Tag: pervez musharaf

  • ہم ماریں کھاتے تھے اور حمزہ شہباز کی مشرف سے ملاقاتیں ہوتی تھیں، چوہدری عبدالغفور

    ہم ماریں کھاتے تھے اور حمزہ شہباز کی مشرف سے ملاقاتیں ہوتی تھیں، چوہدری عبدالغفور

    لاہور : مسلم لیگ ن کے ناراض رہنما چوہدری عبدالغفور نے کہا ہے کہ ہم یہاں ماریں کھارہے ہوتے تھے، شہباز شریف کا بیٹا مشرف سے ملتا تھا اور یہ بیرون ملک آرام سے رہ رہے تھے، میاں صاحب سے پہلے اسحاق ڈار کا حساب کرلیا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری عبدالغفور نے بتایا کہ پرویز مشرف  کےدور میں ہم نے صعوبتیں برداشت کیں، ہم نے قربانیاں دیں اور ملک سے باہر رہنے کے باوجود ان کے کاروبار چلتے رہے۔

    پس پردہ شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز پرویز مشرف سے ملاقاتیں کیا کرتے تھے، یہ بات آپ کو مشرف بتا سکتے ہیں کہ حمزہ شہباز ان سے کتنی بار ملے، میری غلطی ہے کہ میں نے12اکتوبر کو ہی ن لیگ کیوں نہیں چھوڑی۔

    چوہدری عبدالغفور نے بتایا کہ لاہور کے کھوکھر برادران لینڈ مافیا ہیں، ن لیگ نے کھوکھر برادران کو لاہور سے دو ٹکٹیں جاری کردیں ہیں، ٹکٹ حاصل کرنا میرے لئے مسئلہ نہیں تھا، اس کے علاوہ احد چیمہ نے بہت مال بنایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے بتائیں شریف خاندان کا کون سا شخص کرپشن میں ملوث نہیں؟ بیورو کریٹس کے انکشافات سامنے آئیں گے، مجھ سے کوئی پوچھے گا کہ تمہارے پاس اتنی دولت کہاں سےآئی تو میرے پاس یہ ہی جواب ہوگا کہ میں نے اس اس ذرائع سے دولت کمائی۔

    ایک سوال کے جواب میں عبدالغفورمیو کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈارکو کچھ نہیں ہوا انہیں صرف کرپشن کی بیماری ہے، اسحاق ڈار ن لیگ کو تباہ کرکے لندن بھاگ گئے ہیں، میاں صاحب سے پہلے اسحاق ڈار کا حساب کرلیا جائے۔

    اس موقع پر پروگرام میں موجود پی ٹی آئی رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ نوازشریف کرپشن کا بادشاہ ہے، ان ہی کے دور حکومت میں ملک کا پیسہ چوری کرکے باہر منتقل کیا گیا اس پر بھی نوازشریف ایک سال سے کہہ رہے ہیں مجھ پر ظلم ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ، مشرف کی بد روح نے سازش کی، پرویزرشید

    پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ، مشرف کی بد روح نے سازش کی، پرویزرشید

    اسلام آباد : مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما پرویز رشید نے کہا ہے کہ ڈان لیکس پرجمہوريت کو بچانے کے لیے قربانی دی، تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ کا مہرہ ہے، پرویزمشرف کی بدروح نے سازش کی، ادارے کا نام نہیں لیتا لیکن کچھ افراد ملوث ہیں۔ 

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ بڑے مقاصد کے لیے چھوٹی موٹی قربانی دینی پڑتی ہیں، ڈان لیکس کے معاملے پر جمہوریت کو بچانے کے لیے قربانی دی.

    انہوں نے کہا کہادارے کا نام نہیں لوں گا لیکن اس معاملے میں کچھ افراد ملوث ہیں، اپنے انٹرویو میں ڈان لیکس کے اہم کردار اور رہنما نواز لیگ پرویز رشید نے پھرمتنازع معاملات اٹھائے.

