Tag: Pervez Musharraf

  • پرویز مشرف کا وطن واپسی کا فیصلہ، سپریم کورٹ کی طرف سے انتخابات میں حصہ لینے کی مشروط اجازت

    پرویز مشرف کا وطن واپسی کا فیصلہ، سپریم کورٹ کی طرف سے انتخابات میں حصہ لینے کی مشروط اجازت

    لاہور: سابق صدر پاکستان جنرل (ر) پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا، سپریم کورٹ نے انتخابات میں حصہ لینے کی مشروط اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے پرویز مشرف کو کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ وہ عدالت میں پیش ہوں تو الیکشن کمیشن میں ان کی نامزدگی کے کاغذات وصول کر لیے جائیں گے۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے پرویز مشرف کی نا اہلی کے خلاف اپیل کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ وہ 13 جون کولاہور رجسٹری آجائیں، انھیں پیشی تک گرفتار نہیں کیا جائے گا۔

    دریں اثنا آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما ڈاکٹر امجد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف نے وطن واپسی کا فیصلہ کرلیا ہے، وہ انتخابات میں حصہ لیں گے، ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کریں گے۔

    مقبوضہ کشمیر میں حق کے لیے لڑنے والے دہشت گرد نہیں بلکہ مجاہدین ہیں: پرویز مشرف


    قبل ازیں سپریم کورٹ میں پرویز مشرف کی نا اہلی کے خلاف اپیل پر سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی، چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ یہ سید پرویز مشرف کون ہیں؟

    سابق صدر کے وکیل قمر افضل نے عدالت کو بتایا کہ یہ سابق صدر اور سابق آرمی چیف ہیں، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ پرویز مشرف پاکستان آ جائیں، ہم ان پر لگی پابندی بھی ہٹادیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف کا پاک فوج کوبدنام کرنا انتہائی افسوس ناک ہے: پرویز مشرف

    نواز شریف کا پاک فوج کوبدنام کرنا انتہائی افسوس ناک ہے: پرویز مشرف

    دبئی: سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ نواز شریف کا پاک فوج کوبدنام کرنا افسوس ناک عمل ہے، نوازشریف نے غلط وقت پربیان دیا.

    تفصیلات کے مطابق پرویزمشرف نے اپنے ایک بیان میں‌ کہا کہ نوازشریف کا الزام غلط ہے کہ کارگل پر انھیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ انھوں نے کارگل پر نواز شریف کو دوبار بریفنگ دی تھی، نوازشریف نے کہا تھا کہ جنرل صاحب جھنڈا سری نگر پرلگائیں گے، تولطف آئے گا.

    مشرف کا کہنا تھا کہ کارگل جنگ میں ہم پانچ جگہوں پربھارتی فوج پربھاری تھے،مگر پھر نواز حکومت پر بھارت نے امریکا کے ذریعے دباؤ ڈلوایا، فوجوں کی واپسی پرراجا ظفر الحق اور چوہدری شجاعت نے مخالفت کی۔

     ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف امریکا گئے اور فوجوں کی واپسی کاآرڈر جاری کردیا، کارگل سے فوج کا انخلا کا حکم دے کر نوازشریف نےغلط قدم اٹھایا، پھر فوجوں کی واپسی کاالزام مجھ پرعائد کر دیا

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ایسے وقت پریہ بیان سامنے آنا واضح ثبوت ہے کہ پیچھے ضرور کوئی بات چھپی ہے، نوازشریف نے اپنی فوج اور اسٹیبلشمنٹ کوذمہ دارقراردیا، اپنے ملک کے اداروں پر تنقید کری، جو افسوس ناک ہے.

    یاد رہے کہ آج وزیراعظم شاہد خاقان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس معنقد ہوا تھا، جس میں ممبئی حملوں پر 12مئی کو روزنامہ ڈان میں شائع بیان کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے نواز شریف کے بیان کی متفقہ طور پر مذمت کی گئی اور نواز شریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے غلط اور گمراہ کن قرار دیا۔


    قومی سلامتی کمیٹی نے نوازشریف کا بیان متفقہ طور پر مسترد کردیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نواز شریف ناکام سیاست دان ہیں لوگوں کو دھوکا دے رہے ہیں، پرویز مشرف

