Tag: Pervez Musharraf

  • بھارت کچھ کرے توسہی اس کو صحیح سبق سکھایا جائے گا‘ پرویز مشرف

    بھارت کچھ کرے توسہی اس کو صحیح سبق سکھایا جائے گا‘ پرویز مشرف

    دبئی : سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ پاک فوج دلیراورلڑنے میں ماہرہے، کاغذی شیرباتیں بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویزمشرف نے اے آروائی نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کوپہلے بھی چیلنج کیا اوراسے بھاگنا پڑا۔

    پرویزمشرف نے کہا کہ بھارت جان لے ہماری فوج بہادراورتجربہ کار ہے، پاک فوج دلیراورلڑنے میں ماہرہے، کاغذی شیرباتیں بند کرے۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ پرحملے کے بعد بھارت اپنی تمام فوج سرحدوں پرلے آیا تھا، 10ماہ تک ہم ان کے سامنے کھڑے رہے، بھارت دم دبا کربھاگ گیا۔

    سابق صدر نے کہا کہ بھارت کچھ کرے تو سہی اس کو صحیح سبق سکھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گرد پیش کرکے مودی سیاسی فوائد اٹھانا چاہتا ہے۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ ہم دوستی کا ہاتھ بڑھا رہے ہیں، بھارت نہیں، ہمیں سوچ سمجھ کر ڈپلومیسی میں قدم آگے بڑھنا چاہیے، بھارت ہمیں کمزورکرنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔

    پاکستان سے بدلہ لینے کا وقت آگیا: بھارتی آرمی چیف دھمکیوں‌ پر اتر آئے

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان سے بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔

    وپن راوت کا کہنا تھا کہ مذاکرات اور دہشت گردی ساتھ نہیں‌ چل سکتے، بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔

    جنگ کے لیے تیار ہیں، لیکن امن کی طرف چلنا چاہتے ہیں: ڈی جی آئی ایس پی آر

    بعدازاں پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفورکا کہنا تھا کہ کسی نے ہمارے صبر کا امتحان لیا تو پاک فوج قوم کو مایوس نہیں کرے گی، پاکستان جنگ کے لیے تیار ہے۔

  • این آر او کیس، مشرف اور اہلیہ کےاثاثوں کی تفصیل طلب، آ صف زرادری کا بیان حلفی  مشکوک  قرار

    این آر او کیس، مشرف اور اہلیہ کےاثاثوں کی تفصیل طلب، آ صف زرادری کا بیان حلفی مشکوک قرار

    اسلام آباد: این آراو کیس میں چیف جسٹس نے مشرف اوران کی اہلیہ کے اکاونٹ کی تفصیلات دس دن میں جمع کرانے کا حکم دے دیا جبکہ آصف زرداری کابیان حلفی مشکوک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این آر او کیس کی سماعت کی، درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے فریقین نے غیر ملکی اثاثوں کی تفصیل مانگی تھی، جس پر وکیل پرویز مشرف نے کہا پرویزمشرف نے بیان حلفی جمع کروا دیا ہے، ،پرویز مشرف کے پاس دبئی میں اپارٹمنٹ ہے جبکہ ایک مرسیڈیز سمیت تین گاڑیاں ہیں، پرویز مشرف کے دبئی اکاونٹ میں بانوے ہزار درہم ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کیا فلیٹ کو گوشواروں میں ظاہر کیا گیا، وکیل کا کہنا تھا کہ میں تصدیق کرکے عدالت کو بتاؤں گا، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا پرویز مشرف ساری زندگی کی تنخواہ سے بھی فلیٹ نہیں لے سکتے تھے، پرویز مشرف کو کہیں کہ عدالت آکر وضاحت کریں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ مشرف کے غیر ملکی اثاثے صدارت چھوڑنے کے بعد کے ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کیا لیکچر دینے سے اتنے پیسے ملتےہے ، ایسا ہے تو میں بھی ریٹائرمنٹ کے بعد لیکچر دوں گا۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا چک شہزاد فارم ہاوس کس کا ہے ، وکیل نے بتایا چک شہزاد فارم ہاوس پرویز مشرف کا ہے۔

    سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کے پاکستانی اثاثوں کی تفصیلات طلب کرلی، چیف جسٹس نے کہا 10 دن میں مشرف اور ان کی اہلیہ کے اکاؤنٹ کی تفصیلات جمع کرائیں۔

    چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ آصف زرداری کا بیان حلفی کیسے لیک ہوا، آپ نے تو نہیں لیک کیا، جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا نہیں ہم نے ایسا نہیں کیا۔

