Tag: perveez rasheed

  • پرویزمشرف کی سعودی عرب جانےکی درخواست مسترد

    پرویزمشرف کی سعودی عرب جانےکی درخواست مسترد

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سعودی عرب جانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے وزارت داخلہ میں ایک درخواست جمع کروائی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر تعزیت کیلئے پرویز مشرف سعودی عرب جانا چاہتے ہیں اس لئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا جائے۔

     درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے سعودی عرب کے مرحوم شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے دیرینہ مراسم تھے، ان کے ہی دور میں شاہ عبداللہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    تاہم وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے، ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی جانب سے سعودی عرب جانے کی درخواست پر اعتراض وزارت قانون کی جانب سے لگایا گیا ہے۔

  • وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کی درخواست وزیراعظم کو بھجوادی

    وزارت داخلہ نے پرویزمشرف کی درخواست وزیراعظم کو بھجوادی

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ نےسابق صدر پرویز مشرف کو سعودی عرب جانے کی اجازت کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا ہے، جس پر انہوں نے وزارت خارجہ سے رائے طلب کرلی ہے۔

    سابق صدر مملکت پرویز مشرف کی طرف سے وفاقی حکومت کوسعودی عرب جانے کیلئے جمع کروائی گئی درخواست پر فیصلہ پیر کے روز کیا جائے گا، وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں سابق صدر کی استدعا پر غور کیا گیا مگر کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کو آئین اور قانون کی روشنی میں فیصلہ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ دوسری جانب سابق صدر کے وکیل نے اس امید کا اظہار کیاہے کہ حکومت ان کے موکل کی درخواست منظور کر لے گی۔

     واضح رہے پرویز مشرف نے سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کی وفات پر اظہار افسوس کیلئے سعودی عرب جانے کی اجازت طب کی تھی  ہے۔

  • مشرف حملہ کیس: اخلاص اخلاق کی میت روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی

    مشرف حملہ کیس: اخلاص اخلاق کی میت روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی

    اسلام آباد: مشرف حملہ کیس میں پھانسی کی سزا پانے والے روسی شہری اخلاص اخلاق کی میت اسلام آباد میں روسی سفارت خانہ کے حوالے کردی گئی۔

    اخلاص اخلاق کو راولاکوٹ کے نواحی علاقہ ہجیرہ میں سپرد خاک کیا گیا تھا، جہاں گزشتہ شب اس کے والد نے بغیر اجازت میت نکال کر اسلام آباد پہنچادی، اخلاص اخلاق کی روسی نژاد والدہ نے روسی سفارت خانے کے ذریعے بیٹے کی میت کو روس لانےکی درخواست کی تھی ۔

    جس پر حکومت پاکستان نےمیت کو روسی سفارت خانے کے حوالے کرنے کا ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا تھا مگر اخلاص کے والد نے اسسٹنٹ کمشنرکی اجازت سے میت کو حکومتی اجازت کے بغیر قبر سے نکال کر اسلام آباد لے جاکرروسی سفارت خانے کے حوالے کردیا، میت روسی سفارت خانے کے حوالے کرنے پر اخلاص کے والد کے خلاف ایف آر وائی درج اور فرائض میں کوتاہی برتنے پر اسسٹنٹ کمشنر ہجیرہ کو معطل کردیا گیا۔

  • ترقی کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، پرویزمشرف

    ترقی کیلئے پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہوگا، پرویزمشرف

    کراچی: جنرل (ر) پرویزمشرف نے کہا ہے کہ انصاف نہیں ملتا تو لوگ دھرنے دیتے اور قانون کو ہاتھ میں لیتے ہیں، ملکی ترقی کیلیے معیشت کو ٹھیک کرنا ہوگا۔

    کراچی میں یوتھ پارلیمنٹ سے خطاب میں آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ امریکہ نےتین بڑی غلطیاں کیں جن میں طالبان کو تسلیم نہ کرنا ، افغانستان سے نکلنا اور پاکستان کو اکیلا چھوڑ دینا شامل ہیں، اسی کے نتیجے میں القاعدہ بنی ،خیبر پختونخوا میں طالبان آ گئے اور بلوچستان میں علحیدگی کی تحریک شروع ہو گئی۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گرد انتہا پسندی کے باعث بنتا ہے ، ہمیں انتہا پسندی کی وجوہات بھی جاننی چاہیے بھارتی رہنمائوں کو پاکستان کا وجود پسند نہیں، مغربی سرحد سے ہمیشہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی کی گئی ۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام ہونا چاہیے ، ملک میں دھرنے ہو رہے ہیں، گڈ گورننس نظر نہیں آتی ، اللہ خیر کرے، ملکی ترقی کیلئے ،تعلیم، صحت،روزگار پر توجہ دی جائے،ملک میں انصاف نہیں ملتا تو لوگ دھرنے دیتے ہیں اور قانون ہاتھ میں لیتے ہیں،  فوج کا ملک میں آئینی کردار ہونا چاہیے ،لوکل باڈی سسٹم کو کا بحال کرنا چاہیے ، انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ جنگ میں کیا ہوتا ہے اس لئے وہ امن چاہتے ہیں پاک بھارت تعلقات بہتر ہونے چاہئیں۔

  • ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    کراچی (ویب ڈیسک) – سابق صدر جنرل پرویز مشرف کاکہناہےکہ ملک کے تمام مسائل کا حل ایک طاقتور نگران حکومت ہے وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اور سازش میں خصوصی گفتگو کررہے تھے۔

    سابق صدر خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پہلی بار کسی ٹی وہ چینل کو دئیے گئےخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا حکومت اورعدالت کام ہے وہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے باربارالتجا نہیں کریں گے ہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں کہ جب چاہے جہاں چاہے جائیں اور جب چاہے وطن واپس آئیں۔

    پرویز مشرف اےآر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اورسازش میں ڈاکٹر معید پیرزادہ اور فواد چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی تاریخ کی بہت سی سیاسی گھتیاں سلجھائیں۔

    ڈاکٹرمعید پیرزادہ کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے ہمراہ جنرل کیانی کو بھی 03 نومبر غداری کے مقدمےمیں شامل کیا جانا چاہئیے۔

    فواد چوہدری نے جب ان اشخاص کے بارے میں سوال کیا کہ جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھے اورجن میں سے بہت سوں کا سیایسی کیرئر سابق صدر کے باعث شروع ہوا وہ اب نواز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کواپنا کردار بلندکرناچاہئیے یہ لوٹا کریسی اب نہیں چلتی انہوں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے کے لئے اپنے غصے کا اظہار بھی کیا

    فوا چوہدری نے جب ان پر مقدمات کے حوالے سے ان کے ادارےکی سپورٹ کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نےپہلے تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن بعد میں انہوں نےکہا کہ پہلےاس طرح کے معاملات تھے لیکن اب نہیں ہیں۔

    اکبر بگٹی کے قتل سے متعلق مقدمےکی بابت ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک لاحاصل مقدمہ ہے اکبر بگٹی کی ہلاکت غار میں دھماکے سبب ہوئی جس میں پاک فوج کے چار افسر بھی شہید ہوئےتھے اور دھماکہ یا تو خودکش تھا یا غار کے اندر اکبر بگٹی یا انکے آدمیوں کی جانب سے کیا گیا تھا کیونکہ فوج کے افسران راکٹ لانچر یا دھماکہ خیز مواد کے کر نہیں براہ راست کاروائی نہیں کرتے بلکہ یہ سپاہیوں کا کام ہے۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بگٹی کی لاش کی حوالگی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انکی میت ان کےآبائی گاؤں لے جائی گئی تھی اور وہیں تدفین ہوئی ہے۔

    انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کو وسیع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی میں عالمیں طاقتیں ملوث ہیں سوویت یونین اور بھارت سازشوں میں مشغول ہیں۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ق کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جوشیلے لہجے میں جواب دیا کہ بلوچستان میں ہماری کارکردگی بہترین تھی وہاں 67 فراری کیمپ تھے اور %95 فیصد بلوچستان’بی‘ایریا تھا جہاں حکومت کی رٹ ہی نہیں تھی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فراری کیمپ ختم کئے اور بلوچستان میں حکومتی عملداری قائم کی

    اس موقع پر فواد چوہدری نے سوال کیا کہ فوجی آپریشن کے بعد سیاسی عمل کیوں نہیں شروع کیا جاتا جسکے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد بلوچستان میں دو مرتبہ بلدیات، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دی جارہی ہے تعلیم کو عام کیا جارہا ہے اورعلیحدگی پسندوں کو ماراجارہاہے۔

    لاپتہ افرادسے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہاں جنگ جاری ہے ایف سی کی چوکیوں پرحملے ہوتے ہیں اورحملہ آور جانتے ہیں کہ حکومت انکا پیچھا کرے گی اسی لئے بیشترپہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں یا مارےگئے ہیں اس لئے یہ سوال بے معنی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ افغانستان سے ملحق معاملات کی اپنی ایک تاریخ ہے پہلے جہاد لانچ کیا گیا اور جب سوویت یونین چلا گیا تو انہیں ان کے حال پر چھوڑدیا گیا پھر طالبان آگئے اوران کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی صورتحال یہ ہے کہ بھارت اور روس افغانستان کو پاکستان مخالف ملک بنانا چاہتے ہیں تو ایسی صورت میں پاکستان کی ہمنواء سوچ کو افغانستان میں فروغ دینا ہمارا حق ہے۔