    سینیٹر پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے سابق وزیر اعظم کو ہٹانے کا فیصلہ کر لیا تھا اسی سوچ نے یہ سب کیا، پی ٹی آئی تو صرف مہرہ بنی، پہلے وزرائے اعظم خاموشی سے گھرچلے جاتے تھے اس بار ایسا نہیں ہوا، اب ہمیں اس سوچ کا مقابلہ کرکے اسےختم کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ہوتے ہوئے ہمارے خلاف فیصلے ہوئے، ہماری حکومت ہونے کے باوجود بہت کچھ ہو گیا، مشرف کی بدروح سیاست دانوں اور اداروں میں موجود ہے، پرویزمشرف کی بدروح نے سازش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کو ہم نے ملک سے باہرنہیں بھیجا لیکن ہم اسے روک بھی نہیں سکتے تھے، مشرف کو روکنے کے لئے اداروں نے ساتھ نہیں دیا۔

  • مشرف کو گارڈ آف آنردینے والے ڈرامہ بازی کررہے ہیں، چوہدری نثار

    مشرف کو گارڈ آف آنردینے والے ڈرامہ بازی کررہے ہیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سابق صدر پرویز مشرف کے باہر جانے پر احتجاج کو پیپلز پارٹی کی منافقت اور دہرا معیار قراردیا ہے.

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے احتجاج پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثاربھی جلال میں آگئے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ منافقت اور دہرے معیار کی انتہا ہے۔ پرویز مشرف کو گارڈآف آنر دیکررخصت کرنے والے سیاسی ڈرامہ بازی کررہے ہیں۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے کی سب سے زیادہ مخالفت وہ جماعت کر رہی ہے جس نے اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں پرویز مشرف کے ساتھ این آر او کی دوستی نبھائی۔

    انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف پی پی کے دور حکومت میں چار بار بیرون ملک گئے کیا اس وقت ان کا جمہوری پن سویا ہوا تھا۔؟حد تو یہ ہے کہ دوہزار گیارہ میں ایف آئی آر میں نام آنے کے باوجود پی پی حکومت نے مشرف کا نام نہ تو ای سی ایل میں ڈالا اور نہ ہی قانونی کارروائی کی۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کو گارڈ آف آنر دیکر رخصت کرنے والے اور ان کے لئے سیاسی جماعتوں سے عام معافی کی استدعا کرنے والے سیاسی ڈرامہ بازی کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو سپر یم کورٹ کا فیصلہ نظر نہیں آتا تو اس کے لئے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔

     

  • لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا ہوتا نظرآرہا ہے، وزیراعظم

    لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا ہوتا نظرآرہا ہے، وزیراعظم

    جھنگ: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پرویز مشرف کے دور سے ہورہی ہے لیکن ہماری حکومت کی کاوشوں کے بعد لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ پورا ہوتا نظرآرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جھنگ کے علاقے حویلی بہادر شاہ میں گیس پائپ لائن منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کی قلت ہے جس پر 2017یا 2018 تک قابو پالیا جائے گا، بجلی کی لوڈشیڈنگ کا معاملہ 10 سال قبل حل ہوجانا چاہیئے تھا لیکن اس کا آغاز آج ہورہا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پرویز مشرف کے زمانے سے ملک میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور2018 میں ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہونا بہت بڑی کامیابی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کہ ترقیاتی منصوبوں کومکمل کرنے میں کچھ وقت لگتا ہے لیکن کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حکومت ڈیلیور نہیں کرتی، ملک بھر میں ترقیاتی منصوبے لگنا ڈیلیور نہیں تو کیا ہے، کارکردگی پرتنقید کرنے والے دیکھیں ملک میں امن بحال ہورہاہے، گرد و غبار اڑانے والے آج بھی موجود ہیں وہ گرد اڑاتے رہیں گے اور ہم منزل تک پہنچیں گے۔
    وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کے عوام نے خدمت کا موقع دیا ہے اورعوام دیکھیں گے کہ خدمت سے پاکستان کا نقشہ بدلے گا، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوگا اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک ایک پیسے کو قوم کی امانت سمجھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ حکومت نے 93 ارب روپے کے منصوبے کو 55 ارب روپے میں لگایا، یہی نہیں تین منصوبوں پر مجموعی طور پر 110 ارب روپے کی بچت کی ہے۔

  • پرویز مشرف کی سربراہی میں لیگی دھڑوں کے اتحاد کا فیصلہ

    پرویز مشرف کی سربراہی میں لیگی دھڑوں کے اتحاد کا فیصلہ

    کراچی : مسلم لیگ کے تین دھڑوں کے اتحاد کافیصلہ طے پاگیا۔ سابق صدرپرویزمشرف لیگی اتحاد کے چیئرمین ہونگے۔

    ذرائع کےمطابق اتحاد کے صدرچوہدری شجاعت حسین اورپیرپگاڑا کے درمیان ہونیوالی ملاقات میں ق لیگ، فنکشنل اورپاکستان مسلم لیگ کے اتحاد پراظہارخیال کیاگیا۔