    این آراو کیس، آصف زرادری کا بیان حلفی مشکوک قرار

    این آراو کیس میں سپریم کورٹ نے آصف زرادری کابیان حلفی مشکوک قرار دے دیا، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ بیان حلفی میں لکھا ہے آج کے دن میری بیرون ملک جائیداد نہیں، آج کے دن جیسا جملہ شکوک پیدا کرتا ہے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ آصف زرداری 15 روز میں نیا بیان حلفی جمع کرائیں، جس میں گزشتہ دس سال میں اثاثوں کی تفصیلات دی جائے، خاص طور پر سوئس بینک اکاؤنٹ سے متعلق مؤقف دیاجائے۔

    وکیل صفائی فاروق نائیک نے کہا آصف زرداری کے خلاف اثاثہ جات کیس نو سال چلا، کیس میں 40 گواہوں پر جرح کی گئی ، آصف زرداری کے 9 سال کون واپس کرے گا، جو وہ جیل میں رہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا نقصان کاازالہ ایسے ہوگا کہ عدالت کلیئرنس سرٹیفکیٹ دے گی۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا تمام چھان بین اثاثہ جات کیس میں ہوچکی ہے، نئے بیان حلفی پرآپ دوبارہ تحقیقات شروع کرادیں گے، جس پر عدالت نے کہا کوئی الزام لگا رہے ہیں نہ کوئی مقدمہ چلا رہے ہیں، چاہتے ہیں عوامی لیڈر اپنے اثاثہ جات سامنے رکھ دے۔

    جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا بیرون ملک جائیداد رکھنا ٹیکنیکل ہوگیا جس کا پتہ تک نہیں چلتا، ہم نےحال ہی میں ایک کیس میں فیصلہ دیا ہے، ٹرسٹ کی انتظامی نوعیت کے مطابق بنیفشری جائیداد چھپانا چاہتا ہے، اب تو رقم کی ترسیل ڈالرز میں ختم اور نئے طریقے آرہے ہیں، جسٹس عمر عطا

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں این آراوکیس کی سماعت 3ہفتے کے لئے ملتوی کردی گئی۔

  • غداری کیس ، انٹرپول کی پرویز مشرف کو پاکستان لانے سے معذرت

    غداری کیس ، انٹرپول کی پرویز مشرف کو پاکستان لانے سے معذرت

    اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس میں سیکریٹری داخلہ نے انکشاف کیا کہ پرویزمشرف کو پاکستان لانے کے معاملے پر انٹرپول نےمعذرت کرلی ہے اور کہا سیاسی مقدمات ان کےدائرہ اختیار میں نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی اور جسٹس نذر محمد نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی، سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    سیکریٹری داخلہ خصوصی عدالت کوبتایا ہم نے مشرف کو لانے کے لئے انٹرپول کوخط لکھا تھا لیکن انٹرپول نے معذرت کرلی کہ سیاسی مقدمات ان کےدائرہ اختیار میں نہیں۔

    سیکریٹری داخلہ کے جواب پر عدالت نے انٹرپول کا دیا گیا جواب جمع کرانے کا حکم دیا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ جواب آج ہی جمع کرادیا جائے گا۔

    دوران سماعت میں عدالت نے اکرم شیخ کی کیس سے دستبرداری کی درخواست بھی منظور کرلی، جسٹس یاورعلی نے ریمارکس دیئے کہ کیس منطقی انجام تک پہنچانےکیلئے آئندہ سماعت پرغور ہوگا۔

    سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ نئے پراسیکیوٹر کے لئے وزیر قانون،اٹارنی جنرل سے مشورہ کریں گے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دس ستمبرتک ملتوی کردی۔

    یاد رہے 20 اگست کو سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود سابق صدر کی عدم گرفتاری پرسیکریٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر طلب کیا تھا۔

    خیال رہے چند روز قبل نومنتخب وزیرقانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف کے کیس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا تھا۔

  • نوازشریف کی طرح میرا نام بھی ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے، پرویز مشرف

    نوازشریف کی طرح میرا نام بھی ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے، پرویز مشرف

    دبئی : سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں میں نے سیاست چھوڑ دی ہے، میں نے سیاست نہیں چھوڑی ہے، نوازشریف کی طرح میرا نام بھی ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونے کے بعد ویڈیو پیغام میں کہا کہ لوگ سمجھ رہے ہیں، میں نےسیاست نہیں چھوڑی دی تو سیاست سے کنارہ کش نہیں ہوا، پارٹی چیئرمین شپ سے استعفیٰ قانونی مشاورت پر دیا ہے، ڈاکٹرامجد پارٹی چیئرمین اور مہرین ملک آدم سیکرٹری جنرل ہوں گے۔