    انہوں اسامہ کی حمایت سے انکار کیا اورکہا کہ ہم نے اسے نہیں چھپایا اور اس کا یہاں سے برآمد ہونا یقیناً غفلت ہے۔ انہوں اس بات سے انکار کیا کہ کوئی آرمی آفیشل ان کے علم میں لائے بغیر اسامہ کو یہاں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔

    این آر او کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا اور اس میں کسی قسم کا عالمی دباؤ نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ این آر او بینظیر سے کیا تھا اور اس کے بعدنواز شریف بھی آگئے۔

    کالا باغ ڈیم کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اگر اسی وقت کرتے تو سندھ میں بغاوت ہوجاتی۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں تیسری سیاسی قوت بننا چاہتے تھے لیکن انہیں الیکشن نہیں لڑ نےدیا گیا ۔ عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ افر وہ سولو فلائٹ کریں گے تو ملک کی تیسری سیاسی قوت نہیں بن سکتے انہیں دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔۔

    ملک کے تمام مسائل کاحل انہوں نے ایک طاقتور نگراں حکومت کو قراردیا جو کہ ملک میں اصلاحات کرے اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے۔

  • الطاف حسین کا سابق صدر پرویزمشرف کوفون، عدالتی فیصلے پرمبارکباد

    الطاف حسین کا سابق صدر پرویزمشرف کوفون، عدالتی فیصلے پرمبارکباد

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سابق صدرجنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف کوفون کرکے انہیں آئین شکنی کیس میں خصوصی عدالت کی جانب سے دیے گئے فیصلے پر مبارکبادپیش کی ہے۔

    ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا سابق صدر پرویز مشرف سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کافیصلہ اس اصولی موٴقف کی کامیابی ہے کہ اس قسم کے مقدمے میں کسی ایک فرد کے خلاف کارروائی انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔

    الطاف حسین نے عدالتی فیصلے پر جنر ل پرویزمشرف ، ان کے اہل خانہ اوردیگر تمام احباب کوبھی مبارکباد پیش کی،جنرل ریٹائرڈ پرویزمشرف نے بھرپور اخلاقی حمایت پر الطاف حسین اوران کے احباب کا شکریہ اداکیا، الطاف حسین نے آئین شکنی کے مقدمے میں سابق صدرکی پیروی کرنے والے ممتاز قانون داں بیرسٹر فروغ نسیم اور بیرسٹر احمد رضا قصوری کو بھی مقدمے کی کامیاب پیروی کرنے پر مبارک باد دی ہے ۔

  • پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کی والدہ زرین مشرف اہلیہ صہبامشرف اورصاحبزادی کےہمراہ کراچی پہنچ گئیں۔

    سابق صدر مشرف کی والدہ صحت یابی کے بعد دبئی سے پاکستان کیلئے روانہ ہوئی تھیں، زریں مشرف کچھ عرصہ قبل شدید علیل تھیں اور اسپتال میں زیر علاج تھیں، تاہم صحت یابی کے بعد وہ اپنے بیٹے اور سابق آرمی چیف اور صدر مملکت پرویز مشرف سے ملاقات کیلئے دبئی ایئرپورٹ سے کراچی پہنچ گئیں۔

    ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی والدہ کا پاکستان میں مستقل قیام کا امکان ہے، سابق صدر کی والدہ کے ہمراہ پرویز مشرف کی اہلیہ صبا مشرف، بیٹی عالیہ بھی طیارے میں ان کے ہمراہ کراچی پہنچیں ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے بارہا اپنی والدہ سے ملاقات کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی لیکن ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔

  • نریندرمودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، سابق صدر پرویزمشرف

    نریندرمودی پاکستان اور مسلمانوں کے دشمن ہیں، سابق صدر پرویزمشرف

    نئی دہلی/کراچی:  سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کہاہے کہ اگر ضرورت پڑی تو پاکستان بھارت کیخلاف ایٹم بم استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائے گا ۔

    بھارتی میڈیا کو دیئے گئے ایک اںٹرویومیں سابق صدرجنرل (ر) پرویز مشرف نے کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے عوام ہرقسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہیں، یہ پاک فوج ہے جس نے اُنہیں روکا ہوا ہے ۔

     اُنہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو پاکستان اور مسلمان دشمن قرار دیا، اُنہوں نے مودی کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں ۔