    اتحاد کوحتمی شکل بجٹ کے فوری بعد دی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین اورپیرپگاراکوناراض لیگیوں کے ساتھ رابطوں کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

    چوہدری شجاعت پنجاب کے پی کے اورپیرپگاراسندھ کے ناراض مسلم لیگیوں سے رابطے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق لیگی دھڑوں کے اتحاد کے بعدادغام کافیصلہ کیا جائے گا۔

    اس ملاقات میں اتحاد کوتیسری بڑی ایک سیاسی قوت بنانے کابھی فیصلہ کیاگیا۔ لیگی دھڑوں کے اتحاد کے چیئرمین پرویز مشرف ہونگے جبکہ عہدیداروں کافیصلہ لیگی دھڑوں کے انضمما م کے بعدکیا جائے گا۔

  • پرویزمشرف کی سعودی عرب جانےکی درخواست مسترد

    پرویزمشرف کی سعودی عرب جانےکی درخواست مسترد

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کی سعودی عرب جانے کی درخواست مسترد کر دی ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے وزارت داخلہ میں ایک درخواست جمع کروائی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز کے انتقال پر تعزیت کیلئے پرویز مشرف سعودی عرب جانا چاہتے ہیں اس لئے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کیا جائے۔

     درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے سعودی عرب کے مرحوم شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز سے دیرینہ مراسم تھے، ان کے ہی دور میں شاہ عبداللہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    تاہم وزارت داخلہ نے سابق صدر پرویز مشرف کی یہ درخواست مسترد کر دی ہے، ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی جانب سے سعودی عرب جانے کی درخواست پر اعتراض وزارت قانون کی جانب سے لگایا گیا ہے۔

  • شاہ عبداللہ کی وفات: پرویزمشرف نے سعودی عرب جانے کے لئے درخواست جمع کرادی

    شاہ عبداللہ کی وفات: پرویزمشرف نے سعودی عرب جانے کے لئے درخواست جمع کرادی

     

    اسلام آباد:سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے سعودی فرماںروا کی وفات کے موقع پر شرکت کے لئے درخواست وزارتِ داخلہ میں جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر کی جانب سے درخواست ایڈوکیت فیصل چوہدری نے جمع کرائی جس میں حکومت سے استدعا کی گئی کہ سابق صدرسعودی فرماںروا شاہ عبداللہ کی وفات کے موقع پر تعزیت کے لئے سعودی عرب جانا چاہتے ہیں۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے اس قبل بھی ملک سے باہر جانے کی درخواست کی تھی جب ان کی والدہ انتہائی علیل تھیں اوروہ ان کی عیادت کے لئے جانا چاہتے تھے۔

    سابق صدر پرویز مشرف صبح سے اس موضوع پراپنے قریبی دوستوں سے مشاورت کررہے تھے اورطویل مشاورت کے بعد انہوں نے وزارتِ داخلہ میں درخواست جمع کرانے کا فیصلہ کیا۔

    سابق صدر نے موقف اختیار کیا کہ شاہ عبداللہ سے ان کے دوستانہ اور دیرینہ مراسم تھے اور ان کے دورِ حکومت میں ہی شاہ عبداللہ نے پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا جسے 23 جون 2014 کو سپریم کورٹ نے کالعدم قراردے کر سابق صدر کے ملک سے باہرجانے پرپابندی برقراررکھنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

    سعودی عرب کے حاکم شاہ عبداللہ 22 اور23 جنوری کی درمیان رات طویل علالت کے بعد 91 سال کی عمر میں رحلت فرما گئے۔

    وزیراعظم نوازشریف اوروزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کی آخری رسومات میں شرکت کی تھی۔

  • ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    ملک کے تمام مسائل کاحل نگران حکومت ہے، پرویزمشرف

    کراچی (ویب ڈیسک) – سابق صدر جنرل پرویز مشرف کاکہناہےکہ ملک کے تمام مسائل کا حل ایک طاقتور نگران حکومت ہے وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اور سازش میں خصوصی گفتگو کررہے تھے۔

    سابق صدر خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پہلی بار کسی ٹی وہ چینل کو دئیے گئےخصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام نکالنا حکومت اورعدالت کام ہے وہ ای سی ایل سے نام نکلوانے کے لئے باربارالتجا نہیں کریں گے ہاں یہ ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک آزاد زندگی گزارنا چاہتے ہیں کہ جب چاہے جہاں چاہے جائیں اور جب چاہے وطن واپس آئیں۔