    پرویزمشرف کا کہنا تھا کہ ارادہ تھا وطن واپس آکر الیکشن لڑوں اور عدالتوں کا سامنا کروں لیکن وطن واپسی کے ارادے کی تکمیل کی راہ میں رکاوٹیں ہیں۔

    سابق صدر نے کہا کہ مجھے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے، خواجہ آصف کی طرح میرے کیس میں بھی فیصلہ معطل ہونا چاہیے، نوازشریف کی طرح میرانام بھی ای سی ایل میں نہ ڈالاجائے اور نوازشریف کی طرح جلسوں سے خطاب کی اجازت دی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرامطالبہ تھاوطن واپسی پرمجھے گرفتار نہ کیا جائے، یہ ساری باتیں میرےارادے کی راہ میں رکاوٹ تھیں۔

    گذشتہ روز   پرویزمشرف  اے پی ایم ایل کی سربراہی سے مستعفیٰ ہوگئے تھے  اور  الیکشن کمیشن کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا تھا ، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے پرویز مشرف کا نام پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔

    پرویزمشرف کی نااہلی پارٹی رجسٹریشن کی راہ میں رکاوٹ تھی، نااہلی کے باعث پرویزمشرف پارٹی کے سربراہ نہیں رہ سکتے۔


    مزید پڑھیں :  پرویزمشرف نے پارٹی سربراہی سے استعفیٰ دے دیا، ذرائع


    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا تھا اور پرویز مشرف کو مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ عدالت میں پیش ہوجاتے ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا اور الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے تھے کہ مشرف کمانڈو ہیں تو پاکستان آکر دکھائیں اور سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں، مشرف نہ آئے تو کاغذات کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔

    جس کے بعد سپریم کورٹ نے 14 جون کو عدم حاضری پر پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

    واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ پرویز مشرف کو تاحیات نا اہل قرار دے چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرویزمشرف نے پارٹی سربراہی سے استعفیٰ دے دیا، ذرائع

    پرویزمشرف نے پارٹی سربراہی سے استعفیٰ دے دیا، ذرائع

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے پرویز مشرف کا نام پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا  جبکہ پرویزمشرف  اے پی ایم ایل کی سربراہی سے مستعفیٰ ہوگئے اور  الیکشن کمیشن کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکسستان نے پرویز مشرف کا نام پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا، پرویزمشرف کی نااہلی کے باعث فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزمشرف نے الیکشن کمیشن کو اپنا استعفیٰ بھیج دیا، پرویزمشرف کی نااہلی پارٹی رجسٹریشن کی راہ میں رکاوٹ تھی، نااہلی کے باعث پرویزمشرف پارٹی کے سربراہ نہیں رہ سکتے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم جاری کیا تھا اور پرویز مشرف کو مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ عدالت میں پیش ہوجاتے ہیں تو انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا اور الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے تھے کہ مشرف کمانڈو ہیں تو پاکستان آکر دکھائیں اور سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں، مشرف نہ آئے تو کاغذات کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔

    جس کے بعد سپریم کورٹ نے 14 جون کو عدم حاضری پر پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لیتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی تھی۔

    واضح رہے کہ پشاور ہائیکورٹ پرویز مشرف کو تاحیات نا اہل قرار دے چکی ہے اور اے پی ایم ایل کی رجسٹریشن کا کیس الیکشن کمیشن میں زیر سماعت تھا۔

    الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ اگر پارٹی رجسٹرڈ کرانی ہے تو نئے انٹرا پارٹی انتخابات کراکے نیا سربراہ منتخب کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کیا جائے۔

    خیال رہے کہ  سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ2017 کی شق203 میں ترمیم کالعدم قرار دے دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت نے مشرف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لے لیا

    عدالت نے مشرف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لے لیا

    لاہور: سپریم کورٹ نے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کا عبوری حکم واپس لے لیا، مشرف کیس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کے مؤکل کب آرہے ہیں۔

    پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل وطن واپس نہیں آرہے ہیں، وکیل کا کہنا تھا کہ مشرف آنا چاہتے ہیں لیکن حالات اور چھٹیوں کی وجہ سے نہیں آسکتے۔