    نواز شریف ناکام سیاست دان ہیں لوگوں کو دھوکا دے رہے ہیں، پرویز مشرف

    اسلام آباد: سابق صدر اور آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ابھی بھی نواز شریف کے حکم پر چل رہی ہے، نواز شریف ناکام سیاست دان ہیں لوگوں کو دھوکا دے رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے  اےپی ایم ایل کےسینٹرل ورکنگ کمیٹی کےاجلاس سےخطاب کرتے ہوئے کیا، پرویز مشرف نے کہا کہ حکومتی ادارے بھی نواز شریف کے حکم پر چل رہے ہیں، نواز شریف کو ان کی حالت پر چھوڑ دو، ان کے حوالے سے کیا بات کریں۔

    سابق صدر نے کہا کہ ووٹ کو عزت دو کا نعرے لگانے والے خود ووٹ کو عزت نہیں دیتے، 1999 میں حالات بہت خراب تھے، مارشل لاء نہیں لگانا چاہتا تھا، نواز شریف نے طیارہ سازش کرکے میرے لیے راہ ہموار کی، نواز شریف جھوٹا ہے اس کی بات میں سچائی نہیں ہے۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان واپسی کے لیے کچھ عرصہ پہلے پاسپورٹ کی تجدید کے لیے درخواست دی، وزارت داخلہ کے احکامات پر تین ماہ تک پاسپورٹ کی تجدید نہیں کی گئی، پاسپورٹ کی تجدید کرانا بطور شہری میرا بنیادی حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے چاروں صوبوں سے الیکشن لڑنے دیا جاتا تو جیت جاتا، میرے اوپر الزامات لگے لیکن کسی کیس میں سزا نہیں ہوئی، 2013 کی مصیبت میں خود چھلانگ لگائی اور پاکستان آیا، جو کچھ کیا عوام کے لیے کیا، کبھی کوئی کرپشن نہیں کی، مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: ایک لیکچر کے ایک لاکھ 45 ہزار ڈالر ملتے ہیں، پرویز مشرف

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر، پولیس، تھانہ کچہری سب نواز شریف کے زیر اثر ہیں، وزیر داخلہ احسن اقبال نواز شریف کے اشارے پر میرے خلاف بول رہے ہیں، جب یہ پکے چلے جائیں گے تب میں پاکستان آنے میں آسانی محسوس کروں گا، ن لیگ کے عزائم خطرناک ہیں عدلیہ اور فوج سے تصادم چاہتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے لیے درخواست مسترد

    پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کے لیے درخواست مسترد

    لاہور : لاہورہائی کورٹ نے پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی درخواست مسترد کردی ، عدالت کا کہنا ہے کہ درخواست گزارمتاثرہ فریق نہیں،متعلقہ فورم سےرجوع نہیں کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد کریم نے سابق صدر پرویز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت کی۔

    درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ درخواست گزارمتاثرہ فریق نہیں،متعلقہ فورم سےرجوع نہیں کیا۔

    اس سے قبل  عدالت نے درخواست گزار کو پرویز مشرف کی نااہلی کا عدالتی حکم جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی عدالت نے مشرف کو نااہل کیا ہے تو حکم کی کاپی پیش کی جائے۔

    درخواست گزار مقامی وکیل محمد آفاق ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 کے تحت پرویز مشرف کو 2013 کے الیکشن میں نا اہل قرار دیا گیا، پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے تحت نا اہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا۔


    مزید پڑھیں : پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سےہٹانے کیلئے درخواست، نااہلی کا عدالتی حکم نامہ طلب


    دائر درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نواز شریف کو بھی اسی قانون کے تحت پارٹی صدارت سے نا اہل کر چکی ہے۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پروہز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے نا اہل کرنے کا حکم دے جبکہ آل پاکستان مسلم لیگ کے تمام ممبران اسمبلی کو بھی نا اہل قرار دیا جائے اور پیمرا کو پرویز مشرف کی تقاریر نشر کرنے سے روکے۔

    واضح رہے سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ2017 کی شق203 میں ترمیم کالعدم قرار دے دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا اور اٹھائیس جولائی کے بعد نوازشریف کے کیے گئے فیصلے کالعدم تصور کیے جائیں۔

    فیصلے کے بعد سابق وزیر اعظم نوازشریف پارٹی صدارت سے نااہل قرار ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پرویزمشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    پرویزمشرف کیخلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا

    اسلام آباد : چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف آئین شکنی کیس میں خصوصی عدالت بنچ ایک با رپھر ٹوٹ گیا، خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یحییٰ آفریدی نے مشرف کے وکیل کے اعتراض پر مقدمہ سننے سے انکار کر دیا ہے۔

    جسٹس یحییٰ آفریدی نے 3 نومبر کے اقدام کے خلاف بطور وکیل درخواست دائر کی تھی، انصاف کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جسٹس یحییٰ آفریدی نے پرویزمشرف کی درخواست پر علیحدگی اختیار کی۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف کی جانب سے جسٹس یحیٰی آفریدی پر جانبداری کا الزام لگایا گیا، اعتراض لگایا گیا کہ جسٹس آفریدی، افتخارچوہدری کے وکیل رہ چکےہیں، ملزم کا الزام حقائق کےبرعکس ہے، جسٹس یحییٰ آفریدی کبھی افتخار چوہدری کے وکیل نہیں رہے۔

    تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ جسٹس یحییٰ آفریدی تین نومبر 2007 کے اقدامات کے خلاف صرف شریک پٹیشنر تھے، انصاف کے اصولوں کو مد نظر رکھتے ہوئے غیر جانبداری اور فیئر ٹرائل کو یقینی بنانے کیلئے جسٹس یحییٰ آفریدی خود کو اس کیس سے الگ کر رہے ہیں۔

    پرویز مشرف کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ جسٹس یحیٰی آفریدی تین نومبر کی ایمر جنسی کے خلاف مقدمے میں جسٹس افتخار محمد چوہدری کے وکیل تھے، انہیں اس کیس سے الگ ہو جانا چاہیئے، عدالت پرویز مشرف کی گرفتاری سے متعلق 8 مارچ کا حکم نامہ بھی واپس لے۔

    خیال رہے کہ جسٹس یحیٰی آفریدی پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کی سماعت کرنے والے بنچ کے سربراہ تھے جبکہ جسٹس طاہرہ صفدر اور جسٹس یاور علی بنچ کے ممبر تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سےہٹانے کیلئے درخواست، نااہلی کا عدالتی حکم نامہ طلب

    پرویزمشرف کو پارٹی صدارت سےہٹانے کیلئے درخواست، نااہلی کا عدالتی حکم نامہ طلب

    لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کو پارٹی صدارت کے عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر مشرف کی نااہلی کا عدالتی حکم نامہ طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کیلئے درخواست پر سماعت کی

    درخواست گزار محمد آفاق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 کے تحت پرویز مشرف کو 2013 کے الیکشن میں نااہل قرار دیا گیا، پولیٹیکل پارٹیز آرڈر اینڈ رولز کے تحت نا اہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا۔ سپریم کورٹ نواز شریف کو بھی اسی قانون کے تحت پارٹی صدارت سے نا اہل کر چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بطور پارٹی صدر پرویز مشرف کی جانب سے کئے گئے تمام فیصلے کالعدم قرار دیئے جائیں اور ان کو پارٹی صدارت کے عہدے سے نا اہل کرنے کا حکم دیا جائے۔

    درخواست گزار نے مزید استدعا کی کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے تمام ممبران اسمبلی کو بھی نا اہل قرار دیا جائے جبکہ پیمرا کو پرویز مشرف کی تقاریر نشر کرنے سے روکا جائے۔

    جس کے بعد عدالت نے درخواست گزار کو پرویز مشرف کی نااہلی کا عدالتی حکم جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کسی عدالت نے مشرف کو نااہل کیا ہے تو حکم کی کاپی پیش کی جائے۔

    بعد ازاں سماعت ملتوی کر دی۔


    مزید پڑھیں : انتخابی اصلاحات کیس: نوازشریف پارٹی صدارت کے لئے نااہل قرار


    یاد رہے گذشتہ ہفتے سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ2017 کی شق203 میں ترمیم کالعدم قرار دے دی تھی ، فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا اور اٹھائیس جولائی کے بعد نوازشریف کے کیے گئے فیصلے کالعدم تصور کیے جائیں۔

    فیصلے کے بعد سابق وزیر اعظم نوازشریف پارٹی صدارت سے نااہل قرار ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پرویز مشرف کا انتخابات سے پہلے پاکستان آنے کا اعلان

