Tag: pervez khatak

  • بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کااختتامی سیشن، پرویز خٹک مہمانِ خصوصی

    بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کااختتامی سیشن، پرویز خٹک مہمانِ خصوصی

    کراچی: کثیرالقومی بحری مشق امن 2019 کے تحت منعقدہ بین الاقوامی میری ٹائم کانفرنس کے تیسرے روز اختتامی سیشن میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔

    پاک بحریہ کے ترجمان کے مطابق کانفرنس کی اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک تھے جبکہ اس موقع پر تقریب کے دوران چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل ظفر محمود عباسی بھی موجود تھے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ کانفرنس میں چھیالیس ممالک کے شرکاء نے بھرپور انداز میں شرکت کی ۔ اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ موجودہ میری ٹائم ،خطرات اورابھرتی ہوئی صورت حال خطے کے اسٹیک ہولڈرز کے لیے نئے چیلنجز کا سبب ہے۔

    پاکستان کی میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے ساتھ ساتھ پاک بحریہ کی صلاحیتوں کو مزید بڑھانے کے لیے حکومت بھرپور تعاون کرے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک صحیح معنوں میں نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کی معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔

    اس موقع پر وزیر دفاع پرویز خٹک نے میری ٹائم سیکیورٹی کی آگہی کو اجاگر کرنے کے لیے وزیر دفاع نے پاکستان نیوی اور نیشنل انسٹیٹوٹ آف میری ٹائم افئیرز کی کاوشوں کو سراہا۔

      گزشتہ روز کمانڈر کراچی وائس ایڈمرل آصف خالق کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کو بحرِ ہند میں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، یہ دنیا کاتیسرا بڑا سمندر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تیل کی 60 فیصد تجارت سمندر سے ہوتی ہے۔ جس کے لیے سیکیورٹی ضروری ہے۔

    بحر ہند میں دہشت گردی ،اسمگلنگ سمیت سمندری ماحولیاتی تبدیلی کا بھی سامنا ہے جبکہ بحری قذاقوں کے حملوں میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منشیات اسمگلنگ سمیت چھوٹے ہتھیاروں کی اسمگلنگ پر کافی قابو پایا ہے مگر دنیا کو مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    صدرِ پاکستان کا افتتاحی تقریب سے خطاب

    دو روز قبل صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے انٹرنیشنل میری ٹائم کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی تھے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بلیو اکانومی اور بحری وسائل کے موثر استعمال کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ امر پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بحرہنددنیا بھر کے لئے خوراک، میری ٹائم نقل وحمل اور توانائی کی سپلائی کا اہم راستہ ہے اور اس خطے میں موجود بڑی قوتوں کی یہاں موجودگی موجودہ پیچیدہ سیکیورٹی ماحول میں اس کی اہمیت کو مزید بڑھاتی ہے۔

    صدر پاکستان نے پاک بحریہ کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امن2019 کی صورت میں خطے کی اور عالمی بحری قوتوں کے ساتھ مشترکہ مشقیں عالمی امن اور خوشحالی کے لئے پاکستان کے عزم کی مظہر ہیں۔

    پاکستان خطے کا اہم ملک ہونے کے حیثیت سے خطے کے تمام ممالک کے ساتھ مل جل کر کام کرنا چاہتا ہے تاکہ خطے کی عوام کے لئے امن، استحکام اور معاشی خوشحالی کے مشترکہ مقاصد حاصل کئے جا سکیں۔

     

  • خیبرپختونخوا:پی ٹی آئی نےتعلیم، صحت اورپولیس ریفارمزمیں مثالی کام کیاہے، پرویز خٹک

    خیبرپختونخوا:پی ٹی آئی نےتعلیم، صحت اورپولیس ریفارمزمیں مثالی کام کیاہے، پرویز خٹک

    لندن : وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کے پی کے حکومت نے صوبے میں تعلیم، صحت اور پولیس ریفارمز میں اہم کارنامے انجام دیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ صوبے میں تبدیلی لانے سے پہلے ہم نے خود کو تبدیل کیا ہے، اس وجہ سے ان کا مستقبل تابناک ہے۔

