Tag: Peoples Party

  • پیپلزپارٹی کا انتخابات کے انعقاد پر مؤقف سامنے آگیا

    پیپلزپارٹی کا انتخابات کے انعقاد پر مؤقف سامنے آگیا

    کراچی : پیپلزپارٹی نے الیکشن کمیشن سے الیکشن جلد کرانے کا مطالبہ کردیا، پی پی رہنما اور سابق سینیٹر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن چار مہینے کا شیڈول کم کرے۔

    کراچی میں پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن کب ہوں گے؟ یہ ان ہی کو پتہ ہے جنہوں نے اعلان کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئین کے مطابق 90روز کے اندر الیکشن ہونے چاہئیں، میں3ماہ سے زیادہ الیکشن آگے لےجانے کے حق نہیں ہوں۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری چیئرمین پی ٹی آئی کا فیصلہ تھا، جس پر اربوں روپے خرچہ کیا گیا لیکن اب تک الیکشن کمیشن نے الیکشن کے شیڈول کا اعلان نہیں کیا ہے۔

    پی پی سندھ کے رہنما نے کہا کہ یہ تاثر ختم ہونا چاہیے کہ ترقیاتی کاموں کے فنڈز جاری نہیں ہونگے، بجٹ میں منظور پروجیکٹ منجمد کرنا غلط ہے، مجھے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ بجٹ میں شامل کام نہیں رکیں گے۔ کچھ افسران کے ایشوز تھے جنہیں وزیراعظم سے ملاقات کے موقع پر اٹھایا گیا۔ل

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری الیکشن کمیشن سے استدعا ہے کہ حلقہ بندیوں کا شیڈول کم کریں، قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستیں بڑھ نہیں رہی، مطالبہ ہے جلد سے جلد حلقہ بندیوں کا کام مکمل کرلیا جائے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنما نے صدر عارف علوی اور متنازع بلوں کے حوالے سے کہا کہ عارف علوی صدارتی منصب کو نشانے پر کیوں لے آئے ہیں؟ اگر ان کو وہ قانون اچھا نہیں لگ رہا تھا تو لکھ کر دینا تھا۔

  • ن لیگ پیپلز پارٹی کے جارحانہ رویے کے بعد لچک دکھانے پر تیار

    ن لیگ پیپلز پارٹی کے جارحانہ رویے کے بعد لچک دکھانے پر تیار

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں مذاکرات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے جارحانہ رویہ دکھانے پر ن لیگ لچک دکھانے پر تیار ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے سیلاب متاثرین کے گھروں کی بحالی، اور تباہ انفرا اسٹرکچر کے لیے فنڈ کی حامی بھر لی ہے، ن لیگی وزرا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پی ایس ڈی پی میں اس سلسلے میں رقم رکھی جائے گی اور فوری ریلیز بھی ہوگی۔

    ذرائع پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ گھروں اور تباہ حال انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے 25 ارب وفاق کو دینے ہیں، سندھ حکومت کا مطالبہ تھا کہ اسکولوں کے تباہ انفرا اسٹرکچر کے لیے 12 ارب کا 50 فی صد دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، یہ رقم بھی ہمیں فراہم کی جائے تاکہ اسکولوں کو بحال کر سکیں۔

    سندھ نے مطالبہ کیا تھا کہ وزیر اعظم نے کے بی فیڈر کے لیے دورہ کراچی میں رقم دینے کا وعدہ کیا تھا، وہ رقم بھی بجٹ میں حصہ نہیں بنائی گئی، وہ پیسے بھی فراہم کیے جائیں، پی پی نے کراچی کے لیے اہم کے فور منصوبے کے لیے کم رقم مختص کیے جانے پر بھی شکایت کی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگی وفد نے سندھ کے جائز مطالبات تسلیم کر لیے ہیں، گفتگو میں پیپلز پارٹی کے وفاقی وزرا کا کہنا تھا کہ سندھ کے ساتھ پچھلے سال مسلسل زیادتی ہوئی ہے، اب ہم اتحادی ہیں اس کے باوجود یہ زیادتی ہو تو کیسے چپ رہیں۔ وزرا کا مؤقف تھا کہ پارٹی قیادت کا واضح پیغام ہے کہ سندھ کو اپنے حصے کے منصوبے کے لیے رقم دی جائے۔

  • پیپلزپارٹی کا لاہور میں جلسہ کرنے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا لاہور میں جلسہ کرنے کا فیصلہ