    سابق فوجی صدر کے وکیل نے کہا کہ ان کی پرویز مشرف سے بات ہوئی ہے، وہ آنا چاہتے ہیں لیکن انہوں نے عدالت میں پیش ہونے کے لیے مزید مہلت مانگی ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے مؤکل پاکستان آنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم انھوں نے استدعا کی ہے کہ عدالت پاکستان آنے میں مزید مہلت دے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کہیں گے تب کیس دوبارہ لگا دیں گے۔

    پاکستان جانے کا فوری کوئی ارادہ نہیں، چند روز میں فیصلہ کروں گا، پرویز مشرف


    خیال رہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف ملک آنے اور عدالت میں پیشی کے سلسلے میں سخت تذبذب کا شکار ہیں، عدالت کی طرف سے ان کے کاغذاتِ نامزدگی کی وصولی کا حکم ان کے لیے سخت مشکل کا باعث بن گیا ہے۔

    گزشتہ روز ایک خلیجی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہ کہا تھا کہ وہ پاکستان جانے کا فی الحال کو ئی ارادہ نہیں رکھتے، تاہم آج ہی اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد خان نے کہا ہے کہ سابق سپہ سالار کسی بھی وقت پاکستان پہنچ سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پرویزمشرف سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں: سراج الحق

    پرویزمشرف سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پرویزمشرف سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ انصاف سےمحروم معاشرے زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن 63 ،62 پرعمل درآمد کو یقینی بنائے، یہ اس کی ذمے داری ہے، یہاں غریب کو کبھی انصاف نہیں ملا، تھانا کچہری پرہمیشہ جاگیرداروں، وڈیروں کا قبضہ رہا.

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکمران خود کو آسمانی مخلوق اورعوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں، پاناما لیکس کے 436 ملزمان کو احتساب کے کٹہرے میں لایا جائے، تب ہی انصاف ممکن ہے.

    یاد رہے کہ جماعت اسلامی اس بار مذہبی جماعت کے اتحاد متحدہ مجلس عمل (ایم اے اے) کے پلیٹ فارم سے کتاب کے نشان پر الیکشن لڑے گی۔

    جماعت اسلامی خیبرپختون خواہ میں تحریک انصاف کی اتحادی تھی، مگر سینیٹ انتخابات کے بعد دونوں جماعتوں کی راہیں جدا ہوگئیں اور جماعت اسلامی ایم ایم کا حصہ بن گئی۔


    حکومت نے پانچ سال پورے کیے، مگر اپنے وعدے پورے نہیں کرسکی: سراج الحق


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • سپریم کورٹ کی پرویزمشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر 2 بجےتک کی مہلت

    سپریم کورٹ کی پرویزمشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر 2 بجےتک کی مہلت

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پرویزمشرف کو وطن واپسی کیلئے کل دوپہر دو بجے تک کی مہلت دے دی، چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ مشرف کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، مشرف سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں پرویز مشرف کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ مشرف کل 2 بجے تک آجائیں ورنہ قانون کے مطابق فیصلہ کردیں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ واپسی کے لیے مشرف کی شرائط کی پابند نہیں، پہلے کہہ چکے ہیں، پرویز مشرف واپس آئیں انہیں تحفظ دیں گے، لکھ کر گارنٹی دینے کے پابند نہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ مشرف کمانڈو ہیں تو آکر دکھائیں، سیاستدانوں کی طرح میں آرہا ہوں کی گردان مت کریں، مشرف نہ آئے تو کاغذات کی جانچ پڑتال نہیں ہونے دیں گے۔

    چیف جسٹس نے سوال کیا کہ مشرف کوکس بات کا تحفظ چاہیے کس خوف میں مبتلاہیں، اتنا بڑا کمانڈو خوف کیسے کھا گیا، اتنابڑا ملک ٹیک اوور کرتے وقت خوف نہیں آیا، مشرف تو کہتے تھے وہ کئی بار موت سے بچے لیکن خوف نہیں کھایا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مشرف کو رعشہ کامسئلہ ہے تو انتخابات میں مکہ کیسے دکھائیں گے، مشرف واپس آئیں قانون عوام اورعدلیہ کا سامنا کریں، عدالت جائزہ لے گی، مشرف کو واپس آنے جانے کی اجازت کب دینی ہے اور ای سی ایل میں نام ڈالنا ہے یا نہیں، وہ آئیں اورغداری کے مقدمے کا سامنا کریں۔