    پرویز مشرف اےآر وائی نیوز کے پروگرام سیاست اورسازش میں ڈاکٹر معید پیرزادہ اور فواد چوہدری کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملکی تاریخ کی بہت سی سیاسی گھتیاں سلجھائیں۔

    ڈاکٹرمعید پیرزادہ کی جانب سے کئے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کے ہمراہ جنرل کیانی کو بھی 03 نومبر غداری کے مقدمےمیں شامل کیا جانا چاہئیے۔

    فواد چوہدری نے جب ان اشخاص کے بارے میں سوال کیا کہ جو مشرف دور میں ان کے ساتھ تھے اورجن میں سے بہت سوں کا سیایسی کیرئر سابق صدر کے باعث شروع ہوا وہ اب نواز شریف کی کابینہ کا حصہ ہیں۔ جواب میں سابق صدر کا کہنا تھا کہ لوگوں کواپنا کردار بلندکرناچاہئیے یہ لوٹا کریسی اب نہیں چلتی انہوں نے وفاداریاں تبدیل کرنے والے کے لئے اپنے غصے کا اظہار بھی کیا

    فوا چوہدری نے جب ان پر مقدمات کے حوالے سے ان کے ادارےکی سپورٹ کے فقدان کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نےپہلے تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے لیکن بعد میں انہوں نےکہا کہ پہلےاس طرح کے معاملات تھے لیکن اب نہیں ہیں۔

    اکبر بگٹی کے قتل سے متعلق مقدمےکی بابت ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک لاحاصل مقدمہ ہے اکبر بگٹی کی ہلاکت غار میں دھماکے سبب ہوئی جس میں پاک فوج کے چار افسر بھی شہید ہوئےتھے اور دھماکہ یا تو خودکش تھا یا غار کے اندر اکبر بگٹی یا انکے آدمیوں کی جانب سے کیا گیا تھا کیونکہ فوج کے افسران راکٹ لانچر یا دھماکہ خیز مواد کے کر نہیں براہ راست کاروائی نہیں کرتے بلکہ یہ سپاہیوں کا کام ہے۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بگٹی کی لاش کی حوالگی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ انکی میت ان کےآبائی گاؤں لے جائی گئی تھی اور وہیں تدفین ہوئی ہے۔

    انہوں نے بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو کو وسیع کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں بد امنی میں عالمیں طاقتیں ملوث ہیں سوویت یونین اور بھارت سازشوں میں مشغول ہیں۔

    ڈاکٹر معید پیرزادہ نے جب بلوچستان میں مسلم لیگ ق کی کارکردگی کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے جوشیلے لہجے میں جواب دیا کہ بلوچستان میں ہماری کارکردگی بہترین تھی وہاں 67 فراری کیمپ تھے اور %95 فیصد بلوچستان’بی‘ایریا تھا جہاں حکومت کی رٹ ہی نہیں تھی ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نے فراری کیمپ ختم کئے اور بلوچستان میں حکومتی عملداری قائم کی

    اس موقع پر فواد چوہدری نے سوال کیا کہ فوجی آپریشن کے بعد سیاسی عمل کیوں نہیں شروع کیا جاتا جسکے جواب میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آپریشن کے بعد بلوچستان میں دو مرتبہ بلدیات، صوبائی اور قومی اسمبلی کے انتخابات منعقد ہوئے ہیں انفرا اسٹرکچر پرتوجہ دی جارہی ہے تعلیم کو عام کیا جارہا ہے اورعلیحدگی پسندوں کو ماراجارہاہے۔

    لاپتہ افرادسے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وہاں جنگ جاری ہے ایف سی کی چوکیوں پرحملے ہوتے ہیں اورحملہ آور جانتے ہیں کہ حکومت انکا پیچھا کرے گی اسی لئے بیشترپہاڑوں میں روپوش ہوگئے ہیں یا مارےگئے ہیں اس لئے یہ سوال بے معنی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کاکہنا تھا کہ افغانستان سے ملحق معاملات کی اپنی ایک تاریخ ہے پہلے جہاد لانچ کیا گیا اور جب سوویت یونین چلا گیا تو انہیں ان کے حال پر چھوڑدیا گیا پھر طالبان آگئے اوران کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی صورتحال یہ ہے کہ بھارت اور روس افغانستان کو پاکستان مخالف ملک بنانا چاہتے ہیں تو ایسی صورت میں پاکستان کی ہمنواء سوچ کو افغانستان میں فروغ دینا ہمارا حق ہے۔