    لاہور : پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنی سیاسی طاقت دکھانے کیلئے لاہور میں بڑا جلسہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، شریک چیئرمین آصف زرداری نے فیصلے کی توثیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے لاہور میں بڑا عوامی جلسہ کرنے کا فیصلہ کرلیا، تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

    پنجاب کی سیاست کے مرکز لاہور میں پیپلز پارٹی نے عوامی طاقت دکھانے کا ارادہ رکھتی ہے، اس سلسلے میں پارٹی کے مقامی رہنما کارکنان کے ہمراہ شہر کے مختلف علاقوں کے دورے کر رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ فی الحال جلسے کے مقام کا تعین نہیں ہوا ہے جلد فیصلہ کرلیا جائے گا، جلسے میں عوام، پارٹی کارکنان اور رہنما بڑی تعداد میں شریک ہوں گے۔

    دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کی لاہور میں متحرک سیاست جاری ہے اور پارٹی میں مزید سیاسی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ بھی تھم نہ سکا ہے۔

  • پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے سپریم کورٹ کے باہر ہونے والے احتجاج میں شرکت کا فیصلہ کرلیا۔

    یہ بات پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما نیئر بخاری اور فیصل کریم کنڈی نے نیوز کانفرنس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    نیئر بخاری نے کہا کہ 70کی دہائی تک جوڈیشری نے جو بھی کیا وہ سب کے سامنے ہے، اور اب پنجاب، کے پی الیکشن پر فل کورٹ نہیں بنایا گیا، کل پیپلزپارٹی بھرپور طریقے سے احتجاج میں شرکت کرے گی۔ پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ کانسٹیٹیوشن ایونیو پر بھرپوراحتجاج کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین اور قانون کی بالادستی کیلئے منصف چاہئیں، وہ منصف چاہئیں جو پسند اور ناپسند پر فیصلےنہ کریں،11مئی کو جب عمران خان کو طلب کیا گیا تو اس وقت وہ ملزم تھا، ہر وہ فرد جس پرالزام ہو وہ ملزم ہوتا ہے،سوال یہ ہے کہ کن وجوہات کی بناء پر عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی قرار دی گئی؟

    اس موقع پر فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے غنڈوں اور بدمعاشوں نے جو کیا سب کے سامنے ہے، پی ٹی آئی کے غنڈوں، بدمعاشوں نے لیڈرشپ کے کہنے پر سب کچھ کیا، آج ایک وکیل نے کہا کہ عمران خان کے پاس فون تھا وہ ہدایات دے رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نےجو کچھ کیا اس پرتو فوجداری مقدمات ہونے چاہئیں، عمران خان نے کل دوبارہ دھمکی دی ہے، عمران خان نے کہا کہ جب میں ملک کا نام روشن کررہا تھا تو آپ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔

  • مردم شماری پر کثیر الجماعتی کانفرنس کے لیے پیپلز پارٹی کے سیاسی جماعتوں سے رابطے

    مردم شماری پر کثیر الجماعتی کانفرنس کے لیے پیپلز پارٹی کے سیاسی جماعتوں سے رابطے

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے مردم شماری کے معاملے پر کثیر الجماعتی کانفرنس کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے ڈیجیٹل مردم شماری پر اے پی سی بلا لی ہے، رہنما نثار کھوڑو نے سیاسی جماعتوں کو مردم شماری سے متعلق کانفرنس میں شرکت کے لیے اعتماد میں لینے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید، مسلم لیگ ن سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ و دیگر سے رابطہ کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کو دعوت نامے بھی بھیجے جائیں گے، کثیر الجماعتی کانفرنس جمعہ کو کراچی کے ایک لگژری ہوٹل میں شام 4 بجے منعقد ہوگی۔

    رہنما پیپلز پارٹی عاجز دھامراہ نے بھی جے یو آئی رہنما راشد محمود سومرو، قادر مگسی، ایاز پلیجو، صنعان قریشی، سید جلال محمود شاہ، ریاض چانڈیو، لال جروارو اور دیگر رہنماؤں سے رابطے کیے۔

    ترجمان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل سمیت ادیبوں اور رائٹرز کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو ڈیجیٹل مردم شماری اور غیر قانونی تارکین وطن پر خدشات ہیں، ہم سیاسی جماعتوں کے مردم شماری سے متعلق نقطہ نظر کی روشنی میں آگے بڑھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں خامیاں ہیں، سندھ کے دیہی علاقوں میں سسٹم کام نہیں کر رہا، خدشہ ہے کے ڈیجیٹل مردم شماری کا آر ٹی ایس کی طرح حشر کیا جائے گا، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ کی درست آبادی گنی جائے، غیر قانونی تارکین وطن کو الگ خانے میں رکھا جائے۔

