا جس پر سوشل میڈیا پر سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہریوں نے حزب اللہ ملیشیا کا یاد گاری تحفہ قبول کرنے پر جبران باسیل کو شدید تنقید اور تند وتیز حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ حزب اللہ ملیشیا کی طرف سے جبران باسیل کو یہ تحفہ جبیل گورنری کے علاقے راس اسطاء کے دورے کے دوران دیا گیا۔ اس موقع پرلبنانی وزیر دفاع الیاس بو صعب جو خود بھی حزب اللہ ملیشیا کے اتحادی سمجھے جاتے ہیں ان کے ہمراہ تھے۔

    حزب اللہ ملیشیا نے 2017ء کے جرود عرسال معرکے کے دوران استعمال کردہ ایک گولہ تحفے میں جبران باسیل کو پیش کیا۔تحفے میں پیش کردہ گولے پر نیشنل فریڈم پارٹی اور حزب اللہ ملیشیا کے پرچم بنائے جانے کےساتھ عزت مآب مزاحمتی وزیر کی خدمات کو سراہا گیا ہے۔

    لبنانی رکن پارلیمنٹ زیاد حواط نے ٹویٹ کی کہ جبیل کی تاریخ میں ہمارے کسی معزز مہمان کو گولے کا تحفہ دینا اس علاقے کی تاریخ کو مسخ کرنے اس سے بدتر کوشش نہیًں ہو سکتی۔

    سابق رکن پارلیمنٹ فارس سعید نے لکھا کہ ہمارے وزیر خارجہ کو گولہ وصول کرنے کے بجائے جبیل میں دفتر کھول لینا چاہیے مگر وہ ایسا نہیں کر سکتے کیونکہ جبیل آزاد ہے۔

  • آرمینی باشندوں کے قتل کا الزام سعودی عرب کو بدنام کرنے کی سازش ہے، سعودی حکام

    آرمینی باشندوں کے قتل کا الزام سعودی عرب کو بدنام کرنے کی سازش ہے، سعودی حکام

    باکو : سعودی حکام نے آذربائیجان میں آرمینی باشندوں کے قتل عام کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ من گھڑت پروپیگنڈہ کر کے سعودی عرب کو بدنام کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وسطی ایشیائی ریاست آذربائیجان میں قائم سعودی عرب کے سفارت خانے کی طرف سے سوشل میڈیا اور دوسرے غیر مستند ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ واشنگٹن میں متعین سعودی سفیر ریما بنت بندر نے کانگریس میں ایک بل کی حمایت کی ہے جس میں خلافت عثمانیہ کے دورمیں اس کی فوج کے ہاتھوں آرمینی باشندوں کے قتل عام کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آذر بائیجان میں موجود سعودی سفارت خانے کی طرف سے وضاحت کی گئی ہے کہ برادر ملک آذر بائیجان کے حوالے سے سعودی عرب کا موقف مسلمہ ہے۔ اس طرح کے الزامات اور دعووں میں کوئی صداقت نہیں۔

    خاتون سعودی سفیر ریما بنت بندر بن سلطان نے امریکا میں سفیر مقرر ہونے کے بعد ابھی تک کسی امریکی رکن کانگریس سے ملاقات نہیں کی۔ اس کے علاوہ ریما بنت بندر نے آرمینی باشندوں کے قتل عام سے متعلق کوئی بیان بھی نہیں دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان کے حوالے سے بعض ذرائع ابلاغ کی طرف سے من گھڑت پروپیگنڈہ کرکے سعودی عرب کو بدنام کرنے اور مسلمان ممالک اور سعودیہ کے درمیان اختلافات کو ہوا دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