    تقریب میں وزیراعلیٰ سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی موجود تھے، پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت نے تعلیم، صحت اور پولیس ریفارمز میں اہم کارنامے انجام دیئے ہیں، کے پی پولیس ریفارمز نے پاکستان میں پولیس کے نظام کو مثالی بنایا ہے۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ خیبر پختونخواہ میں پانچ سالوں میں جو وعدے کیے گئے پورے کرنے کی کوشش کی، صوبے میں قوانین کی تبدیلی اور بیوروکریسی سے اختیارات لینا بڑا چیلنج تھا۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے نے اپنے خطاب میں کہا کہ گذشتہ چند سال میری سیاسی زندگی کا سب سے بہترین دور ہیں، کیوں کہ اس دوران مجھے عمران خان جیسی سچی اور ایماندار قیادت میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میں تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا کہ مدرسوں میں سرمایہ کاری کرنا ہمارا دینی فریضہ ہے، اوور سیز پاکستانی آئندہ انتخابات میں اہم کردار ادا کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مستقبل تابناک ہے، کیوں کہ پاکستان کے آئندہ وزیر اعظم عمران خان ہوں گے۔ واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک صوبائی اور وفاقی پارلیمنٹ کے دیگر ارکان کے ہمراہ لندن کے دورے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • خیبرپختونخواہ ارکانِ اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا

    خیبرپختونخواہ ارکانِ اسمبلی کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا

    اسلام آباد: خیبر پختونخواہ کے ارکانِ اسمبلی نے بجلی کے واجبات کی ادائیگی کے لئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کی قیادت میں حکومت اورحزبِ اختلاف کے ارکان نےخیبرپختونخواہ ہاوٗس سے پیدل مارچ کیا اور ریڈ زون سے ہوتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے پہنچے۔

    دھرنے کے شرکاء حکومت کے سامنے بجلی کے واجبات کے ادائیگی اوردیگر مطالبات پیش کریں گے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویزخٹک کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت ان کے صوبے کے ساتھ زیادتیاں کررہی ہے، حکومت کے ذمہ 119 ارب روپے واجب الادا ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کا دھرنا خیبر پختونخواہ پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد پردیا جارہا ہے اور سوائے مسلم لیگ ن کے ارکان کے تمام جماعتیں یہاں موجود ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم بجلی بناتے ہیں اوراس کے بعد وہی بجلی ہم مہنگی خریدتے ہیں، چوروں کو پکڑنا واپڈا کی ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے پاک چائنہ اکنامک کاریڈورکے روٹ پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ اسے زبردستی پنجاب سے گزارا جارہا ہے جبکہ ڈی آئی خان کے راستے گوادر سے جانے پر600 کلومیٹرراستہ کم ہوگا۔

    پرویز خٹک کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس وقت کے پی کے میں ڈھائی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے جبکہ اگر منصفانہ تقسیم کی جائے تو کم از کم پانچ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری ہونی چاہئیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کا احتجاج علامتی ہے اور بطور ٹوکن کیا جارہا ہے اگر ایک ہفتے میں مطالبات پورے نہیں ہوئے توپورا صوبہ احتجاج کرے گا۔

    اس موقع پرخیبر پختوانخواہ ہاؤس سے لے کرپارلیمنٹ تک سیکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کیے گئے ہیں۔

    اسلام آباد میں تیز بارش کے باوجود خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اراکین کا پارلیمنٹ کے باہراحتجاج جاری ہے۔


    حکومتی ردعمل


    حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں اور مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے ڈنڈا بردار فوج بھی موجود ہے۔

     پارلیمنٹ ہاؤس کے داخلی دروازے بند کردئیے گئے ہیں اورمظاہرین کو اندرنہیں جانے دیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی جانب سے مظاہرین کو قائل کیا جارہا ہے کہ ان کے مطالبات میڈیا کے ذریعے حکومت تک پہنچ چکے ہیں لہذا دھرنا ختم کیا جائے۔

    انتظامیہ کی جانب سے صرف وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو چند ساتھیوں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے اندر جانے کی اجازت دی گئی ہے اس موقع پر وفاقی وزیر خواجہ آصف  خود پرویزخٹک کو لینے مرکزی دروازے تک آئے اوران کے مطالبات پر مذاکرات کررہے ہیں۔

     وفاقی حکومت کے وزیراطلاعات پرویزرشید کا کہنا ہے کہ حکومت پرحملہ کرنے والے آج حکومت سے ہی امداد طلب کرنے آرہے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا لیڈی ریڈنگ اسپتال کا دورہ

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا لیڈی ریڈنگ اسپتال کا دورہ

    پشاور: وزیر اعلی خیبرپختوخوا پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ ہرکام ایک سسٹم کے تحت ہوتا ہے اور وہ کوئی ڈاکٹر نہیں کہ اسپتال میں موجود رہیں۔