    پرویزمشرف کا کہناتھا کہ بھارت پروکسی وار کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرناچاہتا ہے،اُنہوں نے دعوی کیا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں بلوچستان میں پاکستان کیلئے مُشکلات پیدا کررہی ہیں اور اس بارے میں ثبوت موجود ہیں ۔

     سابق صدر نے کہا کہ پاکستان کبھی اپنی مشرقی سرحدوں کی حفاظت کے متعلق غفلت نہیں کرے گا، اُنہوں نے کنڑول لائن پر حالیہ کشیدگی کا ذمہ دار بھارت کو ٹھرایا ۔

    پرویز مشرف کا کہناتھا کہ پاکستان بھارتی جارحیت سےنمٹنے کیلئے کیلئے ہمیشہ تیار ہے،اُنہوں نے بھارت کی جانب سے انڈیا میں دہشت گردی پھیلانے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا بھارت کے پاس اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔

  • اگرتبدیلی نہیں آئی توملک کامستقبل تاریک ہوگا، پرویزمشرف

    اگرتبدیلی نہیں آئی توملک کامستقبل تاریک ہوگا، پرویزمشرف

    کراچی: سابق صدر پاکستان جنرل (ر) مشرف نے کہا کہ پاکستان کے سیاسی نظریہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وسائل کے باوجود ملک میں تبدیلی نہ ہونا بد قسمتی ہے۔

    کراچی میں آل پاکستان مسلم لیگ کے یومِ تاسیس کے موقع پرپارٹی کےسربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حالت تشویش ناک تھی اس لئے وطن واپس آیا، مجھے معلوم تھا کہ مجھے دہشتگردوں سے خطرہ ہے اور مجھے سیاسی معملات میں اُلجھادیا جائے گا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ملک میں تبدیلی لانے کے لئے سیاسی جماعت بنائی کہ تبدیلی ہوگی تو ملک میں خوشحالی آئے گی، مجھے کسی قسم کا لالچ نہیں ہے، میں نے اپنی ذات سے بالا ترہوکر صرف ملک کے لئے کام کیا، پاکستان کے سیاسی نظریہ میں تبدیلی لانا ہوگی، وسائل کے باوجود ملک میں تبدیلی نہ ہونا بد قسمتی ہے ۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ میں نے دنیا میں پاکستان کی پہچان بنائی گئی، میں نے اس ملک کے لئےجنگ لڑی اور پاکستان کی خاطر اپنا خون اور جان دینے کے لئے ہروقت تیار ہوں، مجھ پرغداری کا مقدمہ چلا یا گیا،آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ چلنے پرافسوس ہے، 2013  کے الیکشن کے بارے میں میرے خدشات درست نکلے، انتخابات میں مجھے نااہل قرار دینا افسوس ناک اورغیر آئینی تھا ۔

    انہوں نے واضع کیا کہ لوگ کہتے ہیں کہ میں ڈاکٹرطاہرالقادری کے ساتھ ہوں یہ ان کی بچکانہ سوچ ہے جو شخص بھی پاکستان کی عوام کے لئے بات کرے گا میں اس کے ساتھ ہوں، اگرنواز شریف بھی ملک میں خوشحالی لائیں گے تو میں اُن کا بھی ساتھ دوں گا، دھرنے والوں کی باتوں میں سچائی ہے، پاکستان میں تبدیلی آتی ہوئی نظرآرہی ہے، حکومت میں تبدیلی آرہی ہے۔

    خطاب کے اختتام پرسابق صدرپرویزمشرف کا کہنا تھا کہ مجھے الیکشن ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے بلکہ قومی حکومت یا ٹیکنوکریٹ کی حکومت بنتی نظرآرہی ہے، پہلے الیکشن ریفارمزہوں پھر الیکشن کا انعقاد ہونا چاہئے، وفاق کا صوبوں پر کنٹرول نہیں صوبے خود مختار ہوچکے ہیں، اگر اب بھی تبدیلی نہ آسکی تو پاکستان کا مستقبل تاریک ہے۔

  • وفاقی کابینہ نے بھرتیوں پرعائد پابندی اٹھالی

    وفاقی کابینہ نے بھرتیوں پرعائد پابندی اٹھالی

    اسلام آباد: وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے چار اہم فیصلے کیے ہیں،جس میں سرکاری ملازمتوں پر سے پابندی اٹھانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمتوں سے پابندی ختم کردی، وزیراطلاعات نے بتایاکہ سیلاب زدگان کو پچیس ہزار فی خاندان دئیے جائیں گے۔

    پرویز رشید کا کہنا تھا کہ بجلی کے اضافی بلوں کی آڈٹ رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی، مزدور کی کم از کم تنخواہ بارہ ہزار کو قانونی تحفظ دیا جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے ہونے والے تمام نقصانات کا ازالہ کی جائے گا۔