Tag: peoples aman committe

  • عزیر بلوچ کو آج بھی اپنا بھائی مانتاہوں، ذوالفقار مرزا

    عزیر بلوچ کو آج بھی اپنا بھائی مانتاہوں، ذوالفقار مرزا

    کراچی: ذوالفقار مرزا کا کہنا ہے کہ وہ آج بھی عزیر بلوچ کو اپنا بھائی مانتے ہیں، شکر ہے وہ بابا لاڈلا کی طرح مارا نہیں گیا۔

    کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالفقار مرزا نے کہا کہ عزیربلوچ کو آج بھی اپنابھائی مانتا ہوں،انہوں نے کہا کہ امن کمیٹی میں نے نہیں بنائی، امن کمیٹی ہمیں ورثے میں ملی تھی۔

    دوسری جانب اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے رہنما سعید غنی کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں نے لیاری میں اپنا اثرورسوخ بڑھانے کے لئے عزیربلوچ کو استعمال کرنے کی کوشش کی ۔

    ذوالفقارمرزا کا کہنا تھا کہ ملک کے بھاگ جانے والوں کو واپس لانے کا بھی انتظام ہوگا، انہوں نے شکر ادا کیا کہ بابا لاڈلہ کی طرح عذیر بلوچ کا انجام نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ عزیر بلوچ کو شہید ایس پی چوہدری اسلم نے پہلی بار گرفتار کیا تھا۔ گرفتاری کے بعد عزیر عدالت سے وہ ضمانت پر رہا ہوگیا تھا۔ 2009میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ رحمان ڈکیت پولیس مقابلے میں مارا گیا۔ عبدالرحمان بلوچ عرف رحمان ڈکیت کی ہلاکت کے بعد عزیر بلوچ کو رحمان ڈکیت کا جانشین مقرر کیا گیا تھا اور کالعدم امن کمیٹی کی سربراہی بھی عزیر کے حوالے کردی گئی تھی۔

    کراچی میں آپریشن شروع ہونے کے بعد اکتوبر 2013میں عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ کے درمیان علیحدگی ہوگئی۔ حکومت سندھ نے عزیر بلوچ کے سر کی قیمت 50لاکھ روپے مقرر کر رکھی تھی۔ عزیر بلوچ ، ارشدد پپو قتل کیس سمیت 100سے زائد مقدمات میں مطلوب تھا۔

  • سندھ حکومت مفرور ملزم عزیر بلوچ کو واپس لانے میں ناکام

    سندھ حکومت مفرور ملزم عزیر بلوچ کو واپس لانے میں ناکام

    کراچی: سندھ میں لاقانونیت کی آگ لگی ہوئی ہے اور حکومتِ سندھ مفرور ملزم عزیرجان بلوچ کو مطلوب قرار دلانے میں ناکام ہوگئی، دبئی حکام نے دستاویزی ثبوت مسترد کر دئے ہیں۔

    لیاری کو دہشت گردی کی آگ میں جھونکنے والے مبینہ ملزم عزیرجان بلوچ کو حکومت سندھ مطلوب ملزم قرار نہ دلا سکی، دبئی حکام نے مزید ثبوت مانگ لئے۔

    واضح رہے کہ کالعدم پیپلزامن کمیٹی کا سربراہ عزیربلوچ بلوچستان کے راستے بیرون ملک فرار ہوا تھا۔

    عزیر جان بلوچ کو جعلی پاسپوٹ کے استعمال پر گرفتار کیا گیا تو سندھ پولیس ایسے خوش ہوئی جیسے یہ ان کا کارنامہ ہے۔

    پولیس افسران پر مشتمل ٹیمیں عزیر بلوچ کو وطن لانے کیلئے بلند بانگ دعوے کرتی ہوئی دبئی روانہ ہوئیں، لیکن ملزم کو لیے بغیر نامراد واپس آگئیں۔

    امارات حکام کا کہنا ہے کہعزیر بلوچ کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم نہیں کیے گئے ہیں اگر سندھ حکومت کوعزیر بلوچ واقعی مطلوب ہے تو اس کے سزا یافتہ ہونے کے واضح ثبوت فراہم کریں۔