Tag: Pervez Musharraf

  • آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کیس کی سماعت، فیصلہ محفوظ

    آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کیس کی سماعت، فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : خصوصی عدالت نے مشرف کیس میں دیگر ملزمان کو شریک جرم بنانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، فیصلہ اکیس نومبر کو سنایا جائیگا۔

    اسلام آباد کی خصوصی عدالت میں سابق صدر پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کی خلاف ورزی کیس کی سماعت ہوئی، خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم کا کہنا تھا کوئی بھی شخص یا فرد اکیلے مارشل لاء یا ایمر جنسی نہیں لگا سکتا،یہ اجتماعی اقدام ہوتا ہے، جسمیں پی سی او ججز سمیت سب ذمہ دار ہیں ۔

    عدالت میں سابق گورنر پنجاب خالد مقبول کا ریکارڈ بیان پیش کیا گیا، دوران سماعت شوکت عزیز کی تقریر کی ڈی وی ڈی بھی پیش کی گئی جس پرعدالت نےفیصلہ محفوظ کر کےاکیس نومبر کو سنانے کا اعلان کیا۔

  • سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس کا حکم نہیں دیا، فروغ نسیم

    اسلام آباد: آرٹیکل چھ کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم شریک ملزمان کو طلب کئے جانے پردلائل مکمل کر لئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کسی جرم میں معاونت کرنے والے برابر کے مجرم ہوتے ہے۔

     آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی ، فروغ نسیم نے تین رکنی بینچ کے روبرو دوسرے روز بھی شریک ملزمان سے متعلق دلائل جاری رکھے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام شریک ملزمان کا ٹرائل بیک وقت ہونا ضروری ہوتا ہے، کیس بنائے جانے اور تفیش کرنے کےلیے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دئیے جانا مناسب نہیں، سپریم کورٹ نے مشرف کیخلاف کیس بنانے کا حکم نہیں دیا تھا۔

    آرٹیکل چھ کے تحت مقدمہ بنتا ہے یا نہیں اسکا فیصلہ یہی عدالت کرے گی، سپریم کورٹ کے فیصلے پر بنائے جانے والا یہ مقدمہ خارج کیے جانے کے قابل ہے۔

    فروغ نسیم کے دلائل مکمل ہونے پر سماعت اکیس اکتوبر تک ملتوی کردی گئی اسی روز پراسیکیوٹر اکرم شیخ جوابی دلائل دیں گے۔

  • رشیدغازی قتل کیس: پرویز مشرف 8نومبرکو طلب

    رشیدغازی قتل کیس: پرویز مشرف 8نومبرکو طلب

    اسلام آباد: رشیدغازی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی گئی، اسلام آباد کی عدالت نےسابق صدرکو آٹھ نومبر کو طلب کرلیا ہے۔

    غازی عبدالرشید قتل کیس کی سماعت اسلام آباد کےایڈیشنل سیشن جج واجدعلی خان کی عدالت میں ہوئی، سابق صدر پرویز مشرف کے وکلاء نے حاضری سے استثنی کی درخواست کی اور مؤقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر حملوں کا خدشہ ہے۔

    تاہم عدالت نےدلائل سُننے کے بعد پرویز مشرف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست مسترد کردی اور اُنھیں آئندہ سماعت آٹھ نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہیں، ساتھ ہی عدالت نے سابق صدر کے ضامنوں کو بھی طلب کرلیا ہے۔

    عدالت نے پولیس کو پیشی کے موقع پر سیکیورٹی اقدامات کی ہدایت کی۔

  • این آر او میری بڑی غلطی تھی، پرویز مشرف کا اعتراف

    کراچی: سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے این آر او کو اپنی بڑی غلطی قرار دے دی، سابق صدر پاکستانی سرحد پر بھارتی گولہ باری پر موثر کارروائی نہ کرنے پر نالاں ہیں۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے اعتراف کیا ہے کہ این آر او ان کےدورکی سب سے بڑی غلطی تھی، ٹی وی انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حملوں کے جواب میں حکومتی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے، بھارتی گولہ باری کےجواب میں موثرکارروائی ہونی چاہئے۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ وہ قیدی نہیں ہیں، گھوم پھرسکتے ہیں تاہم سیکیورٹی خدشات کے باعث آمدورفت محدود رکھتے ہیں۔

