Tag: Permanent residence

  • ناروے جانے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری

    ناروے جانے کے خواہشمند افراد کیلئے خوشخبری

    ناروے کے حکام نے اعلان کیا ہے کہ غیر ملکیوں کیلئے مستقل رہائشی اجازت نامے کیلیے مالی معاونت کی شرط کو ختم کریا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حکومت کے اس فیصلے کے بعد غیر ملکیوں کیلئے ناروے کی شہریت حاصل کرنا مزید آسان ہوگی، جس سے لوگوں کو وہاں آسانی کے ساتھ رہنے اور آباد ہونے کی اجازت ملے گی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناروے کی حکومت نے گزشتہ 12 ماہ کے اندر درخواست دہندگان کیلیے مالی معاونت  کی پہلے سے لازمی شرط کو ختم کر دیا ہے۔

    پچھلے ضابطوں کے تحت، 18 اور 67 سال کی عمر کے افراد کو پچھلے سال کےدوران مستحکم آمدنی کا مظاہرہ کرنے اور مستقل رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کیلیے حکومتی مالی امداد حاصل کرنےسے گریز کرنے کی ضرورت تھی۔

    تاہم، ایک حالیہ ترمیم نےمستحکم آمدنی برقرار رکھنےکی شرط کو برقرار رکھتے ہوئے، سماجی خدمات ایکٹ کے تحت مالی امداد حاصل کرنے پرپابندی ہٹادی ہے۔

    مستقل رہائشی اجازت نامہ لوگوں کو ناروے میں غیر معینہ مدت تک رہنے اور کام کرنے کا حق دیتا ہے۔

    درخواست دہندگان کے پاس ناروے میں کم از کم تین سال کیلیے ایک درست رہائشی اجازت نامہ ہونا چاہیے اور اہلیت کے اضافی معیار پر بھی پورا اترنا چاہیے۔

    درخواست منظور ہوجانے کے بعد، وصول کنندگان کو ایک رہائشی کارڈ ملے گا جو ان کی مستقل رہائشی حیثیت کے ثبوت کےطور پر کام کرے گا اور یہ دو سال تک کارآمد ہوگا۔ اس سے پہلے مستقل رہائشی اجازت ناموں کی تصدیق پاسپورٹ پر چسپاں اسٹیکرز کے ذریعے کی جاتی تھی۔

  • آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

    آسٹریلیا جانے والوں کو کن مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟ جانیے

    آسٹریلیا میں عارضی ویزوں پر مقیم تارکین وطن کی مستقل ویزوں کی درخواستوں کو طویل انتطار کا سامنا ہے، عارضی ویزہ رکھنے والے مستقل رہائش کے ویزے کے حصول کے لیے طویل انتظار کرنے پر ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔

    مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک رپورٹ کے مطابق پچھلے چار سالوں میں ویزوں کی کچھ کٹیگریز میں پروسیسنگ کا دورانیہ دوگنا ہوگیا ہے۔

    عارضی ویزوں پر بیرون ملک آنے والے تارکین وطن مستقل رہائشی ویزوں میں طویل تاخیر کے خلاف اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے سڑکوں پر ہیں۔

    چینی نژاد شخص کا کہنا تھا کہ اس نے دو سال قبل مستقل رہائش کے لیے اپنی دستاویزات جمع کرائی تھیں مگر اب تک ان کی ویزے کی درخواست کا فیصلہ التواء کا شکار ہے۔

    Campaigners rally against visa delays (SBS).jpg

    مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی رپورٹ نئے تارکین وطن کی آسٹریلیا کو حقیقی معنوں میں اپنا گھر بنانے کی کوششوں کی ایک سنگین تصویر پیش کرتا ہے۔

    اس رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ887 ذیلی طبقے کے ہنرمند علاقائی ویزوں کے لیے پراسیسنگ کے وقت کے ساتھ برجنگ ویزا رکھنے والوں کی تعداد میں چھ گنا اضافہ ہوا ہے اور ویزے لگنے کی مدت دو سال تک پہنچ گئی ہے۔

    آجر کے زیر کفالت ون ایٹھ سکس ویزے کے درخواست دندگان کی انتظار مدت ایک سال تک بڑھ چکی ہے جبکہ مرکز کے چیف ایگزیکٹو میٹ کنکل کا کہنا ہے کہ 189 ہنر مند آزاد ویزوں پر رہنے والوں کو مستقل رہائشی بننے کے لیے 39 ماہ کے انتظار کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    کام کرنے والے ورکرز کی کمی سے نمٹنے کے لیے بیرون ملک سے مزید کارکنوں کی ضرورت ہے،جس کے باعث ملک میں پہلے سے مقیم عارضی ویزے رکھنے والوں میں بے چینی اور بڑھ رہی ہے۔

    Temporary Protection Visa (TPV) and Safe Haven Enterprise Visa (SHEV) holders are seen as they attend a rally outside Parliament House in Canberra, Monday, 29 July, 2019. (AAP Image/Lukas Coch) NO ARCHIVING

    ریلی کے منتظمین نے محکمہ داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے ویزا کی پروسیسنگ کو ترجیح دیں جو پہلے سے آسٹریلیا میں مقیم ہیں، ان میں کچھ 5 سالوں سے اپنے عارضی ویزے کو مستقل ویزے کی تبدیلی کے منتظر ہیں۔ مائیگرنٹ ورکرز سینٹر کی ایک کمیونٹی ورکر ہانیہ ڈیوس خود ان لوگوں میں سے ایک ہیں۔