    پرویز خٹک کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں ڈاکٹر نہیں مریضوں کی عیادت کے لیے آیا ہوں۔

    وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی تنقید پر وہ ایک بار پھر بھڑک اٹھے کہا وہ خود کیوں نہیں پہنچے ۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ طوفانی بارشوں سے متاثرہ افراد کا بہترین علاج کیا جارہا ہے۔

    پرویز خٹک نے بتایا کہ بارشوں سے پینتالیس افراد جاں بحق اور دو سو سے زائد خمی ہوئے۔

      ان کا کہنا تھا کہ تباہ گھروں کو دوبارہ تعمیر کریں گے کوئی جادو نہیں کے فوراً ہی نقصانات کا اندازہ لگالیا جائے۔

  • وزیراعلیٰ کے پی کے کی پشاور حملہ میں 104افراد کے شہید ہونے کی تصدیق

    وزیراعلیٰ کے پی کے کی پشاور حملہ میں 104افراد کے شہید ہونے کی تصدیق

    پشاور :وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے پشاور دہشتگردی میں ایک سو چار افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کر دی ہے، جس میں چوراسی بچے شامل ہیں، وزیراعلیٰ کے مطابق دہشتگردوں نے ایف سی کی وردی پہن رکھی ہے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ کچھ دیرپہلے تک چار سے پانچ دہشتگرد موجود تھے، دہشت گرد پرنسپل کے کمرے کے پاس موجود ہیں ،جن کے خلاف آپریشن جاری ہے، دہشت گرد ایف سی کی یونیفارم میں آئے تھے۔

    وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک نے کہا کہ ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا ہے جبکہ دو سے تین دہشت گرد مارے گئے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے عمارت کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور آپریشن جاری ہے۔

  • خیبرپختونخواہ حکومت نے چھوٹے پن بجلی گھروں کے قیام منظوری دیدی

    خیبرپختونخواہ حکومت نے چھوٹے پن بجلی گھروں کے قیام منظوری دیدی

    پشاور: خیبرپختونخواہ حکومت نے صوبے میں چھوٹے پن بجلی گھروں کے قیام کے لیے نوارب روپے کے فنڈزجاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    وزیراعلی پرویزخٹک کی زیرصدارت محکمہ توانائی کے پن بجلی بورڈاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شانگلہ،دیرپائیں،مانسہرہ،سوات،چترال سمیت دیگراضلاع میں چھوٹے پن بجلی گھرتعیمرکیے جائینگےجس سے توانائی کے بحران کے خاتمے میں مددملے گی۔

     اس موقع پروزیراعلی خیبرپختونخواہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ صوبائی حکومت اپنے انتخابی ایجنڈے پرعمل درآمدکویقینی بنائےگی اوراس مقصدکے تمام تروسائل بروئے کارلائے جائینگے وزیراعلی پرویزخٹک نے بتایاکہ اس منصوبے سے عوام کولوڈشیڈنگ کے عذاب سے نجات ملے گی جبکہ صنعتی ترقی کوبھی فروغ حاصل ہوگا۔

  • رکن کے پی اسمبلی کا اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف دھرنے کااعلان

    رکن کے پی اسمبلی کا اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف دھرنے کااعلان

    پشاور: پاکستان تحریکِ انصاف کی صوبائی حکومت کے رکن جاوید نسیم کا کہنا ہے کہ چند وزراء نےکرپشن اوراقرباپروری کا بازارگرم کیا ہواہے انکے خلاف 15 اکتوبر کو دھرنا دیا جایئگا۔

    تحریکِ انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی جاوید نسیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پرویزخٹک اور ان کے چند وزراء کرپشن کرکے پاکستان تحریک انصاف کو بدنام کررہے ہیں انھوں نے ابھی تک عوام کی خدمت نہیں کی اورنہ ترقیاتی کام کئے بلکہ صرف اسمبلی میں بل پیش کئے اورعمران خان کو جھوٹ بتایا جارہا ہے۔

    ایم پی اے جاوید نسیم نے صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بتایا کہ کرپشن ابھی بھی کیا جارہا ہے کوئی تبدیلی نہیں آئی صرف زبانی جمع خرچ سے کام لیا جارہا ہے انھوں نے کہا کہ پشاور کے لوگ مایوسی کا شکار ہیں کیونکہ صوبائی حکومت بہتر حکومت نہیں کرسکی۔

    گونوازگو اورگوپرویزخٹک گو کانعرہ لگاتے ہوئے جاوید نسیم نے 15 اکتوبر کو صوبائی حکومت کے خلاف دھرنا دینے کا اعلان کیا جس میں وہ وزراء کی کرپشن کے تمام ثبوت بھی پیش کریں گے ۔