    انہوں اسامہ کی حمایت سے انکار کیا اورکہا کہ ہم نے اسے نہیں چھپایا اور اس کا یہاں سے برآمد ہونا یقیناً غفلت ہے۔ انہوں اس بات سے انکار کیا کہ کوئی آرمی آفیشل ان کے علم میں لائے بغیر اسامہ کو یہاں چھپا کر رکھے ہوئے تھا۔

    این آر او کے بارے میں پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا فیصلہ تھا اور اس میں کسی قسم کا عالمی دباؤ نہیں تھا ، انہوں نے کہا کہ این آر او بینظیر سے کیا تھا اور اس کے بعدنواز شریف بھی آگئے۔

    کالا باغ ڈیم کے موضوع پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ اس کے لئے رائے عامہ ہموار کرنا ہوگی اگر اسی وقت کرتے تو سندھ میں بغاوت ہوجاتی۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ملک میں تیسری سیاسی قوت بننا چاہتے تھے لیکن انہیں الیکشن نہیں لڑ نےدیا گیا ۔ عمران خان کے احتجاج سے متعلق سوال پر انکا کہنا تھا کہ افر وہ سولو فلائٹ کریں گے تو ملک کی تیسری سیاسی قوت نہیں بن سکتے انہیں دیگر قوتوں کو ساتھ ملانا ہو گا۔۔

    ملک کے تمام مسائل کاحل انہوں نے ایک طاقتور نگراں حکومت کو قراردیا جو کہ ملک میں اصلاحات کرے اور ملک کو ترقی کے راستے پر گامزن کرے۔

  • پاکستان کےعوام تبدیلی چاہتےہیں، پرویزمشرف

    پاکستان کےعوام تبدیلی چاہتےہیں، پرویزمشرف

    اسلام آباد: سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نیٹوافواج کی واپسی کے بعد افغانستان میں پاکستان اوربھارت کی پراکسی جنگ ہوسکتی ہے۔

    غیرملکی خبرایجنسی کوانٹرویومیں سابق صدرپرویز مشرف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں بھارت کا اثررسوخ پاکستان اورپورے خطے کے لئے خطرہ ہے، بھارت کی خواہش ہے کہ افغانستان میں پاکستان کی مخالفت میں اضافہ ہو،اگربھارت نےافغانستان میں بعض گروپوں کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی تو پاکستان بھی اپنے حامی گروپوں کی حمایت کرے گا۔ افغانستان میں پراکسی جنگ سے گریز کیا جانا چاہئیے۔

    مشرف نے کہا کہ بھارت جنوبی افغانستان میں تربیتی کیمپوں کے ذریعے بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کو مدد فراہم کررہا ہے۔نائن الیون کے بعد امریکا کا ساتھ دینے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا وہ اپنے فیصلے پرقائم ہیں۔عمران خان اورطاہر القادری کا احتجاج عوام کے دل کی آواز ہے، اس پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے کہ پاکستان کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔

  • پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    پرویزمشرف کی والدہ،اہلیہ اوربیٹی کراچی پہنچ گئیں

    کراچی: سابق صدر پرویز مشرف کی والدہ زرین مشرف اہلیہ صہبامشرف اورصاحبزادی کےہمراہ کراچی پہنچ گئیں۔

    سابق صدر مشرف کی والدہ صحت یابی کے بعد دبئی سے پاکستان کیلئے روانہ ہوئی تھیں، زریں مشرف کچھ عرصہ قبل شدید علیل تھیں اور اسپتال میں زیر علاج تھیں، تاہم صحت یابی کے بعد وہ اپنے بیٹے اور سابق آرمی چیف اور صدر مملکت پرویز مشرف سے ملاقات کیلئے دبئی ایئرپورٹ سے کراچی پہنچ گئیں۔

    ذرائع کے مطابق پرویز مشرف کی والدہ کا پاکستان میں مستقل قیام کا امکان ہے، سابق صدر کی والدہ کے ہمراہ پرویز مشرف کی اہلیہ صبا مشرف، بیٹی عالیہ بھی طیارے میں ان کے ہمراہ کراچی پہنچیں ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے بارہا اپنی والدہ سے ملاقات کے لئے بیرون ملک جانے کی اجازت مانگی لیکن ان کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