  • مشرف کیس:فروغ نسیم کو کل تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت

    مشرف کیس:فروغ نسیم کو کل تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت

    اسلام آباد: خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کیس میں فروغ نسیم کو کل تک تحریری طور پر دلائل جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت نے تیرہ دن کے وقفے کے بعد آج مشرف کیس کی اننچاسویں سماعت کی، عدالت نے تحریری دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کردی ہے، پرویز مشرف کے وکلاء نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے چیف جسٹس کی سربراہی میں پرویز مشرف کانام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق سماعت کی، عدالت نے پرویز مشرف کے وکلاء کی درخواست پرسماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی ہے۔

  • مشرف ای سی ایل کیس، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    مشرف ای سی ایل کیس، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے سے متعلق سماعت کے لئے لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

    چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں عدالتی بینچ یکم اکتوبر کو مقدمے کی سماعت کرے گا۔

    اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا، نواز حکومت نے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اختیارات سے تجاوز کیا ہے، فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

  • ججزنظربندی کیس: مشرف کوحاضری سےاستثنیٰ،13اکتوبرکو طلب

    ججزنظربندی کیس: مشرف کوحاضری سےاستثنیٰ،13اکتوبرکو طلب

    اسلام آباد: ججز نظربندی کیس میں سابق صدر پرویزمشرف کی ایک دن حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور کرلی گئی ہے۔

    کیس کی سماعت اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت کےجج محمدعتیق نے کی، وکلاء صفائی کی جانب سے سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی، جس پرعدالت نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔

    عدالت نے پرویز مشرف کو تیرہ اکتوبر کو حاضر ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

  • مشرف غداری کیس: پرویزمشرف کے وکیل فروغ نسیم کی استدعا منظور

    مشرف غداری کیس: پرویزمشرف کے وکیل فروغ نسیم کی استدعا منظور

    اسلام آباد: مشرف غداری کیس میں سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکلاء نے استغاثہ کے گواہوں پر جرح مکمل کرلی ہے۔

    مشرف غداری کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، سماعت کے موقع پر استغاثہ کے آخری گواہ ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کے سربراہ خالد قریشی نے فروغ نسیم کے سوالات کے جواب میں کہا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے تحقیقات غیرجانبدارانہ طور پر کی ،جس میں کسی قسم کی بدنیتی شامل نہیں تھی۔

    خالد قریشی کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم کی رائے میں تین نومبر کے اقدام میں پرویز مشرف کے اقدام میں کوئی شریکِ کار یا سہولت کار شامل نہیں ہے۔ ایمرجنسی کے نفاذ کے اعلان کے بعد جس نے جو کچھ بھی کہا یا کیا وہ پرویز مشرف کے اقدام کی توثیق اور ان کے حکم کی بجا آوری تھی اس لیے انہیں شریک یا سہولت کار قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے نتیجے میں پوری ٹیم کی ایک ہی رائے تھی کہ پرویز مشرف تین نومبر کے اقدام کے ذمہ دار ہیں اور اسی بنیاد پر تفتیشی ٹیم نے اپنی رپورٹ وزارتِ داخلہ کو دی۔

    جرح مکمل کرنے کے بعد فروغ نسیم نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کی اس درخواست جس میں تین نومبر کے تمام اقدام کے شراکت اور سہولت کاروں کو طلب کرنے کی تجویز دی گئی تھی اس کی سماعت کی جائے۔