  • وزیراعلیٰ کے خلاف خیبرپختونخواہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع

    وزیراعلیٰ کے خلاف خیبرپختونخواہ اسمبلی میں عدم اعتماد کی تحریک جمع

    پشاور : خیبر پختون خواہ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے، عدم اعتماد کی تحریک پر سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں۔

    کے پی کے اسمبلی کی تحلیل پر اختلافات کے بعد ،اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرادی ہے، عدم اعتما د کی تحریک اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان اور سکندر شیر پاوٗ نے سیکریڑی اسمبلی کے پاس جمع کرائی عدم اعتماد کی تحریک پر سینتالیس اراکین کے دستخط ہیں۔

    اپوزیشن لیڈر مولانا لطف الرحمان کے مطابق جماعت اسلامی نے بھی عدم اعتماد کی تحریک کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں میں عدم اعتمادکی تحریک چلانے پر اتفاق تو ہے مگر نئے قائد اعوان کے نام پر اختلاف پایا جاتا تھا۔

    گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ  کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے ہیں جب کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب احمد خان شیر پاؤ کو دے دیا گیا ہے۔

    خیبر پختون خواہ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 55 ہے جب کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس صورت میں پرویز خٹک گورنر خیبر پختون خواہ سردار مہتاب عباسی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خواہ اسمبلی 124 اراکین پر مشتمل ہیں، جس میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 اور عوامی جمہوری اتحاد کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف) 17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پاکستان پیپلز  پارٹی 5 اور  2 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔

  • وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان

    وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان

    پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کی تحلیل پر اختلاف پیدا ہوگیا ہے، وزیراعلی پرویزخٹک کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا امکان ہے،اسمبلی تحلیل پرعدلیہ سے رجوع کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ روز قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ  کی زیر صدارت اپوزیشن جماعتوں کا اہم اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلی کی تحلیل روکنے کے لئے وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی۔

    اس سلسلے میں اپوزیشن جماعتوں سے دستخط بھی لے لئے گئے ہیں جب کہ صوبائی حکومت میں شامل تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی اور  عوامی جمہوری اتحاد کو منانے کا ٹاسک آفتاب احمد خان شیر پاؤ کو دے دیا گیا ہے۔

    خیبر پختون خوا اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے اراکین کی تعداد 55 ہے جب کہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو تحریک عدم اعتماد سے بچنے کے لئے 63 ووٹ درکار ہیں۔ دوسری جانب اگر اپوزیشن جماعتیں وزیراعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے میں کامیاب ہو جاتی ہیں تو اس صورت میں پرویز خٹک گورنر خیبر پختون خوا سردار مہتاب عباسی کو اسمبلی تحلیل کرنے کی درخواست کرنے کے مجاز نہیں ہوں گے۔

    واضح رہے کہ خیبر پختون خوا اسمبلی 124 اراکین پر مشتمل ہیں، جس میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعتوں جماعت اسلامی کے پاس 8 اور عوامی جمہوری اتحاد کی 5 سیٹیں ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں میں مسلم لیگ ن کے 17، جمعیت علمائے اسلام (ف) 17، قومی وطن پارٹی 10، عوامی نیشنل پارٹی 5، پاکستان پیپلز  پارٹی 5 اور  2 آزاد اراکین بھی شامل ہیں۔

  • صوبائی حکومت تحلیل نہیں ہو رہی، پرویز خٹک

    صوبائی حکومت تحلیل نہیں ہو رہی، پرویز خٹک

    پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت تحلیل نہیں ہو رہی اگر ہوگی تو ملک بھر کی اسمبلیاں ایک ساتھ تحلیل ہوں گے۔

    پشاور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ذخمی ہونے والے افراد کی عیادت کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے میں دو دن کے لیے اسلام آباد کیا گیا مخالفین نے واہ ویلا ہی مچا دیا ملک کے وزیر اعظم توسال کے چھ ماہ ملک سے باہر ہوتے ہیں وہ کسی کو نظر نہیں آتا انکا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے میں انکے کارکنان پیسوں پر نہیں بلکے جنون اور ملک میں چوروں کے خلاف دھرنا دے رہے ہیں ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ اگر حلقوں کو کھول لیا جاتا تو اج یہ فساد نہ ہوتا آنے والے وقت کا اندازہ کرپٹ حکمران نہیں لگا سکتے۔