    چیف جسٹس نے واضح کیا کہ سپریم کورٹ نے مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دی، یہ اجازت حکومت کی جانب سے دی گئی تھی، سپریم کورٹ کے فیصلے کوغلط اندازسے بیان کیا گیا، حکومت نے ہی مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ فل بنچ کا فیصلہ مشرف کے راستے کی رکاوٹ ہے، اس رعایت سے فائدہ نہیں اٹھائیں گے تو درخواست کا فیصلہ کر دیں گے۔

    پرویزمشرف کے وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف بغاوت کے مقدمے کا سامنا کرنے کو تیارہیں، جان کےتحفظ کی ضمانت دی جائے، پرویزمشرف کو رعشہ کی بیماری ہے، میڈیکل بورڈ بننا ہے ، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مشرف ائیر ایمبولینس میں آجائیں ہم میڈیکل بورڈ بنا دیتے ہیں۔

    وکیل نے استدعا کی کہ 2013الیکشن میں نامزدگی فارم عدالتی فیصلے کی روشنی میں مسترد کئے گئے، سندھ ہائیکورٹ نے میری غیرموجودگی میں فیصلہ سنایا، پرویزمشرف کے کاغذات نامزدگی بحال کیے جائیں۔

    گذشتہ سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پرویز مشرف کے ٹرائل کیلئے دو روز میں خصوصی عدالت قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے نادرا کو سابق صدر کے بلاک کئے گئے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کھولنے کی ہدایت کر دی۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سماعت میں  سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ عدالت میں پیش ہوں تو الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے پرویز مشرف کی نا اہلی کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 13 جون کولاہور رجسٹری آجائیں، انھیں پیشی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرویز مشرف کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے: قمرزمان کائرہ

    پرویز مشرف کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے: قمرزمان کائرہ

    لاہور: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام ’’اعتراض ہے‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی ایک اشتہاری کو سینیٹر بننے کا موقع دیا گیا۔

    انھوں نے پرویز مشرف پر تنقید کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ سابق صدر الیکشن سے قبل پاکستان واپس نہیں آئیں گے۔

    قمرزمان کائرہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پی پی کے امیدوار بڑی حد تک فائنل ہوگئے ہیں، ہم تمام صوبوں سے امیدوار کھڑے کریں گے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل عدالت نے پرویز مشرف کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ تھا وہ عدالت میں پیش ہوں، تو الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے پرویز مشرف کی نا اہلی کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 13 جون کولاہور رجسٹری آجائیں، انھیں پیشی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

    چیف جسٹس کے اس بیان پر سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی جانب سے کڑی تنقید کی گئی تھی۔ بعد ازاں پرویز مشرف نے چار حلقوں سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

    اب پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کی جانب سے بھی اس فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔


    پرویز مشرف کا وطن واپسی کا فیصلہ، سپریم کورٹ کی طرف سے انتخابات میں حصہ لینے کی مشروط اجازت


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرویز مشرف 4 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے ، ڈاکٹر امجد

    پرویز مشرف 4 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے ، ڈاکٹر امجد

    اسلام آباد : اے پی ایم ایل کےسیکریٹری جنرل ڈاکٹر امجد کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف 4 حلقوں سے الیکشن لڑیں گے، جن میں چترال، جھنگ، گوادر اور کراچی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹرامجد نےکاغذات نامزدگی جمع کرادیئے، ڈاکٹر امجد نے کاغذات نامزدگی حلقہ این اے 53 اور 52 کے لئے جمع کرائے۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے 2حلقوں سےالیکشن میں حصہ لے رہاہوں، پرویز مشرف 4حلقوں چترال ، جھنگ، گوادر اور کراچی سے انتخابات لڑیں گے۔

    اے پی ایم ایل کے سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف عدالتی احکامات کی پابندی کریں گے، شناختی کارڈ بلاک ہونے کے باعث پرویز مشرف کے لئے سفر کرنا ناممکن ہے، شناختی کارڈ بر وقت بحال نہ ہوا تو سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔

    یاد رہے کہ نادرا کی جانب سے سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کا شناختی کارڈ بلاک کریا گیا جس کے باعث ان کا پاسپورٹ بھی منسوخ ہوگیا۔


    مزید پڑھیں : پرویز مشرف کا وطن واپسی کا فیصلہ، سپریم کورٹ کی طرف سے انتخابات میں حصہ لینے کی مشروط اجازت


    خیال رہے کہ آج عدالت نے پرویز مشرف کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت میں پیش ہوں تو الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے پرویز مشرف کی نا اہلی کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 13 جون کولاہور رجسٹری آجائیں، انھیں پیشی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