    پرویز مشرف کا انتخابات سے پہلے پاکستان آنے کا اعلان

    دبئی : اے پی ایم ایل کے چیئرمین جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے انتخابات سے پہلے پاکستان آنے کا اعلان کر دیا اور کہا کہ ملک کی حالت دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف نے ویڈیو لنک کے ذریعے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے پہلے پاکستان آکر پارٹی کی قیادت کروں گا، پاکستان کی حالت دیکھ کردل خون کےآنسوروتا ہے۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ہم 2018 کےالیکشن میں حصہ لیں گے، آل پاکستان مسلم لیگ تمام قومیتوں کی نمائندگی کرتی ہے، ہماری پارٹی میں کوئی کرپٹ اور ڈاکو نہیں، پاکستان کو لوٹنے والوں سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔

    چیئرمین اے پی ایم ایل نے کہا کہ ایک نیاپاکستان بنائیں گے، میرے دور میں مزدور خوش تھا، لوگ سرمایہ کاری کررہے تھے، 10سال میں کوئی ترقی نہیں ہوئی، ملک بدحالی سے دوچار ہے۔


    مزید پڑھیں :  تیسری بڑی سیاسی قوت بن کر مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کا خاتمہ کریں گے، پرویزمشرف


    یاد رہے اس سے قبل بھی سربراہ آل پاکستان مسلم لیگ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ جلد پاکستان آرہا ہوں ، ملک کو تیسری سیاسی قوت کی ضرورت ہے اور اس سیاسی خلاء کو میں اور میری اتحادی جماعتیں پورا کرسکتی ہیں۔

    پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں عوام مسلم لیگ (ن) کا خاتمہ کردیں گے اور سندھ کے لوگوں کو کرپٹ اور نا اہل پیپلز پارٹی سے نجات ملے گی۔

    انکا کہنا تھا کہ بہت جلد پاکستان آکر انتخاب میں بھرپور حصہ لوں گا اور آل پاکستان مسلم لیگ اور اتحادی جماعتوں کی صورت میں عوام کو نیا پلیٹ فارم فراہم کریں گے جو ان کے مسائل حل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • مشرف کو بلاکر سزا دی جائے، تب عدلیہ کا وقار بحال ہوگا: کیپٹن صفدر

    مشرف کو بلاکر سزا دی جائے، تب عدلیہ کا وقار بحال ہوگا: کیپٹن صفدر

    اسلام آباد: کیپٹن صفدر نے ایک بار پھر عدلیہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مشرف کو بلاکر سزا دی گئی، تب ہی حقیقی معنوں میں عدلیہ کا وقار بحال ہوگا.

    تفصیلات کے مطابق سابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کے داماد اور مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر نے عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پرویز مشرف کی سزا سنائی گئی، تب چیف جسٹس کا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔

    اس موقع پر کپٹن صفدر نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو بھی آڑے ہاتھوں‌ لیا. انھوں‌ نے کہا کہ شاید واجد ضیا نے بھی ایگزیکٹ کی بے نامی یونیورسٹی سے ڈگری لی ہے، جب ہی ان کی تعریفوں میں زمین آسمان کے قلابے ملائے جارہے ہیں.

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ ایگزیکٹ والوں کے پاس اتنے پیسے کہاں سے آرہے ہیں، اس کا جواب ملنا چاہیے.

    اس موقع پر انھوں‌ نے اعلیٰ عدلیہ اور ججز کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ عدلیہ کو پرویز مشرف کو پاکستان بلوانا کر سزا دینی چاہیے، تب ہی چیف جسٹس کی ڈی چوک پر ان کی بڑی بڑی تصویریں آویزاں کی جائیں گی.

    ایک عمران قصور میں اوردوسرا عمران پورے ملک میں پکڑا گیا، کیپٹن صفدر

    یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر استحقاق کمیٹی میں درخواست دائر کی تھی، جس پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں طلب کیا گیا تھا.

    البتہ اے آر وائی کی خبر اثر کر گئی، حکومت پاناما کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کی قائمہ کمیٹی کے سامنے طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور ہوگئی تھی.

    ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخود نوٹس، شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان جمعہ کو طلب

    واضح رہے کہ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری ازخودنوٹس کیس کی سماعت کی تھی، جس کے بعد عدالت نے شعیب شیخ سمیت تمام ملزمان کو جمعہ کوطلب کرلیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وقت آگیا کہ آئین توڑنے والوں کو سزا دلوائی جائے: نواز شریف

    وقت آگیا کہ آئین توڑنے والوں کو سزا دلوائی جائے: نواز شریف

    لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وقت آگیا  کہ آئین توڑنے والوں کو بھی سزا دلوائی جائے، پرویز مشرف جلد کٹہرے میں ہوں گے۔

    یہ بات انھوں نے جاتی امرا میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔

    انھوں نے سابق آمر پرویز مشرف پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بزدل انسان بہانہ بنا کر باہر بیٹھا ہے، اگر وہ بہادر ہیں، تو پاکستان آکر کیسز کا سامنے کریں۔

    اب گھر پر نہیں بیٹھوں گا، آئین کی حکمرانی،ووٹ کےتقدس کا پیغام پہنچاؤں گا،نواز شریف

    انھوں نے عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مشرف کے کیسز کے معاملے پر عدلیہ کو جگانا ہوگا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ پرویز مشرف جلد کٹہرے میں ہوں گے۔

    نمازجمعہ کے بعد نوازشریف سے ن لیگی کارکنان نے ملاقاتیں کیں۔ نواز شریف نے اپنے والد کی قبرپربھی حاضری دی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نے چند روز قبل تحریک عدل شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب گھر پر نہیں بیٹھوں گا، آئین کی حکمرانی، ووٹ کےتقدس کا پیغام پہنچاؤں گا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ تحریک عدل کسی کے خلاف نہیں، انصاف کے حصول کے لئے ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مذہبی جماعتوں سے اتحاد روشن خیال ایجنڈے سے متصادم نہیں: پرویز مشرف

    مذہبی جماعتوں سے اتحاد روشن خیال ایجنڈے سے متصادم نہیں: پرویز مشرف

    کراچی: مذہبی جماعتوں سے اتحاد میرے روشن خیالی کے ایجنڈے سے متصادم نہیں، اس اتحاد کا مشترکہ مقصد پاکستان کی ترقی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق صدر پرویز مشرف نے اے آر وائی کے پروگرام سوال یہ ہے میں‌ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    حدیبیہ کیس سے متعلق پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ انھیں کیس بند ہونے پر مایوسی ہوئی، ساری منی لانڈرنگ حدیبیہ پیپر ملز کے ذریعے ہوئی تھی، مگر سپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہے۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ عدالت نے نواز شریف کے ساتھ ناانصافی نہیں‌ کی، البتہ وہ خود دوسروں سے ناانصافی کرتے آئے ہیں. وہ فوج سمیت ہر ادارے سے تصادم کا راستہ اختیار کرتے رہے ہیں اور اس وقت بھی یہی صورت حال ہے۔

    عمران خان کے حق میں‌ آنے والے فیصلے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اگر فیصلہ خلاف بھی آتا، تو عمران خان کے مداحوں‌ کو کوئی فرق نہیں‌ پڑتا۔ وہ ان کے جلسے میں اسی طرح‌ آتے۔

    جہانگیر ترین سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اگر انھوں‌ نے عدالت سے غلط بیانی کی، تو یہ غیرمناسب تھا. انھوں‌ نے میرے ساتھ کام کیا، وہ بہت اچھے وزیر تھے۔

    انھوں‌ نے کہا کہ ان کے خلاف بنائے جانے والے کیسز سیاسی تھے، وہ پہلے بھی عدالتوں‌ میں‌ گئے، دوبارہ آ کر کیسز کا سامنا کریں‌ گے، مگر واپسی کا فیصلہ حالات دیکھ کر کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: پرویز مشرف کی زیر قیادت نیا سیاسی اتحاد تشکیل

    ایک سوال کے جواب میں‌ انھوں‌ نے کہا کہ معاہدے کےتحت نوازشریف کو دس سال کے لیے جانے دیا۔ انھوں‌ نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری پر تنقید کرتے ہوئے ان پر ن لیگ کی حمایت کا الزام عائد کیا۔

    سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ اُن کے پاسپورٹ کی معیاد ختم ہونے والی ہے، درخواست دینے کے باوجود حکومت نے نیا پاسپورٹ جاری نہیں کیا جس کی وجہ سے وطن واپس آنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