    عدالت نے فروغ نسیم کی استدعا منظور کرلی اور استغاثہ کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ اس درخواست کا جواب جمع کروائیں ۔

    استغاثہ کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ وہ پہلے ہی اس درخواست کا جواب دے چکے ہیں اور ان کا مؤقف ہے کہ خود پرویز مشرف کو عدالت میں بیان دینے کے لیے طلب کرلیا جائے تاکہ وہ شراکت اور سہولت کاروں کے نام بتا سکیں۔

    عدالت نے حکم دیا ہے کہ فروغ نسیم کی اس درخواست کی سماعت یکم اکتوبرکو کی جائے گی، مقدمے کی مزید سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • غازی رشید قتل کیس:پرویزمشرف کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد

    غازی رشید قتل کیس:پرویزمشرف کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد

    اسلام آباد: غازی رشید قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنی کی درخواست مسترد کردی گئی، عدالت نے سابق صدر کو چودہ اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔

    اسلام آباد سپریم کورٹ میں غازی رشید قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے پرویز مشرف کی طرف سے ایک دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی ۔

    پرویز مشرف کے وکیل کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت ٹھیک نہیں ہیں، جس کی وجہ سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔

    عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت میں پرویز مشرف کو پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے، عدالت نے ریمارکس میں کہا ہے کہ  اگر آئندہ سماعت پر پرویز مشرف پیش نہ ہوئے تو ضامنوں کیخلاف کاروائی کی جائے گی۔

    غازی رشید قتل کیس کی سماعت چودہ اکتوبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔

  • مشرف غداری کیس: خصوصی عدالت میں’کھراسچ‘ کا تذکرہ

    مشرف غداری کیس: خصوصی عدالت میں’کھراسچ‘ کا تذکرہ

    اسلام آباد: سابق صدرپرویزمشرف کے خلاف آرٹیکل چھ کیس میں تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ پرجرح کے دوران پروگرام ’کھراسچ‘ کا تذکرہ کیا گیا، فروغ نسیم نے تفتیشی ٹیم کے انچارج خالد قریشی سے سوال کیا کہ مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں ایمرجنسی سےمتعلق شوکت عزیز کا کلپ سنایا تھا، کیا آپ نے وہ پروگرام دیکھا؟

    غداری کے مقدمے کی سماعت خصوصی عدالت میں جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، تفتیشی ٹیم کے انچارج خالد قریشی کے بیان کے بعد پرویزمشرف کے وکیل فروغ نسیم نے جرح کی۔

    دورانِ جرح اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’کھراسچ ‘کا تذکرہ بھی آیا، فروغ نسیم نے سوال کیا کہ مبشر لقمان نے اپنے پروگرام میں سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز کا ایک کلپ سنایا، جس میں انہوں نے تسلیم کیا کہ ایمرجنسی ان کی ایڈوائز پر لگائی گئی، کیا آپ نے وہ پروگرام دیکھا؟، جس کے جواب میں خالد قریشی نے کہا کہ نہیں وہ پروگرام نہیں دیکھا۔

    فروغ نسیم نے کہا کہ آپ نے تین نومبرکی پرویز مشرف کی تقریر کا ریکارڈ پی ٹی وی سے حاصل کرلیا، چارنومبرکی شوکت عزیزکی پریس کانفرنس کاریکارڈ کیوں حاصل نہیں کیا؟۔

    خالد قریشی نے جوام میں کہا کہ ایمرجنسی کے بعد جس کسی کی جانب سے جو بھی اقدامات اوراعلانات تھے، وہ ایمرجنسی کو تسلیم کرنے کے لئے تھے اوران کی ہماری نظر میں کوئی اہمیت نہیں تھی۔ وزیراعظم صدرکوایڈوئز دیتے ہیں جبکہ تین نومبر کی ایمرجنسی بطور چیف آف آرمی اسٹاف لگائی گئی۔ خالد قریشی پرجرح کل بھی جا ری رہے گی۔