  • بریگزٹ کے باعث اسکاٹ لینڈ کی آزادی کی حمایت میں ریکارڈ اضافہ

    بریگزٹ کے باعث اسکاٹ لینڈ کی آزادی کی حمایت میں ریکارڈ اضافہ

    لندن : برطانیہ کے یورپی یونین سے آئندہ اخراج کی وجہ سے اسکاٹ لینڈ کی برطانیہ سے ممکنہ آزادی کی حمایت میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت اسکاٹ لینڈ کے انچاس فیصد باشندے برطانیہ سے آزادی کے حق میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک تازہ سروے میں بتایا گیا کہ برطانیہ کی اس ریاست کی باقی ماندہ برطانیہ عظمی سے ممکنہ آزادی کی سیاسی سوچ یوں تو کئی عشرے پرانی ہے لیکن اس سوچ اور اس کے لیے سیاسی حمایت میں گزشتہ چار برسوں میں اتنا زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جتنا پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔

    اسکاٹش عوام میں لندن سے آزادی کی اس سوچ کی ایک بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ایسے اسکاٹش رائے دہندگان میں بڑی تعداد ان شہریوں کی ہے، جو چاہتے ہیں کہ انہیں مستقبل میں بھی یورپی یونین کا حصہ رہنا چاہیے۔

    سروے کے مطابق جون 2018 میں اسکاٹ لینڈ کے تقریبا 45 فیصد باشندے یہ چاہتے تھے کہ اسکاٹ لینڈ کو برطانیہ سے آزادی حاصل کر لینا چاہیے۔ اب لیکن نو ماہ بعد یہی شرح بڑھ کر 49 فیصد ہو چکی ہے۔

    مزید یہ کہ اسکاٹ لینڈ میں برطانیہ سے آزادی کے حامی ووٹروں کی یہ وہ زیادہ سے زیادہ شرح فیصد ہے، جو آج تک ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

    موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

    ریاض : موٹاپے سے نجات کیلئے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے، عالمی سطح پر مشترکا کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025 تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق موٹاپے کو بڑھانے کے لیے انسان کو زیادہ کوشش نہیں کرنا پڑتی لیکن اسے کم کرنا جان جوکھوں کا کام ہے، سعودی عرب کی آبادی کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے۔

    مقامی اخبار الوطن نے اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی شہریوں نے وزن کم کرانے والی ادویہ کے علاوہ ورزش کے آلات خریدنے اور ورزش کے مراکز کی فیسوں پر 3.8 ارب ریال خرچ کیے۔

    سعودی ذیابیطس کونسل کا کہنا ہے کہ آبادی کے تناسب کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے، کونسل کے مطابق سعودی عرب میں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں مٹاپے کی شرح کہیں زیادہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ 2019 میں وزن کم کرانے پر سعودی شہری 5.9 ارب ریال خرچ کریں گے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹاپے کی شرح اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو اخراجات میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہوتا رہے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ذیابیطس کونسل نے گذشتہ ہفتے مشرقی ریجن میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ سعودی عرب میں 25فیصد آبادی ذیابیطس کا شکار ہے جبکہ 50 فیصد مرد و خواتین کو مٹاپا لاحق ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق جدید طرز زندگی اور تساہل پسندی کی وجہ سے ذیابیطس اور مٹاپے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر مشترکہ کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025ء تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

    کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 5ہزار افراد کے پاؤں کاٹ دیئے جاتے ہیں، اس وقت 3.8 ملین سعودی شہری ذیابیطس کی سنگین حالت سے دوچار ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دستیاب معلومات کے مطابق اس مرض کی وجہ سے اب تک 14665 افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

    کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے لوگوں میں دل، گردوں اور اسی طرح کے دیگر امراض پیدا ہورہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق کونسل نے کہا کہ موٹاپے کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مناسب غذا استعمال کی جائے، خواتین خاص طو رپر اپنی صحت کا خیال رکھیں، جسم کو ضرورت کے مطابق کیلوریز دی جائیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طرز زندگی میں تبدیلی لائی جائے، تساہل پسندی کو ترک کرکے جسمانی مشقت اور ورزش کو اپنایا جائے۔