  • جھنڈا کیوں لگایا؟ جماعت اسلامی اور پی پی کارکنان آمنے سامنے

    جھنڈا کیوں لگایا؟ جماعت اسلامی اور پی پی کارکنان آمنے سامنے

    کراچی : ناظم آباد میں تعمیر پارک کے افتتاح کے موقع پر دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں تلخ کلامی ہوگئی جس کے نتیجے میں تقریب میں بد نظمی دیکھنے میں آئی۔

    اس موقع پر جماعت اسلامی اور پی پی کارکنان آمنے سامنے آگئے، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کی موجودگی میں صورتحال کشیدہ ہوگئی۔

    جماعت اسلامی کے کارکنان نے اعتراض کیا کہ اس جگہ آپ نے پیپلزپارٹی کے جھنڈے کیوں لگائے؟ پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنان کی جھنڈا اتارنے پر تلخ کلامی ہوگئی۔

    جیالوں کا مؤقف تھا کہ یہ ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کا پروگرام ہے لہٰذا جھنڈا پی پی کا بھی لگے گا جبکہ جماعت اسلامی کارکنان کا کہنا تھا کہ پارک ہماری محنت کے بعد بنا ہے اس لیے یہاں پی پی کا جھنڈا نہ لگایا جائے۔

    اس موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضی وہاب نے کارکنان کو سمجھایا کہ لڑائی لڑائی معاف کریں ، سب مل کر اللہ کا گھر صاف کریں اور سب مل کرعلاقے اور شہر کو بہتر بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

  • کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ  نیب میں پیش ہونا  کوئی نئی بات نہیں ہے، میں اپنی والدہ کے ہمراہ عدالت آتا رہا ہوں اور اب پہلی بار از خود پیش ہوا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری آج نیب میں اپنے والد کے ہمراہ پیشی پر اپنا ردعمل دے رہے تھے ، ان کا کہنا ہے کہ  میں ایک سال کا بھی نہیں تھا  جب اس کمپنی کا شیئر ہولڈر بنا، میر ا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے،  نیب کا نوٹس پیر کے روز ملا تھا۔

    اپنی پریس کانفرنس میں انہوں نےکہا کہ پیپلزپارٹی کے ورکرز کو سیلوٹ پیش کرتا ہوں کہ پولیس کی وحشیانہ کارروائی کے باوجودکارکن پرامن رہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی احتجاج کی کال نہیں دی تھی، جب ظلم ہوتا ہے تو پیپلز پارٹی کے کارکن آواز اٹھاتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ  یہ اسی پارٹی کی حکومت ہےجنہوں نےاسلام آبادکو2سودن یرغمال رکھا،آج یہ حکومت پیپلزپارٹی کےکارکنوں کو30منٹ برداشت نہیں کرسکی ۔ جمہوریت میں احتجاج عوام کا حق ہوتا ہے ، اوچھے ہتھکنڈوں کی مذمت کرتا ہوں۔

    پارک لین کمپنی کیس: آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نےکہاتھا کہ بلاول بھٹوبےگناہ ہیں،ان کانام کیوں ڈالاگیا،چیف جسٹس نے یہ بھی کہا تھا کہ بلاول کانام جےآئی ٹی سے نکالاجائے،مگر عدالت کےکہنےکےباوجودمیرانام نہیں نکالاگیا۔

    پیپلز پارٹی کے چیئر مین  کا کہنا تھا کہ کراچی کی بینکنگ کورٹ میں کیس چل رہاتھا،پتا نہیں کیوں منتقل کیاگیا۔یہ کیس نیب کابنتا ہی نہیں، یہ بینک اکاؤنٹس کےمعاملات ہیں، افسوس کی بات ہےنیب کواس طرح سے استعمال کیاجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق آمر پرویز مشرف کے دور میں نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کے لیے بنایا گیا تھا۔ نیب کی ایک تاریخ ہے جو کسی سے بھی ڈھکی چھپی نہیں ہے۔نیب زدہ لوگوں کوڈرایاگیاکہ حکومت کاساتھ دویامقدمات کاسامناکرو۔

    انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں پیپلز پارٹی کا مطالبہ ہے کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی بنائی جائے ۔نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمد کرایاجائے،انہوں نے یہ بھی کہا کہ مطالبہ ہے کالعدم تنظیموں کیخلاف حکومت کارروائی کرے۔

    پاکستان میں یکساں قانون چاہتے ہیں۔راولپنڈی ہی ہمارے لئے پلیٹ فارم بن جاتاہے،جونیب سےخوش تھے وہ بھی ان کےشکاربن گئے۔

    آخر میں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے کارکنان کو فی الفور رہا کیا جائے بصورت دیگر پیپلز پارٹی  انتہائی قدم اٹھائے گی۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہناتھا کہ تمام تر لیگل راستے اختیار کیے جائیں گے۔

  • پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پی پی اور ن لیگ کا اتحاد احتساب کا سامنا کیسے کرے گا؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : پیپلز پارٹی اور نواز لیگ نے فیصلہ کیا ہے کہ کرپشن کے نام پر ہونے والے احتساب کا مقابلہ کرنے کیلئے دونوں جماعتیں مل کر آواز اٹھائیں گی، دونوں جماعتوں کا اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلئے اپوزیشن کی بڑی جماعتوں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے درمیان گزشتہ روز ہونے والے اتحاد کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز کو مل گئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحاد کے اہم نکات میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کا مذکورہ اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی اور میڈیا میں ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے اتحاد کی حتمی منظوری نواز شریف نے دی، پی پی رہنما مخدوم احمد محمود کے ذریعے نوازشریف کو جیل میں اہم پیغام پہنچایا گیا تھا۔

    اتحاد کے اہم نکات مین کہا گیا ہے کہ کرپشن کے نام پر احتساب کا دونوں جماعتیں مل کر مقابلہ کریں گی،  اپوزیشن اتحاد آئندہ الیکشن میں بھی قائم رہے گا، قومی اداروں سے محاذ آرائی سے گریزکیا جائے گا۔

    ریلیف کی بات دونوں جماعتوں کے لئے کی جائے گی، قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کا ایک مؤقف ہو گا، منی بجٹ پر اپوزیشن اتحاد اسمبلی کےاندر،باہر احتجاج کرے گی۔

    پی پی اور ن لیگ کے اتحاد میں فیصلہ کیا گیا کہ23جنوری کو اسد عمر کی بجٹ تقریر کے دوران اتحاد کا عملی مظاہرہ کیا جائے گا، اس کے علاوہ میڈیا پر ایک دوسرے پر تنقید کے بجائے دفاع کیا جائے گا ۔

    ذرائع کے مطابق اتحاد میں پیپلز پارٹی کے سید خورشید شاہ اور نوید قمر جبکہ ن لیگ کی جانب سے خواجہ آصف اور رانا تنویر نے اہم کردار ادا کیا۔

    نواز شریف اور آصف زرداری میں پیغامات کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر آصف زرداری جیل میں نواز شریف سے ملاقات بھی کرسکتے ہیں۔

  • پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی

    پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا، این اے58راجہ پرویز اشرف، این اے70 سے قمر زمان کائرہ، این اے114مخدوم فیصل صالح حیات انتخابات میں حصہ لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے وسطی پنجاب کے امیدواروں کی فہرست جاری کردی ہے، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی منظوری سے جاری ہونے والی فہرست میں حلقہ نمبر این اے52سے محمد فضل کھوکھر،این اے53سے سبطن الحسن بخاری، این اے54سے راجہ عمران اشرف، این اے55سے سردار ذوالفقارحیات، این اے56سے سردار سلیم حیدر، این اے58سے راجہ پرویز اشرف کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ حلقہ نمبر این اے59سے کامران اسلم چوہدری، این اے60سے مختارعباس، این اے61سے حاجی گلزار اعوان، این اے62سے سمیرا گل، این اے64سے جبار احمد، این اے65سے ملک ہاشم خان، این اے66سے تسنیم ناصرگجر، این اے67سے فیاض اسلم، این اے68سے چوہدری اظہر اقبال، این اے69سے مسز وزیرالنساء اور این اے70 سے قمرزمان کائرہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ہوں گے۔

    فہرست کے مطابق حلقہ نمبر این اے71سے چوہدری احسان، این اے72سے ملک طاہراختر، این اے73سے ضرار محمود ملک، این اے74سے مسزنرگس فیض ملک، این اے75سے ڈاکٹرظہیرالحسن، این اے76سے یاسر مشتاق باجوہ، این اے77سے محمد نواز،این اے79سے چوہدری اعجازاحمد کو ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    حلقہ نمبر این اے80سے راؤ اکرام علی خان، این اے81سے محمد انس امجد چوہدری، این ے 82 سے محمداسحاق،این اے84سے چوہدری ذوالفقارعلی، این اے85سے آصف بشیر بھاگٹ، این اے86سے فخر عمرحیات لالیکا، این اے88سے اظہارالحسن، این اے89سے محمد اسلم کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    حلقہ نمبر این اے90سے تسنیم احمد قریشی، این اے91سے طارق محمود گجر، این اے93سے آغانسیم عباس، این اے94سے صفدرعلی، این اے95سے محمد خالد خان، این اے96سے خالد اعوان، این اے99سے مخدوم اسد حیات، این اے100سے عنایت علی شاہ، این اے101سے طارق باجوہ امیدوار نامزد کیے گئے ہیں۔

    حلقہ نمبر این اے102سے رائے محمد شاہ جہان کھرل، این اے103سے شہادت خان بلوچ، این اے104سے رانافاروق سعید خان، این اے106سے چوہدری سعیداقبال، این اے107سے ملک سردار محمد، این اے108سے ملک اصغرعلی قیصر، این اے109سے حاجی محمد افضال، این اے111سے حاجی محمد اسحاق،این اے114سے مخدوم فیصل صالح حیات کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔

    حلقہ نمبر این اے118سے رائے شاہجہان بھٹی، این اے122سے جاوید بھٹی، این اے124سے چوہدری ظہیر، این اے125سے حافظ زبیرکاردار، این اے126سے اورنگزیب برکی، این اے127سے عدنان گورسی، این اے128سے سید ظفر علی شاہ، این اے129سے افتخارشاہدایڈووکیٹ، این اے130سے عدیل غلام محی الدین،این اے131سے عاصم محمود بھٹی، این اے132سے ثمینہ خالد گھرکی کو امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

    حلقہ نمبر این اے133سے چوہدری محمد اسلم گل، این اے134سے سہیل اعوان، این اے135سے امجد علی جٹ، این اے136سے راناجمیل احمد، این اے141سے رائے مجتبیٰ کھرل، این اے142سے نواب طارق
    این اے144سے شہزاد نول، این اے146سے میاں شوکت علی باجوہ، این اے148سے مہرغلام فرید اور این اے149سے علی جاوید پیپلزپارٹی کے امیدوار قرار پائے ہیں۔
    واضح رہے کہ بلاول ہاؤس لاہور کی جانب سے تمام پارٹی ا میدواروں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ دفتر آکر اپنا ٹکٹ وصول کرلیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پیپلزپارٹی آج ایم کیوایم کےگڑھ لیاقت آباد میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

    پیپلزپارٹی آج ایم کیوایم کےگڑھ لیاقت آباد میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کرے گی

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی کراچی کے علاقے ایف سی ایریا لیاقت آباد میں آج سیاسی قوت کا مظاہرہ کرے گی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جلسے سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی آج ایف سی ایریا لیاقت آباد کے ٹنکی گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو سمیت دیگرپارٹی رہنما جلسے سے خطاب کریں گے۔

    جلسے کے حوالے سے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جلسہ گاہ میں 120 فٹ لمبا اور 40 فٹ چوڑا اسٹیج تیار کیا گیا ہے جبکہ شرکاء کے بیٹھنے کے لیے کرسیاں لگائی گئی ہیں۔

    ٹنکی گراؤنڈ میں ہونے والے جلسے میں شرکت کے لیے پیپلزپارٹی کے 6 اضلاع سے کارکن ریلیوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچیں گے جبکہ جلسہ گاہ میں داخلے کے لیے 3 دروازے بنائے گئے ہیں۔

    جلسے کی سیکورٹی کے لیے پنڈال کے اندر ایس ایس یو کے اہلکارتعینات ہوں گے جبکہ 1400 پولیس اہلکاروافسران بھی سیکورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

    پیپلزپارٹی کے جلسے میں شرکت کے لیے ایف سی گراؤنڈ سمیت 6 مختلف مقامات کو پارکنگ کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، شیری رحمان، نثار کھوڑو، وقار مہدی، سعید غنی ، جاوید ناگوری، نفیسہ شاہ سمیت دیگر رہنماؤں نے جلسہ گاہ پہنچ کر انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پرکارکنان کا جوش وخروش قابل دید تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